• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام انبیاء وشہداء اپنی قبروں میں زندہ ہیں، لیکن ان کی یہ زندگی برزخی ہے۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
@حافظ طاہر اسلام عسکری بھائی یہاں جواد بھائی کی بھی بات کا جواب دے دیں - اسی تھریڈ میں تا کہ بات آگے بڑھے - شکریہ -
بات یہاں بھی وہی ہے کہ برزخی قبر ،برزخی قبر؛اب کتنی مرتبہ جواب دوں میں اس کا؟؟؟÷
ہمارے نزدیک یہی قبر زمینی ہی مراد ہے البتہ اس کا مشاہدہ ہم نہیں کر سکتے؛میت ہی کو اس کا ادراک ہوتا ہے۔
 
Last edited:

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
السلام و علیکم-
محترم انس بھائی - میرے خیال میں عامر رضا بھائی شاید یہ پوچھنا چا رہے ہیں کہ جس قبرکا ذکر قرآن و حدیث میں ہے - کیا وہ زمینی قبر ہے یا اس سے مراد عالم برزخ ہے (یہ عقیدہ عثمانیوں کا بھی ہے کہ) عذاب و راحت کا تعلق زمینی قبر ے نہیں بلکہ اس سے مراد عالم برزخ ہے -دلیل کے طور پر وہ بخاری کی یہ روایت پیش کرتے ہیں-
جب کہ ہم دیکھتے ہیں کہ آل فرعون کے مردہ اجسام عجائب گھروں میں مقید ہیں - جہاں روح کے آنے جانے کا تصور نہیں ہے-

براہ مہربانی اس کی توجیہ فرمائیں -جزاک الله-
اس کو یوں سمجھ لیجئے کہ ایک شخص آپ کے پہلو میں لیٹے ہوئے کوئی مہیب خواب دیکھ رہا ہے، آگ میں جل رہا ہے، پانی میں ڈوب رہا ہے، سانپ اس کے پیچھے دوڑ رہا ہے، درندے اس پر حملہ آور ہو رہے ہیں، اسے پکڑ کر پابندِ سلاسل کردیا جاتا ہے، طرح طرح کی سزائیں اسے دی جارہی ہیں، وہ ایک زور کی چیخ مار کر خواب سے بیدار ہوجاتا ہے، اس کے بدن پر لرزہ طاری ہے، جسم پسینے میں شرابور ہو رہا ہے، آپ اس سے پوچھتے ہیں کیا ہوا؟ وہ اپنا خواب بیان کرتا ہے، آپ اس سے کہتے ہیں کہ: تم بڑے جھوٹے ہو! میں تمہارے پاس بیٹھا ہوا تھا، مجھے تو نہ تمہاری آگ کے شعلے نظر آئے، نہ پانی کی لہریں دکھائی دیں، نہ میں نے تمہارے سانپ کی پھنکار سنی، نہ تمہارے درندوں کی دھاڑیں میرے کان میں پڑیں، نہ میں نے تمہارے طوق و سلاسل کو دیکھا․․․ بتائیے! کیا آپ کی اس منطق سے وہ اپنے خواب کو جھٹلادے گا؟ نہیں! بلکہ وہ کہے گا کہ تم بیدار تھے، میں خواب کی جس دنیا میں تھا اس میں میرے ساتھ نہیں تھے۔ آپ دونوں کے درمیان صرف بیداری اور خواب کا فاصلہ تھا، اس لئے خواب دیکھنے والے پر خواب میں جو حالات گزرے، آپ پاس بیٹھے ہوئے ان حالات سے بے خبر رہے۔ اس طرح خوب سمجھ لیجئے کہ زندوں اور مردوں کے درمیان دنیا اور برزخ کا فاصلہ حائل ہے، اگر مردوں پر گزرنے والے حالات کا زندہ لوگوں کو احساس و شعور نہ ہو تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ مردوں کو اس قبر میں کوئی عذاب و ثواب نہیں ہو رہا، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا اور ان کا جہان الگ الگ ہے، اس لئے ہمیں ان کے حالات کا شعور نہیں، گو ان کے بدن ہمارے سامنے پڑے ہوں۔ ؎اپ جب دوسرے عالم میں پہنچیں گے وہاں آپ کو مشاہدہ ہوگا کہ فرعون کے اسی بدن کو عذاب ہو رہا ہے جو ہمارے سامنے پڑا ہے، لیکن یہ عذاب ہمارے مشاہدہ سے ماورا ہے، جس طرح بیدار آدمی سونے والے کے حالات سے واقف نہیں لیکن خواب بیان کرنے والے کے اعتماد پر اس کے خواب کو تسلیم کرتا ہے، اسی طرح اگرچہ ہم قبر اور برزخ کے حالات سے واقف نہیں لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان پر اعتماد کرتے ہوئے ان پر ایمان لائے ہیں، کسی چیز کا محض اس بنا پر انکار کردینا کہ وہ ہمارے مشاہدہ سے بالاتر چیز ہے، عقلمندی نہیں حماقت ہے!
قرآن کریم میں ہے کہ ملک الموت روح قبض کرتا ہے، لوگ ہمارے سامنے مرتے ہیں، ہم نے کبھی ملک الموت کو روح قبض کرتے نہیں دیکھا، مگر چونکہ یہ ہمارے مشاہدہ سے بالاتر چیز ہے اس لئے صاحبِ وحی صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتماد کرتے ہوئے مشاہدہ کے بغیر اسے مانتے ہیں۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لاتے تھے اور آپ سے گفتگو کرتے لیکن صحابہ کرام کو نہ ان کا سراپا نظر آتا تھا، نہ ان کی بات سنائی دیتی تھی۔ محض رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتماد پر نزول جبرائیل علیہ السلام پر ایمان رکھتے تھے۔ پس جب ہم اللہ تعالیٰ کے وجود کو، اس کے فرشتوں کو، انبیاء گزشتہ کو، ان کی کتابوں کو، آخرت کو، حشر و نشر کو، حساب و کتاب کو، جنت و دوزخ کو، الغرض بے شمار غیبی حقائق کو جو ہمارے مشاہدہ سے ماورا ہیں، بنا دیکھے محض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتماد پر مان سکتے ہیں اور مانتے ہیں تو میں نہیں سمجھتا کہ برزخ اور قبر کے حالات کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتماد کرتے ہوئے کیوں نہ مانیں، یہاں اپنے مشاہدہ کا حوالہ کیوں دیں․․․؟
“الذین یوٴمنون بالغیب” یہ اہل ایمان کا وصف ہے، اور غیب سے مراد وہ حقائق ہیں جو ہماری عقل و مشاہدہ سے ما ورا ہیں، پس ایمان کی پہلی شرط یہ ہے کہ ان غیبی حقائق کو مانا جائے۔ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “اگر یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ تم (خوف و دہشت کی بنا پر) مردوں کو دفن نہ کرسکوگے تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ تمہیں قبر کا وہ عذاب سنادے جو میں سنتا ہوں۔

اور اللہ تعالیٰ کی یہ قدرت مسلّم ہے کہ وہ ہوا میں اڑائے ہوئے اور دریا میں بہائے ہوئے اجزا کو جمع کرسکتے ہیں تو یقین رکھئے کہ وہ ایسے شخص کو قبر وبرزخ میں ثواب و
عذاب دینے پر بھی قادر ہیں خواہ میت کو دفن کردیا جائے یا سمندر میں پھینک دیا جائے یا جلادیا جائے یا لاش کو محفوظ کرلیا جائے
ہاں! اگر کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پے در پے متواتر ارشادات پر بھی ایمان نہ رکھتا ہو، صحابہ کرام سے لے کر آج تک کے تمام اکابر امت کے اجماعی عقیدے کو بھی لغو سمجھتا ہو اور اسے اللہ تعالیٰ کے علمِ محیط اور قدرتِ کاملہ میں بھی شک و شبہ ہو، اسے اختیار ہے کہ وہ قبر کے اندر سوال وجواب اور عذاب و ثواب کا شوق سے انکار کرے، جب وہ خود اس منزل سے گزرے گا تب یہ غیبی حقائق اس کے سامنے کھل جائیں گے مگر اس وقت کا ماننا بیکار ہوگا․․․!
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اور اللہ تعالیٰ کی یہ قدرت مسلّم ہے کہ وہ ہوا میں اڑائے ہوئے اور دریا میں بہائے ہوئے اجزا کو جمع کرسکتے ہیں تو یقین رکھئے کہ وہ ایسے شخص کو قبر وبرزخ میں ثواب و
عذاب دینے پر بھی قادر ہیں خواہ میت کو دفن کردیا جائے یا سمندر میں پھینک دیا جائے یا جلادیا جائے یا لاش کو محفوظ کرلیا جائے
اس بات سے کس نے انکار کیا ہے -
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
اس بات سے کس نے انکار کیا ہے -
دبے لفظوں میں آپ اور آپکے ساتھی کا اسی بات سے انکار ہے جب ہی آپ اس زمینی قبر یا زمین کے اوپر رکھی میت کا عذاب تلاش کرنے نکلے ہیں
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
بات یہاں بھی وہی ہے کہ برزخی قبر ،برزخی قبر؛اب کتنی مرتبہ جواب دوں میں اس کا؟؟؟÷
ہمارے نزدیک یہی قبر زمینی ہی مراد ہے البتہ اس کا مشاہدہ ہم نہیں کر سکتے؛میت ہی کو اس کا ادراک ہوتا ہے۔

مجھ پر تو بار بار فتویٰ شریف دیا جا رہا ہے اور کبھی گمراہ اور کبھی عثمانی گروپ کا کہا جا رہا ہے - لیکن ‏دسمبر 29، 2013 میں ایک بھائی @شعیب حیدری پورا ایک تھریڈ بنا کر کچھ پوچھ چکا ہے-



لیکن شاہد میرے بھائی @حافظ طاہر اسلام عسکری اور @اسحاق سلفی بھائی نے وہ تھریڈ دیکھا ہی نہیں - اب میری گزارش ہے کہ یہی میرے بھائی وہاں جو کچھ پوچھا گیا ہے اس کا جواب دے دیں - تا کہ یہاں ہم سب کے علم میں اضافہ ہو - شکریہ -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
لغۃ الاسلام اور علم الحدیث (المصطلح و الدرایہ )سے تہی دست ،اور بے خبر لوگ عثمانیوں کی دس صفحے والی رسالیاں پڑھ کر خود بھی راہ ہدایت
سے ہٹ رہے ہیں،اور دوسروں کو بھی ۔فی قلوبہم مرض ۔والوں کی وادی میں گھسیٹنے کی کوشش میں ہیں،
بے چارےحدیث کی کسی کتاب کا ایک صفحہ پڑھنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہیں ،
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مجھ پر تو بار بار فتویٰ شریف دیا جا رہا ہے اور کبھی گمراہ اور کبھی عثمانی گروپ کا کہا جا رہا ہے - لیکن ‏دسمبر 29، 2013 میں ایک بھائی @شعیب حیدری پورا ایک تھریڈ بنا کر کچھ پوچھ چکا ہے-



لیکن شاہد میرے بھائی @حافظ طاہر اسلام عسکری اور @اسحاق سلفی بھائی نے وہ تھریڈ دیکھا ہی نہیں - اب میری گزارش ہے کہ یہی میرے بھائی وہاں جو کچھ پوچھا گیا ہے اس کا جواب دے دیں - تا کہ یہاں ہم سب کے علم میں اضافہ ہو - شکریہ -
ایک ہی صحیح حدیث کافی ہے ایمان والوں کے لئے

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم دو قبروں كے پاس سے گزرے اور فرمانے لگے:

" ان دونوں قبر والوں كو عذاب ہو رہا ہے، اور يہ عذاب انہيں كسى بڑى چيز كى بنا پر نہيں.
پھر آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: كيوں نہيں، ان ميں سے ايك تو غيبت اور چغلى كرتا تھا، اور دوسرا پيشاب كى چھينٹوں سے نہيں بچتا تھا "
راوى بيان كرتے ہيں كہ: پھر رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايك تازہ شاخ لى اور اسے دو حصے كر كے ہر ايك قبر پر گاڑھ ديا، اور پھر فرمايا:
" اميد ہے كہ جب تك يہ خشك نہيں ہونگى ان سے تخفيف اور كمى كى جائيگى "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 1378 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 292 ).

میرا آپ سے سوال ہے کہ

نبی صلی اللہ علیہ وسلم جن قبروں کے پاس سے گزرے وہ قبریں کہا تھی ؟ دنیا میں یا عالم برزخ میں

لفظ قبر قرآن و حدیث میں کون سی قبر کے لئے استعمال ہوا ہے ؟؟؟ دیناوی قبر کے لئے یا پھر کون سی قبر کے لئے

نبی صلی اللہ علیہ وسلم جس قبر سے پناہ مانگا کرتے تھے وہ قبر کون سی ہے ؟
دیناوی قبر یا پھر کون سی قبر
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
مجموعات حدیث میں صحیحین (صحیح بخاری اور صحیح مسلم ) اہل سنت اہل حدیث کے ہاں سب سے مستند اور معتبر مانی جاتی ہیں
اس لئے یہاں صحیح مسلم کی دو حدیثیں پیش خدمت ہیں ،جو اس بات کی واضح دلیل ہیں ،کہ زمینی قبروں میں بھی عذاب و ثواب
ہوتا ہے ،،

عذاب 5.jpg
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top