• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے !!!

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنْصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ

(الاعراف :204)

اب چاہے سری نماز ہو یا جہری ہم خاموش رہتے ہیں اور امام کے پیچھے ہوتے ہوئے قرآن نہیں پڑھتے ۔
آپ نے سوال کا جواب ابھی تک نہیں دیا جناب ؟
واجب کہنے والی شخصیت کا نام ؟
محترم -

پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ آیت سوره فاتحہ خلف الامام کی عدم قرات پر دلیل نہیں- کیوں کہ اس آیت کے آخری الفاظ ہیں - " لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ" (تا کہ تم پر رحم کیا جائے)

اگراس آیت کو فاتحہ خلف الامام کی عدم قراءت کی دلیل کے طور پر پیش کیا جائے تو مطلب یہ ہوگا کہ جو فاتحہ خلف الامام کا قائل ہے اور جو امام کے پیچھے فاتحہ پڑھتا ہے (بشمول امام ابو حنیفہ کے) وہ "الله کی رحمت" کا حقدار نہیں-

دوسری بات یہ ہے کہ یہ آیت مکی ہے -یہ آیت نماز کی فرضیت سے بہت پہلے نازل ہوئی تھی -
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
الآية.
قوله تعالى " وَإذا قُريءَ القُرآَنُ فَاِستَمِعوا لَهُ وَأَنصِتوا " .
أخبرنا أبو منصور المنصوري قال: أخبرنا عبد الله بن عامر قال: حدثني زيد بن أسلم عن أبيه عن أبي هريرة في هذه الآية " وإِذا قُريءَ القُرآَنُ " قال: نزلت في رفع الأصوات وهم خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلاة.
وقال قتادة: كانوا يتكلمون في صلاتهم في أول ما فرضت كان الرجل يجيء فيقول لصاحبه: كم صليتم فيقول كذا وكذا فأنزل الله تعالى هذه الآيہ
ترجمہ کر لیں گے یا کردوں..؟
اس آیت کے کسی بھی شان نزول میں سورت فاتحہ کی نفی نہیں ہے نہ ہی کسی مفسر نے یہ تفسیر کی ہے..سواے حنفی مستشرقین کے.
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
محمد عامر یونس،جناب نصراللہ خالد،محترم محمد علی جواد صاحب،اور جوش بھائی جان ،آپ چاروں اپنے علمی صلاحیت کو بروئے کار لائیں اور اپنی اس بات(::: ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے :::) کے بارے صرف ایک صحیح صریح مرفوع حدیث کا متن پیش کر دیں تو آپ لوگ اپنے اس دعویٰ میں سچے اور اگر پیش نہ کر سکیں (ان شاء اللہ قیا مت تک ہیش نہ کر سکیں گے) تو اپنے اس جھوٹ سے توبہ کریں اللہ معاف کرنے والا ہے
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
آپ کی یہ دلیل بھی فاسد ہو جاتی ہے آپ کی کتاب نور الانوار میں یہ قانون موجود ہے...اذاتعارضا تساقاط...جو دو آیات متعارضآجائیں تو دنوں کاحکم ساقط ہوجاتا اب نورالانوار سچی ہے کہ آپ...؟
احناف کا سب سے بڑامسلہ یہ ہے کہ انہوں نے دین پھلے بنا لیا اور دلائل بعد میں تلاش کرنا شروع کئے پھر کچھ نہ ملنے پر خوساختہ اصول بنائے جبکہ ہیں وہ بھی ناقص...کوئی تواللہ سے ڈریں..
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
جناب صحیح صریح کی تعریف کریں اور بتائیں کہ واجب کے لیا کونسا صیغہ یا چیز یافقرہ ہو گا جس سے ثابت ہو گا کہ یہ بات فرض ہے اور یہ فرض نہیں ہے اسکی وضاحت کریں پھرآپ کے اصول کو سامنے رکھ کر ہم بتا دیتے ہیں ہم نے اپنی بساط کے مطابق احادیث دی ہیں ان کا جواب دے دیں یا ایک واضح حدیث جس میں منع کیا گیا ہو کہ فاتحہ نہ پڑھو..
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
انجانے میں آپ ہمیں نہیں بلکہ رسول اللہ کی حدیث کو جھوٹا کہہ رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ اپنے ہی ان اکابر کی کستاخی کے بھی مرےکب ہو رہے ہیں جن کے خیال سے فاتحہ پڑھنا مستحب ہے...ہی ہی ہی.
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
محمد عامر یونس،جناب نصراللہ خالد،محترم محمد علی جواد صاحب،اور جوش بھائی جان ،آپ چاروں اپنے علمی صلاحیت کو بروئے کار لائیں اور اپنی اس بات(::: ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے :::) کے بارے صرف ایک صحیح صریح مرفوع حدیث کا متن پیش کر دیں تو آپ لوگ اپنے اس دعویٰ میں سچے اور اگر پیش نہ کر سکیں (ان شاء اللہ قیا مت تک ہیش نہ کر سکیں گے) تو اپنے اس جھوٹ سے توبہ کریں اللہ معاف کرنے والا ہے
صحیح صریح مرفوع احادیث نبوی تو پہلے ہی پیش کی جا چکی ہیں - جن کو آپ مانتے نہیں - چلیں اپنے امام کا قول تو مان لیں - وہ تو فاتحہ خلف الامام کے قائل ہو گئے تھے - لیکن اپ احناف غیر مقلدین کی دشمنی میں ابھی تک؟؟؟؟


لأبي حنیفۃ ومحمد قولان أحدھما عدم وجوبھا علی المأموم بل ولا تسن وھذا قولھما القدیم أدخلہ محمد في تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ إلی الأطراف وثانیھما استحسانھا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراھتھا عند المخافۃ للحدیث المرفوع لا تفعلوا إلا بأم القرآن وفي روایۃ لا تقرؤوا بشي إذا جھرت إلا بأم القرآن وقال عطائ: کانوا یرون علی الماموم القراءۃ فیما یسر فرجعا من قولھما الأول إلی الثاني احتیاطا۔


یعنی امام ابوحنیفہ اور امام محمد کے اس مسئلہ (قرأت فاتحہ خلف الامام) میں دو قول ہیں، ایک یہ کہ مقتدی کے لیے الحمد شریف نہ واجب ہے نہ سنت اور یہ ان کا پہلا قول ہے، امام محمد ؓ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قدیم قول کو داخل کیا اور ان کے نسخے اطراف میں پھیل گئے- دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کو احتیاطا امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا مستحسن وبہتر ہے اور آہستہ نماز میں کوئی کراہت نہیں ہے (یہ قول اس لیے اختیار کیا کہ ) صحیح حدیث میں وارد ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام مقتدیوں کو مخاطب ہوکر فرمایا کہ سورہ فاتحہ کے سوا کچھ نہ پڑھا کرو اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ جب میں بلند آواز سے پڑھ رہا ہوں تو سوائے سورہ فاتحہ کے کچھ نہ پڑھا کرو۔

اور امام صاحب کے استاد حضرت عطاء جلیل القدر تابعی نے فرمایا کہ صحابہ کرام وتابعین نماز جہری وسری میں مقتدی کے لیے سورہ فاتحہ پڑھنے کے قائل تھے (پس ان دلائل صحیحہ کی بنا پر ) امام ابوحنیفہ اور امام محمد نے احتیاطا اپنے پہلے قول سے رجوع کیا اور دوسرے قول کے قائل ہوگئے کہ مقتدی کو امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا ہی بہتر ہے، ائمہ دین کا یہی شیوہ تھا، جب اپنے قول کے خلاف حدیث کو دیکھتے تو اپنے قول کو چھوڑ دیتے اور صحیح حدیث کے مطابق فتوی صادر فرماتے۔ اس لیے امام ابوحنیفہ ؒ نے فرمایا: ''إذا صح الحدیث فھو مذھبي ان توجہ لکم دلیل فقولوا بہ ...''۔ (در مختار: 1 / 5 معہ رد المختار) یعنی حدیث صحیح میرا مذہب ہے، اگر تم کو کوئی دلیل قرآن وحدیث سے مل جائے تو اس پر عمل کرو اور اسی کے مطابق فتوی دیا کرو۔
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
شرم تم کو مگر نہیں آتی!
جھوٹ پر جھوٹ مت لکھیں کل اپنے رب کو جواب بھی دینا ہے
بندی نے پوچھا تھا کہ اس حدیث کا متن نقل کر دیں جسکا ترجمہ یہ بنتا ہو (::: ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے :::) جناب نے اس کا متن تو پیش نہیں کیا اُلٹا یہ جھوٹ لکھ دیا کہ(صحیح صریح مرفوع احادیث نبوی تو پہلے ہی پیش کی جا چکی ہیں) اس دھاگہ میں 78 پوسٹیں ہو چکی ہیں اُس پوسٹ کی نشاندہی کر دیں جس میں یہ صحیح صریح مرفوع حدیث موجود ہو جسکا ترجمہ یہ بنتا ہو( ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے) ورنہ اپنے اس دوسرے جھوٹ سے بھی توبہ کریں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ کے بعد اب جناب نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جھوٹ باندھ دیا ، جناب نے لکھا کہ (چلیں اپنے امام کا قول تو مان لیں) چلو ہمت کرو میرے امام سے یہ بات ثابت کر دو کہ انہوں نے فرمایا ہو کہ(::: ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے :::) جو بات پوچھی ہے وہ ثابت کرو ادھر اُدھر کی نہ ہانکو۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
اب جناب نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جھوٹ باندھ دیا ، جناب نے لکھا کہ (چلیں اپنے امام کا قول تو مان لیں) چلو ہمت کرو میرے امام سے یہ بات ثابت کر دو کہ انہوں نے فرمایا ہو کہ(::: ہر نماز کی ہر رکعات میں سورہ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی دونوں پر واجب ہے :::) جو بات پوچھی ہے وہ ثابت کرو ادھر اُدھر کی نہ ہانکو۔

تم @محمد باقر ہو یا @یزید حسین الله بہتر جانتا ہے - ایک حنفی ہم سے پوچھ رہا ہے کہ ہم اس کے امام سے ثابت کریں - ابتسامہ
 
Top