کفایت اللہ بھائی دلیل کے بغیر کیسے کام چلے گا؟ اگر کسی کی داڑی ناف یا گھٹنوں تک چلی جائے تو وہ کیا کرے گا؟کاٹ لے یا اس کا لفافہ بنائے،اس نے واش روم جانا ہے بیوی کے پاس جانا ہے،لپیٹنا بھی منع ہے،آخر وہ کیا کرے گا؟
میں نے بچپن سے لے کرآج تک کسی ایسے شخص کو نہیں دیکھا جوشروع سے داڑھی چھوڑے ہو اور اس کی داڑھی کی وہ حالت ہوئی ہو جو آپ بیان کررہے ہیں۔
بلکہ داڑھی کاٹنے والے بھی چھوڑدیتے ہیں تو ان کی داڑھی کی حالت بھی وہ نہیں ہوتی جو آپ بیان کررہے ہیں ہزاروں لاکھوں میں شاید ایک دو ایسی مثال لے۔
یعنی یہ بہت ہی شاذ حالت ہوسکتی ہے ۔
اورجس کی داڑھی اس شاذ حالت میں پہنچ جائے اس کے لئے تو ہم بھی کہتے ہیں کہ وہ اتنی داڑھی کاٹ سکتا ہے جتنے سے وہ اس پریشانی سے نکل جائے ۔
لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس شاذ حالت کی بنیاد پر ایک عمومی بات کہہ دی جائے کہ ہرایک شخص داڑھی کاٹ سکتاہے۔
جس شاذ حالت کا آپ نے ذکر کیا ہے اس کی مثال اس شخص کے جیسی ہے جس کی ناک کی ہڈی بہت زیادہ بڑھ جائے اوراس کے سبب نزلہ زکام کا وہ کثرت سے شکار رہتاہو ایسے شخص کے لئے ہم جائز سمجھتے ہیں کہ وہ ناک کی ہڈی کٹوا سکتاہے ۔ لیکن اس طرح کی شاذ مثالوں کی بنیاد پر ایک عمومی بات تو نہیں کہہ سکتے کہ ہر مرد یا عورت کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنی ناک کا آپریشن کروا کے اس میں من مانی تبدیلی کراوئے ۔