ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مصحف اُبی بن کعب (متوفی ۱۶ھ یا۲۲ھ یا ۳۰ھ)
مصحف ابی بن کعب کے وجود کے بارے میں بھی روایات و آثار ملتے ہیں۔ لیکن روایات سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ ان کا یہ مصحف حضرت عثماننے ضبط کر لیا تھا ۔ جمع عثمانی سے قبل حضرت ابی بن کعب کا مصحف کیسا تھا یا کن سورتوں پر مشتمل تھا یا اس کا رسم الخط کیا تھا‘ اس بارے ہمیں کوئی مستند روایات نہیں ملتی۔ جوروایات ان کے مصحف کے احوال کے بارے مروی ہیں وہ باہم متضاد ہیں لہٰذا انتقاد اعلی کے اصول اور مضطرب المتن ہونے کی وجہ سے ناقابل قبول اور ضعیف ہیں۔
ابن ندیم نے اپنی کتاب ’الفہرست‘ میں حضرت ابی بن کعب کے مصحف میں موجود سورتوں کی ترتیب مصحف عثمانی کے برعکس بیان کی ہے۔ اس روایت کے مطابق فضل بن شاذان(متوفی ۲۶۰ھ) کسی مبہم ثقہ صاحب سے مصحف ابی کی سورتوں کی ترتیب نقل کرتے ہیں۔ اس ترتیب کے مطابق ان کے مصحف میں مصحف عثمانی کے بالمقابل ۱۰ سورتیں یعنی سورۃ العنکبوت‘ سورۃ لقمان‘ سورۃ الدخان‘ سورۃ الذاریات‘سورۃ التحریم‘سورۃ مزمل‘ سورۃ مدثر‘ سورۃ البلد اور سورۃ العصر غائب ہیں۔ علاوہ ازیں دو سو رتوں سورۃ الخلع اور سورۃ الجید کا اضافہ بھی ہے۔ اس روایت میں کل ۱۰۶ سورتوں کا بیان ہے حالانکہ روایت کے آخر میں لکھا ہے کہ یہ کل ۱۱۶ سورتیں ہوئیں یعنی مصحف ابن مسعود والی روایت کی مانند یہ روایت بھی اپنی تکذیب خود ہی کر رہی ہے۔ (الفہرست‘ باب ترتیب القرآن في مصحف أبي بن کعب : ص ۴۰)
مصحف ابی بن کعب کے وجود کے بارے میں بھی روایات و آثار ملتے ہیں۔ لیکن روایات سے یہ بات بھی ثابت ہے کہ ان کا یہ مصحف حضرت عثماننے ضبط کر لیا تھا ۔ جمع عثمانی سے قبل حضرت ابی بن کعب کا مصحف کیسا تھا یا کن سورتوں پر مشتمل تھا یا اس کا رسم الخط کیا تھا‘ اس بارے ہمیں کوئی مستند روایات نہیں ملتی۔ جوروایات ان کے مصحف کے احوال کے بارے مروی ہیں وہ باہم متضاد ہیں لہٰذا انتقاد اعلی کے اصول اور مضطرب المتن ہونے کی وجہ سے ناقابل قبول اور ضعیف ہیں۔
ابن ندیم نے اپنی کتاب ’الفہرست‘ میں حضرت ابی بن کعب کے مصحف میں موجود سورتوں کی ترتیب مصحف عثمانی کے برعکس بیان کی ہے۔ اس روایت کے مطابق فضل بن شاذان(متوفی ۲۶۰ھ) کسی مبہم ثقہ صاحب سے مصحف ابی کی سورتوں کی ترتیب نقل کرتے ہیں۔ اس ترتیب کے مطابق ان کے مصحف میں مصحف عثمانی کے بالمقابل ۱۰ سورتیں یعنی سورۃ العنکبوت‘ سورۃ لقمان‘ سورۃ الدخان‘ سورۃ الذاریات‘سورۃ التحریم‘سورۃ مزمل‘ سورۃ مدثر‘ سورۃ البلد اور سورۃ العصر غائب ہیں۔ علاوہ ازیں دو سو رتوں سورۃ الخلع اور سورۃ الجید کا اضافہ بھی ہے۔ اس روایت میں کل ۱۰۶ سورتوں کا بیان ہے حالانکہ روایت کے آخر میں لکھا ہے کہ یہ کل ۱۱۶ سورتیں ہوئیں یعنی مصحف ابن مسعود والی روایت کی مانند یہ روایت بھی اپنی تکذیب خود ہی کر رہی ہے۔ (الفہرست‘ باب ترتیب القرآن في مصحف أبي بن کعب : ص ۴۰)