بنات خدیجہ
رکن
- شمولیت
- ستمبر 01، 2014
- پیغامات
- 115
- ری ایکشن اسکور
- 57
- پوائنٹ
- 54
ہم یہی تو نہیں جانتے نا کہ ان کی دعوت قرآن و حدیث کے مطابق ہے یا نہیں۔ نام پہچان ہوتے ہیں، جب نام نہ ہو پہچان کے لئے تو ان کی دعوت کا جب تک مکمل جائزہ نہیں لیا جاتا وہ مشکوک ہی ہیں۔ شاید مذکورہ سکالرز کا منہج کسی کے علم میں واضح ہو کہ قرآن و حدیث کے مطابق ہیں، لیکن میرے اور کئی لوگوں کے علم میں نہیں ہے کہ ان کی دعوت کیسی ہے؟اگر کوئی قرآن وسنت کی دعوت دے مگر خود کو وہابی ، اہلحدیث وغیرہ نہ کہے تو کیا آپ کے نزدیک اسکا منہج واضح نہیں؟ جبکہ فرقہ ناجیہ کی پہچان اور انکا منہج "ما انا علیہ واصحابی" بتائی گئی ہے۔ نہ کہ انکا نام۔۔۔
بہت سے لوگ ہیں جو قرآن و سنت کی دعوت دیتے ہیں لیکن بعد میں پتہ چلتا ہے کہ ان کا منہج منہج سلف نہیں ہے۔
تو جب تک منہج واضح نہیں ہوجاتا علم وہاں سے نہیں لیا جاسکتا۔
علماء سمجھ سکتے ہیں ، پرکھ سکتے ہیں، صحیح اور غلط نظریات کی نشاندہی کرسکتے ہیں، لیکن عوام کے لئے ایسے مشکوک حلقات سے علم لینا درست نہیں۔