• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنا چاھیے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یمن:2ایرانی فوجی افسران کی گرفتاری کا دعویٰ

ڈان اخبار
شائع 3 گھنٹے پہلے


یمنی ملیشیا نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران دو ایرانی فوجیوں افسران کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے — اے ایف پی فائل فوٹو

عدن: مقامی یمنی ملیشیا نے حوثی قبائلیوں کو مدد فراہم کرنے والے دو ایرانی فوجی افسران کو عدن کےعلاقے سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ خیال رہے کہ ایران نے یمن کے حوثی قبائل کو کسی بھی قسم کی فوجی مدد فراہم کرنے کی تردید کی ہے جبکہ ان قبائل کی پیش قدمی کو روکنے کے لئے عرب اتحاد میں شامل سعودی عرب نے ہوائی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اگر یمنی ملیشیا کی جانب سے ایران کی پاسداران انقلاب کے افسران کو گرفتار کرنے کی تصدیق ہوجاتی ہے تو سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالات مزید کشیدہ ہوجانے کا خدشہ ہے۔

بندرگاہ کے حامل شہر میں حوثیوں کے خلاف لڑنے والی ملیشیا میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے جانے والوں میں ایک ایرانی فوج کا کرنل اور ایک کیپٹن شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ انہیں دو مختلف اضلاع سے شدید لڑائی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ دونوں کا تعلق قدس فورس سے ہے اور وہ یہاں حوثیوں کے مشیر کے طور پر کام کررہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو ایک محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اور جلد عرب اتحادیوں کے حوالے کردیا جائے گا۔

ادھر سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحادی فوجوں کی جانب سے حوثیوں کے خلاف کئے جانے والے فضائی حملے تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئے ہے، جن میں حوثیوں اور دیگر ملیشیا کے ٹھکانوں پر بمباری کی جارہی ہے۔

دوسری جانب مقامی شہریوں اور حوثیوں کے خلاف لڑنے والی حکومتی ملیشیا کا کہنا ہے کہ یمن کے جنوبی علاقے میں زمینی لڑائی کے دوران 20 حوثی قبائلی اور 2 ملیشیا اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ جنوبی علاقوں میں لڑنے والی ملیشیا نے عدن کے شمال میں 100 کلومیٹر دور حوثی قبائلیوں اور ملک کے سابق صدر عبداللہ صالح کی وفادار اور شمالی ملیشیا کے قافلے کو گھات لگا کر نشانہ بنایا تھا جس میں 15 شمالی ملیشیا کے اہلکار ہلاک ہو ئے۔

حوثی مارٹر شیل سے 3 سعودی فوجی ہلاک
رائٹرز کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ گذشتہ روز حوثی قبائلیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں مارٹر شیل سے حملہ کیا گیا جس میں سعودی عرب کے 3 فوجی افسران ہلاک ہوئے۔

وزارت دفاع کے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہونے والے ایک حملے کے دوران سعودی عرب کی سرحدی گارڈز کے 3 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

سعودی سرحد پر 500 یمنی جنگجو ہلاک :

اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یمن میں عرب اتحادی افواج کی جانب سے جاری فضائی حملوں کے بعد سے اب تک سعودی عرب اور یمنی سرحد پر جھڑپوں کے دوران 500 یمنی جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ عرب اتحادیوں کی جانب سے 26 مارچ کو یمن کی قانونی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے قبائیلی جنگجوں کے خلاف شروع کئے جانے والے حملوں کے بعد پہلی بار سرکاری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

http://www.dawnnews.tv/news/1019684
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شايد گوگل سےعربی ترجمہ کیا گیا ہے ، میں نےکچھ اصلاح کرنے کی کوشش کی ہے :
قرار البرلمان الباكستاني غير مناسب تماما و سخيف جدا ، و كأنه عون للحوثيين المتمردين ، فما أصدرته أركان البرلمان نظرا لظروفهم الفردية أو اغترارا بمكائد الأعداء أمر يرفضه الشعب الباكستاني قاطبة ، و يؤكد الشعب الباكستاني كله بأننا وراء المملكة العربية السعودية في هذه الحالة الحرجة و نحن نضحي بكل ما في وسعنا للدفاع عن أرض الحرمين الشریفين ۔
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ الشیخ نے کہا ہے سعودی نوجوانوں کو لازمی فوجی تربیت دی جائے تاکہ وہ کسی بھی ضرورت پڑنے پر مملکت کے دفاع کا فریضہ سرانجام دے سکیں۔

ویب پورٹل 'اخبار 24' کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا۔ مفتی اعظم کے بقول نوجوانوں کے لئے لازمی فوجی تربیت اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی قوت کو ناقابل تسخیر بنا سکیں۔

سعودی عرب کی اعلی اور موثر دینی شخصیت کی جانب سے یہ تبصرہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب ملکوں کے یمن کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے دو ہفتوں بعد سامنے آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ سعودی نوجوان ہر وقت مسلح اور تیار رہیں تاکہ وہ کسی بھی خطرے کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو باقاعدہ تیار کرنا چاہئے تاکہ وہ دین اور قوم کے دشمنوں کے خلاف جہاد میں ہماری ڈھال بن سکیں۔

اپنے خطبے میں سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ مملکت پرامن فضا میں زندگی گذار رہی ہے، یہ اللہ کی بڑی نعمت ہے۔ اس نعمت کے شکرانے کے طور پر سعودی نوجوانوں کو اپنی لازمی فوجی تربیت کے بعد دین اور قوم کے دشمنوں سے مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہئے
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّـهُ ۖ وَاللَّـهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ
اللہ یمن میں رافضی باغیوں کی بغاوت کو کچلنے میں سعودی عرب کی مدد فرما۔آمین ثم آمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
ہمارے قبر پرست حکمرانوں نے گذشتہ روز پارلیمنٹ کی قرارداد کی خفت کو کم کرنے کیلئے ایک بیان داغا ہے
کہ ہم کسی بھی جارحیت کی صورت میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے ؛؛

نوائے وقت :
خلیجی ممالک قرارداد نہیں سمجھے‘ مشکل میں سعودی عرب کیساتھ کھڑے ہونگے: نوازشریف

14 اپریل 2015

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ+نیٹ نیوز) وزیراعظم نوازشریف نے یمن کے بحران کے بارے میں تنازعہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اپنے اہم وزرا اور پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے صلاح و مشورے کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ یمن کے تنازعہ کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے سے ہی ممکن ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اس مشاورتی اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وزیردفاع خواجہ محمد آصف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، خصوصی معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری شریک تھے۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف نے اہم پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں 10 اپریل کو منظور ہونے والی قرارداد پاکستان کی پالیسی کے مطابق ہے۔ یمن میں غیر ریاستی عناصر کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی مذمت کرتے ہیں۔ یمن میں صدر منصور ہادی کی حکومت کی بحالی پر یقین رکھتے ہیں۔ یمن پر مشترکہ قرارداد کے بعد کئی طرح کے بیانات آئے ہیں، جن میں صورتحال کے بارے میں کچھ میڈیا رپورٹس مبہم اور افواہوں پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے خلیج تعاون کونسل پر واضح کیا ہے کہ قرارداد پر عدم اعتماد غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ میڈیا میں پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے بعض افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان سٹریٹجک پارٹنر ہیں مشکل وقت میں پاکستان دوست ممالک کو تنہا نہیں چھوڑے گا، مشکل وقت میں سعودی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان مشکل وقت میں اپنے دوستوں اور سٹریٹجک پارٹنرز کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ پاکستان سعودی عرب کی قیادت سے مشاورت کے ساتھ آئندہ دنوں میں یمن کے بحران کے لئے سفارتی کوششیں تیز تر کردے گا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد پر متحدہ عرب امارات کے وزیر کے ردعمل پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کا دفاع ہر صورت کریں گے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قرارداد کے ذریعے فیصلے کا اختیار حکومت کو دیا ہے۔ بعد ازاں وزیراعظم ہائوس سے وزیراعظم نوازشریف کے جاری بیان میں وزیراعظم نوازشریف نے یمن کے بحران کے بارے میں ایک بار پھر تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا یمن کے تنازع کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ یمن کے حوالے سے مشترکہ قرارداد کے بعد کئی قسم کے بیانات سامنے آئے ہیں سعودی، عرب ہمارا قریبی اتحادی ہے۔ سعودی عرب ہمارا اہم سینئرسٹریٹجک اتحادی ہے۔ یمن کی صورتحال کے حوالے سے بہت کچھ واضح کرنا ضروری تھا، پاکستان اور یمن کی صورتحال کے بارے میں میڈیا میں بہت کچھ سنا ہے، سعودی بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے۔ سعودی عرب کی سالمیت کو خطرہ ہوا تو سخت جواب دیں گے، زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سعودی عرب کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ سعودی عرب کی خودمختاری اور سالمیت ہماری خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے، یمن میں صدر ہادی کی حکومت کی بحالی پر یقین رکھتے ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
ہمارے قبر پرست حکمرانوں نے گذشتہ روز پارلیمنٹ کی قرارداد کی خفت کو کم کرنے کیلئے ایک بیان داغا ہے
کہ ہم کسی بھی جارحیت کی صورت میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے ؛؛

نوائے وقت :
خلیجی ممالک قرارداد نہیں سمجھے‘ مشکل میں سعودی عرب کیساتھ کھڑے ہونگے: نوازشریف
یعنی ابھی ایران نے دو طرف سے یعنی شام اور عراق سے سعودیہ کو گھیرا تھا اور اب تیسری طرف یعنی یمن سے بھی گھیر رہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں اس میں ہم ساتھ نہیں دے سکتے مگر اسکے بعد ایران سن لے کہ ہم مزید کسی جارحیت میں سعودیہ کا ساتھ دیں گے (جیسے اب دے رہے ہیں)
بقول معشوق
کریں گے(سعودیہ کے) گھیراؤ کے بعد ہم جفا سے توبہ
ہائے اس (نواز، شہباز) زود پشیماں کا پشیماں ہونا
 
Top