الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
ازالہ : -
جناب ! شاید آپ صحیح طرح مطالعہ نہیں کرتے !؟ یا آپ کو ہم سے خاص اختلاف ہے کہ ان کی بات کو ضرور غلط کہنا ہے !؟
لیجیے دونوں فریقین کے پیغامات کو یہاں آپ کی سہولت کے لئے لکھا جا رہا ہے ، ملاحظہ کیجیے : -
غلط فہمی : -
ازالہ : -
جناب ! کیمرے سے بھی تصویر ہی تخلیق کی جاتی ہے - کوئی فرق نہیں ہے - اس سے بھی ہاتھ سے ہی بنائی جاتی ہے تصویر -
آپ دونوں باتوں کو الگ ثابت نہیں کر سکتے -
بسم الله الرحمن الرحیم
اما بعد !
موضوع تو بالکل واضح ہے قرآن اور احادیث نبوی میں ۔ لیکن جب قرآن اور احادیث نبو ی کو چھوڑ کر امتیوں کو حجت تسلیم کیا گیا تو پھر بس باقی کچھ بچا تو یہی کہ الجھ الجھ کر جیو !
قرآن اور احادیث کو قبول کرنے میں بس یہی بات مانع آ جاتی ہے کہ قال فلاں ، قال فلاں !
اسی...
غلط فہمی : -
ازالہ : -
یہی بات تو سب فرقے کہتے ہیں اور اس پر عمل بھی کرتے ہیں -
اور اسی وجہ سے امّت بری طرح فرقہ واریت کا شکار بھی ہو چکی ہے -
ہر ایک کے اسلاف الگ ہیں ! اب کوئی جائے تو کدھر جائے ؟؟؟
ہماری تو یہی دعوت ہے کہ :
الله تعالٰى نے حکم دیا ہے :
اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ...
جناب ! بالکل یہ آپ پر مکمل ہوتی ہے نشانی - اب سوال یہ پوچھا جاتا ہے کہ کیسے ؟ تو جواب ملاحظہ کیجیے :
تبصرہ : -
اب کلمہ تو بالکل حق کہا ہے جناب نے - اور تقریباً آپ کے فرقہ کے تمام لوگ بھی یہی کلمہ کہتے ہیں کہ " صرف قرآن اور حدیث حجت ہے "
لیکن جب تحقیق کی جائے تو یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے...
غلط فہمی : -
ازالہ : -
کیا اجماع ایسا بھی ہوتا ہے کہ سب میں حلال و حرام کا فرق بھی ہو اور اجماع کا دعویٰ بھی ؟ ؟؟
قرآن اور احادیث نبوی سے دلیل بھی درکار ہے آپ کے دعوی کی -
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اجماع حجت یا اللہ کے دین کا انکار ؟؟؟
تمام تعریفیں اللہ ربّ العالمین کے لیئے ہیں جو تمام جہانوں کا خالق و مالک ہے ۔ امابعد !
دین بنانا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کا اختیار و حق ہے ۔
اللہ تعالیٰ ہمارا خالق اور مالک ہے اسی نے انسانوں اور جنوں کو پیدا کیا اور وہ ہی ان سے...
جناب ! آپ اپنا مشورہ پہلے اپنے اوپر صادر کیجیے - جب نتیجہ نکل آئے !؟ تب کچھ لکھیے گا -
الله تعالیٰ فرماتا ہے : -
كَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰهِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ
اللہ کے ہاں یہ سخت ناپسندیدہ بات ہے کہ تم ایسی بات کہو جو تم کرتے نہیں
اعتراض : -
ازالہ : -
نعرہ صرف قرآن اور حدیث کا !؟ لیکن ایک سوال پوچھا اس کا جواب نہیں دیا ؟
جناب ! نعرہ لگانا چھوڑ دیں کیوں کہ آپ کا عمل قول کے خلاف ہے -
اب جواب ہے نہیں تو حق بات کو قبول کرنے کی بجائے لغو اعتراض کو بار بار لکھا جا رہا ہے !
بات کو مکمل نقل کریں گے نہیں تو نظر کیسے آئے گا ؟
بہرحال آپ کی سہولت کے لئے دوبارہ نقل کیا جا رہا ہے : -
آپ نے کہا کہ :
کیوں مخالفت نہیں ہے ؟؟؟ اگر رسول الله سے یہ عمل ثابت ہے تو دلیل دیجیے ؟؟؟
لیکن آپ نے خود ہی کہا کہ :
ایک طرف آپ کو تسلیم ہے کہ دو دفعہ اذان دینا سنّت سے ثابت نہیں ہے...
تبصرہ :-
دینی احکام الله نے مقرر کیے - کسی امتی کو اس کی اجازت نہیں دی گئی ، یہاں تک کہ انبیاء کو بھی ، لیکن جناب نسیم صاحب نے بڑی آسانی سے کہہ دیا کہ اپنے پاس سے نام رکھ لیں یعنی اختیار کر لیں تو پھر " کوئی مضائقہ نہیں ہے -"
اب کوئی پرواہ نہیں قرآن اور حدیث کی ! اب پرواہ ہے تو بس خود ساختہ...
بسم الله الرحمن ا لرحیم
امابعد !
غلط فہمی : -
ازالہ : -
یہاں یہود و نصاریٰ صرف مراد نہیں بلکہ اس امت کے بھی فرقے ہیں - الله کے رسول صلی الله علیہ وسلم نے بھی تمام فرقوں سے دور رہنے کا حکم دیا جو کہ صحیح بخاری و مسلم میں درج ہے -
حذيفة بن اليمان نے جب رسول الله سے ایسے دور کے متعلق سوال کیا...
قارئین ! ہم نے لکھا تھا کہ :
"
جمعہ کے دن دو دفعہ اذان دینا نہ ہی امور خلافت میں شامل ہے ، نہ مملکت میں اور نہ ہی سیاسیات میں
!"
اب داؤد صاحب ! اس پر تبصرہ کرتے ہوۓ لکھتے ہیں کہ :
ازالہ : - دین نازل ہوا الله کی طرف سے ، اور الله تعالٰی نےاپنے نبی کو بھی اجازت نہیں دی کہ وہ اپنے پاس سے...
بسم الله الرحمن الرحیم
قارئین کرام ! آپ خود ہماری تحریر کو اور پھر @ابن داؤد صاحب کے تبصرہ کو ملاحظہ کیجیے اور انصاف کے ساتھ فیصلہ کیجیے -
البتہ ہم تبصرے کے آخری حصے کے متعلق وضاحت کرتے ہیں - ان شاء الله
ہم نے سوال پوچھا تھا کہ :
"
چلیں یہ بتائیے کہ جمعہ کے دن ایک ہی مسجد میں دو دفعہ اذان...