- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
31- بَاب فَرْضِ الْوُضُوءِ
۳۱- باب: وضو کی فرضیت کا بیان
۳۱- باب: وضو کی فرضیت کا بیان
59- حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: < لا يَقْبَلُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ صَدَقَةً مِنْ غُلُولٍ، وَلا صَلاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ >۔
* تخريج: ن/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۳۹)، ق/الطھارۃ ۲ (۲۷۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۲)، وقد أخرجہ: م/الطہارۃ۲ (۲۲۴)، حم (۵/۷۴، ۷۵)، دي/الطھارۃ ۲۱ (۷۱۳) (صحیح)
۵۹- ابو الملیح اپنے والد اسامۃ بن عمیر رضی اللہ عنہ سے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ چوری کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں کرتا، اور نہ ہی بغیر وضو کے کوئی صلاۃ‘‘۔
60- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم : < لا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلاةَ أَحَدِكُمْ إِذَا أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ >۔
* تخريج: خ/الوضوء ۲(۱۳۵)، الحیل ۲ (۶۹۵۴)، م/الطھارۃ ۲ (۲۲۵)، ت/الطھارۃ ۵۶ (۷۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۶۹۴)، وقد أخرجہ: حم (۲/۳۱۸) (صحیح)
۶۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ تم میں سے جب کوئی شخص بے وضو ہو تو اللہ تعالیٰ اس کی
61- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ ابْنِ عَقِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّه عَنْه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم : < مِفْتَاحُ الصَّلاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ >۔
* تخريج: ت/الطھارۃ ۳ (۳)، ق/الطھارۃ ۳ (۲۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۲۶۵)، وقد أخرجہ: حم (۱/۱۲۳)، دي/الطھارۃ ۲۲ (۷۱۴) (حسن صحیح)
۶۱- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ صلاۃ کی کنجی طہارت ، اس کی تحریم تکبیر کہنا، اور تحلیل سلام پھیرنا ہے‘‘ ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : تحریم سے مراد ان سارے افعال کو حرام کرنا ہے جنہیں اللہ تعالی نے صلاۃ میں حرام کیا ہے، اسی طرح تحلیل سے مراد ان سارے افعال کو حلال کرنا ہے جنہیں اللہ تعالی نے صلاۃ سے باہر حلال کیا ہے، یہ حدیث جس طرح اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ صلاۃ کا دروازہ بند ہے جسے انسان وضو کے بغیر کھول نہیں سکتا اسی طرح اس پر بھی دلالت کرتی ہے کہ اللہ اکبر کے علاوہ کسی اور دوسرے جملہ سے تکبیر تحریمہ نہیں ہوسکتی اور سلام کے علاوہ آدمی کسی اور چیز کے ذریعہ صلاۃ سے نکل نہیں سکتا۔