واقعی بری با ت ہے۔واقعی ، مجھے بھی حیرت ہوتی ہے کہ جب بھی کسی حنفی دوست سے بات ہو تو وہ بد زبانی پر اتر آتا ہے، حالانکہ دین اصلاح کا نام ہے۔ اس میں غصہ کرنا اور ناراض ہونا خود اپنے ساتھ زیادتی ہے۔ اللہ سمجھ دے۔
آپ کے سوال رویتی قسم کے ہیں بہت ویب سایٹس پر ان کے جواب دیے جا چکے ہیں۔ اگر واقعی آپ حق جاننے کییلیے مخلص ہیں تو "اھل حق ڈاٹ کام" پر مولانا امین صفدر صاحب کے تقلید پر جو بیانات ہیں وہ سماعت فرما لیں۔اسی طرح "احناف ڈاٹ کام" پر بھی ہیں۔
سوال نمبر2: اجماع کی تعریف کیا ہے۔ اور اجماع کن لوگوں کا معتبر ہے؟ تقلید شخصی اصطلاحی پر کیا اجماع ہوا ہے۔ اگر ہوا ہے تو کب، کہاں اور کن کا؟
جواب
(۱) علامہ ابن ہمام رحمہ اللہ، (التحریر في اصول الفقہ: ۵۵۲)
(۲) علامہ ابن نجیم مصری (الأشباہ: ۱۳۱)
(۳) محدث ابن حجر مکی رحمہ اللہ (فتح المبین ۱۶۶)
(۴) امام ابراہیم سرخسی مالکی رحمہ اللہ (الفتوحات الوہبیہ: ۱۹۹)
(۵) مشہو رمحدث ومفسر قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمہ اللہ (تفسیر مظہری:۲/۶۴)
(۶) حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ (حجة اللہ البالغہ: ۱/۳۶۱)
(۷)شارح مسلم شریف علامہ نووی (نور الہدایہ: ۱/۱۰)
ان تمام علماء کرام نے فرمایا ہے کہ اجماع ہو گیا ہے،اور اتفاق کی بات یہ ہے کہ جب اجماع ہورہا تھا ہمارا اس دنیا میں وجود نہیں تھا اس لئے ان کی بات پر اعتبا رکرنا پڑے گا اسی کا نام پیروی ہے اور اسی میں عافیت ہے ۔فقط واللہ اعلم بالصواب
سرکار دوعالم نے فرمایا میر ی امت گمراہی پر اکٹھی نہیں ہو سکتی۔
اسی بات کو اگر سمجھ لیں تو کافی ہے ٢٠ کیا ٢٠،٠٠٠ سوالوں کا جواب ہے۔
باقی آپس کی با ت ہے کہ غیر مقلدین بے چارے قابل ترس لوگ ہیں۔ ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کو گمراہ ، ضعیف اور پتہ نہیں کیا کیا ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور اتنا بغض ان کے سینوں میں بھر دیا جاتا ہے۔ کہ جب ان میں سے کیسی کو یہ پتہ چلتا ہے کہ بخاری کے مرکزی رادی ابوحنیفہ کے مقلد تھے تو وہ منکرحدیث ہو جانے کو ترجیح دے دیتے ہیں۔
میں اپنے عزیزوں میں ٣ ، ٤ایسے لوگوں کو جانتا ہوں پہلے غیر مقلد تھے آج منکر حدیث ہیں۔ ایک تو بچارے قادیانیت تک پہنچے کھڑے ہیں۔غیر مقلدین کے حق کو تسلیم کرنے والے علما بھی یہ با ت مانتے ہیں۔ اللہ ہم سب کو صحیح راستے کی ہدایت دے۔
ایک زمانہ مجھ پر گزرا ہے کہ میں بھی غیر مقلدیت کا مدح سرا تھا۔ لیکن اللہ ہی نے ہدایت دی۔