14-بَاب إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ
۱۴- باب: محتاج قرض دار کو قرض کی ادائیگی میں مہلت دینے کا بیان
2417- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: < مَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ >۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۴۴)، وقد أخرجہ: ت/البیوع ۶۷ (۱۳۰۶) (صحیح)
۲۴۱۷- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جو کسی تنگ دست پر آسانی کرے گا، تو اللہ تعالی اس کے لئے دنیا اور آخرت میں آسانی فرمائے گا '' ۔
2418- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ نُفَيْعٍ أَبِي دَاوُدَ عَنْ بُرَيْدَةَ الأَسْلَمِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا كَانَ لَهُ بِكُلِّ يَوْمٍ صَدَقَةٌ، وَمَنْ أَنْظَرَهُ بَعْدَ حِلِّهِ كَانَ لَهُ مِثْلُهُ، فِي كُلِّ يَوْمٍ صَدَقَةٌ >۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۱۲، ومصباح الزجاجۃ: ۸۴۸)، وقد أخرجہ: حم (۵/۳۵۱،۳۶۰ ) (صحیح)
( سند میں ابو داود نفیع بن الحارث ضعیف راوی ہیں، لیکن حدیث دوسرے طرق و شواہد سے صحیح ہے، ملاحظہ ہو : الصحیحہ : ۸۶)۔
۲۴۱۸- بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ''جو کسی تنگ دست کو مہلت دے گا تو اس کو ہر دن کے حساب سے ایک صدقہ کا ثواب ملے گا، اور جو کسی تنگ دست کو میعاد گزرجانے کے بعد مہلت دے گا تو اس کو ہر دن کے حساب سے اس کے قرض کے صدقہ کا ثواب ملے گا '' ۔
2419- حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا إِسمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي الْيَسَرِ صَاحِبِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: < مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُظِلَّهُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ فَلْيُنْظِرْ مُعْسِرًا أَوْ لِيَضَعْ لَهُ >۔
* تخريج: م/الزہد ۱۸ (۳۰۰۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۲۳)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۲۷)، دي/البیوع ۵۰ (۲۶۳۰) (صحیح)
۲۴۱۹- صحابی رسول ابوالیسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' جو کوئی یہ چاہے کہ اللہ تعالی اسے اپنے (عرش کے) سائے میں رکھے ،تو وہ تنگ دست کو مہلت دے ،یا اس کا قرض معاف کردے '' ۔
2420- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ، عَنْ حُذَيْفَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّ رَجُلا مَاتَ، فَقِيلَ لَهُ: مَا عَمِلْتَ؟ (فَإِمَّا ذَكَرَ أَوْ ذُكِّرَ) قَالَ: إِنِّي كُنْتُ أَتَجَوَّزُ فِي السِّكَّةِ وَالنَّقْدِ، وَأُنْظِرُ الْمُعْسِرَ، فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ >.
قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ: أَنَا قَدْ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ۔
* تخريج: خ/البیوع ۱۷ (۲۰۷۷)، الاستقراض ۵ (۲۳۹۱)، الأنبیاء ۵۴ (۳۴۵۱)، الرقاق ۲۵ (۶۴۸۰)، م/المساقاۃ ۶ (۱۵۶۰)، (تحفۃ الأشراف: ۳۳۱۰)، وقد أخرجہ: ن/الجنائز ۱۱۷ (۲۰۸۲)، ت/البیوع ۶۷ (۱۳۰۷)، حم (۵/۳۹۵، ۳۹۹)، دي/البیوع ۱۴ (۲۵۸۸) (صحیح)
۲۴۲۰- حذیفہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص مر گیا تو اس سے پوچھا گیا: تم نے کیا عمل کیا ہے؟ تو اس کو یا تو یاد آیا یا یاد لایا گیا، اس نے کہا: میں سکہ اور نقد کو کھوٹ کے باوجود لے لیتا تھا، ۱؎ اور تنگ دست کو مہلت دیا کرتا تھا ، اس پر اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا ۔
ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اسے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔
وضاحت ۱؎ : یعنی کوئی کھوٹا سکہ یا نقدی دیتا تو بھی میں اسے قبول کر لیتا تھا۔