- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
4- بَاب مَا يُقَالُ عِنْدَ الْغَضَبِ
۴-باب: غصے کے وقت کیا دعا پڑھے؟
4780- حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِالْحَمِيدِ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلانِ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ فَغَضِبَ أَحَدُهُمَا غَضَبًا شَدِيدًا حَتَّى خُيِّلَ إِلَيَّ أَنَّ أَنْفَهُ يَتَمَزَّعُ مِنْ شِدَّةِ غَضَبِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < إِنِّي لأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ [هُ] مِنَ الْغَضَبِ؟ > فَقَالَ: مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: < يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ > قَالَ: فَجَعَلَ مُعَاذٌ يَأْمُرُهُ، فَأَبَى وَمَحِكَ، وَجَعَلَ يَزْدَادُ غَضَبًا۔
* تخريج: ت/الدعوات ۵۲ (۳۴۵۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۳۴۲)، وقد أ خرجہ: حم (۵/۲۴۰، ۲۴۴) (ضعیف)
۴۷۸۰- معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ دوشخصوں نے نبی اکرمﷺ کے پاس گالی گلوج کی تو ان میں سے ایک کو بہت شدید غصہ آیا یہاں تک کہ مجھے ایسا محسوس ہونے لگا کہ ما رے غصے کے اس کی ناک پھٹ جائے گی، نبی اکرمﷺ نے فرمایا:’’مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر وہ اسے کہہ دے تو جوغصہ وہ اپنے اندر پا رہا ہے دور ہو جائے گا‘‘ ، عرض کیا : کیا ہے وہ؟ اللہ کے رسول!آپ نے فرمایا:’’ وہ کہے ’’اللهم إني أعوذ بك من الشيطان الرجيم‘‘ ( اے اللہ! میں شیطان مردود سے تیری پناہ مانگتاہوں) تو معاذ اسے اس کا حکم دینے لگے ، لیکن اس نے انکار کیا ، اور لڑنے لگا ، اس کا غصہ مزید شدید ہوتا چلا گیا۔
4781- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلانِ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنِّي لأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا هَذَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ > فَقَالَ الرَّجُلُ: هَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ؟.
* تخريج: خ/بدء الخلق ۱۱ (۳۲۸۲)، الأدب ۴۴ (۶۰۵۰)، ۷۵ (۶۱۱۵)، م/البر والصلۃ ۳۰ (۲۶۱۰)، (تحفۃ الأشراف: ۴۵۶۶)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۹۴) (صحیح)
۴۷۸۱- سلیمان بن صردکہتے ہیں کہ دوشخصوں نے نبی اکرمﷺ کے پاس گالی گلوج کی تو ان میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہوگئیں، اور رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر وہ اسے کہہ دے تو جوغصہ وہ اپنے اندر پا رہا ہے دور ہو جائے گا ، وہ کلمہ ’’أعوذ بالله من الشيطان الرجيم‘‘ ہے‘‘، تو اس آدمی نے کہا :کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے جنون ہے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : غالباً اس نے یہ سمجھا کہ’’أعوذ بالله من الشيطان الرجيم‘‘پڑھنا جنون ہی کے ساتھ مخصوص ہے، یا ہوسکتا ہے کہ وہ کوئی منافق یا غیر مہذب اور غیر مہذب بدوی رہا ہو۔
4782- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي حَرْبِ ابْنِ أَبِي الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ لَنَا: < إِذَا غَضِبَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ قَائِمٌ فَلْيَجْلِسْ، فَإِنْ ذَهَبَ عَنْهُ الْغَضَبُ، وَإِلا فَلْيَضْطَجِعْ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۰۱)، وقد أخرجہ: حم (۵/۱۵۲) (صحیح)
۴۷۸۲- ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اور وہ کھڑا ہو تو چا ہئے کہ بیٹھ جائے، اب اگر اس کا غصہ رفع ہو جائے( تو بہتر ہے) ورنہ پھر لیٹ جائے‘‘۔
4783- حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ دَاوُدَ، عَنْ بَكْرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ بَعَثَ أَبَا ذَرٍّ، بِهَذَا الْحَدِيثِ.
قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا أَصَحُّ الْحَدِيثَيْنِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۰۱، ۱۸۴۵۹) (صحیح)
۴۷۸۳- بکر سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ابو ذر کو بھیجا آگے یہی حدیث مروی ہے۔
ابو داود کہتے ہیں: دونوں حدیثوں میں یہ زیادہ صحیح ہے۔
4784- حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، الْمَعْنَى، قَالا: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ الْقَاصُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عُرْوَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيِّ فَكَلَّمَهُ رَجُلٌ فَأَغْضَبَهُ، فَقَامَ فَتَوَضَّأَ، [ثُمَّ رَجَعَ وَقَدْ تَوَضَّأَ] فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي عَطِيَّةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنَّ الْغَضَبَ مِنَ الشَّيْطَانِ وَإِنَّ الشَّيْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، وَإِنَّمَا تُطْفَأُ النَّارُ بِالْمَاءِ، فَإِذَا غَضِبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَوَضَّأْ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۰۳)، وقد أخرجہ: حم (۴/۲۲۶) (ضعیف)
(عروۃ بن محمد لین الحدیث ہیں)
۴۷۸۴- ابو وائل قاص کہتے ہیں کہ ہم عروہ بن محمد بن سعدی کے پاس داخل ہوئے ، ان سے ایک شخص نے گفتگو کی تو انہیں غصہ کر دیا ، وہ کھڑے ہوئے اور وضو کیا ، پھر لوٹے اور وہ وضو کئے ہوئے تھے ، اور بولے : میرے والد نے مجھ سے بیان کیا وہ میرے دادا عطیہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’غصہ شیطان کے سبب ہوتا ہے، اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے، اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے ، لہٰذا تم میں سے کسی کو جب غصہ آئے تو وضو کر لے‘‘۔