• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
46- بَاب الأَكْلِ فِي آنِيَةِ أَهْلِ الْكِتَابِ
۴۶-باب: اہل کتاب یعنی یہود ونصاریٰ کے بر تنوں میں کھانا کیسا ہے؟​


3838- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالأَعْلَى وَإِسْمَاعِيلُ، عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ عَطَاءِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ، فَنُصِيبُ مِنْ آنِيَةِ الْمُشْرِكِينَ وَأَسْقِيَتِهِمْ فَنَسْتَمْتِعُ بِهَا، فَلا يَعِيبُ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۲۴۰۰)، وقد أخرجہ: حم (۳/۳۲۷، ۳۴۳، ۳۷۹، ۳۸۹) (صحیح)
۳۸۳۸- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ کرتے تھے تو ہم مشرکین کے بر تن اور مشکیزے پاتے تو انہیں کام میں لاتے تو آپ اس کی وجہ سے ہم پرکوئی نکیر نہیں فرماتے ۔


3839- حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ زَبْرٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدِاللَّهِ مُسْلِمِ بْنِ مِشْكَمٍ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: إِنَّا نُجَاور أَهْلَ الْكِتَابِ وَهُمْ يَطْبُخُونَ فِي قُدُورِهِمُ الْخِنْزِيرَ وَيَشْرَبُونَ فِي آنِيَتِهِمُ الْخَمْرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَهَا فَكُلُوا فِيهَا وَاشْرَبُوا، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا غَيْرَهَا فَارْحَضُوهَا بِالْمَائِ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۷۲)، وقد أخرجہ: خ/الصید ۴ (۵۴۷۸)، ۱۰ (۵۴۸۸)، ۱۴ (۵۴۹۶)، م/الصید ۱ (۱۹۳۰)، ت/الصید ۱ (۱۴۶۴)، ق/الصید ۳ (۳۲۰۷) (صحیح)
۳۸۳۹- ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہا: ہم اہل کتاب کے پڑوس میں رہتے، وہ اپنی ہانڈیوں میں سور کا گوشت پکاتے ہیں اور اپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا: ''اگر تمہیں ان کے علاوہ برتن مل جائیں تو ان میں کھائو پیئو، اور اگر ان کے علاوہ برتن نہ ملیں تو انہیں پانی سے دھو ڈالو پھر ان میں کھائو اور پیو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
47- بَاب فِي دَوَابِّ الْبَحْرِ
۴۷-باب: سمندری جانوروں کے کھانے کا بیان​


3840- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ [بْنَ الْجَرَّاحِ] نَتَلَقَّى عِيرًا لِقُرَيْشٍ، وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ نَجِدْ لَهُ غَيْرَهُ، فَكَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً، كُنَّا نَمُصُّهَا كَمَا يَمُصُّ الصَّبِيُّ، ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنَ الْمَائِ، فَتَكْفِينَا يَوْمَنَا إِلَى اللَّيْلِ، وَكُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَائِ، فَنَأْكُلُهُ، وَانْطَلَقْنَا عَلَى سَاحِلِ الْبَحْرِ، فَرُفِعَ لَنَا كَهَيْئَةِ الْكَثِيبِ الضَّخْمِ، فَأَتَيْنَاهُ فَإِذَا هُوَ دَابَّةٌ تُدْعَى الْعَنْبَرَ، فَقَالَ أَبُوعُبَيْدَةَ: مَيْتَةٌ وَلا تَحِلُّ لَنَا، ثُمَّ قَالَ: لا، بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَقَدِ اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ فَكُلُوا، فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا وَنَحْنُ ثَلاثُ مِائَةٍ حَتَّى سَمِنَّا، فَلَمَّا قَدِمْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: < هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَكُمْ، فَهَلْ مَعَكُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْئٌ فَتُطْعِمُونَا [مِنْهُ]؟ > فَأَرْسَلْنَا [مِنْهُ] إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ، فَأَكَلَ۔
* تخريج: م/الصید ۴ (۱۹۳۵)، (تحفۃ الأشراف: ۲۷۲۴، ۵۰۴۵)، وقد أخرجہ: حم (۳/۳۱۱، ۳۷۸) (صحیح)
۳۸۴۰- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے ابو عبیدہ بن جرّاح رضی اللہ عنہ کو ہم پر امیر بنا کر قریش کا ایک قافلہ پکڑنے کے لئے روانہ کیا اور زاد سفر کے لئے ہمارے ساتھ کھجور کا ایک تھیلہ تھا، اس کے علاوہ ہمارے پاس کچھ نہیں تھا، ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ ہمیں ہر روز ایک ایک کھجور دیا کر تے تھے، ہم لوگ اسے اس طرح چو ستے تھے جیسے بچہ چوستا ہے، پھر پانی پی لیتے،اس طرح وہ کھجور ہمارے لئے ایک دن اور ایک رات کے لیے کافی ہوجاتی، نیز ہم اپنی لا ٹھیوں سے درخت کے پتے جھاڑتے پھر اسے پانی میں تر کر کے کھاتے، پھر ہم ساحل سمند ر پر چلے تو ریت کے ٹیلہ جیسی ایک چیز ظاہر ہوئی، جب ہم لوگ اس کے قریب آئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ وہ ایک پچھلی ہے جسے عنبر کہتے ہیں۔
ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ مردار ہے اور ہمارے لئے جائز نہیں۔
پھر وہ کہنے لگے: نہیں ہم رسول اللہ ﷺ کے بھیجے ہوئے لوگ ہیں اور اللہ کے راستے میں ہیں اور تم مجبور ہو چکے ہو لہٰذا اسے کھائو، ہم وہاں ایک مہینہ تک ٹھہرے رہے اور ہم تین سو آدمی تھے یہاں تک کہ ہم (کھا کھاکر) موٹے تازے ہو گئے، جب ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے توآپ سے اس واقعہ کا ذکر کیا، تو آپ نے فرمایا: ''وہ رزق تھا جسے اللہ تعالی نے تمہارے لئے بھیجا تھا، کیا تمہارے پاس اس کے گوشت سے کچھ بچا ہے، اس میں سے ہمیں بھی کھلائو''، ہم نے اس میں سے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا تو آپ نے اسے کھایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
48- بَاب فِي الْفَأْرَةِ تَقَعُ فِي السَّمْنِ
۴۸-باب: گھی میں چوہیا گر جائے تو کیا کیا جائے؟​


3841- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ ﷺ ، فَقَالَ: < أَلْقُوا مَا حَوْلَهَا وَكُلُوا >۔
* تخريج: خ/الوضوء ۶۷ (۲۳۵)، والذبائح ۳۴ (۵۵۳۸)، ت/الأطعمۃ ۸ (۱۷۹۸)، ن/الفرع والعتیرۃ ۹ (۴۲۶۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۵)، وقد أخرجہ: ط/الاستئذان ۷ (۲۰)، حم (۶/۳۲۹، ۳۳۰، ۳۳۵)، دي/الطہارۃ ۶۰ (۷۶۵) ( صحیح)
۳۸۴۱- ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک چوہیا گھی میں گر گئی تو نبی اکرم ﷺ کو اس کی خبر دی گئی، آپ نے فرمایا: ''(جس جگہ گری ہے) اس کے آس پاس کا گھی نکال کر پھینک دو اور (باقی) کھاؤ''۔


3842- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ -وَاللَّفْظُ لِلْحَسَنِ- قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِذَا وَقَعَتِ الْفَأْرَةُ فِي السَّمْنِ: فَإِنْ كَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا، وَإِنْ كَانَ مَائِعًا فَلا تَقْرَبُوهُ >.
قَالَ الْحَسَنُ: قَالَ عَبْدُالرَّزَّاقِ: وَرُبَّمَا حَدَّثَ بِهِ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۳۰۳، ۱۸۰۶۵) (شاذ)
(کیوں کہ معمر کے سوا زہری کے اکثر تلامذہ اس کو میمونہ کی حدیث سے اور بغیر تفصیل کے روایت کرتے ہیں)
۳۸۴۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جب چوہیا گھی میں گرجائے تو اگر گھی جما ہو تو چوہیا اور اس کے ارد گرد کا حصہ پھینک دو ( اور باقی کھا لو) اور اگر گھی پتلا ہو تو اس کے قریب مت جائو''۔
حسن کہتے ہیں: عبدالرزاق نے کہا:اس روایت کوبسا اوقات معمر نے : ''عن الزهري عن عبيدالله بن عبدالله عن ابن عباس عن ميمونة عن النبي ﷺ '' کے طریق سے بیان کیا ہے ۔


3843- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ بُوذَوَيْهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ، بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، أي بھذا السیاق، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۵) (شاذ)
(کیوں کہ معمرکے سوا زہری کے دیگر تلامذہ میمونہ کی حدیث سے بھی بغیر تفصیل روایت کرتے ہیں )
۳۸۴۳- اس سند سے بھی ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے زہری کی حدیث کے مثل روایت ہے جسے انہوں نے ابن مسیب کے واسطہ سے(ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت کیا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
49- بَاب فِي الذُّبَابِ يَقَعُ فِي الطَّعَامِ
۴۹-باب: کھانے میں مکھی گر جائے تو کیا کیا جائے؟​


3844- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ -يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ- عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَائِ أَحَدِكُمْ فَامْقُلُوهُ؛ فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ دَائً وَفِي الآخَرِ شِفَائً، وَإِنَّهُ يَتَّقِي بِجَنَاحِهِ الَّذِي فِيهِ الدَّاءُ، فَلْيَغْمِسْهُ كُلَّهُ >۔
* تخريج: تفر دبہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۰۴۹)، وقد أخرجہ: خ/بدء الخلق ۱۷ (۳۳۲۰)، الطب ۵۸ (۵۷۸۲)، ق/الطب ۳۱ (۳۵۰۵)، دي/الأطعمۃ ۱۲ (۲۰۸۱) (صحیح)
۳۸۴۴- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جب تم میں سے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو اسے برتن میں ڈبو دو کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری ہوتی ہے اور دوسرے میں شفا، اور وہ اپنے اس بازو کو برتن کی طرف آگے بڑھا کراپنا بچاؤ کرتی ہے جس میں بیماری ہوتی ہے، اس کے پوری مکھی کو ڈبو دینا چاہئے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
50 - بَاب فِي اللُّقْمَةِ تَسْقُطُ
۵۰-باب: کھاتے میں نوالہ گر جائے تو کیا کرنا چاہئے؟​


3845- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ : كَانَ إِذَا أَكَلَ طَعَامًا لَعِقَ أَصَابِعَهُ الثَّلاثَ، وَقَالَ: < إِذَا سَقَطَتْ لُقْمَةُ أَحَدِكُمْ فَلْيُمِطْ عَنْهَا الأَذَى وَلْيَأْكُلْهَا وَلا يَدَعْهَا لِلشَّيْطَانِ >، وَأَمَرَنَا أَنْ نَسْلُتَ الصَّحْفَةَ، وَقَالَ: < إِنَّ أَحَدَكُمْ لا يَدْرِي فِي أَيِّ طَعَامِهِ يُبَارَكُ لَهُ >۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۱۸ (۲۰۳۴)، ت/الأطعمۃ ۱۱ (۱۸۰۲)، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۰)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۷۷، ۲۹۰)، دي/الأطعمۃ ۸ (۷۰۷۱) (صحیح)
۳۸۴۵- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھانا کھاتے تو اپنی تینوں انگلیاں چاٹتے اور فرماتے: ''جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو اسے چاہئے کہ لقمہ صاف کر کے کھا لے اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے''، نیز آپ ﷺ نے ہمیں پلیٹ صاف کر نے کا حکم دیا اور فرمایا: ''تم میں سے کسی کو یہ معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصّہ میں اس کے لئے برکت ہے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
51- بَاب فِي الْخَادِمِ يَأْكُلُ مَعَ الْمَوْلَى
۵۱-باب: مالک کے ساتھ خادم کے کھانے کا بیان​


3846 حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِذَا صَنَعَ لأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامًا ثُمَّ جَائَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ لِيَأْكُلَ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أَكْلَةً أَوْ أَكْلَتَيْنِ >۔
* تخريج: م/الأیمان ۱۰ (۱۶۶۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۶۲۸)، وقد أخرجہ: ت/الأطعمۃ ۴۴ (۱۸۵۳)، حم (۲/۲۷۷، ۲۸۳) (صحیح)
۳۸۴۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جب تم میں کسی کے لئے اس کا خادم کھانا بنائے پھر اسے اس کے پاس لے کر آئے اور اس نے اس کے بنانے میں گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے تو چاہئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی کھائے، اور یہ معلوم ہے کہ اگر کھانا تھوڑا ہو توا س کے ہاتھ پر ایک یا دو لقمہ ہی رکھ دے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
52- بَاب فِي الْمِنْدِيلِ
۵۲-باب: رومال کا بیان​


3847- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلا يَمْسَحَنَّ يَدَهُ بِالْمِنْدِيلِ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا >۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۱۸ (۲۰۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۵۹۱۶)، وقد أخرجہ: خ/الأطعمۃ ۵۲ (۵۴۵۶)، ق/الأطعمۃ ۹ (۳۲۶۹)، حم (۱/۲۹۳، ۳۴۶، ۳۷۰، ۳/۳۰۱)، دي/الأطعمۃ ۶ (۲۰۶۹) (صحیح)
۳۸۴۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اپنا ہاتھ اس وقت تک رومال سے نہ پو چھے جب تک کہ اسے خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹا نہ دے''۔


3848- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَأْكُلُ بِثَلاثِ أَصَابِعَ، وَلا يَمْسَحُ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۱۸ (۲۰۳۲)، ت/الشمائل (۱۳۷، ۱۴۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۴۶)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۵۴، ۶/۳۸۶)، دی/ الأطعمۃ ۱۰ (۲۰۷۶) (صحیح)
۳۸۴۸- کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ تین انگلیوں سے کھاتے تھے اور اپنا ہاتھ جب تک چاٹ نہ لیتے پوچھتے نہیں تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
53- بَاب مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا طَعِمَ
۵۳-باب: کھانے کے بعد کیا دعا پڑھے؟​


3849- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بَنِ مَعْدَانَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا رُفِعَتِ الْمَائِدَةُ قَالَ: < الْحَمْدُ لِلَّهِ [حَمْدًا] كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلامُوَدَّعٍ وَلا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا >۔
* تخريج: خ/الأطعمۃ ۵۴ (۵۴۵۸)، ت/الدعوات ۵۶ (۳۴۵۶)، ق/الأطعمۃ ۱۶ (۳۲۸۴)، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۵۶)، وقد أخرجہ: حم (۵/۲۵۲، ۲۵۶، ۲۶۱، ۲۶۷) دي/الأطعمۃ ۳ (۲۰۶۶) (صحیح)
۳۸۴۹- ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:جب دستر خوان اٹھا یا جاتا تو رسول اللہ ﷺ یہ دعا پڑھتے ' 'الْحَمْدُ لِلَّهِ [حَمْدًا] كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلا مُوَدَّعٍ وَلا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا''( اللہ تعالی کے لئے بہت سارا صاف ستھرا با برکت شکر ہے، ایسا شکر نہیں جو ایک بار کفایت کرے اور چھوڑ دیا جائے اور اس کی حاجت نہ رہے اے ہمارے رب تو حمد کے لائق ہے)۔


3850- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ الْوَاسِطِيِّ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَيَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ أَوْ غَيْرِهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ إِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِهِ قَالَ: <الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ>۔
* تخريج: ت/الشمائل (۱۹۱)، ن/ الیوم واللیلۃ (۲۸۹، ۲۹۰) (تحفۃ الأشراف: ۴۰۳۵)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۵، ۳۲، ۹۸) (ضعیف)
(اس سند میں سخت اختلاف ہے، نیز ''اسماعیل '' مجہول راوی ہیں)
۳۸۵۰- ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ کہتے: ''الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ''(تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا)۔


3851- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عَقِيلٍ الْقُرَشِيِّ، عَنْ أَبِي عَبْدِالرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ قَالَ: < الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى وَسَوَّغَهُ وَجَعَلَ لَهُ مَخْرَجًا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۳۴۶۷)، وقد أخرجہ: ن/ الکبری (۶۸۹۴)، الیوم واللیلۃ (۲۸۵) (صحیح)
۳۸۵۱- ابوایو ب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کھاتے یا پیتے تو کہتے: ''الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى وَسَوَّغَهُ وَجَعَلَ لَهُ مَخْرَجًا'' ( ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا،اسے خو شگوار بنا یا اور اس کے نکلنے کی راہ بنا ئی)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
54- بَاب فِي غَسْلِ الْيَدِ مِنَ الطَّعَامِ
۵۴-باب: کھانا کھا کر ہاتھ دھونے کا بیان​


3852- حَدَّثَنَا أَحمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ [بْنُ أَبِي صَالِحٍ] عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَنْ نَامَ وَفِي يَدِهِ غَمَرٌ وَلَمْ يَغْسِلْهُ فَأَصَابَهُ شَيْئٌ فَلا يَلُومَنَّ إِلا نَفْسَهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۶۵۶)، وقد أخرجہ: ت/الأطعمۃ ۴۸ (۱۸۶۰)، ق/الأطعمۃ ۲۲ (۳۲۹۶)، حم (۲/۲۶۳، ۵۳۷)، دي/الأطعمۃ ۲۷ (۲۱۰۷) (صحیح)
۳۸۵۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جو شخص سو جائے اور اس کے ہاتھ میں گندگی اور چکنائی ہواور وہ اسے نہ دھوئے پھر اس کو کوئی نقصان پہنچے تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
55- بَاب مَا جَاءَ فِي الدُّعَاءِ لِرَبِّ الطَّعَامِ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ
۵۵-باب: جب کسی کے یہاں کھانا کھایاجائے تو اس کے لئے دعا کر نے کا بیان​


3853- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ أَبِي خَالِدٍ الدَّالانِيِّ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: صَنَعَ أَبُو الْهَيْثَمِ بْنُ التَّيْهَانِ لِلنَّبِيِّ ﷺ طَعَامًا، فَدَعَا النَّبِيَّ ﷺ وَأَصْحَابَهُ، فَلَمَّا فَرَغُوا قَالَ: < أَثِيبُوا أَخَاكُمْ >، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَمَا إِثَابَتُهُ؟ قَالَ: < إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا دُخِلَ بَيْتُهُ فَأُكِلَ طَعَامُهُ وَشُرِبَ شَرَابُهُ فَدَعَوْا لَهُ فَذَلِكَ إِثَابَتُهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۷۰) (ضعیف)
(اس کی سند میں ''رجل ''ایک مبہم راوی ہے)
۳۸۵۳- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ابوالہیثم بن تیہان نے نبی اکرم ﷺ کے لئے کھانا بنایا پھر آپ کو اور صحابہ کرام کو بلایا، جب یہ لوگ کھانے سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا:'' تم لوگ اپنے بھائی کا بدلہ چکاؤ''، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول!اس کا کیا بدلہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' جب کوئی شخص کسی کے گھر جائے اور وہاں اسے کھلایا اور پلایا جائے اور وہ اس کے لئے دعا کرے تو یہی اس کا بدلہ ہے''۔


3854- حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ جَاءَ إِلَى سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَجَاءَ بِخُبْزٍ وَزَيْتٍ، فَأَكَلَ، ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ، وَأَكَلَ طَعَامَكُمُ الأَبْرَارُ، وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلائِكَةُ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۴۷۶)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۱۸، ۱۳۸، ۲۰۱)، دي/الصوم ۵۱ (۱۸۱۳) (صحیح)
۳۸۵۴- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو وہ آپ کی خدمت میں روٹی اور تیل لے کر آئے، آپ ﷺ نے اسے کھایا پھر آپ نے یہ دعاء پڑھی: ''أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ، وَأَكَلَ طَعَامَكُمُ الأَبْرَارُ، وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلائِكَةُ'' (تمہارے پاس صائما فطار کیا کریں، نیک لوگ تمہارا کھانا کھائیں، اور تمہارے لئے دعائیں کریں)۔
وضاحت ۱ ؎ : یہ حدیث ابن ماجہ (۱۷۴۷) میں ہے، لیکن اس میں البانی صاحب قرعۃ میں (صحیح دون الفطر عند سعد)


* * * * *​
 
Top