یہ بات بہت پہلے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتا دی تھی کہ حضرت عمار بن یاسر کو ایک باغی ٹولہ شہید کرے گا وہ باغی اہل شام ہی تھے اور کون تھا۔
رہی حضرت عثمان
رضی الله عنہ کے قاتلوں کی سزا کا مطالبہ تو یہ تو صرف حضرت علی رضی الله عنہ کی بیعت کو نہ ماننے کا بہانہ تھا اس سے زیادہ کچھ نہیں ورنہ حضرت معاویہ رضی الله عنہ نے بادشاہ بننے کے بعد کس قاتل عثمان کو پکڑ کر سزا دی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
السلام علیکم -
اگر واقعی میں اہل شام یا حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ کا گروہ باغی تھا - بوجہ حضرت عمار بن یاسر رضی الله عنہ کو شہید کرنے کی بنا پر تو حضرت حسین رضی الله عنہ کے بڑے بھائی حضرت حسن رضی الله عنہ نے حضرت امیر معاویہ رضی الله سے مصالحت کی بیت کیوں کی - جب کہ وہ جانتے تھے کہ یہ باغی گروہ کے سرغنہ ہیں - ؟؟
پھر یہ کہ حضرت علی رضی الله عنہ کے اپنے سگے بھائی حضرت عقیل بن ابی طالب رضی الله عنہ جنگ صفین میں حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ کے گروہ میں شامل تھے -اور جنگ ختم ہونے کے بعد بھی انہی کے ساتھ رہے - یہ ان کی کیسی اسلام پسندی تھی کہ امیر معاویہ رضی الله عنہ جنگ کے بعد باغی گروہ کے سربراہ ثابت ہو جاتے ہیں - اور ان کے ساتھی ان کے باغی ہونے کے باوجود ان کا ساتھ نہیں چھوڑتے -
یہ بات بھی مشہور ہے کہ حضرت علی رضی الله عنہ نے جنگ سے اپنا ہاتھ روک لیا تھا - جب کہ قران کی نص صریح سے ثابت ہے کہ بغاوت کو کچلنا حاکم وقت پر فرض ہے جب تک کہ فتنہ باقی نہ رہے -
حضرت عثمان رضی الله عنہ کے قاتلوں کو سزا دینے کی ذمہ داری خلیفہ وقت حضرت علی رضی الله عنہ پر تھی نہ کہ حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ پر تھی -
اگر حضرت امیر معاویہ رضی الله عنہ کی حکومت خلافت نہیں بلکہ "بادشاہت" تھی تو صحابہ کرام کے ایک جم غفیر نے اس غیر اسلامی حکومت کو قبول کر کے کیا غلطی کی؟؟-
کیا کہتے ہیں آپ ؟؟