- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
3-بَاب الْعُمْرَى
۳- باب: عمریٰ ۱؎ (عمر بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دینے ) کا بیان
وضاحت ۱؎ : کسی کو عمر بھر کے لئے کوئی چیز ہبہ کرنے کو عمر ی کہتے ہیں، مثلا یوں کہے : میں نے تمہیں تمہاری عمر بھر کے لئے یہ گھر دے دیا ،یا اپنی عمر بھر کے لئے دے دیا ،زمانہ جاہلت میں یہ شکل رائج تھی ۔ّ 2379- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: < لاعُمْرَى فَمَنْ أُعْمِرَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۱۰۷)، وقد أخرجہ: ن/الرقبي ۴ (۳۵۵۵) (حسن صحیح)
۲۳۷۹- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' عمریٰ کوئی چیزنہیں ہے، جس کو عمریٰ کے طور پر کوئی چیز دی گئی تو وہ اسی کی ملک ہوجائے گی '' ۔
وضاحت ۱؎ : صحیحین میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ عمری والوں کے لئے، عمری میراث ہوگی ایک روایت میں ہے کہ عمری جائز ہے ۔
2380- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ،عَنْ جَابِرٍ؛ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: مَنْ أَعْمَرَ رَجُلا عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ، فَقَدْ قَطَعَ قَوْلُهُ حَقَّهُ فِيهَا، فَهِيَ لِمَنْ أُعْمِرَ وَلِعَقِبِهِ >۔
* تخريج: خ/الھبۃ ۳۲ (۲۶۲۵)، م/الھبات ۴ (۱۶۲۵)، د/البیوع ۸۷ (۳۵۵۰، ۳۵۵۲)، ت/الأحکام ۱۵ (۱۳۵۰)، ن/االعمريٰ (۳۷۷۲)، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۴۸)، وقد أخرجہ: ط/الأقضیۃ ۳۷ (۴۳)، حم (۳/۳۰۲، ۳۰۴، ۳۶۰، ۳۹۳، ۳۹۹) (صحیح)
۲۳۸۰- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ''جس نے کسی کو بطور عمریٰ کوئی چیز دی، تووہ جس کو دیا ہے اس کی اور اس کے بعد اس کے اولاد کی ہوجائے گی، اس نے عمریٰ کہہ کر اپنا حق ختم کرلیا ،اب وہ چیز جس کو عمریٰ دیا گیا اس کی اور اس کے بعد اس کے وارثوں کی ہوگئی '' ۔
وضاحت ۱؎ : عمریٰ کرنے والے کو اب واپس لینے کا کوئی حق نہیں ہوگا اور نہ ہی اس کا کوئی عذر مقبول ہوگا۔
2381- حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ جَعَلَ الْعُمْرَى لِلْوَارِثِ۔
* تخريج: د/البیوع ۸۹ (۳۵۵۹)، ن/الرقبي (۳۷۴۶)، (تحفۃ الأشراف:۳۷۰۰) (صحیح الإسناد)
۲۳۸۱- زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عمریٰ وارث کو دلادیا ۔
وضاحت ۱؎ : حدیث کا مطلب یہ ہے کہ عمری دینے سے وہ چیز ہمیشہ کے لئے دینے والے کی ملکیت سے نکل جائے گی اور اس کی ہوجائے گی جس کو عمری دیا گیا، اس کے بعد اس کے وارثوں کو ملے گی، اہل حدیث اور جمہور علماء کا یہی قول ہے ۔