ارشاد نبوی ہے :
« أَلاَ أَدُلُّكُمْ عَلَى مَا يَمْحُو اللَّهُ بِهِ الْخَطَايَا وَيَرْفَعُ بِهِ الدَّرَجَاتِ ». قَالُوا بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ « إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ وَكَثْرَةُ الْخُطَا إِلَى الْمَسَاجِدِ وَانْتِظَارُ الصَّلاَةِ بَعْدَ الصَّلاَةِ فَذَلِكُمُ الرِّبَاطُ ».
{صحیح مسلم : 251 الطہارۃ ، سنن النسائی 1/89 ، مسند احمد :2/177 بروایت ابو ہریرۃ }
کیا میں تمھیں ایسا عمل نہ بتلاوں جس کے ذریعے سے اللہ تعالی تمھارے گناہ معاف کردے اور تمھارے درجات بلند کردے؟
صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ؛ کیوں نہیں ، آپ نے فرمایا : سردی کی مشقت اور ناگواری کے باوجود کامل وضو کرنا ، ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا اور مسجدوں کی طرف کثرت سے قدم بڑھا نا ، پس یہی رباط ہے ، یہی رباط ہے ۔
گویا عام حالت میں وضو سے تو صرف گناہ معاف ہوتے ہیں ، البتہ سردی کے موسم میں اچھی طرح وضو کرنے سے گناہ ہوں کی معافی کے ساتھ جنت میں بندوں کے درجات بھی بلند ہوتے ہیں ، یہ بات اورکئی حدیثوں میں وارد ہے نیز ملا اعلی سے متعلق حدیث میں ہے کہ'' اور سخت سردی کے موسم میں اچھی طرح سے وضو کرنا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کے انتظار میں رہنا {یہ وہ عمل ہے کہ} جو شخص اس پر مداومت کرلے اسکی زندگی بخیر ہے ، اسکی موت بھی بخیر ہے اور اپنے گناہوں سے ایسے ہی پاک ہوجا تا ہے جسطرح اسکی ماں نے اسے جنا تھا ''
{سنن الترمذی : {صحیح الترغیب 1/197} بروایات عبد اللہ بن عباس }