abdullah786
رکن
- شمولیت
- نومبر 24، 2015
- پیغامات
- 428
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 46
شفافیت رکهو ، میرے اقتباسات پیسٹ کرو!
معذرت انتہائی معذرت اپ کا نام غلطی سے لکھ دیا اصل میں یہ محمد جواد صاحب کی عبارت ہےدوسری و تیسری صدی ہجری میں حجاز و عراق میں عباسی چھاے ہوے تھے اور مصر میں فاطمید خلافت قائم ہونے کو تھی-خاندان بنو بویہ کا اثر و رسوخ مکہ و مدینہ تک جا پہنچا-(یہ وہی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے امیر معاویہ رضی الله عنہ کو برا کہا اور ان پر لعنت بھیجی اور سب سے پہلے حسین رضی الله عنہ کی شہادت پر ماتم کی رسم ڈالی) ایسے ماحول میں جب غالی شیعان علی بنو امیہ پر تبرّا اپنا ایمان سمجھ کرکرتے تھے- مورخین و محدثین پر بھی اس کا اثر ہونا فطری تھا