الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
محترم عبدالرحمن بھائی
میں آپ کی بات نہیں سمجھ سکا۔
اب تک کی بحث میں ، میری سمجھ میں یہی آیا ہے کہ ہاتھ سینے کی جانب اور ہاتھ کا جوڑ کلائی سے متصل ہے کلائی پر رکھنا تو ہے لیکن پکڑنا نہیں ہے ۔جب آپ سیدھے ہاتھ کی ہتھیلی الٹے ہاتھ کی پشت کے جوڑ پر رکھیں گے تو انگلیاں خود بخود کلائی کی جانب ہوں گی۔...
محترم فراز بھائی
السلام علیکم
آپ کی گئی محنت کا شکریہ۔
اللہ آپ کی اس سعی کو قبول فرمائے۔
اس ساری گفتگو سے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہاتھ سینے پر ہوں گے اورایک ہاتھ دوسرے ہاتھ کے جوڑ پر ہوگاکلائی کو نہیں پکڑنا ہے۔
محترم خضر حیات صاحب
السلام علیکم
میرے ذہن میں یہ بات آئی تھی کہ قران و حدیث میں دنیاوی آنکھوں سے دیکھنے کو ناممکن قرار دیاہے ۔لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب رب العزت سے ملاقات کی تو اس دنیا میں نہیں تھے۔ وہ عالم دوسرا تھا ۔ یہ ایک قیاس تھا کہ وہاں حسیات کچھ اور ہوں گی۔
آئندہ احتیاط...
محترم
اگر میں غلط سمجھ رہا ہوں تو اس کی وضاحت کردیں۔ میری یہ سمجھ میں آرہا ہے کہ جب ذراع بازو تک ہے تو اگر سیدھے ہاتھ کی انگلیوں کو الٹے ہاتھ کی کہنی اور کندھے کی درمیان جگہ سے پکڑنا ہے۔ (اس پر کافی اہلحدیث بھائیوں کا عمل بھی دیکھا ہے )جب کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ کہنی سے اوپر نہیں پکڑنا۔اور اگر...
وعلیکم السلام
بہت شکریہ آپ نے قیمتی وقت نکال کر جواب تحریر کیا۔
جناب مظاہر امیر بھائی نے جو حدیث ذراع کی وضاحت کیلئے پیش کی اس میں ذراع کا ترجمہ بازو کیا گیا ہے۔آپ کہہ رہے کہیں کہ کہنی سے اوپر جائز نہ ہوگا ۔ پھر کون سی بات صحیح ہے۔
@مظاہر امیر
1. ارشاد باری تعالی ہے: ﴿ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ ... الأنعام: ١٠٣﴾ کہ ’’اسے آنکھیں نہیں پاسکتیں۔‘‘
تفسیر ابن کثیر میں اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مکتوب ہے: (لا تدركه في الدنیا وإن کانت تراه في الآخرة) کہ ’’دنیا میں یہ آنکھیں اللہ کو نہیں دیکھ سکتیں اگر چہ آخرت میں دیکھیں گی۔‘‘
2. ارشاد باری...
السلام علیکم
محترم خضر صاحب
قران مجید میں اللہ کو زمین و آسمان کا نور ہی کہا گیا ہے ۔ تو نور کو دیکھنا اللہ رب العزت کو دیکھنا نہیں شمار ہوگا۔؟ جب اللہ نور ہے اور نور کو دیکھا تو اللہ کو دیکھا۔
قال: محمد بن علي النيموي (م١٣٢٢ھ) "رواه أحمد وإسناده حسن لكن قوله علي صدر غير محفوظ" في الكتاب: آثار السنن مع التعليق الحسن: كتاب الصلوة [باب في وضع اليدين علي الصدر] ص١٠٨، ح٣٢٦، بتحقيق ذوالفقار علي.
ونسخة الثاني: ص٧٤، ح٣٢٦، بتحقيق فيض أحمد الملتاني}.
السلام علیکم
بیگ صاحب بحث سینے پر ہاتھ...
اور بات یہ ہورہی کہ اگر سیدھ ہاتھ سے الٹے ہاتھ کی بازو جو آپ کا ترجمہ ہے پکڑیں تو ہاتھ خود بخود سینے پر آجائیں گے۔ اب اگر آپ سینے کی تعریف پوچھیں گے تو میرا جواب یہ ہوگا کہ آخری پسلی تو سینہ شمار ہوتا ہے اس کے پیٹ شروع ہوجاتا ہے ۔ اور یہ اس کی لمبائی اور چوڑائی اسٹینڈر نہیں ہے ۔ ہر آدمی کا کے...