13- بَاب فِي ذَبَائِحِ أَهْلِ الْكِتَابِ
۱۳-باب: اہل کتا ب کے ذبیحوں کا بیان
2817- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ [بْنُ مُحَمَّدِ] بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: {فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} {وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} فَنُسِخَ، وَاسْتَثْنَى مِنْ ذَلِكَ فَقَالَ: {وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ، وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ}۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۵۹) (حسن)
۲۸۱۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جو یہ فرمایا ہے کہ
{فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ۱؎
{وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ۲؎ تو یہ آیت منسوخ ہو چکی ہے ، اس میں سے اہل کتاب کے ذبیحے مستثنیٰ ہو گئے ہیں (یعنی ان کے ذبیحے درست ہیں)، اللہ تعالی نے فرمایا:
{وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ، وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ} ۳؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ''سو جس جانور پر اللہ کا نام لیا جائے اس میں سے کھاؤ '' (سورۃ الانعام : ۱۱۸)
وضاحت ۲؎ : ''اور ایسے جانوروں میں سے مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو'' ( سورۃ الانعام : ۱۲۱)
وضاحت ۳؎ : ''اہل کتاب کا کھانا تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کے لئے حلال ہے'' (سورۃ المائدہ : ۵)
2818- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا سِمَاكٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ: {وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ} يَقُولُونَ: مَا ذَبَحَ اللَّهُ فَلاتَأْكُلُوا وَمَا ذَبَحْتُمْ أَنْتُمْ فَكُلُوا، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ}۔
* تخريج: ن/الضحایا ۴۰ (۴۴۴۸)، ق/الذبائح ۴ (۳۱۷۳)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۱۱) (صحیح)
۲۸۱۸- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اللہ عزو جل نے جو یہ فرمایا ہے:
{وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ} ۱؎ تو اس کا شان نزول یہ ہے کہ لوگ کہتے تھے: جسے اللہ نے ذبح کیا (یعنی اپنی موت مرگیا) اس کو نہ کھاؤ، اور جسے تم نے ذبح کیا اس کو کھاؤ، تب اللہ نے یہ آیت اتاری
{وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ۲؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ''اور یقینا شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں ڈالتے ہیں'' (سورۃ المائدۃ : ۱۲۱)
وضاحت ۲؎ : ''ان جانوروں کو نہ کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا'' (سورۃ الانعام: ۱۲۱)
2819- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَائَتِ الْيَهُودُ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالُوا: نَأْكُلُ مِمَّا قَتَلْنَا وَلا نَأْكُلُ مِمَّا قَتَلَ اللَّهُ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} إِلَى آخِرِ الآيَةِ۔
* تخريج: ت/تفسیر الأنعام ۶ (۳۰۶۹)، (تحفۃ الأشراف: ۵۵۶۸) (صحیح)
(یہود کا تذکرہ وہم ہے اصل معاملہ مشرکین کا ہے، ترمذی میں کسی کا تذکرہ نہیں ہے صرف ''الناس''ہے)
۲۸۱۹- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے : ہم اس جانور کو کھاتے ہیں جسے ہم ماریں اور جسے اللہ مارے اسے ہم نہیں کھاتے تب اللہ تعالی نے یہ آیت اتا ری
{وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ''ان جانوروں کو نہ کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا جائے'' (سورۃ الانعام: ۱۲۱)