الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
جناب جہاں تک پرستش کا تعلق ہے تو میں نے پہلے کہا ہے کہ اس حد تک انبیا ولیا بھی شامل ہیں شاید آپ نے سمجھنے کی کوشش نہیں کی یا میرے الفاظ کچھ سقم تھا کہ آپ کو سمجھ نہیں آ سکی۔لیکن جو استدلال مولوی جر جیس نے کیا اس کے مطابق ایک بات تو یہ کہ یہاں پکارنا ہے اور دوسرا یہاں بت مراد ہی نہیں بلکہ یہاں...
یہاں فی الحال صرف اتنا عرض ہے کہ یہاں اطاعت سے مراد کفر و شرک والی اطاعت ہے نہ معصیت والی اس کا تفصیلی جواب جلالی صاحب نے دیا ہے وہ ویڈیو بھی پیسٹ کر دی جاتی ہے۔اگر کوئی اور اشکال ہو تو پیش فرمائے
اللہ نے قرآن میں کہا کہ رسول اللہ کی تعظیم کرو۔اب صحابہ کو کہاں سے وحی ہو گئی کہ انہوں نے مصطفی کے لعاب دہن تک کی تعظیم کی؟اور ان کے اس عمل پر عبد اللہ بن مسعود ثقفی بھی کہنے پر مجبور ہو گیا کہ ایسے تعظیم کائنات میں کسی کی نہیں ہوتی۔اور اس سے پتہ چلا اگر کسی بھی جائز طریقے سے جس کی شرعی ممانعت...
شرک کی تعریف یہ ہے کہ شرک تب ہوگا جب کسی کو اللہ کے سوا واجب الوجود مانا جائے یا مستحق العبادت مانا جائے۔
یہ معیار الوہیت ہیں۔اس پر اعتراض کرتے ہوئے جناب عمر صدیق اور مبشر ربانی صاحب فرماتے ہیں کہ اس اصول پر تو مکے کے مشرک بھی مشرک نہیں رہتے کیوں کہ وہ بھی اپنے بتوں کو قدیم واجب الوجود نہیں...
یہاں بخاری میں بھی بتوں ہی کی عبادت کا ذکر ہے کہ پہلے ان بتوں کو ازروئے عقیدت رکھ لیا اور پھر عبادت شروع کر دی۔اور دوسری بات کوئی مسلمان صالحین کی عبادت نہیں کرتا ۔معبود صرف اللہ۔سادہ سے سادہ مسلمان بھی آپ کو بتائے گا کہ عبادت صرف اللہ کی۔
اس حصر کو توڑا کس مفسر نے ہے؟اور ایک بات اور کہ عمر صدیق صاحب نے جلالی صاحب کے سیمینارز کا جواب دیا ہے کیا ہو نیٹ پر موجود ہیں،۔یا فیصل آباد سے کہیں مل سکتی ہے؟
آپ لوگ میرا سوال سمجھے جب اللہ ہر ایک کی پکار کو سنتا ہے تو پھر حضرت عمر نے خود دعا کیوں نہیں کی؟؟؟کیوں حضرت عباس سے کروائی؟کیا اللہ نے ان کی سننی نہیں تھی؟
اور جہاں تک بات طالب علم بھائی کے جواب کی تو ان کے بقول کہ نیک آدمی سے دعا اس کے نیک اعمال کی وجہ سے کروائی جاتی ہے تو جب کسی کے نیک اعمال...
میں جس سوال کو بار بار اٹھا رہا ہوں اس کا جواب دیں۔جب اللہ ہر ایک کی سنتا ہے تو نیک بندے سے دعا کیوں کر وائی جاتی ہے؟
اور طالب علم@ صاحب میں نے اعلی حضرت کا کلمہ نہیں پڑھا۔ہر ایک کا اپنا اپنا ضمیر ہے جہان مرضہ مطمئن ہو جائے
فقط یہ کہنے سے کہ یہ عمل شیعہ بھی کرتے ہیں کوئی کام حرام نہیں ہوتا۔تفصیل پھر کبھی۔رہ گئی اعلی حضرت کی تو پہلی بات اعلی حضرت مسلک اہلسنت کی ایک شخصیت تھے اور جہاں تک بات میرے دین کی ہے تو یعقوب علیہ اسلام ے بیٹوں نے کہا تھا کہ ہم ایمان لائے گئے اس پر جو ہمارے باپ داد کا الہ ہے جو ان کا دین ہے ،یا...
بات یہ ہے جب خوشی ثابت ہے تو اس کو ہر شرعی طور پر جائز طریقے سے کیاجاسکتا ہے اگر آپ کے پاس اس کے ناجائز ہونے کی دلیل ہے تو پیش فرمائیں۔اور ہماری اصلاح فرمائیں۔اور یہ یاد رکھیں اس کا اعلی حضرت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔اگر اعلی حضرت نے اس کے بارے میں کچھ لکھا ہے تو پیش کریں۔اور یہاں بحث یہی ہورہی ہے...
حضرت اگر آپ جرجیس صاحب کی ویڈیو دیکھیں تو ان کا استدلال تھا (اسی پس منظر میں نے جواب دیا ہے) کہ مکے کے مشرک بتوں کو نہیں پکارا کرتے تھے بلکہ وہ جنکو پکارا کرتے تھے وہ بھی تمہاری طرح بندے۔اگلی بات میں نے پہلے بھی کہا کہ عبادت کے لحاط سے ہر چیز اللہ کے سوا شامل ہیں مگر مطلقا انبیا کو من دون اللہ...
جن اللہ ہر ایک کی سنتا ہے تو حضرت عمر نے ابن عباس سے دعا کیوں کروائی ؟ کیا اللہ نے کسی اور کی سننی نہیں تھی؟اس بات کا تو جواب دیں۔اور ہمارے اشال کا اذالہ فرمائیں۔اور میں اس پر بحث نہیں کر رہا کہ مانگنا صرف اللہ سے چاہے میرا تو اپنا یہی عقیدہ ہے مگر جو غیر اللہ سے مانگے وہ مشرک نہیں اور اس کے...
تفسیر نسفی میں ہے
بَل لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُواْ مِن قَبْلُ شَيْئاً} أي تبين لنا أنهم لم يكونوا شيئاً وما كنا نعبد بعبادتهم
تفسیر خازن میں ہے
لَمْ نَكُنْ نَدْعُوا مِنْ قَبْلُ شَيْئاً قيل إنهم أنكروا عبادتها،
تفسیر ابی سعود میں ہے
{بَل لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُواْ مِن قَبْلُ شَيْئاً} أي بَلْ تبينَ...
اس آیت کی تفسیر کے تحت قرطبی میں ہے
وَلَيْسَ هَذَا إِنْكَارًا لِعِبَادَةِ الْأَصْنَامِ، بَلْ هُوَ اعْتِرَافٌ بِأَنَّ عِبَادَتَهُمُ الْأَصْنَامَ كَانَتْ بَاطِلَ
تفسیر بیضاوی میں ہے
نَدْعُوا مِنْ قَبْلُ شَيْئاً أي بل تبين لنا أنا لم نكن نعبد شيئاً بعبادتهم
جلالین میں ہے
{بل لم نكن ندعوا مِنْ...