بلاشبہ کسی وقت ہوسکتا ہے کوئی شخص نواقضِ اسلام کا مرتکب بھی ہو اور اس کے حق میں موانعِ تکفیر (یعنی لاعلمی، خطا، تاویل یا اکراہ وغیرہ) بھی نہ پائے جاتے ہوں…. یعنی اصولاً وہ پوری طرح تکفیر کا مستحق ہو، پھر بھی، کسی شرعی مصلحت کے پیشِ نظر یا دفعِ مفسدت کو مد نظر رکھتے ہوئے، اہل علم اس کی تکفیر کے...