شاہدنزیر کی قلا بازیاں!
شاہد نزیر نے لکھا ہے کہ"ہمارا دعویٰ نہ چھٹی صدی سے پہلے کا ہے نہ چھٹی صدی کے بعد کا ہے۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ اس پر اعتراض آپ کا ہے کہ چھٹی صدی سے پہلے بخاری ’’اصح الکتب‘‘ نہیں تھی۔ اعتراض تو آپ نے کردیا تو دلیل بھی تو آپ ہی کے ذمہ ہوئی۔
عامر یونس کے دو دعوے جو شاہد نزیر صاحب کے نزدیک دونوں ایک ہی ہیں اور اب اسکا انہوں نے انکار کر دیا ہے اوپر خط کشید الفاظ ملاحظہ کریں
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
"میرے بھائی امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "
امام بخاری 256ھ میں فوت ہوئے ،عامر یونس کا دعوی ہے کہ جب سے بخاری لکھی گئی ۔۔الخ ،کیا یہ چھٹی صدی سے پہلے کا دعوی نہیں؟؟؟اب اس سے فرار کیوں ؟؟؟
دوری بات جناب نے یہ لکھی کہ "ہمارا دعویٰ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔
خط کشید الفاظ کو ملاحظہ کریں کہ شاہد نزیر صاحب نے (صرف) اُمت مسلمہ کا اجماع ہے لکھ کر عامر بھائی کے ان دونوں دعووں میں موجود اس بات(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے)(امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے )کا دوبارہ جھوٹا ہونا خود ہی مان لیا ہے
اب جھوٹا اور کذاب کون ہوا فیصلہ خود کریں؟
شاہد نزیر نے لکھا ہے کہ"ہمارا دعویٰ نہ چھٹی صدی سے پہلے کا ہے نہ چھٹی صدی کے بعد کا ہے۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ اس پر اعتراض آپ کا ہے کہ چھٹی صدی سے پہلے بخاری ’’اصح الکتب‘‘ نہیں تھی۔ اعتراض تو آپ نے کردیا تو دلیل بھی تو آپ ہی کے ذمہ ہوئی۔
عامر یونس کے دو دعوے جو شاہد نزیر صاحب کے نزدیک دونوں ایک ہی ہیں اور اب اسکا انہوں نے انکار کر دیا ہے اوپر خط کشید الفاظ ملاحظہ کریں
(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)
"میرے بھائی امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے "
امام بخاری 256ھ میں فوت ہوئے ،عامر یونس کا دعوی ہے کہ جب سے بخاری لکھی گئی ۔۔الخ ،کیا یہ چھٹی صدی سے پہلے کا دعوی نہیں؟؟؟اب اس سے فرار کیوں ؟؟؟
دوری بات جناب نے یہ لکھی کہ "ہمارا دعویٰ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔
خط کشید الفاظ کو ملاحظہ کریں کہ شاہد نزیر صاحب نے (صرف) اُمت مسلمہ کا اجماع ہے لکھ کر عامر بھائی کے ان دونوں دعووں میں موجود اس بات(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے)(امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے )کا دوبارہ جھوٹا ہونا خود ہی مان لیا ہے
اب جھوٹا اور کذاب کون ہوا فیصلہ خود کریں؟