• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حلب نہیں ہمارا قلب مر گیا ہے !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
15541629_1236014883146015_8702062867810395466_n (1).jpg




15542436_1236014886479348_1056171336142141409_n.jpg

جامعہ مسجد اموی جو اب رافضیوں کے ہاتھوں برباد ہو گئی
مگر
یاد رکھنا حضرت مہدی کا ھیڈ کواٹر اور حضرت عیسی کا نزول اسی شام میں ہوگا
دجالی طاقتوں کی شام اسی شام میں ہوگی۔۔۔۔ان شاءاللہ ۔۔۔۔
مسلمان مائیں بانجھ نہیں ہوئی جو بہادر فرزند جنم دینا چھوڑ دیں اور قرآن بے نور نہیں ہوا جو جذبہ جھاد اور شوق شھادت پیدا نہ کرسکے
یہ لہو لوٹے گا۔۔۔۔یاد رکھنا ضرور لوٹے گا۔۔۔
بس تم منتظر رہنا۔۔۔۔۔۔

الا ان نصراللہ قریب۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
حلب جل رها هے !!!
شام لهو لهو!!!
بخدا زخمى، تڑپتے ،معصوم اور خوب صورت بچے ديكهے نهيں جاتے!!!
ابهى برما كے زخم تازه تهے كه ظالموں نے اسے كريد كر تيزاب اور گندھک سے مساج كرديا.
اف رحمان ورحيم الله !!!
امت اور اس كے حكمران كب بيدار هوں گے جب بهت سارا پانى پلوں كے نيچے سے گزر جائيگا!!!
سلام تركى!
آفرين هےاس كے حكمرانوں اور رعايا پر!
شام تو ايک امير ترين ملک تها.
باشندگان نهايت مطمئن تهے.
اچانک بچوں اور عورتوں كى بارى كيسے آگئى؟
هم تو مختلف بحرانوں كے شكار هيں
معاشى پريشانى
بجلى بحران
اندرونى سازشيں
بيرونى دسيسه كارياں
همسايه ممالک آستين كے سانپ
اهاليان پاكستان ذرا سوچو!!
كم از كم هم ان كے ليے دعائيں تو كر سكتے هيں.
فيس بک پر اپنے فرينڈز سے ان كى بولتى تصويريں ،چيختى ويڈيوز ،
سسكياں، آهيں، رستے زخم، بهتے خون ،ظلم وستم كى خون آشام،پهٹے جسم،كٹے اعضا شيئر تو كرسكتے هيں!!!
ان كے حق ميں كلمه حق تو بلند كرسكتے هيں
تو آئيے حقيقى محمدى بن جائيے
سبهى ايک جهنڈے تلے جمع هوجائيے.
جس كى قيادت افواج پاكستان كے مايه ناز جرنيلوں،تركى كے حكمرانوں اور سعوديه كے بادشاهوں كے هاتھ ميں هو!!!
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
روسی بری و فضائی افواج, شامی افواج, ایرانی افواج, عراقی ملیشیاء, افغانی ملیشیاء اور لبنانی حزب اللہ نے بھاری توپخانے اور فضائیہ کی مدد سے....طویل لڑائی کے بعد......... بے سروسامانی کے عالم میں....تباہ شدہ حلب کی حفاظت کرنے والے.... اس کے بیٹوں کو شہید کرنے کے بعد...... بالآخر شہر حلب پر کنٹرول حاصل کر لیا....
.
تباہ شدہ عمارتیں, جلی کٹی لاشیں, کھنڈر بنے مسکن اور لاکھوں زخمیوں پر قبضہ کرلیا....
.
مٹھی بھر لوگ لڑے اور ایسے لڑے کہ دنیا کو حیران کر گئے.....
.... شہر حلب الوداع۔۔۔۔
تیرے بیٹوں نے حق ادا کردیا۔۔۔۔


جب اہل شام ہلاک ہوجائیں گے تو میری امت میں کوئی خیر باقی نہ رہے گی :
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اہل شام ہلاک ہوجائیں گے تو میری امت میں کوئی خیر باقی نہ رہے گی اور (لہذا) میری امت میں ایک جماعت حق کو غالب کرنے کے لئے لڑتی رہے گی اور اپنی مخالفت کرنے والوں اور رسوا کرنے والوں کی پرواہ نہیں کرے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے گی اور وہ سارے حق پر قائم رہیں گے (راوی کہتے ہیں کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے ہوئے شام کی طرف اشارہ کررہے تھے۔
(کنزالعمال ج ۱۴ص۱۶۱رقم:۳۸۲۳۳)
مسافر نیوز، اردو:

#شام #سوریا #حلب
سیرین سول ڈیفنس (white helmets) کا آفیشل ٹوئیٹ ہے کہ آج کوئی حتمی اعداد نہیں کہ شہید ہونے والے کتنے ہیں، تمام گلیاں اور منہدم عمارتیں لاشوں سے بھری پڑی ہیں۔
اتنا ہی نہیں، ایک اور ٹوئیٹ پڑھتے جائیں پھر میں بھی جا کر کسی دیوار کا سہارا لے کر اشک بہاؤں۔
ایک شامی بھائی ابو نضال السعیدی کا حلب سے ٹوئیٹ پڑھا جو کہ رہے ہیں کہ ہمیں بہنوں کی چیخیں گلیوں سے آتی سنائی دے رہی ہیں ، جن کی سرِ عام عزتیں لوٹ رہے ہیں شیعہ ملیشیإ (حزب الله) کے خنازیر۔

اےتاریخ قلم اٹھا اور لکھ "حلب گر گیا" عصمتیں لٹ گئیں جوانیاں تباہ ہوئیں بچپن دیواروں پر چیتھڑے بن کر لٹک گئے
لیکن
امت میلاد کی بحث میں تھی ۔حکمران کفار کی فرمانبرداری میں تھے ۔25 کلومیٹر کے فاصلے پر امت کی بہترین فوج (ترک فوج) تھی جو ایک دن میں دشمنان اسلام کو نیست و نعبود کر سکتی تھی مگر وہ حرکت میں نہ آئی ۔ایٹمی طاقت کشکول لیے کفار کے دربار میں کھڑی تھی غیرت ڈھونڈھے نہ ملی۔
دل پھٹ گیا ہائےحلب لٹ گیا...
اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُوْمِنِيْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَيْنَ قُلُوْبِهِمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِهِمْ وَانْصُرْهُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهِمْ ، اللّٰهُمَّ الْعَنِ الْکَفَرَةََ الَّذِيْنَ يَصُدُّوْنَ َعَنْ سَبِيْلَکَ وَيُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَيُقَاتِلُوْنَ اَوْلِيَاءَ کَ ، اللّٰهُمَّ خَالِفْ بَيْنَ کَلِمَتِهِمْ وَزَلْزِلْ أقْدَامَهُمْ وَأنْزِلْ بِهِمْ بَأسَکَ الَّذِیْ لَاتَرُدُّہُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اہل حلب کا مجرم کون ؟

.
سال گزرا انہی شدید سردیوں میں حلب کی شہری آبادی پر روس نے بم برسانے شروع کیے ..ایران اس کام میں اس کے ساتھ مکمل شریک تھا ، اور ایرانی فوج اس جنگ میں بشار کی مدد گار تھی ...کسی بھی جنگ میں شہری آبادی پر بمباری جرم ہے لیکن اس جنگ کا آغاز ہی شہری آبادی سے کیا گیا -
کیا آپ جانتے ہیں کہ حلب سے پچیس کیلو میٹر دور دنیا کی ایک بہترین اور طاقت ور فوج بیٹھی ہوئی ہے ... جی ہاں یہ اہل حلب کے ہم مذھب مسلمان ترکی کی فوج تھی - سال بھر روس نے ایسی بمباری کی کہ جس کی اتریخ میں نظیر نہیں ملتی - لیکن ایسا کیا ہو گیا تھا کہ سال بھر انسانیت سسکتی رہی اور کسی کے سر پر جوں تک نہ رینگی ؟؟
آپ جانتے ہیں کہ ایران ، ترکی شام اور عراق کی سرحدوں کا اتصال کرد علاقوں پر ہوتا ہے ..اور کرد پچھلی کئی دہایوں سے آزادی کے طلب گار ہیں موجودہ خانہ جنگی نے ان کو اپنے خوابوں کی تعبیر کا موقع دکھایا ..عراق کے کرد کسی حد تک خود مختار ہو بیٹھے ہیں جب کہ ترکی اور شامی کرد مل کر جدوجہد میں مصروف ہیں اور ان کو ترکی کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے ...
اس مرحلے پر روس ایران اور ترکی کے مابین ایک سہ فریقی سمجھوتہ تشکیل پایا جس کے تحت :
ترکی اگر جیش الفتح کی امداد سے ہاتھ کھینچ لیتا ہے تو ... روس اور ایران کردوں کی امداد روک لیں گے -
اور حلب بشار کے زیر انتظام چلا جائے گا
اس دوران ترکی نے ان گروپوں کو بھی حلب سے نکل جانے کو کہا کہ جو اس کے زیر اثر تھے ..اس کے لیے اس نے بہانہ یہ کیا کہ ہم نے اانہیں داعش کے خلاف محاذ کھولنے کا بہانہ بنایا .. حالانکہ اس وقت سب سے زیادہ اہم حلب کو بچانا تھا ، شہری آبادی کی بربادی کو روکنا تھا ..لیکن اس طرح کر کے مجاھدین کی طاقت کو کمزور کیا گیا -
کون سی امت مسلمہ کی بات کرتے ہیں ؟
امت اہم نہیں کرد حکومت کو بننے سے روکنا اہم تھا بھلے اس کے لیے دو ملیں آبادی برباد ہو سو ہوئی
اب جب سب کچھ ہو چکا تو ترکی آنسو بہاتا بیچ میں آ گیا ...تیئس لاکھ افراد کی آبادی والا شہر خالی ہو گیا ...جب عصمتیں لٹ چکیں مسجدیں اجڑ گئیں .بچے قتل ہو گئے سہاگ اجڑ گئے تو :
خلیفہ المسلمین اردگان صاحب نے "امداد " بھیج دی ...جب اسلحہ کی ضرورت تھی تب سازشیں کرتے رہے ... اور ہم بھولے بادشاہ ترکی کی اس عظیم "امداد " پر حسب معمول زندہ بعد کے نعرے لگا رہے ہیں
مختصرا یہی معاملہ سعودیہ کا رہا ..اس نے روس کی ایک دھمکی پر ہاتھ پھینک دئیے کہ حلب کے معاملے میں آئے تو یمن میں شیعہ کی ویسے ہی مدد کریں گے جیسے شام میں ...اور غبارے سے ہوا نکل گئی .. بہرحال سعودیہ اس درجے کا مجرم نہیں لیکن بری بھی نہیں ...اور ہم ایٹمی پاکستان ..ہم کو چھوڑئیے ہم مرفوع القلم ہیں ... البتہ پاکستانی مذھبی جماعتوں کی سال بھر خاموشی نظر انداز کرنے والی نہیں
ان سے سوال ہونا چاہیے کہ یہ مظاہرے جو آج آپ کر رہے ہیں سال بھر میں کیوں نہیں کیے ؟ آج قاضی حسین احمد یاد آ رہے ہیں پاکستان میں موجودہ دور میں ایسا درد امت رکھنے والے کم گزرے ہیں -
اہل حلب کی مجرم تمام انسانیت ہے ..اور امت مسلمہ خاص طور پر مجرم ہے ...ہم سب مجرم ہیں ...

ابوبکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
..... حلب سے ترکی محض پچیس کلو میٹر ہے

...
ہاں میرے ہم مذھب مجھ سے صرف چند میل دور تھے ...بس اتنے کہ میں اگر روں یا سسکی بھروں تو ان تک میری آواز چلی جاتی ...سو مجھ کو کاہے کا غم تھا ..لیکن ...میں پھر بھی اجڑ گیا ...
ایک سال سے بمباری ہو رہی تھی ، اور کوئی سیز فائر کی کوشش نہ کی گئی جب تک مکمل حلب خالی نہ ہوا تب تک ترکی کی طرف سے آواز تک نہ آئ -
سودا صرف اتنا تھا کہ روس نے وعدہ کیا تھا کہ تم اگر خاموش رہو گۓ تو ہم کردوں کی مدد نہیں کریں گۓ
سو خلیفہ اردگان چپکے پڑے رہے
لیکن کیا یہ " ڈیل " بھی ہوئی تھی کہ حلب شہر کو بمباری سے ایسا تباہ کیا جائے گا جیسے ہیروشیما اور ناگا ساکی --
یوں برباد کیے جائے گا کہ شہر میں ایک انسان باقی نہ بچے گا
کیا یہ بھی طے پایا تھا کہ تمام مساجد تباہ کی جائیں گی
جب بائیس لاکھ آبادی کا شہر برباد ہو گیا خالی ہو گیا تو
چند ایمبولینس بھیج کے ہیرو بن گئے

...ابوبکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عوام قوانین میں بندھے ہوئے ہیں اور حکمران نشہ کر کے سو رہے ہیں. حلب کی مدد کے لیے ترکی سے قافلے چل پڑے. اور ایٹمی پاور پاکستان کے حکمران غیرت کا سودا کر چکے ہیں. رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: "دیوث جنت کی خوشبو بھی نہیں پا سکے گا." شام میں ہماری مسلمان بہنوں کی عزتیں پامال ہو رہی ہیں اور یہ سکون کی نیند سو رہے ہیں، دیوث نہیں تو کیا ہیں یہ.؟؟؟ اللہ کی قسم اگر میں پاکستان کا حکمران ہوتا تو تب تک چین کی نیند نہ سوتا جب تک بشار الاسد اور اس کے کارندوں کو عبرت کا نشان نہ بنا دیتا.

بے غیرت حکمرانو.... دنیا کی بہترین افواج کا اچار ڈال لو اگر اپنے بہن بھائیوں کی مدد نہیں کرنی تو.

Safi Ullah Siddiqui
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ثابت ہوا کہ جنید جمشید رحمہ اللہ کا ایک جنازہ


اہل حلب کے سینکڑوں ، ہزاروں معصوم بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں کے سفاک قتل عام پر بھاری ہے
میڈیا سے شکوہ کیا کریں
ہمارے سوشل میڈیا کے بہت سے ساتھی جنہیں بالکل فرصت نہیں تھی آج وہ بھی بہت دھوم دھام سے اس ایک جنازہ کی کوریج دے رہے تھے

انا للہ و انا الیہ راجعون
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
15541428_1837938979762846_8210079068484778258_n.jpg
15590076_1837939103096167_8550638122398447138_n.jpg


اللہ کی مدد۔۔ ضرور آئے گی۔۔

ان شاء اللہ



میں ڈر رہا ہوں. میں ایک انجانے خوف میں مبتلاء ہوں. مجھے شدید شرمندگی کا احساس ہورہا ہے. زمین باوجود وسعتوں کے مجھ پر تنگ محسوس ہورہی.
آسمان بے پناہ بلندیوں پر ہونے کے باوجود سر پر گرتا دکھائی دے رہا. میرا دماغ سوچ سوچ کر شل ہورہا ہے آنکھیں رورو کر سوج رہی ہیں.
یہ دیکھ اور سن کر کہ جب حلب کے فرشتوں سے بھی زیادہ معصوم ننھی ننھی کلیوں کو ” انسانیت ” کے درندے بارود سے ریزہ ریزہ کر رہے تھے.
تو ہم میلادی جلوس کی شرعی حیثیت کی لایعنی بحث میں الجھے ہوئے تھے۔
ایسے میں جب یہ خبر پڑھی کہ مظلوم حلب میں بچیوں پر غارت گرانِ مغرب نے قیامت ڈھادی تو مجھے یوں لگا
کہ حشر کا میدان ہے اور حلبی” شہزادیوں ” کا ہاتھ میرے گریباں میں ہے اور وہ دریدہ بدن کے ساتھ کھڑی ہیں
اور ان سے سوال ہورہا ہے “بای ذنب قتلت- کس جرم کی پاداش میں تمھاری خاک اڑائی گی”۔۔
صدموں کے تو ہم عادی ہیں .
غم کی کوہ گراں تو ہم پر ٹوٹتے رہتے ہیں.
کربلا تو ہر روز برپا ہوتی رہتی ہے. مصائب کے جھکڑ تو ہم پر گرتے ہی رہتے ہیں.
آلام کا ڈیرا تو امت مسلمہ کے آنگن میں مستقل ہے. لیکن حلب کا دکھ دو آتشہ ہے،
حلب کا غم تو کمر توڑ ہے. حلب کا کرب جداگانہ ہے.
حلب تو بازی لے گیا دکھ کی بازی جیت گیا دل ٹوٹ گیا
آج اپنے وجود سے گھن آرہی ہے.
آج اپنے سراپے سے نفرت سی ہونے لگی ہے. آج اپنا جسم مردہ لاشہ لگ رہا ہے.
آج اپنی آتی جاتی سانسوں پر شرمندگی محسوس ہورہی،
آج اپنی اچھلتی پھدکتی نبض پر غصہ آرہا ہے، آج اپنی زندگی بوجھ لگ رہی ہے،
رگوں میں دوڑتا لہو جوش نہیں احساس ندامت سے منجمد ہورہا ہے، دل کی ہر دھڑکن پر کوفت ہورہی ہے۔
حلب سلگتا رہا، میں فلسفیانہ موشگافیوں میں جتا رہا۔
حلب ادھڑتا رہا اور میں حلوے بریانی کی دیگوں کو سینکتا رہا۔
حلب کی بیٹیاں لٹتی رہیں اور میں گلیوں کی سجاوٹ کے نظاروں میں مگن رہا۔
حلب کے معصوم کٹتے رہے اور میں اصول فقہ کی ورق گردانی میں انگلیاں گھساتا رہا۔
حلب کی مائیں مرتی رہیں اور میں زندگی کا سامان کرتا رہا۔ حلب کے بو ڑھے بے توقیر ہوتے رہے
اور میں لاٰئک وکمنٹ کے گھن چکروں میں الجھا رہا۔ حلب کے شیر دل مجاھد فرض ادا کرتے رہے
اور میں بریانی اور نذرونیاز کی پلیٹوں کا انتظار کرتا رہا۔
محمد کریم صلی الله عليه وسلم کی امت گاجر مولی کی طرح ذبح ہوتی رہی اور میں میلاد میں گانوں کی دھنوں میں وجدی حال طاری کرکے جھوم جھوم کر نبی مکرم کو راضی کرنے کا ناٹک کرتا رہا۔
اور منافق زبانیں قادیانیت کی وکالت میں لپلپارہی تھیں۔
ایک عبادت گاہ پر مشکوک حملہ ہوا تو اخلاقیات کے چغادریوں کی ہمدردی جاگ اٹھی،
لیکن حلب کی سینکڑوں مساجد کی شہادت پر زبان کو قبض دائمی ہوگئی،
اسلحہ ڈپو عبادت خانے کا غم تو کھایا جارہا ہے لیکن ہسپتالوں سے مریضوں کو نکال نکال کر لبرل اسلحے کے دہانے ٹھنڈے کئے گے،
پیچس زدہ الفاظ کو فلیجل مل گئی۔ تف ہے۔۔ اور بے حد ہے۔
اے حلب۔۔!! میرے پاس بے غیرتی کے آنسو ہیں،
میرے پاس تیرے شیروں کو عقیدت کے نذرانے کے طور پر بے بس خاموشی ہے.
میرے دامن میں تیرے لئے بے حسی ہے، میرے دل میں تجھ پہ نثار کرنے کو بزدلی ہی ہے، میرے الفاظ گنگ ہیں۔
میں چپ، میرا شعور چپ۔۔
سیدھی سی بات ہے، صرف دعا ہی کرسکتا ہوں۔
بزدل اور کربھی کیا سکتے ہیں ؟؟؟
پر دل کی دھڑکن تیرے ان بیٹوں کے نام جو بے سروسامانی میں تیری حرمت پر کٹ گئے۔
نظروں کا تقدس ان جوتیوں پر قربان جو تیری حصار میں جتے کسی مرد مجاہد کے تلوے چاٹتے رہے۔
میرے جذبات تیرے ان وارثوں کے نام جو بھوکے پیٹ تجھ پر جان وار گئے۔ میرے لبو ں کی ہر دعا ان خدامست سرفروشوں کی نذر جو اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے تیرے دشمن اللہ ورسول کے دشمنوں کے سامنے سینہ سپر ہیں۔
حلب تو رو نہیں۔۔!!
آئے گا اللہ کا لشکر۔۔ آئیں گے اللہ کے شیر۔۔ جھپٹیں گے تجھے ان مغربی دہشت گردوں اور شیعہ عسکریت پسندوں اور بشاری گرگوں سے چھڑائیں گے.
تب تک خون کی مہندی لگا، چوکھا رنگ چڑھا۔۔ آئے گی اللہ کی مدد۔۔ ضرور آئے گی۔۔
ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔
اللہ دیکھ رہا ہے اللہ کا رسول دیکھ رہا ہے
تیرے آنسو جلد ہی پونچھے جائیں گے

نوفل ربانی
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
ثابت ہوا کہ جنید جمشید رحمہ اللہ کا ایک جنازہ


اہل حلب کے سینکڑوں ، ہزاروں معصوم بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں کے سفاک قتل عام پر بھاری ہے
میڈیا سے شکوہ کیا کریں
ہمارے سوشل میڈیا کے بہت سے ساتھی جنہیں بالکل فرصت نہیں تھی آج وہ بھی بہت دھوم دھام سے اس ایک جنازہ کی کوریج دے رہے تھے

انا للہ و انا الیہ راجعون
یونس بھائی

ہمارے اسلاف اللہ کے بھروسے پر لڑتے تھے اور اب ہم اسباب پر بھروسہ کر تے ہیں ۔غیرت ، حمیت ،عزت نفس ،اسلامی بھائی چارہ جیسے لفظ اب ہمیں اپنی لغات سے نکال دینے چاہیئں۔ہم سب نام کے مسلمان ہیں ۔مسلمان کبھی بھی جہاد میں نتائج کو نہیں دیکھتا تھا۔اب ہم پہلے نتیجے کا سوچتے ہیں کہ ہمارا کیا ہوگا ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث "مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں ایک حصہ کو تکلیف ہوگی تو سارا جسم تکلیف محسوس کرے گا"۔ یہاں تکلیف تو کیا ایک پوری مسلم قوم ہی مٹ گئی اور ہمیں چھنیک تک نہ آئی۔اب جہاد فرض نہیں تو کب ہوگا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
15578582_1305228659535887_2379808412645423707_n.jpg

یمنی اخبار کا ٹویٹ

https://twitter.com/ALyemenNow/status/808872005969866752


الرئيس السوداني عمر البشير:

اعلن امامكم انني قررت هدم السفارة الإيرانية في الخرطوم ، وبناء مسجد مكانها بإسم الخليفة عمر بن الخطاب
 
Top