ابوزینب صاحب کو ہم نے اپنے موقف کے لئے وہ حوالاجات دئیے تھے جو پوری دنیا میں تقریباََ قابل قبول ہیں۔ یہ دجالی میڈیا جب بھی کسی کے خلاف بات کرتا ہے تو فوراََ مخالف کو اس میں دجل و فریب نظر آجاتا ہے اور جب امریکہ کسی کے خلاف کاروائی کرتا ہے تو فوراََ اسلام یاد آجاتا ہے۔ جیسا کے ابوزینب صاحب کی پوسٹوں سے واضح ہوتا ہے۔
آج کل بشار الاسد کو بھی کچھ ایسے ہی شیطانی الہامات ہورہے ہیں۔ ابوزینب صاحب آپ ہی بتائیں کہ امریکہ کا یہ موقف درست ہے کہ نہیں کہ شام میں بشارالاسد کی فورسز نے کیمیائی ہتیاراستعمال کیئے ہیں۔ اگر آپ اس بات پر غور کریں گے تو آپ کو اپنی بات کا جواب مل جائے گا۔
قارعین کرام ابوزینب صاحب کی دورنگی دیکھیں کہ ایک طرف تو اپنے خوارجی میڈیا ، ملحد میڈیا اور آسمانی میڈیا اور خوارجی ویب سائٹس سے کاپی پیسٹ کیا ہوا مواد اور اپنے خود ساختہ انٹرویو کاپی پیسٹ کر کے ہم سے جواب مانگتے ہیں اور دھڑلے سے بولتے ہیں ہم مجاہدین کی بات مانیں یا پھر تمھاری لیکن ہمارے وہ حوالہ جات جس کا ماخذ ایک نہیں کئی ہیں اُن کو دجلی میڈیا کہہ کر ردکردیتے ہیں۔ یہ کوئی ایسی بات نہیں جو صرف ابوزینب صاحب میں ہی پائی جائے اگر آپ کسی بھی خوارجی کی سائٹ پر جائیں تو ان کے آقا یہی سبق پڑھاتے پھرتے ہیں کہ کسی کی خبر پر یقین نہ کرو صرف اور صرف اپنے خواجی بھائیوں پر یقین کرو اسی لئے ابوزینب صاحب کی یہ حالت ہے۔
جب ہمارے حوالوں کا کوئی جواب نہیں بن پرا تو ابوزینب صاحب کو اپنے انہی آقاؤں کا یہ سبق یاد آگیا اور عجیب و غریب مطالبے بھی سامنے آئے لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ دوسروں کو کذاب بولنے میں نہ صرف اپنے اباؤاجداد کی سنت پر ہیں بلکہ درحقیقت خود ہی اس بیماری کا شکار ہیں۔ جو انشااللہ آپ کو آگے ہم بتائیں گے کہ اپنے مصنف کے دفاع کرنے میں ابوزینب صاحب نے مجاہدین کے خلاف جس بغض کا اظہار کیا وہاں اپنے مصنف کی عزت رکھنے کےلئے اپنی طرف سے جھوٹ بھی کھڑا تاکہ عوام الناس کو دھوکہ دیا جاسکے جو انشااللہ آپ آگے دیکھیں گے۔
پاکستانی بے ضمیر صحافیوں کے متعلق تمام لوگ جانتے ہیں کہ یہ بے ضمیر لوگ کس کے لئے کام کرتے ہیں۔یہ بے ضمیر صحافی بھی اسی صلیبی کفری جنگ کا ایک حصہ ہیں ۔ اور صلیبی اتحاد کے لئے کام کررہے ہیں ۔ ان کے کالے کرتوت پچھلے دنوں عوام الناس کے سامنے آچکے ہیں۔جن سے اس ملک کا بچہ بچہ تک واقف ہوچکا ہے۔
ہم نے آپ سے اپنے لگائے گے حوالوں کے جھوٹا ہونے کی وجہ مانگی تھی لیکن آپ نے ہمیں اپنے ننے سے دماغ پر اتنا زور ڈال کر یہ جواب دیا ہے۔ ہمارے لئے آپ کی یہ معلومات جو آپ کے اکابرین کے شیطانی خیالات ہیں پر قطعاََ بھروسہ نہیں۔ ہم پہلے ہی گزارش کر چُکے ہیں کہ جس طرح ہم پاکستانی حکومت اور فوجی ذرایع سے اپنے حوالے نہیں دے رہے تو ہمیں آپ سے بھی توکا تھی کہ آپ بھی اپنے یا اپنے اکابرین کی کوئی بات نہیں لکھیں گے جن کو تقریباََ تمام دنیا تسلیم کرتی ہے۔ لیکن آپ اس بات سے قاصر ہیں۔ کیونکہ آپ کیونکہ آپ کی معلومات صرف خواجی میڈیا سے ہی اخذ ہیں۔ بیراحال آپ کے کہدینے سے کوئی خبر غلط نہیں ہوسکتی جبکہ اس خبر کا رد بھی کہیں پر نہیں ہے بلکہ کئی جگاہوں سے آپ کو حالے دئے گئیں ہیں اگر اس خبر کا رد موجود ہے تو آپ ہمیں بھی بتادیں بصورت دیگر آپ کا ہمارے حوالہ جات سے لاجواب ہونا لازم آئے گا۔
آپ نے کہا کہ لشکر طیبہ (لشکر خبیثہ)افغانستان میں سرگرم عمل ہے۔یہ آپ کا اور ایساف کا مشترکہ جھوٹ ہے۔جس میں جماعۃ الدعوۃ اور ایساف اور پاکستانی بے ضمیر صحافی شامل ہیں۔ہم نے آپ چیلنج کرتے ہیں کہ آپ جماعۃ الدعوۃ کے فورم سے کوئی ایسی ویڈیو منطر عام پر لے آئیں جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ آپ کا یہ لشکر افغانستان میں جہادی کاروائیوں میں مصروف عمل ہے۔
ابوزینب صاحب آپ کی ایسی باتوں سے انداذہ لگایا جاسکتا ہے کہ آپ کے پاس اب کچھ بھی نہیں بچہ صرف مجاہدین کی کردار کشی کرنے کے لئے اپنے ایسے عجیب و غریب مطالبات کئے جارہے ہیں۔ خیر اس کا ایک فائدہ تو یہ ہوا کہ آپ نے جماعت الدعوۃ کے ذرائع ابلاغ تو درست تسلیم کرلیا بلکہ ان کے منصف مزاجی کی بھی گواہی دے ہی دی۔
مجھے پوری امید ہے کہ اب آپ کی یہ جستجو ختم ہوجائے گی اور آپ انصاف کے ساتھ ہوکر اپنے بغض و عناد سے بالاتر ہوکر دین اسلام کے ان سچے شیروں میں شامل ہونگے اور ائندہ خوارجی فورم یا ویب سائٹ سے انتہائی گمراہ کن پروپیگینڈے کا نشانہ نہیں بنے گئیں۔
http://tune.pk/video/81333/Jaish-ul-Huda-Lashkar-e-Taiba-Afghanistan-vcd
متلاشی صاحب جماعۃ الدعوۃ نے تو افغان جہاد سے اپنے امیرالمومنین مشرف کے کہنے پر فرار حاصل کیا ہے۔کوئی ایسا بیان جسے افغان طالبان نے جاری کیا ہو کہ آپ کا یہ مفرور لشکر طیبہ (لشکر خبیثہ )مجاہدین القاعدہ اور مجاہدین طالبان کے ساتھ صلیبیوں کے خلاف جہادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔ہے کوئی ایسا بیان آڈیو یا تحریری یاکوئی ویڈیو پیش کرسکتے ہیں آپ۔جھوٹ مت بولیں پاکستانی عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش نہ کریں۔
آپ چٹکلے بنانے میں بڑے ماہر ہیں۔ آپ کو چٹکلو پر ایک کتاب لکھنی چاہئے جس کا نام ابوزینب کے چٹکلے رکھنا۔ ابوزینب صاحب کہیں تو آپ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ملا عمر امارات اسلامیہ افغانستان بنے کے بعدلشکر طیبہ کو افغانستان سے نکالدیا تھا کیونکہ وہ ای ایس ای کے لئے کام کرتی ہے اور اب بول رہے ہیں کہ پرویز مشرف کے کہنے پر افغان جہاد سے جماعت الدعوۃ علیحدہ ہوئی۔ پرویز مشرف تو 1999 میں آیا تھا اور امارات اسلامیہ افغانستان 1996 میں بن چُکی تھی۔ چلیں آپ نے 4 سال کو مجاہدین اسلام کی جدوجہد کو قبل کیا۔
جب آپ یہ کہتے ہیں کہ افغان طالبان نے ای ایس ای سے تعلق کی وجہ سے لشکر کے لوگوں کو افغانستان سے نکال دیا تھا تو آپ کس منہ سے ثبوت مانگ رہے ہیں کہ افغان طالبان کابیان لے آو۔ میرے بھائی میں نے کوئی فرمائشی پروگرام نہیں کھولا ہوا کہ میں آپ کی فرمائشیں ہی پوری کرتا رہوں۔ پاکستانی عوام کے پاس کھلی معلومات ہیں اُن کی معلومات کے ماخذ پوری دنیا کے ذرائع ابلاغ اور خود مجاہدین ہیں ۔ اُن کو پتہ ہے جھوٹ کون بول رہا ہے اور کون نہیں آپ کو بار بار سچ کو جھوٹ بولنے کی تکرار سے دور کرنا ہوگا رونہ آپ کا مرض لاعلاج ہوجائے گا۔ اور یہ امر بھی علیحدہ ہے کہ افغان طالبان دودھ کے دھلے ہوئے تھے یا معصوم تھے جو اُن سے کوئی غلطی سرزد نہیں ہوسکتی تھی۔ افغان طالبان کے متعلق تھوڑی سے بھی معلومات کرنے والے کو یہ بات پتہ ہوگی کہ افغان طالبان نے روس کےخلاف جنگ کرنے والے مجاہدین کے ساتھ کیا سلوک کیا اور کس کی مدد سے کیا ۔
بلکہ مہمند ایجنسی میں تو آپ نے آئی ایس آئی کے لئے کام کرتے ہوئے اپنی جانیں گنوائیں ہیں۔جبکہ آپ لوگوں کو سمجھایا بھی گیا تھا ۔ لیکن آئی ایس آئی کے بچھڑے کی محبت آپ لوگوں کے دلوں میں اس قدر رچ بس گئی تھی کہ آپ لوگوں نے اپنے آپ کو اس پر قربان کرنا گوارا کرلیا لیکن مجاہدین کی بات نہ مانی ۔ آپ لوگوں کو کس قدر جہادی لیڈروں نے سمجھایا تھا۔لیکن آپ لوگ ڈھیٹ بنے رہے اور مجاہدین کو مہمند ایجنسی میں نقصان پہنچانے کے درپے رہے۔
بڑی عجیب بات ہے ای ایس ای لڑنے کےلئے طالبان کو بھیجے تو جہاد ہوتا ہے اور اگر لشکر طیبہ نے ای ایس ای کی کے خلاف ہتیار نہیں اُٹھائے تو بچھڑے کی محبت بن جاتی ہے۔
آپ کے مجاہدین کون ہیں یہ تو اب تک سب کو پتہ چل گیا ہے۔ اب بار بار خوارجین کو مجاہدین کہنے سے آپ مجاہد جیسے عظیم مرتبہ کو گالی دینے کے مرتکب ہورہے ہیں۔
اور مزید براں یہ کہ مغربی اور امریکی میڈیا تو اس بات کا بھی دعویٰ کرتا ہے کہ لشکر طیبہ تنظیم القاعدہ کے ساتھ ہے اس سے مطابقت رکھتی ہے۔ممبئی حملے القاعدہ اور لشکر طیبہ نے مل کر کئے۔کیا آپ ان خبروں کو بھی اسی طرح مانتے ہیں جن خبروں پر آپ ایمان لائے بیٹھے ہیں کہ جن کے لنک آپ نے اوپر ہمیں فراہم کئے ہیں ایساف کے حوالے سے ۔تو ہم فورم کے قارئین کی توجہ اس امر کی طرف مبذول کراتے ہیں کہ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان نے پچھلے دنوں پوسٹرز کی جو بھرمار کی تھی اسی فورم پر کہ القاعدہ خارجی تکفیری جماعت ہے۔تو ان خبروں کے مطابق تو لشکر طیبہ بھی خارجی اور تکفیری لشکر ثابت ہوا۔
ابوزینب صاحب اتنے بچے ہیں کہ ان کو کچھ پتہ ہی نہیں۔ کہیں کہتے ہیں کہ لشکر طیبہ مجاہد نہیں۔ ارے ابوزینب صاحب آپ خود اپنے کی ہوئی باتوں میں پھستے جا رہے ہیں۔ جب آپ خود اقرار کرتے ہیں کہ القاعدہ کے لوگوں نے لشکر طیبہ کے مجاہدین کے گھروں میں پناہ لی ہے تو آپ کس منہ سے ایسی باتیں کرلیتے ہیں۔ ہمیں تو حیرت ہوتی ہے۔
لیکن آپ کی تسلی کے لئے عرض کردیں کہ جب تک القاعدہ نے مسلمانوں کے خلاف جنگ نہیں کی اُس وقت تک تمام مجاہدین ان کے ساتھ تھے ۔ جب القاعدہ نے اپنی راہ بدلی تو مجاہدین نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا۔ کیونکہ مجاہدین اور القاعدہ میں باقاعدہ ایک عرصے تک معملات چلتے رہے اس لئے ذرایع ابلاغ کا یہ دعویٰ ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی مخصوص مشن میں کسی کافر کو بھی استعمال کر لیا جائے تو کوئی شرعی خرابی نہیں لیحاظہ اگر مجاہدین القاعدہ کو غلط کام کرنے کے باوجود کسی مشن میں شریک کریں جس سے مسلمانوں کے لئے کوئی ضر نہ ہو تو اس میں مذائقہ کی کیا بات ہے۔
آپ کو سیدھی سادھی بات سمجھ نہیں آتی اس لئے اس کو ایک مثال سے سمجھیں۔ دیکھیں اگر کسی منحوس جانور کو شریعت نے پالنے سے منہ کیا ہو لیکن جب حفاظت کی غرض ہو تو منہوس جانور کو بھی کھیت وغیرہ کی حفاظت کے لئےپالنے کی اجازت ہے جس میں کوئی شرعی خرابی نہیں ایسے ہی اوپر والا معاملہ ہے۔
اور پھر آپ کے دعوے کے مطابق (جو کہ جھوٹ ہے)آپ افغانستان میں جہادی کاروائیوں میں مصروف ہو۔تو کیا آپ کا یہ لشکر افغانستان میں افغان آرمی جو کہ کلمہ گو ہےاس کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ہے؟؟؟یہ تو بالکل وہی بات ہوئی کہ جس طرح کہ تحریک طالبان پاکستان کے مجاہدین پاکستان میں امریکی فوج کے خلاف جہادی کاروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔اب اگر کوئی بھی شخص حق کا متلاشی ہو تو وہ اس حقیقت کو جانے بغیر نہیں رہ سکتا کہ افغان آرمی اور پاکستان آرمی دونوں کلمہ گو ہیں ۔ جس طرح افغان آرمی صلیبی اتحاد میں شامل ہے ۔بعینہ اسی طرح پاکستان آرمی بھی صلیبی اتحاد میں شامل ہے۔دونوں کے جرائم ایک جیسے ہیں ۔ایک ہی نوعیت کے ہیں ۔شریعت کا ایک ہی حکم ان دونوں فوجوں پر لاگو ہوتا ہے۔کسی پر زیادہ کسی پر کم وہ اس کے جرائم کے مطابق ہے۔دونوں ناٹواتحاد میں شامل ہیں۔ناٹو کے لئے لڑرہے ہیں۔اب اگر تحریک طالبان کے مجاہدین پاکستان آرمی کے خلاف پاکستان میں جہاد کرتے ہیں تو وہ کس طرح تکفیری اور خارجی اور دہشت گرد ہوگئے۔یہی کام تو آپ کے گمان کے مطابق جس کا آپ دعویٰ کررہے ہیں کہ لشکر طیبہ افغان جہاد میں سرگرم عمل ہے۔تو وہ کس طرح تکفیری اور خارجی اور دہشت گرد ثابت نہیں ہوتی جبکہ وہ بھی کلمہ گو افغان آرمی کو قتل کررہی ہے۔
ہم نے اپنے دعوے کے متعلق آپ کی من مانی مراد بھی پوری کردی ہے جس کے بات اب آپ کو مجاہدین اسلام لشکر طیبہ وغیرہ کے متعلق بدگمانی رکھنے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ موجودہ افغان آرمی کو آپ پاک فوج کر قیاس نہیں کرسکتے۔ کیونکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت تھی اور انہوں نے طالبان کی حکومت سے جنگ کی اور امریکہ کی مدد سے طالبان حکومت کا دھڑن تختہ کرنے میں پوری طرح امریکہ کا ساتھ دیا۔ لیکن پاکستان میں طالبان کی حکومت نہیں تھی بلکہ جو لوگ پاکستان میں جنگ کر رہے ہیں انہوں نے خروج کیا۔ یعنی جو کام شمالی اتحاد نے امریکہ کی مدد سے افغانستان میں کیا وہ آپ لوگوں نے پاکستان کے ساتھ کیا تو جس طرح افغان طالبان کا غاصب فوج پر حملے کرنا چاہے وہ افغان آرمی ہی ہو جائز ہے اسی طرح حکومت کے خلاف ہتہیار اٹھانے والوں کے خلاف بھی طاقت کا استعمال جائز ہے۔ لیحاظہ افغان آرمی کو ٹی ٹی پی پر تو قیاس کیا جاتا سکتا ہے پاک فوج پر نہیں۔ یہ آپ کی کم علمی ہے کہ ابھی تک آپ کو صحیح صورت حال کا ہی علم نہیں ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ افغان طالبان افغان آرمی کو بھی مرتدد نہیں کہا۔ لیکن آپ جو لوگ فوج کو مرتدد کہتے ہیں جو اصول شریعت کے مخالف ہے۔ اگر بہت زیادہ حسن زن رکھا جائے تو صرف اتنا کہا جاسکتا ہے کہ ٹی ٹی پی اپنے دفاع کے اقدام قتل کرسکتی ہے وہ بھی اُن سے جو براہ راست ان سے قتال کر رہے ہوں کیونکہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو فوج ان کو قتل کر دے گی۔ لیکن اس کے کفر و ارتداد کو کوئی مسلہ نہیں ہے جس کی راگنی تمام خوارجین گاتے رہتے ہیں۔
ات دراصل یہ ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ہیں اور کذاب مسلمانوں کو دھوکہ دینے میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔چنانچہ یہی وجہ ہے ماضی میں بھی منافقین اپنے دہرے معیار اور جھوٹ بولنے کی وجہ سے ذلیل ہوتے رہے اور حال میں ان منافقین کا یہی حال ہے کہ جھوٹ پر جھوٹ بول کر مسلمانوں کو دھوکہ اور فریب میں مبتلا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔اب کوئی ان عقل سے کوتاہ لوگوں سے پوچھے تم وہی عمل افغانستان میں انجام دے رہے ہو اور وہی عمل پاکستان میں تحریک طالبان انجام دے رہی ہے توتحریک طالبان پاکستانی فوج سے قتال کرنے سے کس طرح خارجی تکفیری اور دہشت گرد ہوگئی ۔جبکہ وہی کام تم افغانستان میں انجام دے رہے ہو کہ افغان فوج جو کہ کلمہ گو ہے اس کے قتال کررہے ہو تو تم کیوں خارجی تکفیری اور دہشت گرد کیوں نہ ہوئے؟(حالانکہ تمہارا افغان جہاد میں شمولیت کا دعویٰ جھوٹاہے)پس ثابت ہوا کہ جماعۃ الدعوۃ خوارج نماتکفیری مرجئہ اور جہمیہ جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ جھوٹوں کی بھی جماعت ہے وہ لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے جھوٹ سے بھی کام لیتی ہے۔ایک طرف تحریک طالبان کو پاکستانی فوج سے قتال کرنے پر خارج تکفیری اور دہشت گرد کے خطابات دیئے جارہے ہیں اور دوسری طرف لشکر طیبہ کو کلمہ گو افغان آرمی سے قتال پر مجاہدین قرا ردیا جارہا ہے۔فیا للعب
اس بات کا کافی شافی جواب آپ کو دیا جا چکا ہے جہاں تک جھوٹ کی بات ہے ہم نے جو کچھ کہا ہے اُس کے سب حوالے اپنی جگہ موجود ہیں جس کا دل چاہے وہ دیکھ سکتا ہے۔ لیکن ابوزینب صاحب کو تمام مسلمانوں اور مجاہدین کی باتیں جھوت لگتی ہیں جس میں آپ کا قصور نہیں آپ کی تربیت کرنے والوں کا قصور ہے جنہوں نے اپنے خود ساختہ شریعت کو اپنے نفس کی وجہ سے بدل کیا اور خواجیوں کی طرح شریعت کی تشریح اپنے من کے مطابق کرنا شروع کردی۔
اگر آپ کو کسی خبر پر جھوت کا گمان ہے تو دلائیل سے چابت کریں کہ یہ خبر جھوٹ ہے اور آپ کو بار بار کہا گیا ہے کہ آپ اور آپ کے اکابرین کے وسوسے، شیطانی الحامات سے قطعاََ ہمارے حوالے جھوٹے ثابت نہیں ہوتے۔
کمانڈر رحمت اللہ صاحب نے کہا طالبان کو پہلے ہی اس تنظیم پر شک تھا ان کا تعلق شمالی اتحاد سے ضرور ہے یہ تنظیم شمالی اتحاد کو ہر قسم کا تعاون دیتی ہے۔ اس لیے ان کو افغانستان میں داخل نہیں ہونے دیتے تھے اور اب یہ لوگ سیاف کی معرفت شمالی اتحاد میں شامل ہوتے ہیں۔افغانی جماعۃ الدعوۃ نے سینکڑوں عرب او دیگر بے گناہ افراد امریکیوں پر فروخت کئے اور پاکستانی جماعۃالدعوۃ نے ابوزبیدہ، یاسر الجزائری اور دیگر عرب اپنے ساتھ رکھے ہوئے تھے اور پھر انھیں امریکیوں پر فروخت کردیا۔
آپ نے جو یہ خبر دی ہے اس کا ثبوت دیں کہ القاعدہ کے کارکنوں کو جماعت الدعوۃ نے امریکہ کو بیچا ہے۔ کسی کے گھر سے گرفتار ہونا اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ اس گھر کے مالک نے ان کو گرفتا رکروایا ہے۔ بلکہ یہ حوالہ آپ کے خلاف ہے کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جب القاعدہ کے لوگ جماعت الدعوۃ کو ایک مستند جہادی تنظیم شمار کرتے تھے اور جب کبھی ان پر پُرا وقت پڑتا تھا کو جماعت الدعوۃ سے مدد طلب کرتے تھے۔
جیسا کہ ابوزینب صاحب خود اقرار کرتے ہیں کہ امارت اسلامہ افغانستان کے بنے کے بعد لشکر کے لوگوں کے افغانستان کے بے دخل کردیا گیا تھا کیونکہ یہ لوگ شمالی اتحاد کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف لرتے تھے جو ایک بہت پرا جھوٹ ہے لیکن دوسری طرح ابوزینب صاحب بولتے ہیں کہ القاعدہ کے لوگ جماعت الدعوۃ سے پناہ طلب کرتے تھے ۔ جب تو ہمارا سوال یہ ہے کہ جب طالبان کو پتہ تھا کہ جماعت الدعوۃ شمالی اتحاد اور ای ایس ای کی تنظیم سے تو انہوں نے القاعدہ کے لوگوں کو کیوں منا نہیں کیا کہ وہ ان لوگوں سے دور رہیں۔ جب کہ آپ اپنی پوسٹ میں خود اقرار کر چُکے ہیں کہ عرب مجاہدین نے ملا عمر کے ہاتھ پر بیت کی تھی اور انہی کے حکم سے پاکستان ہجرت کی ہے۔ تو پتہ چلا کہ آپ کے یہ مجاہدین خود ملا عمر کی اجازت سے جماعت الدعوۃ سے پناہ کے طلب گار تھے۔
لشکر طیبہ جسے اب جماعۃ الدعوۃ پاکستان کہاجاتاہے کے بعض افراد جو ان کی خیانتوں کی جہ وسے ان سے الگ ہوئے، نے ہمیں بتایا کہ ابو زبیدہ کے پاس ایک ارب اٹھارہ کروڑ روپے تھے جو اس نے لشکر طیبہ( جماعۃ الدعوۃ) کے پاس امانت رکھے تھے،
ابوزینب صاحب کا اقرار کے جماعت الدعوۃ کتنی معتبر جماعت ہے القاعدہ کے نزدیک کہ انہوں نے ایک ارب ڈالر جماعت الدعوۃ کو امانت رکھوائے۔ اس سے تو جماعت الدعوۃ کا امین ہونا ثابت ہوتا ہے۔
لشکر طیبہ نے یہ رقم بھی ھضم کرلی اور امریکہ وپاکستانی انٹیلی جنس ادارے اداروں اور مشرف حکومت سے بھی ان کے عوض بڑی مقدار میں روپے وصول کئے اور یوں بڑی خیانت کے مرتکب ہوئے۔جب آپ کے طالبان لشکر طیبہ کو افغانستان میں داخل نہیں ہونے دیتے تھے تو القاعدہ نے ایک ارب ڈالر جماعت الدعوۃ کو کیوں دے دیے۔ یہ ایسا کھلا تضاد آخر کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ یہ آپ کا بغض ہے جس میں تمام کے تمام الزامات صرف ذاتی بغض اور حق گوئی کے صلے میں جماعت الدعوۃ پر لگائے جا رہے ہیں۔
اس پیراگراف میں متلاشی صاحب نے ایک طویل ترین ٹیکسٹ لکھا جو کہ عجیب وغریب ہے۔اس پیراگراف میں ہماری تحریر کو بھی انہوں نے پیسٹ کیا۔اور جو اس پیراگراف کے آخر میں متلاشی صاحب نے اس پیراگراف کا اختتام کیا تو ان کے آخری پیراگراف نے ان کی علمی اور استدلالی قوت کا بھانڈہ پھوڑ کر رکھ دیا۔موصوف نے لکھا کہ:
متلاشی نے کہا ہے: ↑
افغانی جماعۃ الدعوۃ نے سینکڑوں عرب او دیگر بے گناہ افراد امریکیوں پر فروخت کئے اور پاکستانی جماعۃالدعوۃ نے ابوزبیدہ، یاسر الجزائری اور دیگر عرب اپنے ساتھ رکھے ہوئے تھے اور پھر انھیں امریکیوں پر فروخت کردیا۔
اب کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ افغانی جماعۃ الدعوۃ نے سینکڑوں عرب اور دیگر بے گناہ افراد کو امریکیوں کے ہاتھوں میں فروخت کیا گوانٹاناموبے کی جیل اس بات کا منہ بولتاثبوت ہے۔
ابوزینب صاحب اگر آپ ہماری پوسٹ کو تسلی سے پڑھتے تو آپ کو پتہ چلتا ہے ہم نے آپ کی پوسٹ نقل کرنے کے بعد یہ سوال کیا تھا کہ جب لشکر کے لوگ شمالی اتحادہ اور ای ایس ای کے حمائتی تھے تو القاعدہ کے لوگوں نے کیسے ایک ارب دالر جماعت الدعوۃ کو دے دیئے۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یعنی ابوزینب صاحب کا جوارجی مصنف نے جو الزام لگایا اُس کا نا تو کوئی سر ہے نہ پیر یہ سب بغض کا نتیجہ ہے۔ اتنی سادہ سی بات آپ کو سمجھ نہیں آئی اور باتیں آپ کیا ہی خوب کرتے ہیں۔ پہلے تو آپ سمجھ لیا کریں ہم نے کیا کہا پھر پوسٹ کیا کریں۔ جب اپنی اس کم فہمی کا ابوزینب صاحب کو اندازہ ہوا تو ایک اور چٹکلہ بنایا۔ ابوزینب صاحب فرماتے ہیں۔
ارے میرے بھولے متلاشی یہ رقم ابوزبیدہ نے آپ کی جماعۃ الدعوۃ کو پاکستان میں فراہم کی تھی ۔افغانستان میں نہیں ۔آ
یہ کیسا جواب دیا ہے یعنی لشکر افغانستان میں کو مشکوک نہیں بلکہ مجرم تھا جیسا کہ ابوزینب صاحب کا دعوی ہے لیکن پاکستان میں لشکر معتبر تھا اور اتنا معتبر کے جنگ کے بعد جائے پناہ بھی القاعدہ نے دھونڈی تو لشکر کے پاس اور اپنا پیسہ بھی اسی لشکر کے پاس رکھوایا سبحان اللہ ۔
پھر آگے سے بولتے ہیں
آپ کو تو اس سلسلے میں بالکل کورے ہو ۔ اور پھر چلے ہو فورم پر مقابلہ کرنے کے لئے۔ پہلے جاکر حقیقت حال معلوم کرو
یہ ہماری نہیں بلکہ آپ کی بوکھلاہٹ ہے۔ کہ آپ کو اگر سچا مانیں تو القاعدہ کا پاگل مانا پرے گا اور اگر القاعدہ کو باگل نہ مانے تو آپ کو جھوٹا مانا پڑے گا۔
آپ نے تو سنہ ہوگا مدعی سست اور گواہ چست۔ یہ بات ابوزینب صاحب پر پوری صادق آتی ہے۔ بقول ابوزینب صاحب کے طالبان کو تو سب پتہ تھا کہ لشکر کےلئے ای ایس ای کے ساتھ ہیں لیکن القاعدہ بیچاری کو گروا دیا ان لوگوں کو نہیں پتہ تھا ۔ یہ کیسا بھونڈا جواب ہے میرے بھائی جب آپ خوداقرار کرتےہیں کہ لشکر کا حال مجاہدین کو پتہ تھا تو آپ کی یہ سب باتیں خود با خود رد ہوگئی ہیں کہ لشکر کے لوگوں نے ان کو گرافتار کروایا۔
دوسری بات یہ ہے کہ ابوزبیدہ کو 2002 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جنگ 2001 میں شروع ہوگئی تھی لیکن آپ کی تحریر کے مطابق مجاہدین کو تو 1996 میں امارت اسلامیہ افغانستان سے ہی لشکر طیبہ کے متعلق پتہ تھا کہ یہ لوگ شمالی اتحاد کے ساتھ مل کر جنگ کر رہے ہیں۔ آپ نے ہر کسی کو اپنی طرح جاہل سمجھ رکھا ہے یہ اپنے مصنف کی جہالت چھپانے کے لئے آپ نے پاکستان میں لشکر کو پیسے دینے کا جھوٹ کھڑا ہے۔
مذید یہ کے یاسر الجزیری کو 2003 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کیا ابوزیاد کی گرفتاری کے بعد بھی القاعدہ کے لوگوں کو سمجھ نہیں آیا کہ یہ لوگ فوج کے ساتھ ہیں اور القاعدہ کے خلاف اتنے بونگے تو آپ کے مجاہدین نہیں ہوسکتے بلکہ غالب گمان یہ ہے کہ یہ آپ اور آپ کے مصنف جس کا مضمون آپ نے کاپی پیسٹ کیا تھا اُن کا کارستانی ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں۔ یاسر الجزیری کی کرفتاری خالد شیخ محمد نے جو معلومات گرفتاری کے بعد دی تھی اُن کی وجہ سے ہوئی تھی لیکن آپ نے اس کی بھی ذمہ داری لشکر کے لوگوں پر ڈال دی۔
اب قارعین کرام خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ابوزینب صاحب کی بات کتنی سچی اور کتنی جھوٹی ہے۔
مثال کے طورپر کچھ رپورٹیں جو کہ اخبارات میں چھپ چکی ہیں۔ ملاحظہ کیجئے اور خود اندازہ لگائیں کہ سچ اور جھوٹ کیا ہے؟ 29 مارچ 2002ء کے نوائے وقت سمیت تمام قومی اخبارات میں یہ خبر نمایاں کر کے لگائی گئی کہ ''لاہور اور فیصل آباد میں القاعدہ کے خلاف پاک امریکا آپریشن''یہ آپریشن فیصل آباد میں 28مارچ کو ہوا تھا جبکہ 31مارچ2002ء کے نوائے وقت میں ہی دو نمایاں خبریں موجود ہیں جن میں بڑی خبر ''لشکر طیبہ کے امیر پروفیسر حافظ سعید کو رہا کر دیا گیا'' مزید اس خبر سے تھوڑا سا نیچے آئیں تو ایک انکشاف انگیز خبر جو کہ ''نیویارک ٹائمز'' اور ''واشنگٹن پوسٹ'' کے حوالے سے لگی ہے''فیصل آباد آپریشن میں 20امریکی فوج شامل تھے القاعدہ کے کئی افراد کو لشکر طیبہ کے سینئر کارکن 'حمید نیازی' کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ حمید نیازی کو پاکستانی حکام نے پہلے گرفتار نہیں کیا تھا۔
چلیں آپ نے پاکستانی میڈیا کو قابل اعتبار تسلیم کر لیا ہے تبھی تو ان خبروں پر آپ ایمان لے آئے ہیں۔ میرے بھائی جو حوالہ آپ نے دیا اس میں کہاں لکھا ہے کہ لشکر نے القاعدہ رہنماوں کو گرفتار کروایا اس سے تو پتہ چلتا ہے کہ القاعدہ رہنماوں کی مدد کی اور آپ کو پہلے بھی عرض کر دیا گیا ہے کہ یاسر الجزیری تو خالد شیخ کی راہم کردہ معلومات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اور حافظ سعید صاحب کا بیان بھی آپ نے خود ہی نقل کیا ہے کہ ان کی گرفتاری میں ایجنسی کو ڈبہ بند کھانوں کی وجہ سے شک ہوا تو آپ کا اپنے قیاس سے لشکر کو ان کی گرفتاری میں شامل کرنا غلط ہے۔
اور آپ نے جس خبر کا حوالہ دیا ہے وہ خبر یہاں لگادیں۔
قارئین ان شواہد کو آپ درج بالا تاریخوں کے پرانے اخبارات میں دیکھ سکتے ہیں لیکن اس واقعے میں حیرت کی بات یہ ہے کہ کالعدم لشکر طیبہ اور موجودہ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو القاعدہ کے ابوزبیدہ ' یاسر الجزائری اور دیگر عرب مجاہدین کی امریکیوں کو حوالہ کرنے کے دو دن بعد رہا کر دیا گیا جو کہ جماعۃ الدعوۃ اور حکومت کے تعلقات کی ایک واضح دلیل ہے۔ یوں بھی پورے پاکستان میں سوائے جماعۃ الدعوۃ کے کسی جہادی تنظیم کے مرکز اور دفاتر کھلے عام نہیں۔ لیکن جماعۃ الدعوۃ کے دفاتر نہ سیل کئے جاتے ہیں اور نہ ہی ان کی کھالوں کے کیمپ اور فنڈ کے کیمپ پر پابندی ہے۔
(بحوالہ: گونتانامو کی ٹوٹی زنجیریں، صفحہ نمبر 158 مصنف، عبدالرحیم مسلم دوست، قلم دوست پبلشرز، اردو بازار لاہور)
حیرت کی بات ہے طالبان لیڈر ملا ضعیف کو بھی رہ رہا کر دیا گیا تھا اور دیگر طالبان کو بھی رہاکیا گیا تھا امریکہ نے اور بعد میں پاکستان نے بھی رہا کیا تو کیا سب ہی القاعدہ کے خلاف تھے۔ جب طالبان کو امریکہ یا پاکستان رہا کر تو کوئی ان پر شک نہیں کرتا اور اگر ھافظ سعید صاحب کو رہا کردیا جائے تو فوراََ شکوش و شبہات پیدا کرنا شروع ہوجاتے ہیں۔
ابوزینب صاحب آپ کی کوئی بھی خبر آپ کے دعویٰ پر پوری نہیں اُترتی بلکہ ان کا جھوٹا ہونا ہم نے ثابت کردیا ہے۔ اور آپ نے صرف اخباری خبروں پر اپنے قیاس سے لشکر کے لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کی ہے جس کے متعلق ہم آپ کو پہلے ہی کہہ چُکے ہیں کہ آپ کا قیاس ہمارے لئے حجت نہیں۔ آپ کے ان قیاسات کا رد تو اُس وقت بھی ہوجاتا ہے کہ امریکہ اور ہندوستان میں حافظ سعید صاحب کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا ہوا ہے۔ جس کا جواب آپ آج تک نہیں دے سکے اور نہ ہی ہمارے ھوالاجات کا رد کر سکیں ہیں پھر بھی اب ایسے ڈھیٹ ہیں کہ جھوٹ پر جھوٹ اور قیاس پر قیاس کئے جارہے ہیںَ اور پاکستانی حکومت نے سن 2002 میں لشکر کے تمام دفاتر بند کر دئے تھے جس کی وجہ سے لشکر کو اپنا نام جماعت الدعوۃ کرنا پرا کیونکہ قانونی طور پر جماعت کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہے اس لئے ان کو کام کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
آپ کی باقی باتوں کا جواب اُوپر گذر گیا ہے جس میں آپ نے وہی الزامات اور اپنے جھوٹے قیاسات کو دوبارہ دہرایا ہے اور لشکر کے افغان جہاد کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ اس کے متعلق آپ کو ہم نے تفصیل کے اُوپر لنک بھی دیا ہے افغان جہاد کے متعلق اور اب آپ کو مذید افغان جہاد کے متعلق لنک دے دیتے ہیں۔ جس سے ھقیقت خوب واضح ہوجائے اور آپ نے جو خبروں پر اپنے قیاس سے لشکر پر تبرے بازی کی ہے اُس کی ھقیقت بھی کوب واضح ہوجائے گی۔ انشااللہ
http://www.nctc.gov/site/groups/let.html