• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نبی کریمﷺ نے معراج کے موقع پر اللہ تعالیٰ کو آنکھوں سے دیکھا؟

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ [٥٣:١٧]
ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ (حد سے) آگے بڑھی

لَّا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ ۖ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ [٦:١٠٣]
(وہ ایسا ہے کہ) نگاہیں اس کا ادراک نہیں کرسکتیں اور وہ نگاہوں کا ادراک کرسکتا ہے اور وہ بھید جاننے والا خبردار ہے
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
تم ہی کہوں کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
یہ تو آپکے مولانا کی طرف سے قیاس۔۔۔اور قیاس صحیح بھی ہوسکتا ہے غلط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر اس کے برعکس بخاری کی واضع حدیث سامنے آگئی تو کیا کیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ تو آپکا دعوی کے کہ نبی ﷺ نے اللہ تعالی کو دیکھا۔۔
کیا یہی دعوی میرے محمد عربی ﷺ نے کیا؟ اگر نہیں کیا تو یقناً ان پر جھوٹ باندھا جارہا ہے۔۔۔۔پھر میرے محترم فتوی بھی میرے اللہ کا اور میرے محمد عربیﷺ
کے آپ پر لاگو ہوگا۔۔۔۔۔۔ذرا سوچ سمجھ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
48
جو لوگ یہ دعوی کرتے ہیں کے نبی کریمﷺ نے اللہ تعالی کو دیکھا ہے وہ سورہ النجم کی آیت نمبر 9 فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ اَوْ اَدْنٰى ترجمہ (پھر دو کمانوں کا یا اس سے کم فاصلہ رہ گیا) کا حوالہ کنز الایمان کے ترجمہ و تفسیر سے دیتے ہیں جبکہ تفسیر ابن کثیر کے مطابق یہاں بات حضرت جبرائیل علیہ السلام کی ہو رہی ہے، اور صحیح بخاری شریف جلد 6 حدیث نمبر 4856 میں (اسی آیت کی تفسیر میں) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا تھا۔​
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
تم ہی کہوں کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
کئی بار تمہیں سمجھایا گیا پر جب یہ دیکھا کہ تمہارا رویہ نہیں بدل رہا اور وہی ہٹ دھرمی اور فسادی رویہ ہے تہ پھر تم سے اسی لہجے میں گفتگو کرنا پڑ رہی ہے جو لہجہ تمہارا صحابہ اور محدثین کے بارے میں ہوتا ہے تو اب تمہیں تکلیف محسوس ہو رہی ہے شائید
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴿١﴾
پاک ہے وه اللہ تعالیٰ جو اپنے بندے کو رات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے، اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائیں، یقیناً اللہ تعالیٰ ہی خوب سننے دیکھنے والا ہے۔
قرآن ، سورت الاسراء ، آیت نمبر01
وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَىٰ﴿١﴾مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ﴿٢﴾وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ﴿٣﴾إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ﴿٤﴾عَلَّمَهُ شَدِيدُ الْقُوَىٰ﴿٥﴾ذُو مِرَّةٍ فَاسْتَوَىٰ﴿٦﴾وَهُوَ بِالْأُفُقِ الْأَعْلَىٰ﴿٧﴾ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّىٰ﴿٨﴾فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ﴿٩﴾فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ﴿١٠﴾مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىٰ﴿١١﴾أَفَتُمَارُونَهُ عَلَىٰ مَا يَرَىٰ﴿١٢﴾وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ﴿١٣﴾عِندَ سِدْرَةِ الْمُنتَهَىٰ﴿١٤﴾عِندَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَىٰ﴿١٥﴾إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ﴿١٦﴾مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ﴿١٧﴾لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ﴿١٨﴾
قسم ہے ستارے کی جب وه گرے کہ تمہارے ساتھی نے نہ راه گم کی ہے نہ وه ٹیڑھی راه پر ہے اور نہ وه اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں وه تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے اسے پوری طاقت والے فرشتے نے سکھایا ہے جو زور آور ہے پھر وه سیدھا کھڑا ہو گیا اور وه بلند آسمان کے کناروں پر تھا پھر نزدیک ہوا اور اتر آیا پس وه دو کمانوں کے بقدر فاصلہ ره گیا بلکہ اس سے بھی کم پس اس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو بھی پہنچائی دل نے جھوٹ نہیں کہا جسے (پیغمبر نے) دیکھا کیا تم جھگڑا کرتے ہو اس پر جو (پیغمبر) دیکھتے ہیں اسے تو ایک مرتبہ اور بھی دیکھا تھا سدرةالمنتہیٰ کے پاس اسی کے پاس جنہ الماویٰ ہے جب کہ سدره کو چھپائے لیتی تھی وه چیز جو اس پر چھا رہی تھی نہ تو نگاه بہکی نہ حد سے بڑھی یقیناً اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیوں میں سے بعض نشانیاں دیکھ لیں۔
قرآن ، سورت النجم ، آیت نمبر 18-01
ذِي قُوَّةٍ عِندَ ذِي الْعَرْشِ مَكِينٍ﴿٢٠﴾مُّطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ﴿٢١﴾وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ﴿٢٢﴾وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ﴿٢٣﴾
جو قوت والا ہے، عرش والے (اللہ) کے نزدیک بلند مرتبہ ہے جس کی (آسمانوں میں) اطاعت کی جاتی ہے امین ہے اور تمہارا ساتھی دیوانہ نہیں ہے اس نے اس (فرشتے) کو آسمان کے کھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے۔
قرآن ، سورت التکویر ، آیت نمبر 23-20
سورۃ الاسراء اور النجم کی آیات سے پتہ چلتا ہے کہ معراج کا مقصد نبیﷺ کو اللہ تعالیٰ کی قدرت کی عظیم الشان نشانیاں دیکھانا تھا ان آیات میں ادنٰی سا بھی اشارہ اس بات کا نہیں ملتا کہ معراج کے موقعہ پر نبیﷺ نے اللہ تعالٰی کا دیدار کیا تھا۔ اگر نبیﷺ نے اللہ تعالیٰ کا دیدار کیا ہوتا تو یہ اتنی اہم بات تھی کہ یہاں یقینا اسکوصریح الفاظ میں بیان کر دیا جاتا لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ قرآن میں کہیں بھی یہ نہیں فرمایا گیا کہ نبیﷺ نے اللہ تعالٰی کو دیکھا اور مزید یہ کہ سورۃ النجم کی آیت نمبر 13 سے معلوم ہوتا ہے کہ نبیﷺ نے اللہ تعالٰی کا نہیں بلکہ حضرت جبریلؑ کا دیدار کیا تھا جس کا اثبات سورۃ التکویر آیت نمبر 23-20 سے بھی ہوتا ہے۔
حضرت عائشہؓ اور حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے منقول روایات جن میں حضرت جبریلؑ کو دیکھنا بیان کیا گیا ہے وہی قرآن سے پوری طرح مطابقت رکھتیں ہیں اور وہ روایات جن میں نبیﷺ کے معراج کے موقعہ پر اللہ تعالیٰ کو دیکھنا بیان کیا گیا ہے انکو بھی ان ہی آیات کی روشنی میں دیکھنا چاہیے اور حقیقت یہ ہے کہ ایسی روایات قرآن کی تصریحات سے متصادم ہیں۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105

کیا تم جھگڑا کرتے ہو اس پر جو (پیغمبر) دیکھتے ہیں​
یہ جھگڑا ہے کس بات پر کیا اس بات پر جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیکھتے ہیں اگر اسی بات پر ہی ہے تو اس کی نشاندہی تو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمادی ہے لیکن یار لوگ اب تک اسی جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں !​
والسلام​
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ جھگڑا ہے کس بات پر کیا اس بات پر جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیکھتے ہیں اگر اسی بات پر ہی ہے تو اس کی نشاندہی تو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمادی ہے لیکن یار لوگ اب تک اسی جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں !​
والسلام​
یہ جھگڑا ہے کس بات پر کیا اس بات پر جو نبیﷺ نے جبریلؑ کو دیکھا اگر اسی بات پر ہے تو اس کی نشاندہی تو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمادی ہے لیکن کچھ لوگ اب تک اسی جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں !
والسلام
 
Top