محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
آپ کی رائے احترام کرتی ہوں۔اللہ تعالی اپنے گھر کی حفاظت کرنے والا ہے، ہم تو کچھ بھی نہیں اس کی مدد کے آگے۔ کیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ے نہیں فرمایا کہ دجال ان دو شہروں میں نہیں آ سکے گا اور ان کی حفاظت پر فرشتے مقرر ہیں ، حالانکہ دجال سے بڑا فتنہ (الا شرک خفی ) کے کوئی نہیں !!!پاکستان کی مشکلات میں سعودی عرب کی مدد عوام الناس تک پہنچتی ہی نہیں ، حکومتیں ہی انھیں استعمال کر لیتی ہیں ، اور سعودی گورنمنٹ بھی یہی چاہتی ہے ، ورنہ جب پاکستان میں سیلاب آیا تھا ، تب سعودی عرب نے امداد فوجیوں کو دی تھی ، حکومت وقت تو دیکھتی رہ گئی تھی۔ان کے پاس کمانڈ ہی ایسی ہے کہ حرمین شریفین کے نام پر دنیا کے آخری کونے کا مسلمان بھی جان دینے کو تیار ہو جائے گا۔لیکن ہم نہیں جانتے کہ ان کی پالیسیز کیا ہیں۔لوگ تو ڈر رہے ہیں کہ ایران بھی سختی میں آیا تو جلد از جلد پاکستانیوں کو یمن کی طرح وہاں سے بھی خروج کرنا ہو گا ، اور ہمسایہ ملک پاکستان ہونے کے سبب خدشات ہیں کہ حالات پاکستان میں بھی بگاڑ دئیے جائیں۔و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
جی یہ جنگ حرمین شریفین کی حفاظت میں موثر کردار ادا کرے گی ، اور اگر یہ جنگ کسی کے ذاتی یا سیاسی مفاد کی ہوتی تو ایک دو ملک تو متحد ہوسکتے تھے ، لیکن اکثر نمایاں اسلامی ممالک کا اس میں اتحاد اسی بنیاد پر ہے کہ اس میں ’’ اسلام اور اہل اسلام ‘‘ کا فائدہ ہے ۔
اور پھر یہ بھی سوچنا ہے کہ ’’ حرمین شریفین ‘‘ کی حفاظت سے ہماری کیا مراد ہے ۔؟ کیا جب کوئی مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ پر چڑھائی شروع کردے گا ، اسی وقت ہم دفاع کے لیے اٹھیں گے ۔؟ کیا ایسے ملک کی حفاظت و حمایت کرنا ،حرمین شریفین جس کا حصہ ہے ، حرمین کی حفاظت نہیں سمجھنا چاہیے ۔؟
پھر آپ دوسری طرف بات کرلیں : مان لیا یہ حکمرانوں کے ذاتی اور سیاسی مفاد ہیں ، لیکن وہ ذاتی مفاد کیا ہے ۔؟ آل سعود کا ذاتی مفاد کہ ان کا تختہ حکومت برقرار ہے ۔ یہی نا ۔؟
تو اس میں غلط چیز تو کچھ بھی نہیں ، حرمین کے اندر جو امن و سکون ، سہولتیں اور احتیں تمام عالم اسلام جن سے مستفید ہورہا ہے ، یہ اللہ کے بعد انہیں آل سعود کی اسلام دوستی کا نتیجہ ہے ۔
پھر تمام چیزوں کو ایک طرف کردیں ، پاکستان جب بھی مشکل میں ہوتا ہے ، سعودی عرب بڑھ چڑھ کر اس کا ساتھ دیتا ہے ، آج اگر سعودی عرب کو پاکستان کی ضرورت پڑی ہے تو ’’ احسان کا بدلہ احسان ‘‘ ہونا چاہیے ۔
دجال کے بارے پیشین گوئی موجود ہے ، اور یہ بھی مذکور ہے کہ یمن کا ایک چھوٹی پنڈلیوں والا شخص کعبے کی اینٹ سے اینٹ بجادے گا ۔ لیکن یہاں ان باتوں کا ذکر کرنے کا کوئی محل نہیں ۔آپ کی رائے احترام کرتی ہوں۔اللہ تعالی اپنے گھر کی حفاظت کرنے والا ہے، ہم تو کچھ بھی نہیں اس کی مدد کے آگے۔ کیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ے نہیں فرمایا کہ دجال ان دو شہروں میں نہیں آ سکے گا اور ان کی حفاظت پر فرشتے مقرر ہیں ، حالانکہ دجال سے بڑا فتنہ (الا شرک خفی ) کے کوئی نہیں !!!پاکستان کی مشکلات میں سعودی عرب کی مدد عوام الناس تک پہنچتی ہی نہیں ، حکومتیں ہی انھیں استعمال کر لیتی ہیں ، اور سعودی گورنمنٹ بھی یہی چاہتی ہے ، ورنہ جب پاکستان میں سیلاب آیا تھا ، تب سعودی عرب نے امداد فوجیوں کو دی تھی ، حکومت وقت تو دیکھتی رہ گئی تھی۔ان کے پاس کمانڈ ہی ایسی ہے کہ حرمین شریفین کے نام پر دنیا کے آخری کونے کا مسلمان بھی جان دینے کو تیار ہو جائے گا۔لیکن ہم نہیں جانتے کہ ان کی پالیسیز کیا ہیں۔لوگ تو ڈر رہے ہیں کہ ایران بھی سختی میں آیا تو جلد از جلد پاکستانیوں کو یمن کی طرح وہاں سے بھی خروج کرنا ہو گا ، اور ہمسایہ ملک پاکستان ہونے کے سبب خدشات ہیں کہ حالات پاکستان میں بھی بگاڑ دئیے جائیں۔
چلیں حکمران تو زبانی جمع خرچ کر رہے ہیں ، کچھ ایسے لوگون کے بھی نام بتائیں ، جنہوں نے مسجد اقصی کے اردگر یہودیوں کا حصار توڑ کر نعرہ تکبیر بلند کیا ہے ؟فلسطین کے لیے محض زبانی جمع خرچ جو یہ حکمران پچھلی کئی دہائیوں سے کر رہے ہیں
ہر آدمی کی اپنی سوچ ، حکمت عملی ، اور ترجیحات ہوتی ہیں ، سعودیہ کی حکومت سنبھالے ، شاہ سلمان کو ابھی دو مہینے کی قلیل مدت ہوئی ہے کہ اسلام دشمن طاقتوں پر دھاوا بولا جا چکا ہے ، ایسے حالات میں مایوسی پھیلانے کی بجائے ، پرامید رہنا چاہیے کہ جلد ہمیں ایسی خبریں سننے اور حالات دیکھنے کو ملیں گے ، جن سے اہل اسلام کی روح کو مزید ٹھنڈک پہنچے گی ۔ واللہ اعلم ۔یہی وجہ ہے کہ اب اسرائیل ان بیانات کو اتنی ہی اہمیت دیتا ہے جتنا ایک شخص ناک پر بیٹھی مکھی کو دیتا ہے
مثلا اب یمن پر حالیہ حملے میں کن کن کافروں کے کون کون سے مفادات ہیں ۔؟اور جب خطے میں کفار کے مفادات کا تحفظ کرنا ہو تو اس کے لیے میزائل، طیارے، ہیلی کاپڑ، تیل کی دولت سب حاضر ہے