• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنا چاھیے؟

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
سب سے پہلے تو آپ موضوع کا عنوان اور اندر تبصرہ کو مد نظر رکھیں۔مسلمانوں کے لیے حرمین شریفین کی عزت وحرمت بہت بڑی اور اہم بات ہے۔یہ جذبہ ہر مسلمان میں ہونا چاہیئے ، لیکن کیا حکومتیں واقعی ہی یہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے کر رہی ہیں ؟ اس میں نہ مجھے حرمین شریفین کی "سٹیمپ" لگانی چاہیئے نہ ہی آپ کو۔ مسلمانوں کا جذبہ اور حکومتی لائحہ عمل ، ان دو باتوں میں بہت فرق ہے۔آپ برائے مہربانی غیر جانبدار ہو کر اس کلپ کو 16:28 سے دیکھیں ۔پھر تبصرہ کیجیئے گا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
16:28کے بعد کلپ دیکھا اس پر غور کیا اس میں سوائے ایران معصوم ہے بیچارہ بے ضرربہت سمجھ دار ہے سعودی ظالم پاکستانی ظالم عرب ظالم واہ رے ایران ایراق بھی لے گیا شام بھی لے گیا پتا نہیں السیسی کہاں سے آن ٹپکا تھا ورنہ مصر بھی آدا ایران لے چکا تھا اور اب یمن بھی آدا تو وہ لے ہی چکا تھا
جس مڈیا کا کلپ ہے پتا ہے یہ کہاں سے کنڑول ہو رہا ہے سب شیعہ ہے بیٹا جی
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
پاکستان کو سعودیہ حکومت کی بھر پور حمایت کرنی چاہیے اور فوج بھی ضرور ضرور بھجوانی چاہیے۔اللہ سعودی عرب کا حامی وناصر ہو۔آمین
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
سب سے پہلے تو آپ موضوع کا عنوان اور اندر تبصرہ کو مد نظر رکھیں۔مسلمانوں کے لیے حرمین شریفین کی عزت وحرمت بہت بڑی اور اہم بات ہے۔یہ جذبہ ہر مسلمان میں ہونا چاہیئے ، لیکن کیا حکومتیں واقعی ہی یہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے کر رہی ہیں ؟ اس میں نہ مجھے حرمین شریفین کی "سٹیمپ" لگانی چاہیئے نہ ہی آپ کو۔ مسلمانوں کا جذبہ اور حکومتی لائحہ عمل ، ان دو باتوں میں بہت فرق ہے۔آپ برائے مہربانی غیر جانبدار ہو کر اس کلپ کو 16:28 سے دیکھیں ۔پھر تبصرہ کیجیئے گا۔
یہ بہت بڑا دجالی پروگرام ہے جو یہ ایران امریکہ اسرائیل کی تکون کر رہی ہے یہ تینوں اصل میں ایک دوسرے کے مفادات کے لئے کام کرتے ہین دل سے نہ سہی مگر اپنے مفادات کے لئے اور صحیح العقیدہ مسلمانوں سے مشترکہ دشمنی کی وجہ سے
اسکے ثبوت بھی موجود ہیں جہاں تک ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ امریکہ عراق میں ایران کو سپورٹ کر رہا ہے اور ہمن میں سعودیہ کو تو میرے خیال میں امریکہ کسی بھی جگہ صحیح العقیدہ سنی مسلمانوں کا شیعہ کے خلاف اتحاد بنا کر عسکری مدد نہیں کر رہا یہ ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور والا معاملہ چل رہا ہے اگر ایسا ہی ہوتا تو جس طرح داعش پر امریکہ بمباری کر رہا ہے اس طرح ان حوثی وحشیوں پر کبھی بمباری کر کے دکھائے سعودیہ کی اگر امریکہ سپورٹ کرتا تو پھر اسے پاکستان کی طرف دیکھنے کی کیا ضرورت تھی
یاد رکھیں یہ شیعہ سنی جنگ اسرئیل کے مفاد میں بالکل نہیں ہو گی بلکہ امریکہ ایران اور اسرائیل کے خلاف جائے گی اسی لئے یہ تکون اور اسکے پاکستانی پیڈ اینکر اسکو شیعہ سنی جنگ نہیں بنانا چاہتے کیونکہ اگر یہ معاملہ پھیلایا گیا تو پھر عرب میں اکثریت سنی ممالک اکٹھے ہو جائیں گے اور اسرائیل کے خلاف بھی پھر لوگ اپنے حکمرانوں کو آواز اٹھانے پر مجبور کریں گے اور ایران کی حزب اللہ کی دکھاوے کی جنگ ختم ہو کر سنیوں کے پاس آ جائے گی اور مجاہدین کو بھی تقویت ملے گی اور عراق شام فلسطین وغیرہ میں ان خبیثوں کو خباثت پھیلانے میں مشکل ہو گی
آپ پاکستان میں دیکھیں کہ تمام شیعہ ایران کی مرضی کے بغیر اور اسکی سپورٹ کے بغیر کچھ نہیں کرتے تو مجھے بتیا جائے کہ انکی حالت باولے کتے کی طرح کیوں ہو رہی ہے اگر یہ ایرانی شیعہ جنگ نہیں تو ان پاکستانی رافضیوں کی یہی حالت افغانستان کے معاملے پر اور عراق کے معاملے پر اور شام کے معاملے پر کیوں نہ ہوئی تھی اور یہ شیعہ جو افغانستان کے معاملے پر اور طالبان کے معاملے پر پاک فوج کے گن گاتے نہیں تھکتے تھے وہ اسکو ہی نہیں بخش رہے پس یاد رکھیں کہ پاکستان میں جو انسان فوج کی اتنی سختی کے باوجود بھی کسی خاص مسئلہ میں فوج کو نہ بخشے تو اس کی اس مسئلہ میں انولومنٹ بہت گہری ہوتی ہے جیسا کہ القائدہ کی افغانستان اور شریعت کے مسئلہ پر فوج کی طاقت کی بھی پروا نہ کرنا ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اھل علم سے عرض ہے کے اس پر کچھ کھیں:
محترم بھائی ہم الحمد للہ تحمل سے سننے اور جواب دینے والے ہیں غصہ کرنے والوں میں سے نہیں اگر غصہ کریں گے تو لوگوں کو سمجھا کیسے سکیں گے
آپ کی ویڈیو کے ساتھ آپ نے کچھ لکھا نہیں ہے جس کی وجہ سے اعتراضآت کا پتا نہیں چل سکتا جو آپ نے اہل علم سے پوچھے ہیں
البتہ اہل علم سے پہلے میں نے سوچا کہ کچھ تکا لگا کر جواب دے دوں کہ آپ کے کیا اعتراضات ہو سکتے ہیں میرے خیال میں یہ مندرجہ ذیل ہو سکتے ہیں
1۔سعودی بادشاہوں کا امریکہ وغیرہ سے موالات
2۔شیخ توصیف الرحمن بھائی کا کافروں کی موالات کو حرام کہتے ہوئے خلاف واقعہ انہی بادشاہوں کی مثال اس سلسلے میں دے
تو محترم بھائی پہلی بات یہ کہ شاہد ان سعودی بادشاہوں کا کام موالات میں آ سکتا ہے جو حرام اور گناہ کبیرہ کام ہے مگر التولی میں سے نہیں جو بعض کے نزدیک کفر اور بعض کے نزدیک کبیرہ گناہ ہے پس اس پر انکو سعودی علماء حق تنبیہ کرتے رہتے ہیں جیسا کہ ایک جگہ شاید محترم خضر بھائی نے ویڈیو لگائی تھی
جہاں تک شیخ توصیف الرحمن کے مثال دینے کا تعلق ہے تو کلپ میں ایسی کوئی بات مکمل ہے ہی نہیں کہ جس سے شیخ پر منافقت کا الزام لگایا جا سکے
البتہ جہاں تک یہ بات کہ انہوں نے شیخ عبداللہ کی تعریف کی ہے اور شیخ عبدالعزیز رحمہ اللہ کی بھی تو اس میں کوئی غلط بات نہیں جب یزید کو ہم رحمہ اللہ کہ سکتے ہیں اور ایسا کرنے پر کوئی عالم منافق نہیں ہوتا تو پھر یہاں کیا معاملہ ہے واللہ اعلم
 

muntazirrehmani

مبتدی
شمولیت
فروری 24، 2015
پیغامات
72
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
18
فیس بک سے ایک تحریر :
سعودی عرب پاکستان کا وہ سٹریٹیجک پاٹنر ہے جس نے ہر مشکل میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ یہ جن ایٹم بموں اور میزائیلوں پر ہم فخر کرتے نہیں تھکتے انکے پروجیکٹس پر نصف سے زائد رقم سعودی عرب نے ہی خرچ کی ہے۔ اسی لئے 80 کی دہائی میں امریکہ نے ہمارے ایٹم بم کو "اسلامک بم" قرار دیا تھا کیونکہ امریکہ جانتا تھا کہ عرب ممالک کوئی صدقہ نہیں بانٹ رہے بلکہ یہ بم ان سب کا ہوگا۔ ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگیں تو ایک بار پھر سعودی عرب آگے آیا اور ان مشکلات میں ہماری معیشت کو مضبوط سہارا دیا۔ وزیر اعظم نے صاف کہدیا ہے کہ سعودی سلامتی کو لاحق خطرات کا سختی سے جواب دیا جائے گا۔ یہ پیغام امریکہ اور ایران دونوں کے لئے ہے۔ پاکستان کل وزیر دفاع اور مشیر خارجہ دونوں کو سعودی عرب بھیج رہا ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ سفارتی و عسکری دونوں آپشنز کھلی ہوئی ہیں۔ سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کرتی طاقتیں خود انتخاب کر لیں کہ بات چیت کرنی ہے یا جنگ ؟ یہ بات طے ہے کہ اگر سعودی عرب کو براہ راست چھیڑا گیا تو پاکستان اپنے تمام وسائل کے ساتھ اس کا ساتھ دے گا۔ جن لوگوں کا یہ تصور ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب کا ساتھ نہیں دینا چاہئے اللہ ان کے پڑوس اور دوستی سے ہر شریف آدمی کو اپنی حفظ و امان میں رکھے کہ یہ مشکل میں ساتھ چھوڑ جانے والے مجنوں ہیں۔
بشکریہ : رعایت اللہ فاروقی
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
@عبدہ جزاک اللہ،
آپ نے بلکل درست کہا ہے، جوات تو صبر سے ہی دینا چاہیے۔
اعتراض تو یہی تھا جسکے بارے میں آپ نے جواب دیئا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ایران نے ترکی سے معافی کا مطالبہ کردیا
30 مارچ 2015

تہران ( قدرت نیوز) ایران نے ترکی کے صدر جب طیب اردوگان کے بیان کو نازیبا اور غیر موذوں قرار دیتے ہوئے اس پر معافی کا مطالبہ کردیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے رجب طیب اردگان پر وضاحت کیلئے ملک میں ترقی کے ناظم الامور کو طلب کرلیا ہے ایرانی محکمہ خارجہ کی ترجمان مرضیہ اقحم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے ترک صدر کے بیان پر وضاحت اور معافی کیلئے ترکی کے ناظم الامور کو طلب کرلیا ہے انہوںنے کہاکہ ہم ترکی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اردوگان کے بیان پر دوٹوک انداز میں قائل کرے بصورت دیگر صدر کے آئندہ ماہ دورہ ایران کو منسوخ کردیں گے ۔


http://qudrat.com.pk/world/30-Mar-2015/55478
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
یمن میں فوجی آپریشن فوری بند کیا جائے:پاکستان کو یمن کی جنگ میں مداخلت سے گریز کرناچاہیے ، ایران
31 مارچ 2015


تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے وزیر خارجہ نے یمن میں حوثیوں پر فوجی آپریشن فوری بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یمن کی جنگ میں مداخلت سے گریز کرناچاہیے ، خطے میں جنگ کی آگ پورے علاقے کو جلا کر رکھ دے گی لہٰذا یمن میں فوجی آپریشن فوری روک کر سیاسی حل تلاش کیا جائے۔یادرہے کہ یمن میں شیعہ حوثی باغیوں کے لیے سعودی عرب حالت جنگ میں ہے اور سعودی حکام نے پاکستان سے بھی مدد کے لیے رابطہ کیاہے دوسری جانب ایرانی حکام یمن میں فوجی کارروائی کی ممانعت کرتے ہوئے فوری بندش کا مطالبہ کرچکے ہیں ۔ اس وقت سعودی عرب کی قیادت میں کم ازکم 10 ممالک کی فوجیں یمن میں حوثی باغٖیوں کے لیے لڑرہے ہیں جبکہ یمن کی فوج دوحصوں میں تقسیم ہے ، اس ساری صورتحال میں وہاں ہزاروں پاکستانی ، بھارت اور حتیٰ کہ چین کے درجنوں شہری بھی یمن میں پھنسے ہوئے ہیں ۔

http://qudrat.com.pk/world/31-Mar-2015/55568
 
Top