- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
3- بَاب مَنْ كَظَمَ غَيْظًا
۳-باب: غصہ پی جا نے والے کی فضیلت کا بیان
4777- حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ -يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ- عَنْ أَبِي مَرْحُومٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < مَنْ كَظَمَ غَيْظًا وَهُوَ قَادِرٌ عَلَى أَنْ يُنْفِذَهُ دَعَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رُئُوسِ الْخَلائِقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُخَيِّرَهُ [اللَّهُ] مِنَ الْحُورِ الْعِينِ مَا شَاءَ >.
[قَالَ أَبو دَاود: اسْمُ أَبِي مَرْحُومٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَيْمُونٍ]۔
* تخريج: ت/البر والصلۃ ۷۴ (۲۰۲۱)، صفۃ القیامۃ ۴۸ (۳۴۹۳)، ق/الزھد ۱۸ (۴۱۸۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۹۸)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۳۸، ۴۴۰) (حسن)
۴۷۷۷- معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' جس نے اپنا غصہ پی لیا حالانکہ وہ اسے نافذ کر نے پر قادر تھا تو قیامت کے دن اللہ تعالی اسے سب لوگوں کے سامنے بلائے گا یہاں تک کہ اسے اللہ تعالی اختیا ر دے گا کہ وہ بڑی آنکھ والی حوروں میں سے جسے چاہے چن لے ''۔
4778- حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ -يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيّ- عَنْ بِشْرٍ -يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ- عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَبْنَاءِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : نَحْوَهُ، قَالَ: < مَلأَهُ اللَّهُ أَمْنًا وَإِيمَانًا > لَمْ يَذْكُرْ قِصَّةَ < دَعَاهُ اللَّهُ > زَادَ < وَمَنْ تَرَكَ لُبْسَ ثَوْبِ جَمَالٍ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَيْهِ > قَالَ بِشْرٌ: أَحْسِبُهُ قَالَ < تَوَاضُعًا > < كَسَاهُ اللَّهُ حُلَّةَ الْكَرَامَةِ، وَمَنْ زَوَّجَ لِلَّهِ تَعَالَى تَوَّجَهُ اللَّهُ تَاجَ الْمُلْكِ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۰۴) (ضعیف)
۴۷۷۸- نبی اکرم ﷺ کے اصحاب کے فرزندوں میں سے ایک شخص اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اسی طرح فرمایا، آپ نے فرمایا:'' اللہ اسے امن اور ایمان سے بھر دے گا اور اس میں یہ واقعہ مذکور نہیں کہ اللہ اسے بلائے گا ، البتہ اتنا اضافہ ہے ، اور جو خو ب (تواضع وفروتنی میں) صورتی کا لباس پہننا ترک کر دے ، حالاں کہ وہ اس کی قدرت رکھتا ہو، تو اللہ تعالی اسے عزت کا جوڑا پہنائے گا، اور جو اللہ کی خاطر شادی کرائے گا ۱؎ تو اللہ اسے بادشا ہت کا تاج پہنائے گا ''۔
وضاحت ۱؎ : ''من زوج لله'' میں مفعول محذوف ہے، اصل عبارت یوں ہے ''من زوج من يحتاج إلى الزواج'' یعنی جوکسی ایسے شخص کی شادی کرائے گا جو شادی کا ضرورت مند ہو، بعض لوگوں نے کہاہے کہ اس کا مفعول''كريمته'' ہے یعنی جو اپنی بیٹی کی شادی کرے گا، اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ''من زوَّج'' کے معنی''من أعطى لله اثنين من الأشياء'' کے ہیں، یعنی جس نے اللہ کی خاطر کسی کو دو چیز دی۔
4779- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيكُمْ؟ > قَالُوا: الَّذِي لا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ، قَالَ: < لا، وَلَكِنَّهُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ >۔
* تخريج: م/البر والصلۃ ۳۰ (۲۶۰۸)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۹۳)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۸۲) (صحیح)
۴۷۷۹- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :'' تم لوگ پہلوان کس کو شمار کرتے ہو ؟'' لوگوں نے عرض کیا:اس کو جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں ، آپ نے فرمایا: ''نہیں، بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہو''۔