- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
21- بَاب دِيَةِ الْجَنِينِ
۲۱-باب: جنین (ماں کے پیٹ میں پلنے والے بچہ ) کی دیت کا بیان
4568- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُبَيْدِبْنِ نَضْلَةَ، عَنِ الْمُغِيَرةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ كَانَتَا تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ هُذَيْلٍ، فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى بِعَمُودٍ فَقَتَلَتْهَا، وَجَنِينَهَا فَاخْتَصَمُوا إِلَى النَّبِيِّ ﷺ ، فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَيْنِ: كَيْفَ نَدِي مَنْ لا صَاحَ وَلا أَكَلَ، وَلا شَرِبَ وَلا اسْتَهَلَّ، فَقَالَ: < أَسَجْعٌ كَسَجْعِ الأَعْرَابِ > فَقَضَى فِيهِ بِغُرَّةٍ وَجَعَلَهُ عَلَى عَاقِلَةِ الْمَرْأَةِ ۔
* تخريج: م/القسامۃ ۱ (۱۶۸۲)، ت/الدیات ۱۵ (۱۴۱۱)، ن/القسامۃ ۳۳ (۴۸۲۵)، ق/الدیات ۷ (۲۶۳۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۵۱۰)، وقد أخرجہ: خ/الدیات ۲۵ (۶۹۰۵-۶۹۰۸)، الاعتصام ۱۳ (۷۳۱۷)، حم ( ۴ /۲۲۴، ۲۴۵، ۲۴۶، ۲۴۹)، دي/الدیات ۲۰ (۲۴۲۵) (صحیح)
۴۵۶۸- مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ ہذیل کے ایک شخص کی دو بیویاں تھیں ان میں سے ایک نے دوسری کو لکڑی سے مار کر اسے اور اس کے پیٹ کے بچّے کوقتل کر دیا ، وہ لوگ جھگڑا لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو ان میں سے ایک شخص نے کہا: ہم اس کی دیت کیوں کر ادا کریں جو نہ رویا، نہ کھایا، نہ پیا، اور نہ ہی چلا یا، ( اس نے یہ بات مقفّٰی عبارت میں کہی) آپ ﷺ نے فرمایا:'' کیا تم دیہاتیوں کی طرح مقفّی و مسجّع عبارت بو لتے ہو؟''، تو آپ ﷺ نے اس میں ایک غرہ (لو نڈی یا غلام ) کی دیت کا فیصلہ کیا، اور اسے عورت کے عاقلہ( وارثین ) کے ذمّہ ٹھہرا ایا۔
4569- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، وَزَادَ: فَجَعَلَ النَّبِيُّ ﷺ دِيَةَ الْمَقْتُولَةِ عَلَى عَصَبَةِ الْقَاتِلَةِ وَغُرَّةً لِمَا فِي بَطْنِهَا.
قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ الْحَكَمُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ الْمُغِيرَةِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۵۱۰) (صحیح)
۴۵۶۹- اس سند سے منصور سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے، اور اس میں اتنا اضافہ ہے کہ نبی اکرمﷺ نے مقتول عورت کی دیت قاتل عورت کے عصبات پر ٹھہرائی، اور پیٹ کے بچے کے لئے ایک غرہ(غلام یا لونڈی) ٹہرایا۔
ابو داود کہتے ہیں: اسے اسی طرح حکم نے مجاہد سے مجاہد نے مغیرہ سے روایت کیا ہے ۔
4570- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الأَزْدِيُّ، الْمَعْنَى، قَالا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، أَنَّ عُمَرَ اسْتَشَارَ النَّاسَ فِي إِمْلاصِ الْمَرْأَةِ، فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَضَى فِيهَا بِغُرَّةٍ: عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ، فَقَالَ: ائْتِنِي بِمَنْ يَشْهَدُ مَعَكَ، فَأَتَاهُ بِمُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ، زَادَ هَارُونُ: فَشَهِدَ لَهُ -يَعْنِي ضَرْبَ الرَّجُلِ بَطْنَ امْرَأَتِهِ-.
قَالَ أَبو دَاود: بَلَغَنِي عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ إِنَّمَا سُمِّيَ إِمْلاصًا لأَنَّ الْمَرْأَةَ تُزْلِقُهُ قَبْلَ وَقْتِ الْوِلادَةِ، وَكَذَلِكَ كُلُّ مَا زَلَقَ مِنَ الْيَدِ وَغَيْرِهِ فَقَدْ مَلِصَ ۔
* تخريج: م/ القسامۃ ۲ (۱۶۸۹)، ق/ الدیات ۱۱ (۲۶۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۳۳، ۱۱۵۲۹)، وقد أخرجہ: حم (۴/۲۵۳) (صحیح)
(ہارون کی زیادتی صحیح نہیں ہے)
۴۵۷۰- مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے عورت کے املاص کے بارے میں لوگوں سے مشورہ لیا تو مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اس میں ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے، تو عمر نے کہا: میرے پاس اپنے ساتھ اس شخص کو لاؤ جو اس کی گواہی دے ، تو وہ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کو لے کر ان کے پاس آئے۔
ہارون کی روایت میں اتنا اضافہ ہے توانہوں نے اس کی گواہی دی یعنی اس بات کی کہ کوئی آدمی عورت کے پیٹ میں ما رے جو اسقاط حمل کا سبب بن جائے۔
ابو داود کہتے ہیں: مجھے ابو عبید سے معلوم ہوا اسقاط حمل کو املاص اس لئے کہتے ہیں کہ اس کے معنی ازلاق یعنی پھسلانے کے ہیں گویا عورت ولادت سے قبل ہی مار کی وجہ سے حمل کو پھسلا دیتی ہے اسی طرح ہاتھ یا کسی اور چیز سے جو چیز پھسل کر گر جائے تو اس کی تعبیر مَلِصَ سے کی جاتی ہے یعنی وہ پھسل گیا۔
4571 - حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عُمَرَ، بِمَعْنَاهُ.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ قَالَ۔
* تخريج: خ/ الدیات ۲۵ (۶۹۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۵۱۱) (صحیح)
۴۵۷۱- عمر رضی اللہ عنہ سے بھی اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے ۔
ابو داود کہتے ہیں:اسے حماد بن زید اور حماد بن سلمہ نے ہشام بن عروۃ سے، عروہ نے اپنے باپ زبیر سے روایت کیا ہے کہ عمر نے کہا۔
4572 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ سَأَلَ عَنْ قَضِيَّةِ النَّبِيِّ ﷺ فِي ذَلِكَ، فَقَامَ حَمَلُ بْنُ مَالِكِ بْنِ النَّابِغَةِ فَقَالَ: كُنْتُ بَيْنَ امْرَأَتَيْنِ، فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى بِمِسْطَحٍ فَقَتَلَتْهَا وَجَنِينَهَا، فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي جَنِينِهَا بِغُرَّةٍ وَأَنْ تُقْتَلَ.
قَالَ أَبو دَاود: قَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ: الْمِسْطَحُ هُوَ الصَّوْبَجُ.
قَالَ أَبو دَاود: و قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: الْمِسْطَحُ عُودٌ مِنْ أَعْوَادِ الْخِبَاءِ۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۳ (۴۷۲۰)، ق/الدیات ۱۱ (۲۶۴۱)، (تحفۃ الأشراف: ۳۴۴۴)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۶۴، ۴/ ۷۹)، دي/الدیات ۲۱ (۲۴۲۷) (صحیح)
۴۵۷۲- عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اس بارے میں نبی اکرمﷺ کے فیصلے کے متعلق پوچھا تو حمل بن مالک بن نا بغہ کھڑے ہوئے، اور بولے: میں دونوں عورتوں کے بیچ میں تھا، ان میں سے ایک نے دوسری کو لکڑی سے مارا تو وہ مر گئی اور اس کا جنین بھی، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کے جنین کے سلسلے میں ایک غلام یا لونڈی کی دیت کا، اور قاتلہ کو قتل کر دیئے جانے کا حکم دیا۔
ابو داود کہتے ہیں : نضر بن شمیل نے کہا: مسطح : چوپ یعنی(روٹی پکانے کی لکڑی)ہے۔
ابو داود کہتے ہیں : ابو عبید نے کہا: مسطح :خیمہ کی لکڑیوں میں سے ایک لکڑی ہے۔
4573- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: قَامَ عُمَرُ رَضِي اللَّه عَنْه عَلَى الْمِنْبَرِ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ، لَمْ يَذْكُرْ < وَأَنْ تُقْتَلَ > زَادَ: بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْأَمَةٍ، قَالَ: فَقَالَ عُمَرُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، لَوْ لَمْ أَسْمَعْ بِهَذَا لَقَضَيْنَا بِغَيْرِ هَذَا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، وانظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۳۴۴۴) (ضعیف الإسناد)
۴۵۷۳- طائوس کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ منبر پر کھڑے ہو ے ، آگے راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی البتہ اس کا ذکر نہیں کیا کہ وہ قتل کی جائے ، اور انہوں نے '' بغر ۃ عبدا وأمَۃِِ '' کا اضافہ کیا ہے، راوی کہتے ہیں :اس پر عمرؓ نے کہا: اللہ اکبر ! اگر ہم یہ حکم نہ سنے ہوتے تو اس کے خلا ف فیصلہ دیتے۔
4574- حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ التَّمَّارُ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ طَلْحَةَ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قِصَّةِ حَمَلِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: فَأَسْقَطَتْ غُلامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ مَيِّتًا، وَمَاتَتِ الْمَرْأَةُ، فَقَضَى عَلَى الْعَاقِلَةِ الدِّيَةَ، فَقَالَ عَمُّهَا: إِنَّهَا قَدْأَسْقَطَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ غُلامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ، فَقَالَ أَبُو الْقَاتِلَةِ: إِنَّهُ كَاذِبٌ، إِنَّهُ وَاللَّهِ مَااسْتَهَلَّ، وَلا شَرِبَ وَلا أَكَلَ، فَمِثْلُهُ يُطَلُّ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : <أَسَجْعَ الْجَاهِلِيَّةِ وَكَهَانَتَهَا، أَدِّ فِي الصَّبِيِّ غُرَّةً > قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: كَانَ اسْمُ إِحْدَاهُمَا مُلَيْكَةَ وَالأُخْرَى أُمَّ غُطَيْفٍ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : ۴۵۶۸، (تحفۃ الأشراف: ۳۴۴۴) (ضعیف)
۴۵۷۴- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے حمل بن مالک کے قصے میں روایت ہے ،وہ کہتے ہیں: تو اس نے بچہ کو جسے بال اگے ہوئے تھے ساقط کردیا ، وہ مرا ہوا تھا اور عورت بھی مر گئی ، تو آپ نے وارثوں پر دیت کا فیصلہ کیا ،اس پر اس کے چچا نے کہا:اللہ کے نبی! اس نے تو ایک ایسا بچہ ساقط کیا ہے جس کے بال اُگ آئے تھے، تو قاتل عورت کے باپ نے کہا: یہ جھوٹا ہے، اللہ کی قسم ! نہ تو وہ چیخا، نہ پیا، اور نہ کھایا، اس جیسے کا خون تو معاف (رائگاں) قرار دے دیا جاتا ہے ، تو نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' کیا جاہلیت جیسی مسجع عبارت بولتے ہو جیسے کاہن بولتے ہیں ، بچے کی دیت ایک غلام یا لو نڈی کی دینی ہوگی''۔
ابن عباس کہتے ہیں : ان میں سے ایک کا نام ملی کہ اور دوسری کا ام غطیف تھا ۔
4575- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ مِنْ هُذَيْلٍ قَتَلَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى، وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا زَوْجٌ وَوَلَدٌ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ دِيَةَ الْمَقْتُولَةِ عَلَى عَاقِلَةِ الْقَاتِلَةِ، وَبَرَّأَ زَوْجَهَا وَوَلَدَهَا، قَالَ: فَقَالَ عَاقِلَةُ الْمَقْتُولَةِ: مِيرَاثُهَا لَنَا؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا، مِيرَاثُهَا لِزَوْجِهَا وَوَلَدِهَا >۔
* تخريج: ق/الدیات ۲۵ (۲۶۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۲۳۴۷) (صحیح)
۴۵۷۵- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلۂ ہذیل کی دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو قتل کردیا، ان میں سے ہر ایک کے شوہر بھی تھا، اور اولاد بھی، تو رسول اللہ ﷺ نے مقتولہ کی دیت قاتلہ کے عصبات پر ٹھہرائی اور اس کے شوہر اور اولاد سے کوئی مواخذہ نہیں کیا، مقتولہ کے عصبات نے کہا: کیا اس کی میراث ہمیں ملے گی؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' نہیں، اس کی میراث تو اس کے شوہر اور اولاد کی ہو گی''۔
4576- حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ وَابْنُ السَّرْحِ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: اقْتَتَلَتِ امْرَأَتَانِ مِنْ هُذَيْلٍ فَرَمَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى بِحَجَرٍ فَقَتَلَتْهَا، فَاخْتَصَمُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ، فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ دِيَةَ جَنِينِهَا غُرَّةَ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ؛ وَقَضَى بِدِيَةِ الْمَرْأَةِ عَلَى عَاقِلَتِهَا؛ وَوَرَّثَهَا وَلَدَهَا وَمَنْ مَعَهُمْ، فَقَالَ حَمَلُ بْنُ مَالِكِ بْنِ النَّابِغَةِ الْهُذَلِيُّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كَيْفَ أُغْرَمُ دِيَةَ مَنْ لا شَرِبَ وَلا أَكَلَ، لا نَطَقَ وَلا اسْتَهَلَّ، فَمِثْلُ ذَلِكَ يُطَلُّ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنَّمَا هَذَا مِنْ إِخْوَانِ الْكُهَّانِ > مِنْ أَجْلِ سَجْعِهِ الَّذِي سَجَعَ ۔
* تخريج: خ/الطب ۴۶ (۵۷۵۸)، الفرائض ۱۱ (۵۷۵۹)، الدیات ۲۵ (۶۹۰۹)، ۲۶ (۶۹۱۰)، م/القسامۃ ۱۱(۱۶۸۱)، ن/القسامۃ ۳۳ (۴۸۲۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۳۲۰، ۱۵۳۰۸)، وقد أخرجہ: ت/الدیات ۱۵ (۱۴۱۰)، ق/الدیات ۱۱ (۲۶۳۹)، ط/العقول ۷ (۵)، حم ( ۲/۲۳۶، ۲۷۴، ۴۳۸، ۴۹۸، ۵۳۵، ۵۳۹)، دی/الدیات ۲۱ (۲۴۲۷) (صحیح)
۴۵۷۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ قبیلہ ہذیل کی دو عورتوں میں جھگڑا ہوا، ان میں سے ایک نے دوسری کو پتھر پھینک کر مارا تو اسے قتل ہی کر ڈالا، تو لوگ مقدمہ لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے تو آپ نے فیصلہ کیا:'' جنین کی دیت ایک غلام یا لونڈی ہے، اور عورت کی دیت کا فیصلہ کیا کہ یہ اس کے عصبہ پر ہوگی''، اور اس دیت کا وارث مقتولہ کی اولاد کو اور ان کے ساتھ کے لوگوں کو قرار دیا ۔
حمل بن مالک بن نا بغہ ہذلی نے کہا: اللہ کے رسول! میں ایسی جان کی دیت کیوں ادا کروں جس نے نہ پیا ، نہ کھایا، نہ بولا، اور نہ چیخا، ایسے کا خون تو لغو قرار دے دیا جاتا ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' یہ کاہنوں کا بھائی معلوم ہوتا ہے'' ، آپ نے یہ بات اس کی اس مسجع تعبیر کی وجہ سے کہی جو اس نے کی تھی۔
4577- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: ثُمَّ إِنَّ الْمَرْأَةَ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا بِالْغُرَّةِ تُوُفِّيَتْ، فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِأَنَّ مِيرَاثَهَا لِبَنِيهَا، وَأَنَّ الْعَقْلَ عَلَى عَصَبَتِهَا۔
* تخريج: خ/ الفرائض (۶۷۴۰)، الدیات ۲۵ (۶۹۰۹)، م/ الحدود ۱۱ (۱۶۸۱)، ت/ الدیات ۱۵ (۱۴۱۰)، الفرائض ۱۹ (۲۱۱۱)، ن/ القسامۃ ۳۳ (۴۸۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۲۲۵)، وقد أخرجہ: ط/العقول ۷ (۵) (صحیح)
۴۵۷۷- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس قصے میں روایت ہے ، وہ کہتے ہیں: پھر وہ عورت ، جس کے لئے رسول اللہ ﷺ نے لونڈی یا غلام کا فیصلہ کیا تھا ، مر گئی ، تو آپ نے فیصلہ فرمایا کہ اس کی میراث اس کے بیٹوں کی ہے، اور دیت قاتلہ کے عصبہ پر ہوگی۔
4578 - حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ امْرَأَةً خَذَفَتِ امْرَأَةً فَأَسْقَطَتْ، فَرُفِعَ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ، فَجَعَلَ فِي وَلَدِهَا خَمْسَ مِائَةِ شَاةٍ، وَنَهَى يَوْمَئِذٍ عَنِ الْخَذْفِ.
قَالَ أَبو دَاود: كَذَا الْحَدِيثُ < خَمْسَ مِائَةِ شَاةٍ > وَالصَّوَابُ مِائَةُ شَاةٍ.
[قَالَ أَبو دَاود: هَكَذَا قَالَ عَبَّاسٌ، وَهُوَ وَهْمٌ]۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۳ (۴۸۱۷)، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۰۶) (ضعیف)
وضاحت : الحکم علی حدیث النسائی: ''صحیح الإسناد'' (۴۸۱۷)
۴۵۷۸- بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے دوسری عورت کو پتھر مارا تو اس کا حمل گر گیا، یہ مقدمہ رسول اللہ ﷺ کے پاس لے جایا گیا تو آپ نے اس بچہ کی دیت پانچ سو بکر یاں مقرر فرمائی، اور لوگوں کو پتھر مارنے سے اسی دن سے منع فرمادیا۔
ابو داود کہتے ہیں: روایت اسی طرح ہے'' پانچ سو بکریوں کی'' لیکن صحیح'' سو بکریاں ''ہے، اسی طرح عباس نے کہا ہے حالانکہ یہ وہم ہے۔
4579- حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى، عَنْ مُحَمَّدٍ -يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو- عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةِ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ، أَوْفَرَسٍ أَوْ بَغْلٍ.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَخَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو لَمْ يَذْكُرَا < أَوْ فَرَسٍ أَوْ بَغْلٍ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم : (۴۵۷۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۰۷۸)، وقد أخرجہ: حم (۲/۴۳۸، ۴۹۸) (شاذ)
۴۵۷۹- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے پیٹ کے بچے میں ایک غلام یا ایک لونڈی یا ایک گھو ڑے یا ایک خچر کی دیت کا فیصلہ کیا ۔
ابود اود کہتے ہیں: اس حدیث کو حماد بن سلمہ اور خالد بن عبداللہ نے محمد بن عمرو سے روایت کیا ہے البتہ ان دونوں نے ''اَوْفَرَسٍ اَوْ بَغَلٍ'' کا ذکر نہیں کیا ہے۔
4580 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ [الْعَوَقِيُّ] حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَجَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: الْغُرَّةُ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ.
قَالَ أَبو دَاود: قَالَ رَبِيعَةُ: الْغُرَّةُ خَمْسُونَ دِينَارًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۴۰۳) (ضعیف الإسناد)
۴۵۸۰- شعبی کہتے ہیں کہ غرہ(غلام یالونڈی) کی قیمت پانچ سو درہم ہے۔
ابو داود کہتے ہیں: ربیعہ نے کہا: غرہ(غلام یا لونڈی) پچاس دینا ر کا ہو تا ہے۔