• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اراکین فورم کے انٹرویوز

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
معلوم پڑا ہے“ غیر فصیح ہے۔ درست فقرہ ”معلوم ہوا ہے“ یا ”پتہ چلا ہے“
جزاک اللہ خیرا!
معلوم" پڑا ہے "،معلوم" ہویا ہے" یا" ہم کو"،" تم کو" جیسے الفاظ جملے یا موقع کی مناسبت سے "اچھے" لگتے ہیں لیکن زبان کا بیڑا غرق دیتے ہیں :)۔۔۔آئیندہ احتیاط برتوں گی۔۔۔ان شاء اللہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جزاک اللہ خیرا!
معلوم" پڑا ہے "،معلوم" ہویا ہے" یا" ہم کو"،" تم کو" جیسے الفاظ جملے یا موقع کی مناسبت سے "اچھے" لگتے ہیں لیکن زبان کا بیڑا غرق دیتے ہیں :)۔۔۔آئیندہ احتیاط برتوں گی۔۔۔ان شاء اللہ
اگر ”ضرورت شعری“ یا ”موقع کی مناسبت“ سے ایسے الفاظ کے استعمال کا ”لطف“ اٹھانا مقصود ہو تو انہیں واوین (”۔۔۔“) کے قلع میں بند کردیجئے۔ لطف بھی دوبالا ہوجائے گا اور اعتراض کی کوئی گنجائش بھی نہیں رہے گی۔ ادباء ”مخصوص ماحول“ کے پس منظر میں اس قسم کے الفاظ اسی طرح لکھا کرتے ہیں۔
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
اگر ”ضرورت شعری“ یا ”موقع کی مناسبت“ سے ایسے الفاظ کے استعمال کا ”لطف“ اٹھانا مقصود ہو تو انہیں واوین (”۔۔۔“) کے قلع میں بند کردیجئے۔ لطف بھی دوبالا ہوجائے گا اور اعتراض کی کوئی گنجائش بھی نہیں رہے گی۔ ادباء ”مخصوص ماحول“ کے پس منظر میں اس قسم کے الفاظ اسی طرح لکھا کرتے ہیں۔
جی بھائی !
واوین کو بعض اوقات زیادہ ہی محسوس کر لیا جاتا ہے۔۔۔ جس طرح اس لائن میں اگر محسوس کو واوین میں لکھاجائے تو اسےواقع میں زیادہ محسوس کر لیا جائے گا اسی لئے نظریہ ضرورت کے تحت واوین کا استعمال نہیں کیا تھا۔۔۔ ایک طرف اعتراض کی گنجائش نہیں رہے گی لیکن دوسری طرف اعتراض کا " موقع" مل جائے گا!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میں دو تجاویز دینا چاہتا ہوں
پہلی تجویز
ہر ممبر سے ایک جیسے سوالات پوچھنے سے گریز کیا جائے، اکثر ممبران کی کیفیت اور حالات کو مدنظر رکھ کر سوالات میں کچھ تبدیلی لائی جائے، مثلا میں اس فورم پر مشہور ہوں کہ کنوارہ ہوں، لیکن مجھ سے ہر ممبر کی طرح یہ پوچھا گیا ہے کہ شادی شدہ ہیں یا نہیں، بچوں کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ اس کی جگہ کوئی اور سوال رکھا جا سکتا تھا۔

اسی طرح جو لوگ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان سے وہاں کے حالات، وہاں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں مشکلات کا سامنا، اور اس طرح کے دیگر سوالات کئے جائیں، ہر کسی سے ایک جیسے سوالات سے ممبر آل ریڈی ہی جواب تیار کر سکتا ہے۔

دوسری تجویز (جس سے شاید زیادہ غیر متفق ہویا جائے۔ واللہ اعلم)
انٹرویو دینے والے اگر میری بات مانیں تو مختصر اور جامع انداز میں باتیں لکھیں، مثلا کسی سے اس کا پورا نام پوچھا جاتا ہے تو وہ ایک لمبی داستان شروع کر دیتا ہے، نام کس نے رکھا، کیسے رکھا، پھر جس نے رکھا نانا یا دادا، اس کے کس سے تعلقات تھے، وہ کیسی طبیعت کا تھا، اور پھر ایک پوری داستان چل پڑتی ہے۔

حالانکہ یہ ایک فضول حرکت ہے، مختصر بتا دیا جائے کہ میرا نام فلاں ہے، یا اگر اس مناسبت سے کوئی اہم بات اجاگر کرنی ہو تو وہ مختصر پیرائے میں بیان کر دیا جائے، بجائے اس کے کہ ایک پوری سٹوری ڈرامہ سیریل کی شکل میں سنا دی جائے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں دو تجاویز دینا چاہتا ہوں
پہلی تجویز
ہر ممبر سے ایک جیسے سوالات پوچھنے سے گریز کیا جائے، اکثر ممبران کی کیفیت اور حالات کو مدنظر رکھ کر سوالات میں کچھ تبدیلی لائی جائے، مثلا میں اس فورم پر مشہور ہوں کہ کنوارہ ہوں، لیکن مجھ سے ہر ممبر کی طرح یہ پوچھا گیا ہے کہ شادی شدہ ہیں یا نہیں، بچوں کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ اس کی جگہ کوئی اور سوال رکھا جا سکتا تھا۔

اسی طرح جو لوگ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان سے وہاں کے حالات، وہاں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں مشکلات کا سامنا، اور اس طرح کے دیگر سوالات کئے جائیں، ہر کسی سے ایک جیسے سوالات سے ممبر آل ریڈی ہی جواب تیار کر سکتا ہے۔
اس تجویز پر عمل مشکل ہے ، کیونکہ انٹرویو پینل کے شرکاء انتہائی محدود تعداد میں ہیں ، اور پھر اتنا وقت نہیں کہ ہر ایک کے لیے الگ سے سوالات تیار کیے جائیں ۔ اسی لیے یہ اختیار ہے کہ اگر کوئی مخصوص رکن کسی مخصوص رکن کا انٹرویو کرنا چاہیں اور اس کے لیے الگ سے سوالات ترتیب دینا چاہیں تو اس کی مکمل اجازت ہے ۔ مثلا ایک دفعہ سرفراز فیضی صاحب نے کہا تھا کہ شیخ کفایت اللہ کا انٹرویو وہ کرنا چاہتے ہیں ، اس طرح کرنے سے یقینا سوالات میں تنوع بھی پیدا ہوگا اور دلچسپی بھی بڑھے گی ۔
خیر موجود صورت حال میں اضافی سوالات سے اس کمی کو پورا کیا جاسکتاہے ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
میں دو تجاویز دینا چاہتا ہوں
پہلی تجویز
ہر ممبر سے ایک جیسے سوالات پوچھنے سے گریز کیا جائے، اکثر ممبران کی کیفیت اور حالات کو مدنظر رکھ کر سوالات میں کچھ تبدیلی لائی جائے، مثلا میں اس فورم پر مشہور ہوں کہ کنوارہ ہوں، لیکن مجھ سے ہر ممبر کی طرح یہ پوچھا گیا ہے کہ شادی شدہ ہیں یا نہیں، بچوں کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ اس کی جگہ کوئی اور سوال رکھا جا سکتا تھا۔

اسی طرح جو لوگ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان سے وہاں کے حالات، وہاں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں مشکلات کا سامنا، اور اس طرح کے دیگر سوالات کئے جائیں، ہر کسی سے ایک جیسے سوالات سے ممبر آل ریڈی ہی جواب تیار کر سکتا ہے۔

دوسری تجویز (جس سے شاید زیادہ غیر متفق ہویا جائے۔ واللہ اعلم)
انٹرویو دینے والے اگر میری بات مانیں تو مختصر اور جامع انداز میں باتیں لکھیں، مثلا کسی سے اس کا پورا نام پوچھا جاتا ہے تو وہ ایک لمبی داستان شروع کر دیتا ہے، نام کس نے رکھا، کیسے رکھا، پھر جس نے رکھا نانا یا دادا، اس کے کس سے تعلقات تھے، وہ کیسی طبیعت کا تھا، اور پھر ایک پوری داستان چل پڑتی ہے۔

حالانکہ یہ ایک فضول حرکت ہے، مختصر بتا دیا جائے کہ میرا نام فلاں ہے، یا اگر اس مناسبت سے کوئی اہم بات اجاگر کرنی ہو تو وہ مختصر پیرائے میں بیان کر دیا جائے، بجائے اس کے کہ ایک پوری سٹوری ڈرامہ سیریل کی شکل میں سنا دی جائے۔
ماشاء اللہ اچھی تجاویز ہیں۔
آپ کی پہلی تجویز کے مطابق تو آغاز میں شروعات کی گئی تھی۔جس کے تحت متعلقہ اراکین سے ان کے ذاتی کوائف پوچھ لیئے جاتے اور انٹرویو کے سوالات میں ردوبدل کیا جاتا۔
لیکن بعد میں پینل نے لگے لگائے انداز کو اختیار کیا اور رکن کے متعلق سوال کو اراکین کے ذوق و شوق پر ڈال دیا۔بہرصورت یہ کام اتنا بھی مشکل نہیں تھا!!
چونکہ ہر رکن چاہتا ہے اس کا انٹرویو کے سوالات اس کے ذوق کے مطابق بھی ہوں ،اس لیے کم از کم اس رکن کے عزیز و اقارب کو انٹرویو کے متعلق معلومات دینے کا کوئی طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہیے ۔
دوسری تجویز پر اراکین کو مرضی کا حق حاصل ہے!
انداز اور مزاج پر پہرے نہیں بٹھائے جاتے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں دو تجاویز دینا چاہتا ہوں
پہلی تجویز
ہر ممبر سے ایک جیسے سوالات پوچھنے سے گریز کیا جائے، اکثر ممبران کی کیفیت اور حالات کو مدنظر رکھ کر سوالات میں کچھ تبدیلی لائی جائے، مثلا میں اس فورم پر مشہور ہوں کہ کنوارہ ہوں، لیکن مجھ سے ہر ممبر کی طرح یہ پوچھا گیا ہے کہ شادی شدہ ہیں یا نہیں، بچوں کو کیا بنانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ اس کی جگہ کوئی اور سوال رکھا جا سکتا تھا۔

اسی طرح جو لوگ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان سے وہاں کے حالات، وہاں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں مشکلات کا سامنا، اور اس طرح کے دیگر سوالات کئے جائیں، ہر کسی سے ایک جیسے سوالات سے ممبر آل ریڈی ہی جواب تیار کر سکتا ہے۔

دوسری تجویز (جس سے شاید زیادہ غیر متفق ہویا جائے۔ واللہ اعلم)
انٹرویو دینے والے اگر میری بات مانیں تو مختصر اور جامع انداز میں باتیں لکھیں، مثلا کسی سے اس کا پورا نام پوچھا جاتا ہے تو وہ ایک لمبی داستان شروع کر دیتا ہے، نام کس نے رکھا، کیسے رکھا، پھر جس نے رکھا نانا یا دادا، اس کے کس سے تعلقات تھے، وہ کیسی طبیعت کا تھا، اور پھر ایک پوری داستان چل پڑتی ہے۔

حالانکہ یہ ایک فضول حرکت ہے، مختصر بتا دیا جائے کہ میرا نام فلاں ہے، یا اگر اس مناسبت سے کوئی اہم بات اجاگر کرنی ہو تو وہ مختصر پیرائے میں بیان کر دیا جائے، بجائے اس کے کہ ایک پوری سٹوری ڈرامہ سیریل کی شکل میں سنا دی جائے۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ان انٹرویوز کا بنیادی مقصد اراکین کو زیادہ اور بہتر طریقہ سے جاننا ہے جو ظاہر ہے کہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب رکن زیادہ سے زیادہ اپنے متعلق تفصیل لکھے۔ جو رکن جس قدر تفصیل سے اپنا تعارف اور پوچھے گئے سوالات کا جواب دے گا اسکی شخصیت ہمارے سامنے اسی قدر کھل کرآئے گی۔ اس لئے میرا تو مشورہ ہے کہ سوال کا جواب مختصر دینے کے بجائے تفصیل سے دیا جائے۔ اور جن لوگوں نے لمبے لمبے جوابات دئے ہیں مجھے تو انکو پڑھ کر بہت لطف آیا ہے جیسے جب طاہر اسلام عسکری سے انکے نام کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بہت ہی دلچسپ معلومات فراہم کی ہیں۔

آپ نے تفصیل سے جواب دینے کو فضول حرکت سے تعبیر کیا ہے حالانکہ انٹرویو کا مقصد ہی رکن سے تفصیلی معلومات حاصل کرنا ہے۔ اگر ہر سوال کا ایک ایک لفظی یا ایک ایک سطر پر مشتمل جواب دیا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ رکن اپنی جان چھڑا رہا ہے۔ ظاہر ہے انٹرویو کے ذریعہ رکن کو پریشان کرنا مقصود نہیں ہے اگر کوئی جواب دینا نہیں چاہتا تو معذرت کرلے۔ اس سے رفیق طاہر بھائی کا انٹرویو مستثنی ہے کیونکہ ان کا اسٹائل اور انداز ہی مختصر اور جامع جواب دینے کا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کا یعنی ارسلان بھائی کا انٹرویو بھی اس اعتراض سے مستثنی ہے کیونکہ نہ تو وہ انٹرویو طویل ہے نہ مختصر بلکہ معتدل ہے۔

جہاں تک ممبران سے ایک جیسے سوالات پوچھے جانے کا تعلق ہے تو اس سے یکسانیت پیدا نہیں ہوتی کیونکہ سوال ایک جیسے ہیں لیکن ہر ممبر کا جواب ایک دوسرے سے مختلف اور منفرد ہے جو یکسانیت پیدا نہیں ہونے دیتا۔ اور اگر ایک جیسے سوالات سے اس بات کا امکان ہے کہ ممبر پہلے ہی سوالات کا جواب تیار کرلے گا تو یہ قابل اعتراض بات نہیں کیونکہ یہ کوئی امتحان نہیں ہے۔ یہ ایک لحاظ سے اچھا ہے کہ سوالات کے جوابات کے لئے انتظار نہیں کرنا پڑے گا بلکہ فوری جوابات حاصل ہوجائیں گے۔ والسلام
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
انٹرویو دینے والے اگر میری بات مانیں تو مختصر اور جامع انداز میں باتیں لکھیں، مثلا کسی سے اس کا پورا نام پوچھا جاتا ہے تو وہ ایک لمبی داستان شروع کر دیتا ہے، نام کس نے رکھا، کیسے رکھا، پھر جس نے رکھا نانا یا دادا، اس کے کس سے تعلقات تھے، وہ کیسی طبیعت کا تھا، اور پھر ایک پوری داستان چل پڑتی ہے۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

میں نے آپ کی یہ پوسٹ ابھی پڑھی ہے۔ اگر میں اپنے انٹرویو سے پہلے پڑھ لیتا تو تفصیلی جوابات نہیں دیتا کیونکہ مجھے آپ کی پوسٹ پڑھنے کے بعد اپنے تفصیلی جوابات پر شرم آرہی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

میں نے آپ کی یہ پوسٹ ابھی پڑھی ہے۔ اگر میں اپنے انٹرویو سے پہلے پڑھ لیتا تو تفصیلی جوابات نہیں دیتا کیونکہ مجھے آپ کی پوسٹ پڑھنے کے بعد اپنے تفصیلی جوابات پر شرم آرہی ہے۔
محترم بھائی! میں آپ کا انٹرویو لے رہا ہوں اور مجھے تفصیلی جوابات پسند آرہے ہیں۔ آپ اس سے بھی مزید تفصیل بیان کرنا چاہیں تو ان شاء اللہ مفید رہی گی۔
بقول آپ کے
حالانکہ انٹرویو کا مقصد ہی رکن سے تفصیلی معلومات حاصل کرنا ہے۔
 
Top