11- بَاب فِي الأَدْوِيَةِ الْمَكْرُوهَةِ
۱۱-باب: ناجائز اور مکروہ دوائوں کا بیان
3870- حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ الدَّوَائِ الْخَبِيثِ۔
* تخريج: ت/الطب ۷ (۲۰۴۵)، ق/الطب ۱۱ (۳۴۵۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۴۶)، وقد أخرجہ: حم (۲/۳۰۵، ۴۴۶، ۴۷۸) (صحیح)
۳۸۷۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:رسول اللہ ﷺ نے نجس یا حرام دوا سے منع فرمایا ہے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : جیسے پیشاب یا شراب وغیرہ، یعنی دوا کے طور پر بھی ان کا استعمال حرام ہے ، سنن ترمذی اور ابن ماجہ میں صراحت ہے کہ دوائے خبیث سے مراد ''سم'' یعنی زہرہے ، لیکن لفظ عام ہے ، عام معنی مراد لینے میں کوئی مانع نہیں ہے ، ''سم '' (زہر) کا لفظ راوی کی طرف سے ادراج (تفسیر واضافہ) بھی ہوسکتا ہے۔
3871- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثيِرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عُثْمَانَ أَنَّ طَبِيبًا سَأَلَ النَّبِيَّ ﷺ عَنْ ضِفْدَعٍ يَجْعَلُهَا فِي دَوَائٍ، فَنَهَاهُ النَّبِيُّ ﷺ عَنْ قَتْلِهَا۔
* تخريج: ن/الصید ۳۶ (۴۳۶۰)، (تحفۃ الأشراف: ۹۷۰۶)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۵۳، ۴۹۹)، دي/الأضاحي ۲۶ (۲۰۴۱)، ویأتی ہذا الحدیث فی الأدب (۵۲۶۹) (صحیح)
۳۸۷۱- عبدالر حمن بن عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک طبیب نے نبی اکرم ﷺ سے دوا میں مینڈک کے استعمال کے متعلق پوچھا تو آپ ﷺ نے مینڈک قتل کرنے سے منع فرمایا۔
3872- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَنْ حَسَا سُمًّا فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا >۔
* تخريج: ت/الطب ۷ (۱۰۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۲۶)، وقد أخرجہ: خ/الطب ۵۶ (۵۷۷۸)، م/الإیمان ۴۷ (۱۷۵)، ن/الجنائز ۶۸ (۱۹۶۷)، ق/الطب ۱۱ (۳۴۶۰)، حم (۲/۲۵۴، ۴۷۸، ۴۸۸)، دي/الدیات ۱۰ (۲۴۰۷) (صحیح)
۳۸۷۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :''جو زہر پیے گا تو قیامت کے دن وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہو گا اور اسے جہنم میں پیا کرے گا اور ہمیشہ ہمیش اسی میں پڑا رہے گا کبھی باہر نہ آسکے گا ''۔
3873- حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، ذَكَرَ طَارِقُ بْنُ سُوَيْدٍ، أَوْ سُوَيْدُ بْنُ طَارِقٍ، سَأَلَ النَّبِيَّ ﷺ عَنِ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ، ثُمَّ سَأَلَهُ فَنَهَاهُ، فَقَالَ لَهُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! إِنَّهَا دَوَائٌ، قَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < لا، وَلَكِنَّهَا دَائٌ >۔
* تخريج: ق/الطب ۲۷ (۳۵۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۴۹۸۰) ، وقد أخرجہ: م/الأشربۃ ۳ (۱۹۸۴)، ت/الطب ۸ (۲۰۴۶)، حم (۴/۳۱۱، ۵/۲۹۳)، دي/الأشربۃ ۶ (۲۱۴۰) (صحیح)
۳۸۷۳- وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، طارق بن سوید یا سوید بن طارق نے ذکر کیا کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے شراب کے متعلق پوچھا تو آپ نے انہیں منع فرمایا، انہوں نے پھر پوچھا آپ ﷺ نے انہیں پھر منع فرمایا تو انہوں نے آپ سے کہا: اللہ کے نبی! وہ تو دوا ہے؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ''نہیں بلکہ بیماری ہے''۔
3874- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الأَنْصَارِيِّ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : <إِنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ الدَّاءَ وَالدَّوَاءَ وَجَعَلَ لِكُلِّ دَائٍ دَوَائً، فَتَدَاوَوْا وَلا تَدَاوَوْا بِحَرَامٍ>۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۰۰۷) (ضعیف)
(اس کے راوی''ثعلبہ '' مجہول الحال ہیں )
۳۸۷۴- ابو الدردا ء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' اللہ نے بیماری اور دوا علان دونوں اتارا ہے اور ہر بیماری کی ایک دوا پیدا کی ہے لہٰذا تم دوا کرو لیکن حرام سے دوا نہ کرو''۔