- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
39- بَاب فِي الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ
۳۹-باب: میت کو جو نہلائے خودبھی نہائے
3160- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا مُصْعَبُ ابْنُ شَيْبَةَ، عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا حَدَّثَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَغْتَسِلُ مِنْ أَرْبَعٍ: مِنَ الْجَنَابَةِ، وَيَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَمِنَ الْحِجَامَةِ، وَغُسْلِ الْمَيِّتِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۳۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۹۳) (ضعیف)
(اس کے راوی''مصعب ''ضعیف ہیں)
۳۱۶۰- عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ نبی اکرم ﷺ چار چیزوں کی وجہ سے غسل کرتے تھے: جنابت سے، جمعہ کے دن، پچھنا لگوانے سے اور میت کو غسل دینے سے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ان میں جنابت کے علاوہ کوئی اور غسل فرض نہیں ہوگا ۔
3161- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْقَاسِمِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < مَنْ غَسَّلَ الْمَيِّتَ فَلْيَغْتَسِلْ، وَمَنْ حَمَلَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲۷۵)، وقد أخرجہ: ت/الجنائز ۱۷ (۹۹۳)، ق/الجنائز ۸ (۱۴۶۳) (صحیح)
۳۱۶۱- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جو میت کو نہلائے اسے چاہئے کہ خود بھی نہائے، جو جنازہ کو اٹھائے اسے چاہئے کہ وضو کرلے'' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یہ دونوں حکم مستحب ہیں ۔
3162- حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ إِسْحَاقَ مَوْلَى زَائِدَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ بِمَعْنَاهُ.
قَالَ أَبو دَاود: هَذَا مَنْسُوخٌ، وَسَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ -وَسُئِلَ عَنِ الْغُسْلِ مِنْ غَسْلِ الْمَيِّتِ- فَقَالَ: يُجْزِيهِ الْوُضُوءُ.
قَالَ أَبو دَاود: أَدْخَلَ أَبُو صَالِحٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذَا [الْحَدِيثِ] يَعْنِي إِسْحَاقَ مَوْلَى زَائِدَةَ -قَالَ: وَحَدِيثُ مُصْعَبٍ [ضَعِيفٌ] فِيهِ خِصَالٌ لَيْسَ الْعَمَلُ عَلَيْهِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۸۴) (صحیح)
۳۱۶۲- اس سندسے بھی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ (نبی اکرم ﷺ سے) اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں ۔
ابو داود کہتے ہیں : یہ حدیث منسوخ ہے، میں نے احمد بن حنبل سے سنا ہے: جب ان سے میت کو غسل دینے والے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا : اسے وضو کر لینا کا فی ہے ۔
ابو داود کہتے ہیں : ابو صالح نے اس حدیث میں اپنے اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے درمیان زائدہ کے غلام اسحاق کو داخل کردیا ہے، نیز مصعب کی روایت ضعیف ہے اس میں کچھ چیزیں ہیں جن پر عمل نہیں ہے۔