- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
{ 22- كِتَاب الطِّبِّ }
۲۲-کتاب: طب کے احکام ومسائل
1- بَاب فِي الرَّجُلِ يَتَدَاوَى
۱-باب: دوا علاج کرانے کے حکم کا بیان
3855- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاقَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ وَأَصْحَابَهُ كَأَنَّمَا عَلَى رُئُوسِهِمُ الطَّيْرُ، فَسَلَّمْتُ ثُمَّ قَعَدْتُ، فَجَاءَ الأَعْرَابُ مِنْ هَا هُنَا وَهَا هُنَا، فَقَالُوا: يَارَسُولَ اللَّهِ! أَنَتَدَاوَى؟ فَقَالَ: < تَدَاوَوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يَضَعْ دَائً إِلا وَضَعَ لَهُ دَوَائً غَيْرَ دَائٍ وَاحِدٍ الْهَرَمُ >۔
* تخريج:ن/الکبری الطب، ۴۳ (۷۵۵۳)، ت/الطب ۲ (۲۰۳۸)، ق/الطب ۱ (۳۴۳۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۷)، وقد أخرجہ: حم (۴/۲۷۸) (صحیح)
۳۸۵۵- اسا مہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا آپ کے اصحاب اس طرح( بیٹھے) تھے گویا ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہیں، تو میں نے سلام کیا پھر میں بیٹھ گیا، اتنے میں ادھر ادھرسے کچھ دیہاتی آئے اور انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم دوا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' دو ا کرو اس لئے کہ اللہ نے کوئی بیماری ایسی نہیں پیدا کی ہے جس کی دوا نہ پیدا کی ہو، سوائے ایک بیماری کے اور وہ بڑھاپا ہے''۔