• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احناف عقائد میں تقلید کیوں نہیں کرتے؟ اس وسوسے کا جواب

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
السلام علیکم

ارے بھائی میری عادت اختصار سے بات کرنے کی ہے اگر ہرہر بات کی وضاحت کروں تو ایک کتاب مرتب ہوجائے
یا اللہ خیر ۔۔۔۔۔
یہ طول ممل ابھی مفتی صاحب کے ہاں اختصار کہلاتا ہے !
نہ جانے تفصیل کیا ہوگی ؟؟؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
عابدالرحمٰن صاحب آپکی تمام تر گفتگو مغالطات پر مبنی ہے۔ الحمداللہ ہم آپکی ہر ہر بات خود آپ ہی کے اکابرین کی تحریروں سے باطل ثابت کرسکتے ہیں۔ کیونکہ آپ کی باتیں تو بہت اچھی ہوتی ہیں لیکن نہایت افسوس کی بات ہے کہ آپ ہی کا تسلیم شدہ مذہب اسکی تائید نہیں کرتا۔ آپ اپنے بارے میں وضاحت کردیں کہ واقعی آپکا تعلق کسی مذہب سے ہے یا آپ مکمل طور پر لامذہب ہیں کہ کسی مذہب کے اصول کی پابندی نہیں کرتے؟؟؟

آپ نے ابوحنیفہ کی باطل تقلید کو ثابت کرنے کے لئے قرآن کی یہ آیت پیش کی ہے
(۱)اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْم صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْہِمْ ہمیں سیدھی راہ دکھا ان لوگوں کی جن پر تونے انعام کیا
ایک مسلمان شرعی معاملات میں بالکل بھی آزاد نہیں کہ جس آیت و حدیث سے جو چاہے مطلب اخذ کرے۔ اگر آپ مسلمان ہیں تو ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا مسلمانوں کے امام اعظم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کی اس آیت کی یہی تفسیر کی تھی کہ اس سے تقلید کا حکم ملتا ہے اور وہ بھی ابوحنیفہ کی باطل تقلید کا؟؟؟ یہ ہم اس لئے دریافت کررہے ہیں کہ قرآن کی تفسیر اور بیان کی ذمہ داری اللہ نے اپنے رسول کے ذمہ لگائی ہے۔

اور اگر آپ مقلد ہیں تو کیونکہ ایک مقلد تقلید اس لئے اختیار کرتا ہے کہ قرآن و حدیث سے مسائل استنباط کا اہل نہیں‌ ہوتا اس لئے پیش کی گئی قرآنی آیت کا یہ مطلب کہ اس سے تقلید ثابت ہوتی ہے آپ اس پر ابوحنیفہ کا صحیح قول پیش کریں۔

اور اگر آپ نہ مسلمان ہیں نہ مقلد تو پھر آپ آزاد ہیں لہذا یہاں ہمارا وقت ضائع نہ کریں اور اپنے گھر اور علاقے میں لوگوں کو گمراہ کریں۔ شکریہ
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
یا اللہ خیر ۔۔۔۔۔
یہ طول ممل ابھی مفتی صاحب کے ہاں اختصار کہلاتا ہے !
نہ جانے تفصیل کیا ہوگی ؟؟؟
مجھے کسی سے کیا مطلب کون کیا لکھ رہا ہے اور کیوں اپنا وقت ضائع کروں اللہ نے اچھا برا سمجھنے کی صلاحیت دی ہے، رہی بات اختصار کی یہ تو اپنے لوحقین سے معلوم کرئے کہ ان کی مختصر بات سمجھ میں نہیں آتی بچوں کی طرح سمجھانا پڑتا ہے ،اور حد یہ ہے کہ ہمین ہی شرم دلاتے ہیں ارے بھائی شرم کیسی چوری تھوڑی کی ہے یا مجرم نہیں ، یقینآ کہنے والے کو شرم آتی ہوگی
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اور حد یہ ہے کہ ہمین ہی شرم دلاتے ہیں ارے بھائی شرم کیسی چوری تھوڑی کی ہے یا مجرم نہیں ، یقینآ کہنے والے کو شرم آتی ہوگی
محترم آپکو کون شرم دلا رہا ہے اور آپ کو ضرورت ہی کیا ہے شرم کرنے کی۔ قرآن وحدیث کی باطل تاؤیل کرتے ہوئے آپکو شرم نہیں آتی اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مقلد کی گالی دیتے ہوئے آپکو شرم نہیں آتی۔ حتی کہ آپکے انداز پر شاید شرم کو ہی شرم آجاتی ہوگی۔

آپکے لئے بہترین مشورہ ہے کہ آپ ازسر نو یا تو اسلام کا مطالعہ کرکے سچے مسلمان بن جائیں یا پھر تقلیدی مذہب کا صحیح مطالعہ کرکے سچے مقلد ہوجائیں بیک وقت اسلام اور تقلید کی کشتی میں سواری آپ کو ڈبو دے گی کہ نہ آپکو اسلام سمجھ آئے گا اور نہ ہی تقلید۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
پھر یوں کیوں کہتے ہیں کہ با ت سمجھ میں نہیں آتی ،میں سمجھتا ہوں کی کمپوزنگ کی غلطی ہوسکتی ہے کیونکہ ذہن دو جگہ بٹا ہوا ہوتا ہے ، لیکن بات جتنی کرتا ہوں وہ حق بجانب ہوتی ہے ،لیکن آپ لوگوں کا بھی عجیب معاملہ ہے کبھی تو حوالوں کے اسکین میں الجھاتے ہو مبھی کچھ کبھی کچھ ایک جگہ ٹکتے ہی نہیں ، اب شاہد نذیر صاحب معاملہ دیکھئے یہ سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکتے ہیں ،مضامین میں کتربیونت کرکے اپنی قابلیت جھاڑتے ہیں ، لوگوں کوکافر لادین لامذھب گمراہ ضال یہ اپنے ذہن کی عکاسی کرتے ہین معلوم نہیں کس کو خوش کرتے ہیں ،کم از کم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تو خوش ہونگے نہیں ، علمی کمال اور تحریف کا حال ملاحظہ فرمائیں، اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْم صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْہِمْ والی آیت تو پکڑ لی اور باقی کو پردہ خفا میں ڈال کرخوش ہو لئے اور لادین اور لامذہب کا فتویٰ صادر کردیا،اور ساتھ ھی مشورہ دے ڈالا کہ گھر بیٹھیں ہمارا وقت کیوں خراب کرتے ہیں ، اب ان کو یہ بتا دیں کہ جب ان کے پاس وقت نہیں ہے تو کیوں دوسروں کی باتوں میں ٹانگ اڑاتے ہیں بھائی جب ٹانگ اڑاو گے تو الجھے گی ہی شور کیوں مچاتے ہیں ۔ فقط والسلام
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم آپکو کون شرم دلا رہا ہے اور آپ کو ضرورت ہی کیا ہے شرم کرنے کی۔ قرآن وحدیث کی باطل تاؤیل کرتے ہوئے آپکو شرم نہیں آتی اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مقلد کی گالی دیتے ہوئے آپکو شرم نہیں آتی۔ حتی کہ آپکے انداز پر شاید شرم کو ہی شرم آجاتی ہوگی۔

آپکے لئے بہترین مشورہ ہے کہ آپ ازسر نو یا تو اسلام کا مطالعہ کرکے سچے مسلمان بن جائیں یا پھر تقلیدی مذہب کا صحیح مطالعہ کرکے سچے مقلد ہوجائیں بیک وقت اسلام اور تقلید کی کشتی میں سواری آپ کو ڈبو دے گی کہ نہ آپکو اسلام سمجھ آئے گا اور نہ ہی تقلید۔
حق بات کڑوی لگتی ہے سمجنھےکی صلاحیت اگر آپ کے اندر نہیں ہے تو کیوں دخل اندازی کرتے ہو میں نے شریف کی آیات کا ترجمہ کیا ہے ،آپ بتا دیں ’’صراط الذین انعمت‘‘سے کیا مراد ہے ،انعام والے اشخاص مراد ہیں ،یا کوئی اور ، فرشتے یا اللہ تعالیٰ تو مراد ہیں نہیں ،یا ابن تیمیہ یا امام بخاری یا غیر مقلد تو مراد ہیں نہیں مراد انسان ہی ہیں ،اس میں آپ نےامام ابو حنیفہ کو کہاں سے گھسیٹ لیا میں نے تو صرف تقلید کی طرف اشارہ کیا ،اب برائے کرم آپ ہی ان آیات مبارکہ کی وضاحت فرمادیں ’’وما ینطق عن الھویٰ‘‘،اور’’اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ ہَدَى اللہُ فَبِہُدٰىہُمُ اقْتَدِہْ۝۰ۭ کا کیا مطلب ہے اور میں نے کونسی تحریف یا تاویل کردی جس پر آپ نے تجدید ایمان کی ھدایت فرما دی کیا آپ کو بھی نزول ہونا شروع ہوگیا کہ معلوم ہوجاتا ہے کون ایمان پر ہے کون گمراہ ہے کون بددین ،یا شاید آپ کو اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے ایمان کا ٹھیکہ دیدیا ہے نعوذباللہ ، اپنے ایمان کی فکر کریں دوسروں کو ھدایت نہ دیں،لست علیھم بمصیطر، اپنے ایمان کی فکر کریں ،معلوم نہیں اللہ کہاں گرفت کرلے،و اٰخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین ولاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم










ا
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
پھر یوں کیوں کہتے ہیں کہ با ت سمجھ میں نہیں آتی ،میں سمجھتا ہوں کی کمپوزنگ کی غلطی ہوسکتی ہے کیونکہ ذہن دو جگہ بٹا ہوا ہوتا ہے ، لیکن بات جتنی کرتا ہوں وہ حق بجانب ہوتی ہے ،لیکن آپ لوگوں کا بھی عجیب معاملہ ہے کبھی تو حوالوں کے اسکین میں الجھاتے ہو مبھی کچھ کبھی کچھ ایک جگہ ٹکتے ہی نہیں
محترم مفتی عابد الرحمٰن بجنوری صاحب مد ظلہ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اللہ آپکو حق کی تبلیغ پر اسی طرح مستقیم رکھے۔ میں آپکو تواصی بالحق سے تو نہیں روک رہا لیکن اتنا ضرور دیکھ لیجئے کہ کہیں آپ دیوار کو تو نہیں سنا رہے؟ بعض لوگوں کو سمجھانا دیوار سے سر ٹکرانا ہے۔ اللہ آپ کی تبلیغی مساعی قبول فرمائے
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم مفتی عابد الرحمٰن بجنوری صاحب مد ظلہ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اللہ آپکو حق کی تبلیغ پر اسی طرح مستقیم رکھے۔ میں آپکو تواصی بالحق سے تو نہیں روک رہا لیکن اتنا ضرور دیکھ لیجئے کہ کہیں آپ دیوار کو تو نہیں سنا رہے؟ بعض لوگوں کو سمجھانا دیوار سے سر ٹکرانا ہے۔ اللہ آپ کی تبلیغی مساعی قبول فرمائے
جزاک اللہ خیرآیقینآ ایساہی ہے ، بھینس کے سامنے بین بجاناہے ،
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
السلام علیکم
اگر میں بھی یہی کہوں کہ غیر مقلدین خود ہی کہہ لیتے اور خود ہی سمجھ لیتے ہیں ،اگر ہماری سمجھ میں آپ کی بات آجاتی تو ہم بھی غیر مقلد ہوجاتے ، اگر ہم فقہ اور عقائد میں بھی مقلد کہلائیں تو اس میں کون سا آسمان ٹوٹ گیا،استاذ جو درس دیتا ہے اس درس کی نسبت اسی استاذ کی طرف کی جاتی ہے ،خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی جاتی یا خانہ کعبہ کا طواف کیا جاتا ہے ،اگر اس کو حقیقی معنیٰ پر محمول کیا جائے تو کھلا شرک یا کفر ہے اور غیر مسلم بھی یہ اعتراض اٹھاتئے ہیں کہ مسلمان خانہ کعبہ کی پوجا کرتے ہیں اب کیا کہیں گے بظاہر تو ان کا اعترض قوی ہے، کوئی ڈاٹر دوا دیتا ہے دوا سے فائدہ بھی ہوتا ہے نقصان بھی تو کیا یہ نفع نقصان پہنچانا ڈاکٹر کے ھاتھ میں ہے یا دوا میں یہ تاثیر ہے کہ وہ نفع نقصان پہنچائے ،سب جانتے ہیں کہ یہ سب اللہ کے قبضہ قدرت میں ہے لیکن معنوی طور پر ڈاکٹر یا دوا کا ہی نام لیا جا تا ہے،ایسے ہی دینی معلومات کے ذرائع ہیں تو جن ذریعوں یا واسطوں سے علم حاصل ہوا ان ہی کا نام لیا جائگا گو معلم حقیقی اللہ تعالیٰ ہے ،ایسے ہی جس ادارے یا کالج سے تعلیم حاصل کی جاتی ہے تو اس کے فارغین اسی ادارے کا نام اپنے ساتھ جوڑتے ہیں جس سے اخیر میں فراغت حاصل کی نہ کہ ابتدائی اسکول یا مدرسہ کا،اس طرح آپ بھی مقلد ہیں اور تمام محدثین مقلد ہیں نہیں تو کیا وجہ ہے کہ کہتے ہیں ’’حدثنی فلاں عن فلاں ‘‘ بس سیدھا یہ کہنا چاہیے قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم ۔درمیان کے سب واسطوں ختم کردینا چاہئے ،اور یہ بھی ختم کردینا چا ہئے ’’رواہ البخاری ‘‘کیا امام بخاری احادیث اپنے گھر سے لائے تھے ،نہیں بلکہ انہوں نے فلاں فلاں سے اور فلاں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تو تقلید کا یا روایت ایک طویل سلسلہ اوپر سے چلا آرہا ہے اور جو راوی ہوتا ہے اس کو استاذ ،علامہ یا امام اور موجودہ زمانہ میں دکتور کہا جاتا ہے،نیز جو نیک ہوتے ہیں ان کو فرشتوں سے نسبت دی جاتی ہے اور جو برے لوگ ہوتے ہیں ان کو شیطان کا مقلد کہا جاتا ہے، اور سنئے مقلد تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی تھے ،جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مقلد تھے اور وہ تھے قرآن پاک کے، سنئے وہ کیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’ وما ینطق عن الھویٰ ان ھو الا وحی یوحیٰ‘‘آپ جو کچھ بھی فرماتے وہ قرآن شریف سے فرماتے تھے اور قرآن شریف کیا ہے وہ وحی الٰہی ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی طرف سے کچھ بھی بیان نہیں فرماتے تھے ، اگر ایسا ہو تا تو کفار مکہ کی تصدیق ہوجاتی ،اب بتائے آپ من چاہی کرتے ہیں یا رب چاہی اب یہ سوال میں آپ سے کرتا ہوں کہ آپ کون سے خانے میں ہیں ، مقلدین یا غیر مقلدین ،رب چاہی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام ،اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے طعن تشنیع ہمیں نہ کرئے کیونکہ ہم دین کے تمام معاملات میں رب چاہی اور نبی چاہی کرتے ہیں ،ائمہ اربعہ ہوں یا کوئی اور عالم وہ بس عالم ہیں اور ہمارے استاذوں کے استاذ اس لئے محترم ہیں ہمارے اعمال اورایمان کا ان حضرات سے کوئی تعلق نہیں چاہے کوئی کس پایہ کا عالم ۔اب یوں نہ کہیے کہ بات سمجھ میں نہیں آئی ،اچھی بات سمجھ میں نہیں آتی بس جس کے مقدر میں ہوتی ہے،والحمد علیٰ ذالک ،اس مضمون کو لکھ کر اتنی خوشی ہے کہ میں بیان نہیں کرسکتا آج مجھے اپنے حق پر ہونے کا شرح صدر ہوگیا۔ ابن جوزی صاحب آپ فکر نہ کریں ۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
عابد الرحمٰن بجنوری
مدنی دارالافتاء
بجنور ئوپی انڈیا
ﭘﮭﺮ ﺗﻘﺮﻳﺮ۔۔۔۔۔۔۔
ﻻ ﺣﻮﻝ ﻭﻼ ﻗﻮۃ ﺍﻼ ﺑﷲ
 
Top