- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
20- بَاب دِيَاتِ الأَعْضَاءِ
۲۰-باب: اعضاء کی دیت کا بیان
4556 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ -يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ- حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلالٍ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < الأَصَابِعُ سَوَائٌ، عَشْرٌ عَشْرٌ مِنَ الإِبِلِ >۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۸ (۴۸۴۷)، ق/الدیات ۱۸ (۲۶۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۹۰۳۰)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۹۷، ۳۹۸، ۴۰۴)، دی/ الدیات ۱۵ (۲۴۱۴) (صحیح)
۴۵۵۶- ابو موسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:''انگلیاں سب برابر ہیں، ان کی دیت دس دس اونٹ ہیں''۔
4557 - حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ، عَنِ الأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < الأَصَابِعُ سَوَائٌ > قُلْتُ: عَشْرٌ عَشْرٌ؟ قَالَ: < نَعَمْ >.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ غَالِبٍ قَالَ: سَمِعْتُ مَسْرُوقَ بْنَ أَوْسٍ، وَرَوَاهُ إِسْمَعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنِي غَالِبٌ التَّمَّارُ بِإِسْنَادِ أَبِي الْوَلِيدِ، وَرَوَاهُ حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي صَفِيَّةَ عَنْ غَالِبٍ بِإِسْنَادِ إِسْمَاعِيلَ۔
* تخريج: انظر ماقبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۹۰۳۰) (صحیح)
۴۵۵۷- ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ''انگلیاں تمام برابر ہیں''، میں نے عرض کیا، کیا ہر انگلی کی دیت دس دس اونٹ ہے ؟ آپ نے فرمایا:'' ہاں''۔
4558 - حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى (ح) وحَدَّثَنَا ابْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي (ح) وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < هَذِهِ وَهَذِهِ سَوَائٌ > يَعْنِي الإِبْهَامَ وَالْخِنْصَرَ۔
* تخريج: خ/الدیات ۲۰ (۶۸۹۵)، ت/الدیات ۴ (۱۳۹۲)، ن/القسامۃ ۳۸ (۴۸۵۱)، ق/الدیات ۱۸ (۲۶۵۲)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۸۷)، وقد أخرجہ: حم ( ۱/۳۳۹)، دي/الدیات ۱۵ (۲۴۱۵) (صحیح)
۴۵۵۸- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' یہ اور یہ برابر ہیں'' یعنی انگوٹھا اور چھنگلی (کانی انگلی)۔
4559- حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالصَّمَدِ بْنُ عَبْدِالْوَارِثِ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < الأَصَابِعُ سَوَائٌ، وَالأَسْنَانُ سَوَائٌ، الثَّنِيَّةُ وَالضِّرْسُ سَوَائٌ، هَذِهِ وَهَذِهِ سَوَائٌ >.
قَالَ أَبو دَاود: وَرَوَاهُ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ شُعْبَةَ بِمَعْنَى عَبْدِالصَّمَدِ.
* تخريج: ق/الدیات ۱۷ (۲۶۵۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۹۳) (صحیح)
۴۵۵۹- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' انگلیاں سب برابر ہیں ، دانت سب برابر ہیں ، سامنے کے دانت ہوں، یا ڈاڑھ کے سب برابر ہیں ، یہ بھی برابر اور وہ بھی برابر''۔
4560- حَدَّثَنَاه الدَّارِمِيُّ، عَنِ النَّضْرِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < الأَسْنَانُ سَوَائٌ، وَالأَصَابِعُ سَوَائٌ >۔
* تخريج: ت/الدیات ۴ (۱۳۹۱)، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۴۹)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۸۹) (صحیح)
۴۵۶۰- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' دانت سب برابر ہیں اور انگلیاں سب برابر ہیں''۔
4561- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عُمَرَ [بْنِ مُحَمَّدِ] بْنِ أَبَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَصَابِعَ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ سَوَائً۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۴۹) (صحیح)
۴۵۶۱- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دونوں ہاتھ اور دونوں پیر کی انگلیوں کو برابر قرار دیا۔
4562- حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ فِي خُطْبَتِهِ وَهُوَ مُسْنِدٌ ظَهْرَهُ إِلَى الْكَعْبَةِ: < فِي الأَصَابِعِ عَشْرٌ عَشْرٌ >۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۸ (۴۸۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۸۴)، وقد أخرجہ: ق/الدیات ۱۸ (۲۶۵۳)، حم (۲/۲۰۷) (حسن صحیح)
۴۵۶۲- عبداللہ بن عمرو بن العا ص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے اپنے خطبے میں جبکہ آپ اپنی پیٹھ کعبہ سے ٹیکے ہوے تھے فرمایا :'' انگلیوں میں دس دس اونٹ ہیں''۔
4563- حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < فِي الأَسْنَانِ خَمْسٌ خَمْسٌ >۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۸ (۴۸۵۴)، ق/الدیات ۱۹ (۲۳۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۸۵) (حسن صحیح)
۴۵۶۳- عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ا کرمﷺ نے فرمایا: '' دانتوں میں پانچ پانچ (اونٹ) ہیں''۔
4564 - قَالَ أَبو دَاود: وَجَدْتُ فِي كِتَابِي عَنْ شَيْبَانَ وَلَمْ أَسْمَعْهُ مِنْهُ، فَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرٍ صَاحِبٌ لَنَا ثِقَةٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ -يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ- عَنْ سُلَيْمَانَ -يَعْنِي ابْنَ مُوسَى- عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُقَوِّمُ دِيَةَ الْخَطَإِ عَلَى أَهْلِ الْقُرَى أَرْبَعَ مِائَةِ دِينَارٍ أَوْ عَدْلَهَا مِنَ الْوَرِقِ وَيُقَوِّمُهَا عَلَى أَثْمَانِ الإِبِلِ، فَإِذَا غَلَتْ رَفَعَ فِي قِيمَتِهَا، وَإِذَا هَاجَتْ رُخْصًا نَقَصَ مِنْ قِيمَتِهَا، وَبَلَغَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مَا بَيْنَ أَرْبَعِ مِائَةِ دِينَارٍ إِلَى ثَمَانِ مِائَةِ دِينَارٍ، وَعَدْلُهَا مِنَ الْوَرِقِ ثَمَانِيَةُ آلافِ دِرْهَمٍ، وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَلَى أَهْلِ الْبَقَرِ مِائَتَيْ بَقَرَةٍ، وَمَنْ كَانَ دِيَةُ عَقْلِهِ فِي الشَّاءِ فَأَلْفَيْ شَاةٍ، قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنَّ الْعَقْلَ مِيرَاثٌ بَيْنَ وَرَثَةِ الْقَتِيلِ عَلَى قَرَابَتِهِمْ، فَمَا فَضَلَ فَلِلْعَصَبَةِ > قَالَ: وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي الأَنْفِ إِذَا جُدِعَ الدِّيَةَ كَامِلَةً، وَإِذَا جُدِعَتْ ثَنْدُوَتُهُ فَنِصْفُ الْعَقْلِ خَمْسُونَ مِنَ الإِبِلِ أَوْ عَدْلُهَا مِنَ الذَّهَبِ أَوِ الْوَرِقِ أَوْ مِائَةُ بَقَرَةٍ أَوْ أَلْفُ شَاةٍ، وَفِي الْيَدِ إِذَا قُطِعَتْ نِصْفُ الْعَقْلِ، وَفِي الرِّجْلِ نِصْفُ الْعَقْلِ، وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الْعَقْلِ ثَلاثٌ وَثَلاثُونَ مِنَ الإِبِلِ وَثُلُثٌ، أَوْ قِيمَتُهَا مِنَ الذَّهَبِ أَوِ الْوَرِقِ أَوِ الْبَقَرِ أَوِ الشَّاءِ، وَالْجَائِفَةُ مِثْلُ ذَلِكَ، وَفِي الأَصَابِعِ فِي كُلِّ أُصْبُعٍ عَشْرٌ مِنَ الإِبِلِ، وَفِي الأَسْنَانِ فِي كُلِّ سِنٍّ خَمْسٌ مِنَ الإِبِلِ، وَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَنَّ عَقْلَ الْمَرْأَةِ بَيْنَ عَصَبَتِهَا مَنْ كَانُوا لا يَرِثُونَ مِنْهَا شَيْئًا إِلا مَا فَضَلَ عَنْ وَرَثَتِهَا، وَإِنْ قُتِلَتْ فَعَقْلُهَا بَيْنَ وَرَثَتِهَا، وَهُمْ يَقْتُلُونَ قَاتِلَهُمْ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لَيْسَ لِلْقَاتِلِ شَيْئٌ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَارِثٌ فَوَارِثُهُ أَقْرَبُ النَّاسِ إِلَيْهِ، وَلايَرِثُ الْقَاتِلُ شَيْئًا > قَالَ مُحَمَّدٌ: هَذَا كُلُّهُ حَدَّثَنِي [بِهِ] سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ .
[قَالَ أَبو دَاود: مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ مِنْ أَهْلِ دِمَشْقَ هَرَبَ إِلَى الْبَصْرَةِ مِنَ الْقَتْلِ]۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۲۷ (۴۸۰۵)، ق/الدیات ۶ (۲۶۳۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۱۰)، وقد أخرجہ: حم ( ۲/۱۸۳، ۲۱۷، ۲۲۴) (حسن)
۴۵۶۴- عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ گائوں والوں پر قتل خطاکی دیت کی قیمت چار سو دینار، یا اس کے برابر چاندی سے لگایا کرتے تھے، اور اس کی قیمت اونٹوں کی قیمتوں پر لگاتے، جب وہ مہنگے ہو جاتے تو آپ اس کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیتے، اور جب وہ سستے ہوتے تو آپ اس کی قیمت بھی گھٹا دیتے ، رسول اللہ ﷺ کے زما نے میں یہ قیمت چار سو دینار سے لے کر آٹھ سو دینار تک پہنچی، اور اسی کے برابر چاندی سے( دیت کی قیمت) آٹھ ہزار درہم پہنچی، اور رسول اللہ ﷺ نے گائے بیل والوں پر ( دیت میں ) دو سو گایوں کا فیصلہ کیا، اور بکری والوں پر دو ہزار بکریوں کا۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''دیت کا مال مقتول کے وارثین کے درمیان ان کی قرابت کے مطابق تقسیم ہوگا، اب اگر اس سے کچھ بچ رہے تو وہ عصبہ کا ہے''۔
رسول اللہ ﷺ نے ناک کے سلسلے میں فیصلہ کیا کہ اگر وہ کاٹ دی جائے تو پوری دیت لازم ہو گی۔
اور اگر اس کا بانسہ(دونوں نتھنوں کے بیچ کی ہڈی) کاٹا گیا ہو تو آدھی دیت لازم ہو گی، یعنی پچاس اونٹ یا اس کے برابر سونا یا چاندی ، یا سو گائیں، یا ایک ہزار بکریاں۔
اور ہاتھ جب کا ٹا گیا ہو تو اس میں آدھی لازم ہو گی، پیر میں بھی آدھی دیت ہو گی۔
اور مامومہ ۱؎ میں ایک تہائی دیت ہو گی ، تینتیس اونٹ اور ایک اونٹ کا تہائی یا اس کی قیمت کے برابر سونا ، چاندی ، گائے یا بکری اور جائفہ ۲؎ میں بھی یہی دیت ہے ۔
اور انگلیوں میں ہر انگلی میں دس اونٹ اور دانتوں میں ہر دانت میں پانچ اونٹ کی دیت ہو گی۔
رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا: ''عورت کی جنایت کی دیت اس کے عصبات میں تقسیم ہوگی (یعنی عورت اگر کوئی جنایت کرے تو اس کے عصبات کو دینا پڑے گا) یعنی ان لوگوں کو جو ذوی الفروض سے بچا ہوا مال لے لیتے ہیں(جیسے بیٹا ، چچا، باپ، بھائی وغیرہ) اور اگر وہ قتل کر دی گئی ہو تو اس کی دیت اس کے وارثوں میں تقسیم ہو گی ( نہ کہ عصبات میں) اور وہی اپنے قاتل کو قتل کریں گے ( اگر قصاص لینا ہو)''۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''قاتل کے لئے کچھ بھی نہیں، اور اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو اس کا وارث سب سے قریبی رشتے دار ہو گا لیکن قاتل کسی چیز کا وارث نہ ہو گا''۔
وضاحت ۱؎ : مامومہ: سر کے ایسے زخم کو کہتے ہیں جودماغ تک پہنچ جائے۔
وضاحت ۲ ؎ : جائفہ: وہ زخم ہے جو سر، پیٹ یا پیٹھ کے اندر تک پہنچ جائے اور اگر وہ زخم دوسری طرف بھی پار کرجائے تو اس میں دوتہائی دیت دینی ہوگی۔
4565- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارِ بْنِ بِلالٍ الْعَامِلِيُّ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ -يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ- عَنْ سُلَيْمَانَ -يَعْنِي ابْنَ مُوسَى- عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: < عَقْلُ شِبْهِ الْعَمْدِ مُغَلَّظٌ مِثْلُ عَقْلِ الْعَمْدِ وَلا يُقْتَلُ صَاحِبُهُ > قَالَ: وَزَادَنَا خَلِيلٌ عَنِ ابْنِ رَاشِدٍ < وَذَلِكَ أَنْ يَنْزُوَ الشَّيْطَانُ بَيْنَ النَّاسِ، فَتَكُونُ دِمَائٌ فِي عِمِّيَّا فِي غَيْرِ ضَغِينَةٍ وَلا حَمْلِ سِلاحٍ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، انظر ماقبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۱۳) (حسن)
۴۵۶۵- عبداللہ بن عمروبن عا ص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:'' شبہ عمد کی دیت عمد کی دیت کی طرح سخت ہے، البتہ اس کے قاتل کو قتل نہیں کیا جائے گا''۔
خلیل کی محمد بن راشد سے روایت میں یہ اضافہ ہے '' یہ (قتل شبہ عمد) لوگوں کے درمیان ایک شیطانی فساد ہے کہ بلا کسی کینے اور بغیر ہتھیار اٹھائے خون ہو جاتا ہے اور قاتل کا پتا نہیں چلتا''۔
4566- حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ، أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حُسَيْنٌ -يَعْنِي الْمُعَلِّمَ- عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < فِي الْمَوَاضِحِ خَمْسٌ >۔
* تخريج: انظر حدیث رقم (۳۵۴۷)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۸۰، ۸۶۸۳) (حسن صحیح)
۴۵۶۶- عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''مو اضح ۱؎ میں دیت پانچ اونٹ ہے ''۔
وضاحت ۱؎ : موضحہ:ایسے زخم کو کہتے ہیں جس سے ہڈی دکھائی دینے لگے۔
4567- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ -يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ- حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنِي الْعَلاءُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَضَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي الْعَيْنِ الْقَائِمَةِ السَّادَّةِ لِمَكَانِهَا بِثُلُثِ الدِّيَةِ۔
* تخريج: ن/القسامۃ ۳۶ (۴۸۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۷۰) (حسن)
(یہ سند حسن کے مرتبہ تک پہنچنے کے لائق ہے)
۴۵۶۷- عبداللہ بن عمرو بن العاصر ضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایسی آنکھ میں جو اپنی جگہ باقی رہے لیکن بینائی جاتی رہے ، تہائی دیت کا فیصلہ فرمایا۔