• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یزید پر لعنت کرنا جائز ہے۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
سب سے پہلے تو آپ کو بات کرنے کا ڈھنگ آنا چاہئے...
رہی بات امام غزالی کے حوالے سے تو اس پر آپ کا آگ بھگولہ ہونا جائز ہے... یاد رکھیں...
سانپ سے لاٹھی کو بچایا نہیں جاتا بلکہ لاٹھی سے سانپ کو ہلاک کرتے ہیں...
وہ پوسٹ جس میں آپ سے سوال پوچھا ہے...
وہاں بھی نظر کرم فرمادیں...
یہ تو چلتا رہے گا...
اگرسوال بے ڈھنگا ہو تو جواب بھی ایسا ہی ہونا تھا۔


میں نے جو باتیں غزالی کے بارے میں کہیں ہیں آپ ان کا رد فرمائیں ۔ اگر آپ کو غزالی کا یہ فتوی پسند ہے تو دوسری گمراہ کن باتوں پر بھی عمل کریں یا کہیں کہ ہم اہل کتاب کی طرح بعض کو مانتے ہیں اور بعض کو نہیں
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اگر کسی کے باپ میں ہمت ہے
بھائی کچھ گفتگو کے آداب ہوتے ہیں، کوئی سلیقہ ہوتا ہے، یہ کیا انداز تخاطب ہے؟ کیا یہاں پہلوانی کا مقابلہ ہو رہا ہے یا مکالمہ ومباحثہ؟
جمیع شرکاء سے گزراش ہے کہ برائے مہربانی تہذیب اور شائستگی کے دائرہ میں رہتے ہوئے گفتگو کریں۔
جزاکم اللہ خیرا
 

khurram

رکن
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
99
پوائنٹ
63
Phir SIHHA SITTA par Fatwa lagaiye k wo ahadis kyu likhi hain jin mai SAHABA par Taan aaya hai.
اللہ عز و جل کو حق حاصل ہے کہ وہ جو چاہے بیان کرے لیکن آپ کو یا مجھے یا امت مسلمہ کو یہ حق بالکل حاصل نہیں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے تسامحات کو "مزے لے لے کر" بیان فرمائیں ۔۔۔۔ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی مرتبہ کھلے اور واضح الفاظ میں اس کی ممانعت فرمائی ہے : درج ذیل تھریڈ ضرور پڑھئے گا :
صحابہ رضی اللہ عنہم کا ذکر خیر
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
Phir SIHHA SITTA par Fatwa lagaiye k wo ahadis kyu likhi hain jin mai SAHABA par Taan aaya hai.
ان روایات کا مقصد صحابہ پر طعن نہیں ہے بلکہ ان کی بشری حیثیت کو واضح کرنا ہے جیسا کہ قرآن نے انبیاء و رسل کی ایک جماعت کو بہت سی آیات میں تنبیہ کی ہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے:
وَعَصَىٰ آدَمُ رَ‌بَّهُ فَغَوَىٰ ﴿١٢١﴾
ایک اور جگہ ارشاد ہے:
وَذَا النُّونِ إِذ ذَّهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ أَن لَّن نَّقْدِرَ‌ عَلَيْهِ
ایک اور جگہ ارشاد ہے:
عَبَسَ وَتَوَلَّىٰ ﴿١﴾ أَن جَاءَهُ الْأَعْمَىٰ ﴿٢﴾ وَمَا يُدْرِ‌يكَ لَعَلَّهُ يَزَّكَّىٰ ﴿٣﴾ أَوْ يَذَّكَّرُ‌ فَتَنفَعَهُ الذِّكْرَ‌ىٰ ﴿٤﴾ أَمَّا مَنِ اسْتَغْنَىٰ ﴿٥﴾ فَأَنتَ لَهُ تَصَدَّىٰ ﴿٦﴾ وَمَا عَلَيْكَ أَلَّا يَزَّكَّىٰ ﴿٧﴾ وَأَمَّا مَن جَاءَكَ يَسْعَىٰ ﴿٨﴾ وَهُوَ يَخْشَىٰ ﴿٩﴾ فَأَنتَ عَنْهُ تَلَهَّىٰ ﴿١٠﴾
 

khurram

رکن
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
99
پوائنٹ
63
Abul Hasan Alvi Bhai Jazak-ALLAH, Yehi baat yahan mai in Sunnis ahl-e-hadiso ko SAmjhany ki koshish kr rha tha, Jaisy Rafzi ya Shiyon ny 14 ko MASUM bna liya hai waisy hee HAMARY SUNNI Bhaiyo ny SAHABA 1,24,000 ko MAASUM bna liya hai jaisy hee aisi AHADIS samny aati hain un ki pas koi answer nhi hota,,,,, AAP ny wohi answer diya jo mai bhee post krny wala tha, k GALATI to Paighambaron sy bhee huin hain ADAM A.S. YUNUS AS. and sab sy barh kar RASOOL A.S. sy Surah Tehreem and Abas,, to kiya MaazALLAH ALLAH PAK ny Paighambaron ko zaleel kiya galati bayan kr k?? NHI ALLAH ny UMMAT k liye aisa kiya takeh HUM SABAQ SEEKH JAIN aur Bashri taqazay bhee thy.
ابوالحسن علویJazak-ALLAH Bhai

ان روایات کا مقصد صحابہ پر طعن نہیں ہے بلکہ ان کی بشری حیثیت کو واضح کرنا ہے جیسا کہ قرآن نے انبیاء و رسل کی ایک جماعت کو بہت سی آیات میں تنبیہ کی ہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے:
وَعَصَىٰ آدَمُ رَ‌بَّهُ فَغَوَىٰ ﴿١٢١﴾
ایک اور جگہ ارشاد ہے:
وَذَا النُّونِ إِذ ذَّهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ أَن لَّن نَّقْدِرَ‌ عَلَيْهِ
ایک اور جگہ ارشاد ہے:
عَبَسَ وَتَوَلَّىٰ ﴿١﴾ أَن جَاءَهُ الْأَعْمَىٰ ﴿٢﴾ وَمَا يُدْرِ‌يكَ لَعَلَّهُ يَزَّكَّىٰ ﴿٣﴾ أَوْ يَذَّكَّرُ‌ فَتَنفَعَهُ الذِّكْرَ‌ىٰ ﴿٤﴾ أَمَّا مَنِ اسْتَغْنَىٰ ﴿٥﴾ فَأَنتَ لَهُ تَصَدَّىٰ ﴿٦﴾ وَمَا عَلَيْكَ أَلَّا يَزَّكَّىٰ ﴿٧﴾ وَأَمَّا مَن جَاءَكَ يَسْعَىٰ ﴿٨﴾ وَهُوَ يَخْشَىٰ ﴿٩﴾ فَأَنتَ عَنْهُ تَلَهَّىٰ ﴿١٠﴾
 

مرزاادیب

مبتدی
شمولیت
مئی 11، 2014
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
18
تو دیں جواب منع کس نے کیا ہے
جناب اپ کو جواب کیا دیا جائے اپ کی سوچ ہی ایسی بنا دی گئی کہ اس کہ علاوہ اپ کچھ سوچ بھی نہیں سکتے ۔۔۔ یزید کیا تھا کیا ہے کیوں ہے لعنت کرنی چاہیے یا نہیں اس سے مجھے کوئی واسطہ نہیں پر اپ کی سوچ کے لیے کچھ عر ض کرنا چاہتا ہوں کہ قرآن میں جہا ں جہاں مشرکوں یا یہودونصارہ پر لعنت کی گئی ہے تو لعنت کرنے والا اللہ تعالی ہیں ،،،، وہ جانتا ہے کہ کہ کون کیا ہے ،،، اللہ تعالی کو اپنے علم کے لحاظ سے بندے کی اصلیت واضع کرنے میں کو کوئی عار نہیں ،،، لیکن اس نے اپنے پغمبروں تک کو ایسا کرنے سے منع کیا تو آپ کیا چیز ہو ،،، ایک بھی آیت دیکھا دیں کہ جس میں کسی اللہ کے بندے نے یا نبی نے کسی کو لعنت کی ہو ۔۔ مخلوق میں ایسا کرنے کی کسی کو بھی اللہ نے اجاز ت نہیں دی جو ایسا کرتا ہے اپنی زمہ داری پر کر رہا ہے ،،، ایسا حکم نہ قران نے دیا نہ ہے رسول ﷺ نے دیا ۔۔۔۔ چلو فرض کہ طور پر کچھ لوگ قاسم نانوتی صاب کو اشرف علی تھانوی صاب رشید احمد گنگوہی صاب پر لعنت بھجتے ہیں تو کیا اس کو بھی آپ اسی طرح مانو گے تب میں اپ کا جواب سننے کے لیے منتظر ہوں ،، ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ اس لیے لعنتی ہیں کہ وحدت الوجود جیسا گندا عقیدہ رکھتے ہیں ،،ا بن عربی کا یہ فلسفہ رکھنے والا لعنت کا مستحق ہے ،،،، آپ کی رائے جاننا چاہتا ہوں ایسے لوگوں کے لیے آپ کیا رائے رکھیں گے
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
کس بنا پر یزیدؒ پر لعنت کی جائے ؟ جو لوگ یزیدؒ پر لعنت کے قائل ہیں وہ یا تو خطاء پر ہیں یا بے جا تعصب کا شکار۔ یزیدؒ پر لعنت کا کوئی جواز نہیں ہے۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کس بنا پر یزیدؒ پر لعنت کی جائے ؟ جو لوگ یزیدؒ پر لعنت کے قائل ہیں وہ یا تو خطاء پر ہیں یا بے جا تعصب کا شکار۔ یزیدؒ پر لعنت کا کوئی جواز نہیں ہے۔
یزید نے اپنے لشکر کے ذریعے سے اہل مدینہ کے دل میں خوف ڈالا نہ صرف خوف ڈالا بلکہ اہل مدینہ کی جان اور آبرو بھی یزیدی لشکر نے پامال کی یہ ایک تاریخی حقیقت ہے اہل مدینہ کو صرف ڈرانے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ڈرانے والوں کے لئے وعید اور اللہ اور اس کے فرشتتوں اور تمام لوگوں کی لعنت
من أخافَ أهلَ المدينةِ أخافه اللهُ وعليه لعنةُ اللهِ والملائكةِ والناسِ أجمعينَ لا يُقبلُ منه صرفٌ ولا عدلٌ

الراوي: السائب بن خلاد المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 6/373
خلاصة حكم المحدث: إسناد صحيح على شرط الشيخين

سائب بن خلاد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا "جس نے بھی اہل مدینہ کو ڈرایا اسکو خدا جلد ہی ( اپنے عذاب سے ) ڈرائے گا اور اسکے اوپر اللہ اور ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت ہو"
اب اس دلیل کی بناء پرمیں تو یزید پر لعنت ہی بھیجتا ہوں کیونکہ اس پر تو اللہ اور ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت ہے
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
کوئی تو جواب دے
جناب نوید عثمان صاحب: چند سوال لکھتا ہوں جواب عنایت فرمائیں پھر بات کریں گے کہ لعنت کرنا جائز کہ ناجائز
(1)یہ بتائیں کہ جناب یزید کو مسلمان سمجھتے ہیں یا کافر؟(2) کسی مسلمان پر شریعت لعنت کرنے کی اجازت دیتی ہے یا نہیں؟(3) کیا شریعت کافر پر لعمت کی اجازت دیتی ہے ؟(3)جو لوگ یزید کو نیک وصالح سمجھتے ہیں اُن پر کیا فتویٰ عائد ہوتا ہے؟(4) کیا کسی صحابی سے یزید پر لعنت کرنا صحیح سند سے ثابت ہے؟(5)جو کام خیر القرون میں نہیں ہوا (یعنی لعنت کرنا) کیا آج کل کے مسلمانوں کے لئے یہ جائز ہے؟(6)کیا یزید میں ایسے افعال پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اُس پر لعنت کی جائے؟(7)حدیث میں آیا ہے کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے مسلمان محفوظ رہے ،کیا کسی مسلمان پر لعنت کرنا اس حدیث کے خلاف نہیں؟(8)حدیث میں آیا ہے کہ جس نے کسی مؤمن پر لعنت بھیجی تو یہ اس کے قتل کے برابر ہے۔جواز لعنت کے قائل اس حدیث کے مخالف تو نہیں؟(9) کیا فقہاء کرام شخص معین پر جواز لعنت کے قائل ہیں؟
(10) اگر کوئی مسلمان ساری زندگی کسی پر لعنت نہ کرے تو اس نے شریعت کے کس حکم کی خلاف ورزی کی؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
یزید نے اپنے لشکر کے ذریعے سے اہل مدینہ کے دل میں خوف ڈالا نہ صرف خوف ڈالا بلکہ اہل مدینہ کی جان اور آبرو بھی یزیدی لشکر نے پامال کی یہ ایک تاریخی حقیقت ہے اہل مدینہ کو صرف ڈرانے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ڈرانے والوں کے لئے وعید اور اللہ اور اس کے فرشتتوں اور تمام لوگوں کی لعنت
من أخافَ أهلَ المدينةِ أخافه اللهُ وعليه لعنةُ اللهِ والملائكةِ والناسِ أجمعينَ لا يُقبلُ منه صرفٌ ولا عدلٌ

الراوي: السائب بن خلاد المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 6/373
خلاصة حكم المحدث: إسناد صحيح على شرط الشيخين

سائب بن خلاد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا "جس نے بھی اہل مدینہ کو ڈرایا اسکو خدا جلد ہی ( اپنے عذاب سے ) ڈرائے گا اور اسکے اوپر اللہ اور ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت ہو"
اب اس دلیل کی بناء پرمیں تو یزید پر لعنت ہی بھیجتا ہوں کیونکہ اس پر تو اللہ اور ملائکہ اور تمام انسانوں کی لعنت ہے

محترم بہرام صاحب -

آپ کسی صحیح سند سے یہ ثابت کریں کہ یزید رح کہ انہوں نے اہل مدینہ کو ڈرایا دھمکایا اور یزیدی لشکر نے اہل مدینہ کی عزت و آبرو کو پامال کیا؟؟؟ اور اس حملے کی کیا وجوہات تھیں وغیرہ -

اور ساتھ ہی امام ذھبی رحمہ اللہ اور ابن کثیر رحمہ اللہ کی روایت بھی ملاحظه کر لیں - جس میں حضرت علی رضی الله عنہ کے صاحبزادے ' محمّد بن حنفیہ ' نے یزید رح کی عفت و عظمت کی گواہی اہل مدینہ کے سامنے پیش کی -

امام ابن كثير رحمه الله (المتوفى774)نے امام مدائنى کی روایت مع سند نقل کرتے ہوئے کہا:

وقد رواه أبو الحسن على بن محمد بن عبد الله بن أبى سيف المدائنى عن صخر بن جويرية عن نافع ۔۔۔۔۔۔۔۔ ولما رجع أهل المدينة من عند يزيد مشى عبد الله بن مطيع وأصحابه إلى محمد بن الحنفية فأرادوه على خلع يزيد فأبى عليهم فقال ابن مطيع إن يزيد يشرب الخمر ويترك الصلاة ويتعدى حكم الكتاب فقال لهم ما رأيت منه ما تذكرون وقد حضرته وأقمت عنده فرأيته مواضبا على الصلاة متحريا للخير يسأل عن الفقه ملازما للسنة قالوا فان ذلك كان منه تصنعا لك فقال وما الذى خاف منى أو رجا حتى يظهر إلى الخشوع أفأطلعكم على ما تذكرون من شرب الخمر فلئن كان أطلعكم على ذلك إنكم لشركاؤه وإن لم يطلعكم فما يحل لكم أن تشهدوا بما لم تعلموا قالوا إنه عندنا لحق وإن لم يكن رأيناه فقال لهم أبى الله ذلك على أهل الشهادة فقال : '' إِلَّا مَنْ شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ '' ولست من أمركم فى شىء قالوا فلعلك تكره أن يتولى الأمر غيرك فنحن نوليك أمرنا قال ما أستحل القتال على ما تريدوننى عليه تابعا ولا متبوعا قالوا فقد قاتلت مع أبيك قال جيئونى بمثل أبى أقاتل على مثل ما قاتل عليه فقالوا فمر ابنيك أبا القاسم والقاسم بالقتال معنا قال لو أمرتهما قاتلت قالوا فقم معنا مقاما تحض الناس فيه على القتال قال سبحان الله آمر الناس بما لا أفعله ولا أرضاه إذا ما نصحت لله فى عباده قالوا إذا نكرهك قال إذا آمر الناس بتقوى الله ولا يرضون المخلوق بسخط الخالق
(البداية والنهاية: 8/ 233 )



امام ذهبي رحمه الله (المتوفى748) رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کو مع سند نقل کرتے ہوئے کہا: وَزَادَ فِيهِ الْمَدَائِنِيُّ، عَنْ صَخْرٍ، عَنْ نَافِعٍ: فَمَشَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ وَأَصْحَابُهُ إِلَى مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، فَأَرَادُوهُ عَلَى خَلْعِ يَزِيدَ، فَأَبَى، وَقَالَ ابْنُ مُطِيعٍ: إِنَّ يَزِيدَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ، وَيَتْرُكُ الصَّلاةَ، وَيَتَعَدَّى حُكْمَ الْكِتَابِ، قَالَ:مَا رَأَيْتُ مِنْهُ مَا تَذْكُرُونَ، وَقَدْ أَقَمْتُ عِنْدَهُ، فَرَأَيْتُهُ مُوَاظِبًا لِلصَّلاةِ، مُتَحَرِيًّا لِلْخَيْرِ، يَسْأَلُ عَنِ الْفِقْهِ [تاريخ الإسلام للذهبي ت تدمري 5/ 274]

جب اہل مدینہ یزید کے پاس سے واپس آئے تو عبداللہ بن مطیع اوران کے ساتھی محمدبن حنفیہ کے پاس آئے اوریہ خواہش ظاہر کی کہ وہ یزید کی بیعت توڑدیں لیکن محمدبن حنفیہ نے ان کی اس بات سے انکار کردیا ، تو عبداللہ بن مطیع نے کہا: یزیدشراب پیتا ہے ، نماز یں چھوڑتاہے کتاب اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ تو محمدبن حنفیہ نے کہا کہ میں نے تو اس کے اندر ایسا کچھ نہیں دیکھا جیساتم کہہ رہے ہو ، جبکہ میں اس کے پاس جاچکا ہوں اوراس کے ساتھ قیام کرچکاہوں ، اس دوران میں نے تو اسے نماز کا پابند، خیرکا متلاشی ، علم دین کاطالب ، اورسنت کا ہمیشہ پاسدار پایا ۔ تولوگوں نے کہاکہ یزید ایسا آپ کو دکھانے کے لئے کررہاتھا ، تو محمدبن حنفیہ نے کہا: اسے مجھ سے کیا خوف تھا یا مجھ سے کیا چاہتاتھا کہ اسے میرے سامنے نیکی ظاہرکرنے کی ضرورت پیش آتی؟؟ کیا تم لوگ شراب پینے کی جوبات کرتے ہو اس بات سے خود یزید نے تمہیں آگاہ کیا ؟ اگرایسا ہے تو تم سب بھی اس کے گناہ میں شریک ہو ، اوراگر خود یزید نے تمہیں یہ سب نہیں بتایا ہے تو تمہارے لئے جائز نہیں کہ ایسی بات کی گواہی دو جس کا تمہیں علم ہی نہیں ۔ لوگوں نے کہا: یہ بات ہمارے نزدیک سچ ہےا گرچہ ہم نے نہیں دیکھا ہے ، تو محمدبن حنفیہ نے کہا: اللہ تعالی اس طرح کی گواہی تسلیم نہیں کرتا کیونکہ اللہ کا فرمان ہے: ''جو حق بات کی گواہی دیں اورانہیں اس کا علم بھی ہو'' ، لہذا میں تمہاری ان سرگرمیوں میں کوئی شرکت نہیں کرسکتا ، تو انہوں نے کہا کہ شاید آپ یہ ناپسندکرتے ہیں کہ آپ کے علاوہ کوئی اورامیر بن جائے توہم آپ ہی کو اپنا امیربناتے ہیں ، تو محمدبن حنفیہ نے کہا: تم جس چیز پرقتال کررہے ہو میں تو اس کوسرے سے جائز ہی نہیں سمجھتا: مجھے کسی کے پیچھے لگنے یا لوگوں کو اپنے پیچھے لگانے کی ضرورت ہی کیا ہے ، لوگوں نے کہا: آپ تو اپنے والد کے ساتھ لڑائی لڑچکے ہیں؟ تو محمدبن حنفیہ نے کہا کہ پھر میرے والد جیسا شخص اورانہوں نے جن کے ساتھ جنگ کی ہے ایسے لوگ لیکر تو آؤ ! وہ کہنے لگے آپ اپنے صاحبزادوں قاسم اور اورابوالقاسم ہی کو ہمارے ساتھ لڑائی کی اجازت دے دیں ، محمدبن حنفیہ نے کہا: میں اگران کو اس طرح کا حکم دوں تو خود نہ تمہارے ساتھ شریک ہوجاؤں ۔ لوگوں نے کہا : اچھا آپ صرف ہمارے ساتھ چل کرلوگوں کو لڑالی پر تیار کریں ، محمدبن حنفیہ نے کہا: سبحان اللہ ! جس بات کو میں خود ناپسندکرتاہوں اوراس سے مجتنب ہوں ، لوگوں کو اس کا حکم کیسے دوں ؟ اگر میں ایسا کروں تو میں اللہ کے معاملوں میں اس کے بندوں کا خیرخواہ نہیں بدخواہ ہوں ۔ وہ کہنے لگے پھر ہم آپ کو مجبورکریں گے ، محمدبن حنفیہ نے کہا میں اس وقت بھی لوگوں سے یہی کہوں گا کہ اللہ سے ڈرو اورمخلوق کی رضا کے لئے خالق کوناراض نہ کرو۔ اس روایت کو بیان کرنے والے المدائنی بالاتفاق صاحب تصنیف اور ثقہ تھے۔۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top