محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
مختصر اور جامع انداز میں اپنی باتوں کے اظہار کا ایک یہ فائدہ ہے کہ اس سے پڑھنے والا اکتاہٹ اور بورنگ محسوس نہیں کرتا۔
ایک ہی بات کو گھما پھرا کر دس بار کرنے سے بہتر ہے کہ آدمی ایک ہی بار بیان کرے لیکن اس انداز میں کہ پڑھنے والے کو زیادہ دقت نہ اٹھانی پڑی۔
مثلا تاریخ پیدائش یا عمر پوچھی جائے تو مختصر انداز میں بیان کر دیا جائے کہ میری عمر اتنی ہے، لیکن فلاں سے فلاں تک عمر ہے، اندازہ کر لیں، پیدائش کے وقت نانا یوں تھا دادے کی یہ کنڈیشن تھی، امی ابو کے تاثرات یہ تھے، رشتے داروں کے موڈ فلاں تھے، ناٹ یار، یہ کیا ہے؟
کھانے میں پسندیدہ چیزوں کا پوچھا جائے تو ایک لمبی گردان شروع ہو جاتی ہے، بھئی مختصر بتا دو کہ مجھے فلاں چیز پسند ہے، بس اتنی سی بات ہے، لیکن پوری ایک سٹوری ، کیا بات ہے یار۔
اگر انٹرویو لینا ہے تو پھر دقیق انداز میں معلوماتی سوالات پوچھے جائیں، ایک ہی موضوع پر مختلف انداز میں باتوں کو گھما پھرا کر دوسروں کا وقت ضائع کرنے سے گریز کیا جائے۔ ہاں اہم سوالات پر لمبی گفتگو کی جا سکتی ہے۔
بھئی کوئی مانے نہ مانے ، ہماری طبیعت تو یہی ہے، ہم کسی پر زبردستی اپنا نظریہ مسلط نہیں کرتے۔
ایک ہی بات کو گھما پھرا کر دس بار کرنے سے بہتر ہے کہ آدمی ایک ہی بار بیان کرے لیکن اس انداز میں کہ پڑھنے والے کو زیادہ دقت نہ اٹھانی پڑی۔
مثلا تاریخ پیدائش یا عمر پوچھی جائے تو مختصر انداز میں بیان کر دیا جائے کہ میری عمر اتنی ہے، لیکن فلاں سے فلاں تک عمر ہے، اندازہ کر لیں، پیدائش کے وقت نانا یوں تھا دادے کی یہ کنڈیشن تھی، امی ابو کے تاثرات یہ تھے، رشتے داروں کے موڈ فلاں تھے، ناٹ یار، یہ کیا ہے؟
کھانے میں پسندیدہ چیزوں کا پوچھا جائے تو ایک لمبی گردان شروع ہو جاتی ہے، بھئی مختصر بتا دو کہ مجھے فلاں چیز پسند ہے، بس اتنی سی بات ہے، لیکن پوری ایک سٹوری ، کیا بات ہے یار۔
اگر انٹرویو لینا ہے تو پھر دقیق انداز میں معلوماتی سوالات پوچھے جائیں، ایک ہی موضوع پر مختلف انداز میں باتوں کو گھما پھرا کر دوسروں کا وقت ضائع کرنے سے گریز کیا جائے۔ ہاں اہم سوالات پر لمبی گفتگو کی جا سکتی ہے۔
بھئی کوئی مانے نہ مانے ، ہماری طبیعت تو یہی ہے، ہم کسی پر زبردستی اپنا نظریہ مسلط نہیں کرتے۔