الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
کیا اللہ تعالیٰ کسی کے سامنے مجبور ہے ؟
مَنْ ذَا الَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗٓ اِلَّا بِاِذْنِهٖ
کون ہے کہ اسکی اجازت کے بغیر اس سے (کسی کی) سفارش کرسکے۔
قرآن ، سورت البقرۃ ، آیت نمبر 255
ۭمَا مِنْ شَفِيْعٍ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ اِذْنِهٖ
کوئی (اس کے پاس) اس کا اذن حاصل کئے بغیر (کسی کی) سفارش نہیں...
آج کل جتنا ظلم ” قرآن مبارک “ کے ساتھ کیا جا رہا ہے اتنا ظلم ” موئے مبارک “ کے ساتھ بھی نہیں کیا جا رہا۔ میں نہیں جانتا کہ ان چیزوں کی نسبت نبیﷺ سے صحیح بھی ہے یا نہیں۔ لیکن ” قرآن “ جس کی نسبت نبیﷺ سے پوری طرح ثابت ہے اسکو دیکھ کر کسی کی آنکھ سے ایک آنسو بھی نہیں ٹپکتا اور اگر آنسو ٹپکتا بھی ہے...
میں کہتا ہوں کہ اگر ائمہ اربعہؒ قرآن و سنت کی روشنی میں اجتہاد کر کے مسائل کا حل نکالتے ہیں تو وہ لوگ جو صرف اور صرف ” مسلکِ احناف “ ہی کی صداقت کے گن گاتے ہیں یہ گوارہ کیوں نہیں کرتے کہ ” طبقہء اہلِ حدیث “ بھی اس بات کا حق دار ہے کہ وہ قرآن و سنت کی روشنی میں مسائل کا حل تلاش کریں۔ اور ویسے بھی...
قرآن سے ” ہدایت “ لیں اور من مانی ” تشریح “ کر کے قرآن کو ” ہدایت “ نہ دیں۔ ایک طبقہء خاص جب قرآن کے متن میں تحریف نہ کر سکا تو اس نے قرآن کے ترجمہ و تفسیر کے ذریعے تحریف کر کے اپنے باطل نظریات کا پرچار کیا۔
حقیقت یہ ہے کہ نبیﷺ کی سیرت پر چلنا ہی آپﷺ کی تعریف ہے جو دنیا و آخرت کی نجات کا باعث...
ہم نے قائدِ اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال کی تصاویر دیکھیں ہیں لہذا اگر یہ شخصیات ہمارےخواب میں آ جائیں تو ہم ان کو پہچان جائیں گے جبکہ نبیﷺ کو نہ تو ہم نے بذاتِ خود دیکھا ہے اور نہ ہی نبیﷺ کی تصویر کو تو ہمارے پاس یہ جاننے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ ہم نے خواب میں نبیﷺ کو دیکھا ہے۔ ظاہر ہے...
نبیﷺ کے " فیض " سے کون سب سے زیادہ محروم ہے وہی جو " محفلِ نعت " سجاتے ہیں اور اس کےلیے پیسے خرچ کرتے ہیں۔ ہمیں نجات صرف اور صرف " عمل " سے مل سکتی ہے " قول "سے نہیں۔ ویسے "عمل کرنے " سے "قول کہہ دینا " زیادہ آسان ہے شائد اس لیے وہ عمل کرنے کا بار نہیں اٹھاتے۔
یہ جھگڑا ہے کس بات پر کیا اس بات پر جو نبیﷺ نے جبریلؑ کو دیکھا اگر اسی بات پر ہے تو اس کی نشاندہی تو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمادی ہے لیکن کچھ لوگ اب تک اسی جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں !
والسلام
دراصل میں نے جس چیز کی تردید کرنی چاہی تھی وہ حضرات علی ، فاطمہ ، حسن و حسین ؓ کا معصوم ہونا ہے کیونکہ کچھ لوگ سورۃ الاحزاب کی اسی آیت سے استدلال کرتے ہیں اور اسکی آگے پیچھے کی آیات قصدا چھوڑ دیتے ہیں میں نے بھی صرف اس لیے سورۃ المائدہ کی اتنی ہی آیت درج کی تھی۔
بعض روایت میں جو یہ بات آئی ہے کہ...
سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴿١﴾
پاک ہے وه اللہ تعالیٰ جو اپنے بندے کو رات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا جس کے آس...
اہلِ بیت کا تصور ” گھر والی ( بیوی ) “ کے بغیر نا ممکن ہے اور اولاد ضمنی طور پر اہلِ بیت میں شامل ہوتی ہے۔
إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ﴿٣٣﴾
قرآن ، سورت الاحزاب، آیت نمبر 33
اگر اس آیت سے یہ باور کروایا جاتا ہے کہ ( حضرات علی ،...
فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَىٰ هَٰؤُلَاءِ شَهِيدًا ﴿٤١﴾
قرآن ، سورت النساء ، آیت نمبر 41
اگر اوپر والی آیت سے نبیﷺ کا حاظر و ناظر کا اثبات ہوتا ہے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ مندرجہ ذیل آیات سے امت کو بھی حاظر و ناظر نہ مانا جائے۔
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ...
یہ کتاب تو اس کی تنقید میں لکھی گئی ہے اصل کتاب کو دیکھے بغیر کوئی فیصلہ کرنا مشکل ہے۔ بھلا ایسا بھی کیا ہے کہ جلد نمبر 02 مل نہیں رہی ؟ اگر یہ کتاب آپ کی نظر میں ” غلط “ ہے تو اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ حقیقت میں بھی غلط ہے۔ غلط یا صحیح کا فیصلہ کتاب پڑھ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔
کیا ” محدث لائبریری “ پر علامہ حبیب الرحمٰن کاندھلویؒ کی ” مذہبی داستانیں اور انکی حقیقت “ جلد نمبر 02 موجود ہے ؟ میں نے نیٹ پر بہت سرچ کیا مگر ملی نہیں۔