میں دو تجاویز دینا چاہتا ہوں
پہلی تجویز
ہر ممبر سے ایک جیسے سوالات پوچھنے سے گریز کیا جائے، اکثر ممبران کی کیفیت اور حالات کو مدنظر رکھ کر سوالات میں کچھ تبدیلی لائی جائے، مثلا میں اس فورم پر مشہور ہوں کہ کنوارہ ہوں، لیکن مجھ سے ہر ممبر کی طرح یہ پوچھا گیا ہے کہ شادی شدہ ہیں یا نہیں، بچوں کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ اس کی جگہ کوئی اور سوال رکھا جا سکتا تھا۔
اسی طرح جو لوگ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان سے وہاں کے حالات، وہاں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں مشکلات کا سامنا، اور اس طرح کے دیگر سوالات کئے جائیں، ہر کسی سے ایک جیسے سوالات سے ممبر آل ریڈی ہی جواب تیار کر سکتا ہے۔
دوسری تجویز (جس سے شاید زیادہ غیر متفق ہویا جائے۔ واللہ اعلم)
انٹرویو دینے والے اگر میری بات مانیں تو مختصر اور جامع انداز میں باتیں لکھیں، مثلا کسی سے اس کا پورا نام پوچھا جاتا ہے تو وہ ایک لمبی داستان شروع کر دیتا ہے، نام کس نے رکھا، کیسے رکھا، پھر جس نے رکھا نانا یا دادا، اس کے کس سے تعلقات تھے، وہ کیسی طبیعت کا تھا، اور پھر ایک پوری داستان چل پڑتی ہے۔
حالانکہ یہ ایک فضول حرکت ہے، مختصر بتا دیا جائے کہ میرا نام فلاں ہے، یا اگر اس مناسبت سے کوئی اہم بات اجاگر کرنی ہو تو وہ مختصر پیرائے میں بیان کر دیا جائے، بجائے اس کے کہ ایک پوری سٹوری ڈرامہ سیریل کی شکل میں سنا دی جائے۔
ماشاء اللہ اچھی تجاویز ہیں۔
آپ کی پہلی تجویز کے مطابق تو آغاز میں شروعات کی گئی تھی۔جس کے تحت متعلقہ اراکین سے ان کے ذاتی کوائف پوچھ لیئے جاتے اور انٹرویو کے سوالات میں ردوبدل کیا جاتا۔
لیکن بعد میں پینل نے لگے لگائے انداز کو اختیار کیا اور رکن کے متعلق سوال کو اراکین کے ذوق و شوق پر ڈال دیا۔بہرصورت یہ کام اتنا بھی مشکل نہیں تھا!!
چونکہ ہر رکن چاہتا ہے اس کا انٹرویو کے سوالات اس کے ذوق کے مطابق بھی ہوں ،اس لیے کم از کم اس رکن کے عزیز و اقارب کو انٹرویو کے متعلق معلومات دینے کا کوئی طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہیے ۔
دوسری تجویز پر اراکین کو مرضی کا حق حاصل ہے!
انداز اور مزاج پر پہرے نہیں بٹھائے جاتے۔