الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
قال امام ا بن حبان:یخطي کثیرا
(تہذیب ج3ص67۔68، کتاب الثقات: ج4 ص339)
اگر امام ابن حبان کے نزدیک سماک بن حرب یخطي کثیرا ہے تو ثقہ نہیں ہے لہذا اسے کتاب الثقات میں ذکر کیوں کیا؟(آپ نے خود کتاب الثقات کا حوالہ دیا ہے غور کرے ذرا) اور اگر ثقہ ہے...
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
امام سفیان الثوری: یضعفہ بعض الضعف
(تاریخ الثقات: رقم 621، تاریخ بغداد: ج9 ص216)
امام سفیان رحمہ اللہ کی یہ جرح ثابت نہیں امام العجلی(مولود ۱۸۲ھ متوفی۲۶۱ھ)نے کہا:
جائز الحديث، إلا أنه كان في حديث عكرمة ربما وصل الشيء عن ابن عباس، وربما...
امام شعبہ کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
امام شعبہ بن الحجاج: یضعفہ.
(تاریخ بغداد: ج7 ص272 رقم الترجمۃ 4791)
امام شعبہ: روی عنه (صحیح مسلم:۲۲۴)
امام شعبہ کے بارے میں ایک قاعدہ ہے کہ وہ(عام طور پر اپنے نزدیک)صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں۔ دیکھے تہذیب التہذیب (ج۱ ص۵،۴)وقواعد فی علوم الحدیث للتھانوی...
امام عبدالرحمن بن یوسف بن خراش کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
قال امام عبد الرحمٰن بن یوسف بن خراش :في حدیثہ لین (تاریخ بغداد ۶۱۶/۹)
ابن خراش کے شاگرد محمد بن محمد بن داود الکرجی کے حالات توثیق مطلوب ہیں اور ابن خراش بذات خود جمہور کے نزدیک مجروح ہے
ملاحظہ ہوں
5009 - عبد الرحمن بن يوسف بن خراش...
امام صالح بن محمد البغدادی کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
صالح بن محمد البغدادی: یضعیف
(تاریخ بغداد ۲۱۶/۹)
اس قول کا راوی محمد بن علی المقری ہے جس کا تعین مطلوب ہے ابومسلم عبدالرحمن بن محمد بن عبداللہ بن مہران بن سلمہ الثقہ الصالح کے شاگردوں میں خطیب بغدادی کا استاد قاضی ابو العلاء الواسطی ہے...
امام محمد بن عبد اللہ بن عمار الموصلی کی جرح سماک بن حرب کی حقیقت
قال محمد بن عبد اللہ بن عمار الموصلی: یقولون انه کان یغلط ویختلفون في حدیثه (تاریخ بغداد ۲۱۶/۹)
اس میں یقولون کا فاعل نامعلوم ہے
@nasim
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی جرح سماک بن حرب پر حقیقت ملاحظہ ہوں
قال احمد بن حنبل: مضطرب الحدیث (الجرح والتعدیل ۲۷۹/۴)
اس قول کے ایک راوی محمد بن حمویہ بن الحسن کی توثیق نامعلوم ہے لیکن کتاب المعرفة والتاریخ یعقوب الفارسی (۶۳۸/۲) میں اس کا ایک شاہد(تائید کرنے والی روایت) بھی موجود ہے کتاب...
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تفقه على أبي إسحاق، وبرع في الفقه، وكان من أهل الدين. أَنْبَأَنَا أَبُو الْمَعْمَرِ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ يُوسُفَ بْنَ عَلِيٍّ الزَّنْجَانِيَّ، يَقُولُ سَمِعْتُ شَيْخَنَا أَبَا إِسْحَاقَ بْنَ عَلِيِّ ابن الفيروزآبادي، يَقُولُ: سَمِعْتُ...
بھائی میں ان سب باتوں کا جواب دیں چکا ہوں پیچے لگتا ہے آپ نے یا تو پڑھا نہیں یا پڑھنا نہیں چاہتے اور مجھے لگتا ہے آپ نے پھر وہی کاپی پیسٹ والا معاملہ کرا ہے تو بھائی ایسا چلے گا تو معزرت آپ پہلے پڑھے اور پھر پیش کیا کرے میں یہاں فضول کی بحث نہیں کرنے آتا
بھائی پہلی بات فارمیٹنگ ختم کرکے لکھا کرے
دوسری بات امام نسائی رحمہ اللہ کی بات کا جواب گزچکا ہے اوپر یہ قول مکمل نہیں تھا جو آپ نے پیش کرا مکمل ملاحظہ ہوں
امام نسائی رحمہ اللہ کا مکمل قول ملاحظہ ہوں
وقال النسائي: إذا انفرد بأصل لم يكن بحجة، لانه كان يلقن فيتلقن.
ميزان الاعتدال (2/ 233)
امام...
سماک بن حرب کی توثیق محدثین سے
امام ابونعیم الاصبہانی: احتج به في صحیحه المستخرج علی صحیح مسلم (۲۹۰،۲۸۹/۱ح۵۳۵)
ابن سیدالناس: صحح حدیثه في شرح الترمذي، قاله شیخنا الامام ابو محمد بدیع الدین الراشدي السندي
(دیکھے نماز میں خشوع اور عاجزی یعنی سینے پر ہاتھ باندھنا ص۱۰ ح ۳)
حافظ ابن حبان نے خود اپنی...
سماک بن حرب کی توثیق محدثین سے
امام ابن خزیمہ: صحح له في صحیحه (۸/۱ ح۸)
امام البغوی: قال ھذا حدیث حسن (شرح السنة ۳۱/۳ ح۵۷۰)
امام نووی: حسن له فی المجموع شرح المھذب (۴۹۰/۲)
امام ابن عبدالبر: صحح له فی الاستیعاب (۶۱۵/۳)
امام ابن الجارود: ذکر حدیثه فی المنتقی (ح۲۵)
امام حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے...
سماک بن حرب کی توثیق محدثین سے
امام شعبہ: روی عنه (صحیح مسلم:۲۲۴)
امام شعبہ کے بارے میں ایک قاعدہ ہے کہ وہ(عام طور پر اپنے نزدیک)صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں۔ دیکھے تہذیب التہذیب (ج۱ ص۵،۴)وقواعد فی علوم الحدیث للتھانوی الدیوبندی (ص۲۱۷)
امام سفیان الثوری: مایسقط لسماك بن حرب حدیث
سماک بن حرب کی کوئی...
محترم بھائی ہمارے @عدیل سلفی بھائی نے جو آپ کو روایت پیش کی الزامی جواب کے طور پر وہ بلکل صحیح پیش کی ہے جس کے بعد مجھے لگتا ہے آپ کے پاس جواب نہیں اگر آپ کا اصول مان لیا جائے تو پھر اس حدیث میں ذراع کے الفاظ کا معنی آپ کے جیسا معنی ہوگا جس پر عمل کرنے سے کسی کا بھی وضو مکمل نہیں ہوگا نہ آپ...
سماک بن حرب کی توثیق محدثین سے
امام یحیی بن معین: ثقة
(الجرح و التعدیل ۲۷۹/۴)
امام ابو حاتم الرازی: صدوق ثقة (الجرح و التعدیل ۲۷۹/۴)
امام احمد بن حنبل: سماك اصلح حدیثا من عبدالملک بن عمیر (الجرح و التعدیل ۲۷۹/۴)
امام ابو اسحاق السبیعی: خذوا العلم من سماک بن حرب (الجرح و التعدیل ۲۷۹/۴)
امام...
سماک بن حرب کی توثیق محدثین سے
۱:مسلم:احتج به في صحیحه (دیکھے میزان الاعتدال ۲۳۳/۲)
سکین میں سماک کی بہت سی روایتوں کا حوالہ دیا گیا ہے جو صحیح مسلم میں موجود ہیں لہذا سماک مذکور امام مسلم کے نزدیک ثقہ و صدوق اور صحیح الحدیث ہیں
۲: البخاری :سکین میں ملاحظہ ہوں کہ امام البخاری نے صحیح بخاری میں...
امام نسائی رحمہ اللہ کا مکمل قول ملاحظہ ہوں
وقال النسائي: إذا انفرد بأصل لم يكن بحجة، لانه كان يلقن فيتلقن.
ميزان الاعتدال (2/ 233)
امام نسائی رحمہ اللہ کہتے ہیں جب یہ کسی متن کو نقل کرنے میں منفرد ہو‘تو یہ حجت نہیں ہوگا کیونکہ اسے تلقین کی جاتی تھی اور یہ تلقین کو قبول کرلیتا تھا۔