• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندی عقیدہ: روضۂ رسولﷺ علی الاطلاق افضل ہے۔ عرش، کرسی اور کعبہ سے بھی افضل!

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290


اللہ تعالى کے بارہ میں دیوبندی عقائد

عقیدہ نمبر ۱... وحدۃ الوجود

اللہ تعالیٰ اپنی ذات ،صفات اور وجود کے اعتبار سے اپنی تمام مخلوقات سے الگ اور علیحدہ ہے ۔ جبکہ آل دیوبند اللہ رب العزت کے بارہ میں وحدت الوجود کا شرکیہ عقیدہ رکھتے ہیں ۔ اور وحدت الوجود صوفیوں کی اصطلاح میں تمام موجودات کو (اللہ ) خدا تعالیٰ کا وجود ماننا اور ماسوا کے وجود کو محض اعتباری سمجھنا۔ (علمی اردو لغت ، تصنیف وارث سرہندی، ص:1551)

. اس عقیدہ وحدت الوجود کے بارہ میں حاجی امداد اللہ صاحب رقمطراز ہیں :

''اور اس کے بعد اس کو ہُو ہُو کے ذکر میں اس قدر منہمک ہوجانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی (اللہ) ہوجائے اور فنا در فنا کے یہی معنی ہیں اس حالت کے حاصل ہوجانے پر وہ سراپا نور ہوجائے گا۔ ''
(کلیاتِ امدادیہ، ص:18ضیاء القلوب، ص:35-36)

. اور پھر اسی وحدۃالوجود کے عقیدہ کوحق اور صحیح قرا ر دیتے ہیں۔
(کلیات امدادیہ ، ص:218)

. اور پھر اس وحدۃ الوجود کے درجہ کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں :"اس مرتبہ میں خدا کا خلیفہ ہوکرلوگوں کو اس تک پہنچاتا ہے اور ظاہر میں بندہ اور باطن میں خدا ہو جاتا ہے اس مقام کو برزخ البرازخ کہتے ہیں اور اس میں وجوب وامکان مساوی ہیں کسی کو کسی پر غلبہ نہیں مرج البحرين يلتقيان بينهما برزخ لا يبغيان اس مرتبہ پر پہنچ کر عارف عالم پر متصرف ہو جاتا ہے ۔ اور سخر لكم ما في السماوات وما في الأرض کا انکشاف ہوتا ہے اور وہ ذی اختیار ہو جاتا ہے اور خدا کی جس تجلی کو چاہتا ہے اپنے اوپر کر تا ہے اور جس صفت کے ساتھ چاہتا ہے متصف ہو کر اس کا اثر ظاہر کرسکتا ہے چونکہ اس میں خدا کے اوصاف پائے جاتے ہیں اور خدا کے اخلاق سے وہ مزین ہے ۔" (کلیات امدادیہ , ص:۳۶)

. ضامن علی جلال آبادی دیوبندی نے ایک زانیہ عورت کو کہا: ''بی شرماتی کیوں ہو؟ کرنے والا کون اور کرانے والا کون؟ وہ تو وہی ہے۔ (تذکرۃ الرشید، ج:2، ص: 242)

. اس ضامن علی جلال آبادی کے بارے میں رشید احمد گنگوہی نے مسکراکرفرمایا: ''ضامن علی جلال آبادی تو توحید میں غرق تھے۔ (تذکرۃ الرشید، ج:2، ص: 242)

الغرض دیوبندی علماء اس وحدۃ الوجود کے قائل ہیں جس میں خالق ومخلوق ، عابد ومعبود اور اللہ اور بندہ کے درمیان فرق مٹا دیا جاتا ہے۔
میرا خیال ہے ہم اس موضوع پر بحث نہیں کر رہے۔ ویسے اس کے بارے میں اپنا نظریہ میں فورم پر ہی ایک جگہ لکھ چکا ہوں۔
آپ کیوں غیر متعلق اشیاء پوسٹ کر رہے ہیں؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
اور جو اللہ کی توہین کرے وہ۔۔۔۔۔۔۔۔
صرف ایک لفظ میں بتا دیں۔

باقی دیگر عقائد کو مد نظر رکھ کر کسی عقیدہ پر حکم لگانے کا یہ طریقہ آپ کا اپنا ایجاد کردہ ہے؟ نہیں تو حوالہ تو ہوگا آپ کے پاس۔
میرے بھائی آپ ہی نے پوچھا تھا اس پوسٹ پر تو میں نے جواب دیا ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اور جو اللہ کی توہین کرے وہ۔۔۔۔۔۔۔۔
صرف ایک لفظ میں بتا دیں۔

باقی دیگر عقائد کو مد نظر رکھ کر کسی عقیدہ پر حکم لگانے کا یہ طریقہ آپ کا اپنا ایجاد کردہ ہے؟ نہیں تو حوالہ تو ہوگا آپ کے پاس۔
جانتے بوجھتے اللہ کی توہین کا مرتکب کافر ہے، لیکن سلف صالحین نے یہ بات اللہ کی توہین یا بے ادبی کرنے کی خاطر نہیں کہی ہو گی، کیونکہ ان کے عقائد درست تھے، ہو سکتا ہے کہ ان سے خطا ہو گئی ہو، اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان پر رحم فرمائے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میرے انتہائی محترم بھائی کیا اس عقیدہ کے انکار یا نفی پر صحابہ میں سے یا سلف (متقدمین) میں سے کسی سے کوئی تصریح ملتی ہے؟
اگر نہیں تو پھر اس کا مطلب کیا ہوا؟ یہ نہیں کہ ان کے زمانے کی اس بارے میں کوئی روایت نہیں ہے نہ نفی پر نہ اثبات پر۔ اور اس کے بعد کے علماء نے اس کے اثبات پر اجماع کر لیا۔
کیا عید میلاد النبی منانے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا نماز میں ایک رکعت میں چار سجدے کرنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا عید کی نماز عصر کے بعد پڑھنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا ماتمی جلوس نکالنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟

کیا ان پر کوئی روایت ہے نفی یا اثبات پر، تو کیا پھر ان پر اجماع ہو جائے تو یہ شریعت بن جائے گی، جو چیز یا جو عقیدہ یا جو نظریہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےبیان ہی نہیں کیا، اس پر کس بات کا اجماع؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میرا خیال ہے ہم اس موضوع پر بحث نہیں کر رہے۔ ویسے اس کے بارے میں اپنا نظریہ میں فورم پر ہی ایک جگہ لکھ چکا ہوں۔
آپ کیوں غیر متعلق اشیاء پوسٹ کر رہے ہیں؟
عامر بھائی! انکل اشماریہ سچ کہہ رہا ہے کہ اس نے اپنا نظریہ فورم پر بیان کیا ہے، اور وہ یہ کہ میں نے ان سے کہا کہ عقیدے کے موضوع پر پہلے سوالات پوچھتا ہوں تو انکل اشماریہ پیچھے ہٹ گیا اور کہا کہ میں تقلیدی ہوں۔ پہلی بار اس قدر اشماریہ صاحب کو گھبراتے ہوئے دیکھا ہے

اب اسی تھریڈ میں انکل اشماریہ نے نیا بیان جاری کیا ہے کہ میری تحقیق نہیں ہے عقیدے کے موضوع پر کہ عقیدہ ٹھیک ہے یا نہیں، جن کو اپنے عقیدے کا ہی پتہ نہیں ، وہ کیا کرتے رہتے ہیں پھر؟

اصل بات یہ ہے کہ یہ ہمیں دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں، پتہ ان کو بھی ہے کہ یہ عقیدے جو عوام میں ہیں یہ کیسے ہیں، لیکن ان عقائد کا جواب نہ ہونے کی صورت میں یہ بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155


اللہ تعالى کے بارہ میں دیوبندی عقائد

عقیدہ نمبر ۱... وحدۃ الوجود

اللہ تعالیٰ اپنی ذات ،صفات اور وجود کے اعتبار سے اپنی تمام مخلوقات سے الگ اور علیحدہ ہے ۔ جبکہ آل دیوبند اللہ رب العزت کے بارہ میں وحدت الوجود کا شرکیہ عقیدہ رکھتے ہیں ۔ اور وحدت الوجود صوفیوں کی اصطلاح میں تمام موجودات کو (اللہ ) خدا تعالیٰ کا وجود ماننا اور ماسوا کے وجود کو محض اعتباری سمجھنا۔ (علمی اردو لغت ، تصنیف وارث سرہندی، ص:1551)

. اس عقیدہ وحدت الوجود کے بارہ میں حاجی امداد اللہ صاحب رقمطراز ہیں :

''اور اس کے بعد اس کو ہُو ہُو کے ذکر میں اس قدر منہمک ہوجانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی (اللہ) ہوجائے اور فنا در فنا کے یہی معنی ہیں اس حالت کے حاصل ہوجانے پر وہ سراپا نور ہوجائے گا۔ ''
(کلیاتِ امدادیہ، ص:18ضیاء القلوب، ص:35-36)

. اور پھر اسی وحدۃالوجود کے عقیدہ کوحق اور صحیح قرا ر دیتے ہیں۔
(کلیات امدادیہ ، ص:218)

. اور پھر اس وحدۃ الوجود کے درجہ کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں :"اس مرتبہ میں خدا کا خلیفہ ہوکرلوگوں کو اس تک پہنچاتا ہے اور ظاہر میں بندہ اور باطن میں خدا ہو جاتا ہے اس مقام کو برزخ البرازخ کہتے ہیں اور اس میں وجوب وامکان مساوی ہیں کسی کو کسی پر غلبہ نہیں مرج البحرين يلتقيان بينهما برزخ لا يبغيان اس مرتبہ پر پہنچ کر عارف عالم پر متصرف ہو جاتا ہے ۔ اور سخر لكم ما في السماوات وما في الأرض کا انکشاف ہوتا ہے اور وہ ذی اختیار ہو جاتا ہے اور خدا کی جس تجلی کو چاہتا ہے اپنے اوپر کر تا ہے اور جس صفت کے ساتھ چاہتا ہے متصف ہو کر اس کا اثر ظاہر کرسکتا ہے چونکہ اس میں خدا کے اوصاف پائے جاتے ہیں اور خدا کے اخلاق سے وہ مزین ہے ۔" (کلیات امدادیہ , ص:۳۶)

. ضامن علی جلال آبادی دیوبندی نے ایک زانیہ عورت کو کہا: ''بی شرماتی کیوں ہو؟ کرنے والا کون اور کرانے والا کون؟ وہ تو وہی ہے۔ (تذکرۃ الرشید، ج:2، ص: 242)

. اس ضامن علی جلال آبادی کے بارے میں رشید احمد گنگوہی نے مسکراکرفرمایا: ''ضامن علی جلال آبادی تو توحید میں غرق تھے۔ (تذکرۃ الرشید، ج:2، ص: 242)

الغرض دیوبندی علماء اس وحدۃ الوجود کے قائل ہیں جس میں خالق ومخلوق ، عابد ومعبود اور اللہ اور بندہ کے درمیان فرق مٹا دیا جاتا ہے۔
استغفراللہ

یہ تمام عقیدے رکھنے والے، ان کی تبلیغ کرنے والے اور ان عقائد کو ٹھیک سمجھنے والے کافر ہیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
میرے بھائی آپ ہی نے پوچھا تھا اس پوسٹ پر تو میں نے جواب دیا ہے
لیکن بعض عقائد کو دیکھ کر دوسرے عقائد کا غلط یا صحیح ہونا، یہ کون سا طریقہ ہے؟ ہاں عقیدہ غلط ہو لیکن آپ کسی کی اچھائی دیکھتے ہوئے اس کی اچھی تاویل کر دیں یہ الگ بات ہے۔
لیکن یہ طریقہ؟؟؟

جانتے بوجھتے اللہ کی توہین کا مرتکب کافر ہے، لیکن سلف صالحین نے یہ بات اللہ کی توہین یا بے ادبی کرنے کی خاطر نہیں کہی ہو گی، کیونکہ ان کے عقائد درست تھے، ہو سکتا ہے کہ ان سے خطا ہو گئی ہو، اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان پر رحم فرمائے۔
اچھا انہوں نے اللہ کی توہین کی خاطر نہیں کہی ہوگی اور دیوبند والوں نے کہی ہے۔ آپ کو وحی آئی ہے؟
ویسے ایک بات بتائیں۔ سلف سے غلطی ہو سکتی ہے، علماء دیوبند کافر ہو سکتے ہیں، اور سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن ایک اکیلے آپ کو غلطی نہیں لگ سکتی؟ کیوں؟ آخر سلف یا علماء دیوبند کے مقابلے میں آپ کی علمی حیثیت کیا ہے؟ آخر آپ کے پاس کیا "صریح" دلیل ہے جس کی بنیاد پر آپ اجماع کرنے والی علماء کی ایک جماعت کو غلطی پر قرار دے رہے ہیں؟؟؟؟
محدثین و علماء تو غلطی کریں اور غلطی پر اجماع بھی کر لیں۔ اور ان میں اس غلطی کے غلط ہونے پر کوئی اختلاف بھی نہ ہوا ہو۔ اور آپ کے عقلی گھوڑے آپ کو درست جگہ پر ہی پہنچائیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟


وہاں @شاہد نذیر بھائی نے آپ کو جواب دے دیا تھا
جی دیکھ لیا تھا سب نے۔ ابھی بھی لنک دے سکتا ہوں۔ الفاظ تک سے تو ثابت کر نہیں سکے تھے۔ ضد پر اڑے ہوئے تھے کہ گویا وہ کوئی قاعدہ نہیں مانتے۔ بس صرف جو دماغ میں آ جائے وہی دین ہے۔ اللہ پاک ہم سب کی تعصب سے حفاظت فرمائیں۔

کیا عید میلاد النبی منانے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا نماز میں ایک رکعت میں چار سجدے کرنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا عید کی نماز عصر کے بعد پڑھنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟
کیا ماتمی جلوس نکالنے پر صحابہ یا سلف سے انکار کی کوئی تصریح ملتی ہے؟

کیا ان پر کوئی روایت ہے نفی یا اثبات پر، تو کیا پھر ان پر اجماع ہو جائے تو یہ شریعت بن جائے گی، جو چیز یا جو عقیدہ یا جو نظریہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےبیان ہی نہیں کیا، اس پر کس بات کا اجماع؟
آپ ان چیزوں پر اجماع ثابت کر سکتے ہیں؟
ایک بات تو بتائیں۔ آپ اجماع کو حجت مانتے ہیں؟ اجماع کی حیثیت قرآن و سنت کے بعد ہوتی ہے۔ اگر ایک چیز قرآن و سنت میں بیان ہو جائے اور اجماع نہ ہو تو وہ تو تب بھی قبول ہے۔ پھر اجماع کا فائدہ کیا ہے اگر اس سے کوئی نئی چیز ثابت ہی نہیں ہو سکتی۔
اچھا ذرا اور وضاحت کرتا ہوں۔ ابو بکر رض کی اولین خلافت پر اجماع مانتے ہیں؟ کیا یہ نبی ﷺ نے صراحتا بیان کی ہے؟؟؟ علماء نے اشارے تو ڈھونڈے ہیں لیکن صراحت تو کہیں نہیں ہے۔ پھر اس پر اجماع کیوں مانتے ہیں؟؟؟

عامر بھائی! انکل اشماریہ سچ کہہ رہا ہے کہ اس نے اپنا نظریہ فورم پر بیان کیا ہے، اور وہ یہ کہ میں نے ان سے کہا کہ عقیدے کے موضوع پر پہلے سوالات پوچھتا ہوں تو انکل اشماریہ پیچھے ہٹ گیا اور کہا کہ میں تقلیدی ہوں۔ پہلی بار اس قدر اشماریہ صاحب کو گھبراتے ہوئے دیکھا ہے

اب اسی تھریڈ میں انکل اشماریہ نے نیا بیان جاری کیا ہے کہ میری تحقیق نہیں ہے عقیدے کے موضوع پر کہ عقیدہ ٹھیک ہے یا نہیں، جن کو اپنے عقیدے کا ہی پتہ نہیں ، وہ کیا کرتے رہتے ہیں پھر؟

اصل بات یہ ہے کہ یہ ہمیں دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں، پتہ ان کو بھی ہے کہ یہ عقیدے جو عوام میں ہیں یہ کیسے ہیں، لیکن ان عقائد کا جواب نہ ہونے کی صورت میں یہ بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔
آپ کی تحقیق ہے اپنے عقائد پر؟ آپ نے عقائد کی کتنی کتابیں پڑھی ہیں؟ آپ اپنے اس عقیدے پر جس پر بحث ہو رہی ہے کتنی صریح آیات یا احادیث پیش کر سکتے ہیں؟؟

اور ذرا "میرے" ہائیلائٹڈ الفاظ کا لنک تو دیجیے۔

استغفراللہ

یہ تمام عقیدے رکھنے والے، ان کی تبلیغ کرنے والے اور ان عقائد کو ٹھیک سمجھنے والے کافر ہیں۔
اچھا جی؟؟؟؟
"میں اس مسئلہ وحدت الوجود کو متکلمین کے ہفوات چھوڑ کر محدثین کے اقوال و اشارات اور دلائل عقلی و نقلی سے اس طرح ثابت کرتا کہ علماء ظاہری میں سے بھی کسی کو اس سے انکار نہ ہوتا اور وہ اس کے خلاف میں لب کشائی نہ کر سکتا"
نواب صدیق حسن خان۔ مآثر صدیقی حصہ چہارم ص 40
لو جی ایک اور کافر پیدا کر دیا "فقیہ اعظم" نے۔

خیر یہ اس کا موقع نہیں ہے۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
عقائد دلائل سے ثابت ہوتے ہیں کسی کے قول سے نہیں۔
چونکہ احناف کا دعویٰ ہے کہ قبر کی جومٹی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مس ہے، وہ عرش و کعبہ سے افضل ہے، اس دعویٰ کی شرعی دلیل کیا ہے؟
قرآن، حدیث، اجماع یا قیاس سے جواب دیجئے۔ یہ کیا کہ فلاں نے یوں کہا اور فلاں نے یوں کہا؟ اگر ایسے عقائد کا اثبات ہوتا ہے تو بریلویوں کا کوئی ایک ایسا عقیدہ بتائیے جس میں کسی ایک بھی محدث، فقیہ سے تائید ثابت نہ ہو۔

اور جہاں تک اشماریہ صاحب، آپ نے عقلی دلیل کی بات کی ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش سے مس نہیں ہیں، تو یہ ایک علیحدہ دعویٰ ہے۔ ہم نہ تو یہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ عرش سے مس ہے اور نہ یہ کہتے ہیں کہ مس نہیں ہے۔ کیونکہ اس معاملہ میں وحی نے رہنمائی نہیں کی۔ لیکن اگر کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش سے مس نہیں، تو وہ اپنی شرعی دلیل پیش کریں۔

اور دوسری طرف آپ نے جو یہ کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بدن قبر کی مٹی سے مس کر رہا ہے، تو اس کی کیا دلیل ہے؟کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کفن نہیں پہنایا گیا تھا؟ اور کفن کے ہوتے ہوئے مٹی سے بدن کیسے مس ہوگا؟
 
Top