اگر اس میں صرف سوالات کے جوابات فقہ حنفی سے مطلوب ہیں تو وہ میں دے دیتا ہوں۔
محترم! شاد بھائی نے دعوی نہیں کیا بلکہ روایت ابن عمر سے ظاہر ہونے والی ایک بات کا ذکر کیا ہے۔ آپ صحیح روایت سے کس بات کا ثبوت چاہ رہے ہیں؟
باقی اس روایت میں یہ ہے کہ ہم ایسا سمجھتے یا شمار کرتے تھے۔ کب؟ نبی ﷺ کے عہد میں۔ یعنی آپ ﷺ کے دور میں ایسا ہوتا تھا اور ہم اسے برا سمجھتے تھے۔
آپ دعوے کی جہت ملاحظہ کر کے روایت کا مطالبہ فرمائیں۔
ہم جنس پرستی کی سزائیں خلفائے اربعہ کے دور میں جاری کی گئی ہیں۔ مشکاۃ دیکھیے۔
لیکن آپ نے اس میں اور حلالہ میں کیا مناسبت دیکھی ہیے؟
حلالہ شرط کے ساتھ حرام ہے۔ یہ تو میں پہلے بتا چکا ہوں۔ اب اس کی روشنی میں رہتے ہوئے ان سوالات کو دیکھیے۔
اگر کسی شخص نے حرام حلالہ کروانا گوارا کر لیا ہے تو وہ یہ بھی برداشت کر لے گا۔
حلالہ بالشرط کو تو ہم حرام قرار دیتے ہیں۔ پھر اس سوال کا مطلب؟
حلالہ جائز نہیں ہے۔
لیکن اگر کسی نے کر لیا تو بچہ جس کے وہ نکاح میں تھی اس کا ہوگا۔
جب پہلی بار ہی جائز نہیں بشرط حلالہ تو آئندہ کیوں جائز ہوگا؟ ہر گز نہیں۔
خلاصہ کلام یہ کہ آپ لوگ جو اپنے ذہن میں ہوتا ہے اسی کو احناف کا مسلک کیوں سمجھتے ہیں اور اسی کو لے کر اعتراض کیوں کرتے ہیں؟
احناف کا جو مسلک احناف بتاتے ہیں اسے سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے کیوں کہ اس پر اعتراضات کی گنجائش کم ہو جاتی ہے۔
میں ایک بار پھر واضح طور پر کہتا ہوں کہ حلالہ کی شرط کے ساتھ نکاح کرنا جائز نہیں ہے لیکن نکاح ہو جائے گا۔ ہمبستری کے بعد عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہو جائے گی اور زوج ثانی کے لیے اسے طلاق دینا ہرگز ضروری نہیں ہے۔
یہ احناف کا مسلک ہے نہ کہ یہ کہ حلالہ بالکل جائز اور اچھا عمل ہے۔
السلام و علیکم محترم اشماریہ صاحب -
پہلی بات تو یہ کہ میں نے شاد صاحب سے صرف اتنا پوچھا تھا کہ اگر اثر ابن عمر رضی اللہ عنہ کا صاف سیدھامطلب یہ نکلتا ہے کہ حلالہ حضور پاک کے دور میں بھی رائج تھا- تو کسی روایت سے ثابت کردیجئے کہ اس دور میں حلالہ کا فعل ہوا تھا -اور میرا کہنا یہ ہے کہ ضروری نہیں کسی فعل کے وقوع پذیر ہونے پر ہی اس کو حرام ٹھرایا جائے -
اب اگر میں آپ سے کہوں کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے "جنگ خیبر" کے دن متعہ کے ساتھ جنگلی گدھے کا گوشت بھی حرام قرار دے دیا تھا - تو کیا اس سے ہم یہ اخذ کر سکتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان الله اجمعین جنگلی گدھے کا گوشت حرام ہونے سے پہلے شوق سے کھاتے تھے ؟؟؟
دوسری بات یہ کہ الله کے نبی کی ایک حدیث ہے کہ:
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ الْأَشْعَرِیُّ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْعَرِیُّ وَاللَّهِ مَا کَذَبَنِی سَمِعَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَيَکُونَنَّ مِنْ أُمَّتِی أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ۔ (بخاری، رقم ٥٥٩٠)
''عبد الرحمن بن غنم اشعری کہتے ہیں کہ مجھ سے ابو عامر یا ابو مالک اشعری نے بیان کیا اور خدا کی قسم انھوں نے مجھ سے جھوٹ نہیں کہا کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت میں (ایک زمانے میں )۔ لازماً ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو زنا کرنے، ریشم پہننے، شراب پینے اور گانے بجانے کو (اپنے لیے)۔ حلال ٹھہرا لیں گے۔''
اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیش گوئی بیان ہوئی ہے کہ ایک زمانے میں آپ کی امت میں کچھ ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اپنے لیے حرام چیزوں کو حلال ٹھہرا لیں گے اور پھر وہ ان میں بہت اطمینان کے ساتھ مشغول ہوں گے۔ ظاہر ہے کہ اطمینان کی اس حالت میں سرکشی اپنی انتہائی صورت اختیار کر لیتی ہے-
اور حلالہ کو صحابہ کرام رضی الله عنہ اپنے دور 'زنا' شمار کرتے تھے -اب آپ خود ہی سمجھ دار ہیں کہ کون لوگ ہیں جو حلالہ (جو کہ زنا کی ایک شکل ہے صحابہ کے نزدیک) اس کو وہ حیلے بہانے سے حلال ٹھرا رہے ہیں ؟؟
آپ کہتے ہیں کہ حلالہ شرط کے ساتھ حرام ہے ورنہ نہیں -
تو محتر 'حلالہ' کہتے ہی اس فعل کو ہیں جس میں نکاح مشروط ہو- اگر شروط کے بغیر ہو گا تو وہ حلالہ ہی نہ ہو گا -
پھر آپ یہ بھی فرماتے ہیں کہ :
حلالہ کی شرط کے ساتھ نکاح کرنا جائز نہیں ہے لیکن نکاح ہو جائے گا۔ ہمبستری کے بعد عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہو جائے گی-
جب کہ قرآن میں سوره البقرہ آیت ٢٣٠ نے تو واضح کر دیا کہ عورت اپنے پہلے شوہر کے لئے جب ہی جائز ہو سکتی ہے جب وہ (دوسرا شوہر اپنی مرضی سے طلاق دے)-
جب ایک چیز جائز ہی نہیں تو اس کے ذریے دوسری چیز کیسے حلال ہو گئی - یہ تو ایسے ہی ہے کہ ایک انسان کا نکاح بغیر گواہوں کے ہو اور وہ بعد میں اپنی بیوی کو طلاق دے دے - تو ہم کہیں کہ جو اس نے طلاق دی ہے وہ عین شریعت کے مطابق ہے -جب اس انسان کا نکاح ہی منعقد نہیں ھوا تو طلاق کی بات کرنا تو اور بھی بڑی جہالت ہے -
جب حلالہ کا نکاح ہی فاسد ہے تو پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح شریعت کے کس اصول سے صحیح اور جائز ہے ؟؟
آپ کہتے ہیں کہ احناف کے جو مطلب احناف بتاتے ہیں وہ آپ سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے
تو بھیا الله نے ہمیں قرآن واحادیث نبوی کو سمجھنے کا مکلف بنایا ہے نہ کہ احناف کا موقف سمجھنے کے لئے پیدا کیا ہے -
والسلام -