- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
78- بَاب الأَرْضِ يُصِيبُهَا الْبَوْلُ كَيْفَ تُغْسَلُ؟
۷۸ -باب: زمین پر پیشاب پڑ جائے تو اسے کیسے دھلے؟
528- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ،حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَوَثَبَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: <لا تُزْرِمُوهُ>، ثُمَّ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَائٍ، فَصَبَّ عَلَيْهِ.
* تخريج:خ/الوضوء ۵۸ (۲۱۹)، الأدب ۳۵ (۶۰۲۵)، ۸۰ (۶۱۲۸)، م/الطہارۃ ۳۰ (۲۸۴)، ن/الطہارۃ ۴۵ (۵۳)، المیاہ ۲(۳۳۰)، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۰)، وقد أخرجہ: ت/الطہارۃ ۱۲ (۱۴۷)، حم (۲/۲۲۹، ۲۸۲)، دي/الطہارۃ ۶۲ (۷۶۷) (صحیح)
۵۲۸- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا، توکچھ لوگ اس کی جانب لپکے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' اس کا پیشاب نہ روکو اطمنان سے کرلینے دو''، پھر آپﷺ نے ایک ڈول پانی منگایا، اور اس پر بہادیا '' ۔
529- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ الْمَسْجِدَ، وَرَسُولُ اللَّهِ ﷺ جَالِسٌ . فَقَالَ: اللَّهُمَّ! اغْفِرْ لِي وَلِمُحَمَّدٍ، وَلا تَغْفِرْ لأَحَدٍ مَعَنَا، فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَقَالَ: < لَقَدِ احْتَظَرْتَ وَاسِعًا > ثُمَّ وَلَّى، حَتَّى إِذَا كَانَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَشَجَ يَبُولُ، فَقَالَ الأَعْرَابِيُّ، بَعْدَ أَنْ فَقِهَ، فَقَامَ: إِلَيَّ، بِأَبِي وَأُمِّي، فَلَمْ يُؤَنِّبْ وَلَمْ يَسُبَّ، فَقَالَ: < إِنَّ هَذَا الْمَسْجِدَ لا يُبَالُ فِيهِ، وَإِنَّمَا بُنِيَ لِذِكْرِ اللَّهِ وَلِلصَّلاةِ > ثُمَّ أَمَرَ بِسَجْلٍ مِنْ مَائٍ، فَأُفْرِغَ عَلَى بَوْلِهِ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۰۷۳)، وقد أخرجہ: خ/الوضوء ۵۸ (۲۱۹)، د/الطہارۃ ۱۳۸ (۳۸۰)، ت/الطہارۃ ۱۱۲(۱۴۷)، ن/الطہارۃ ۴۵ (۵۳)، حم (۲/۵۰۳) (حسن صحیح)
۵۲۹- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) مسجد میں داخل ہوا، رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے، اس نے کہا: اے اللہ! میری اور محمد کی مغفرت فرمادے، اور ہمارے ساتھ کسی اور کی مغفر ت نہ کر، رسول اللہ ﷺ مسکرائے اور فرمایا: '' تم نے ایک کشادہ چیز(یعنی اللہ کی مغفرت) کو تنگ کردیا، '' پھر وہ دیہاتی پیٹھ پھیر کرچلا، اور جب مسجد کے ایک گوشہ میں پہنچا تو ٹانگیں پھیلا کر پیشاب کرنے لگا، پھر دین کی سمجھ آجانے کے بعد(یہ قصہ بیان کرکے) دیہاتی نے کہا: میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان ہوں، مجھے نہ تو آپ نے ڈانٹا، نہ برا بھلا کہا، صرف یہ فرمایا: '' یہ مسجد پیشاب کی جگہ نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کے ذکر اور صلاۃ کے لیے بنائی گئی ہے'' پھر آپﷺنے ایک ڈول پانی لانے کا حکم دیا، تو وہ اس کے پیشاب پر بہا دیا گیا ۔
530- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ الْهُذَلِيِّ - قَالَ مُحَمَّدُ ابْنُ يَحْيَى: هُوَ عِنْدَنَا ابْنُ أَبِي حُمَيْدٍ- أَنْبَأَنَا أَبُو الْمَلِيحِ الْهُذَلِيُّ، عَنْ وَاثِلَةَ ابْنِ الأَسْقَعِ؛ قَالَ: جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ، فَقَالَ: اللَّهُمّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا، وَلا تُشْرِكْ فِي رَحْمَتِكَ إِيَّانَا أَحَدًا، فَقَالَ: < لَقَدْ حَظَرْتَ وَاسِعًا، وَيْحَكَ! أَوْ وَيْلَكَ ! > قَالَ، فَشَجَ يَبُولُ، فَقَالَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ ﷺ: مَهْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: < دَعُوهُ > ثُمَّ دَعَا بِسَجْلٍ مِنْ مَائٍ فَصَبَّ عَلَيْهِ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۷۵۵، ومصباح الزجاجۃ: ۲۲۱) (صحیح)
(سند میں عبیداللہ الہذلی ضعیف ہیں، لیکن ابو ہریرہ وانس رضی اللہ عنہما کی سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
۵۳۰- واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا، اور کہنے لگا: اے اللہ مجھ پر اور محمد پر رحم فرما، اور ہمارے ساتھ اپنی رحمت میں کسی کو شریک نہ کر، آپﷺ نے فرمایا: ''تم نے ایک کشادہ چیز کو تنگ کردیا ''، افسوس ہے تم پر یا تمہارے لیے خرابی ہے''، واثلہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: وہ پاؤںپھیلا کر پیشاب کرنے لگا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: رکو، رکو، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' اسے چھوڑدو '' (پیشاب کرلینے دو)، پھر آپﷺ نے ایک ڈول پانی منگایا اور اس پر بہادیا ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : اس باب کی احادیث سے صاف ظاہر ہے کہ ناپاک زمین پر پانی بہانا کافی ہے، اور اسی سے وہ پاک ہو جاتی ہے۔