ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
کتاب و سنت کی رو سے حضرات انبیاء عليهم السلام کی تصویر کشی کرنا یا کے مجسمے بنانا بذات خود خلاف شرع ہے۔ خواہ اس تصویر یا مجسمے میں اہانت یا رسوائی کا کوئی پہلو بھی نہ پایا جاتا ہو، انبیاء کرام کی مبارک صورتوں کو اللہ تعالیٰ نے ایک خاص وقار عطا فرمایا ہے اور شیطان کو بھی اس امر پر قدرت نہیں دی کہ وہ ان شخصیات کی صورت اختیار کرسکے۔ رسول اللہﷺ کا ارشاد گرامی ہے:
اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
قرآن و سنت کی روشنی میں توہین رسالت کا جرم معمولی نوعیت کا نہیں ہے کہ اس سے چشم پوشی کی جائے۔’’جو شخص خواب میں میری زیارت سے مشرف ہوا، اس نے مجھے ہی دیکھا، کیونکہ شیطان میری صورت اختیار کرنے پر قادر نہیں۔‘‘ (صحیح مسلم:۲۲۶۶)
اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
’’بلاشبہ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو اذیت دیتے ہیں، ان پر دنیا و آخرت میں اللہ کی طرف سے لعنت ہے اور قیامت کے دن ان کے لئے رسوا کن عذاب مہیا کیا جائے گا۔‘‘ (الأحزاب :۵۹)