- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
23- بَاب فِي تَنْزِيلِ النَّاسِ مَنَازِلَهُمْ
۲۳-باب: ہر آدمی کو اس کے مقام ومرتبہ پر رکھنے کا بیان
4842- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ، أَنَّ يَحْيَى بْنَ الْيَمَانِ أَخْبَرَهُمْ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، أَنَّ عَائِشَةَ مَرَّ بِهَا سَائِلٌ فَأَعْطَتْهُ كِسْرَةً، وَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ عَلَيْهِ ثِيَابٌ وَهَيْئَةٌ فَأَقْعَدَتْهُ فَأَكَلَ، فَقِيلَ لَهَا فِي ذَلِكَ، فَقَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < أَنْزِلُوا النَّاسَ مَنَازِلَهُمْ >.
قَالَ أَبو دَاود: وَحَدِيثُ يَحْيَى مُخْتَصَرٌ.
قَالَ أَبو دَاود: مَيْمُونٌ لَمْ يُدْرِكْ عَائِشَةَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۶۹) (ضعیف)
۴۸۴۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ان کے پاس سے ایک بھکاری گزرا تو انہوں نے اس کو روٹی کا ایک ٹکڑا دے دیا ،پھر ایک شخص کپڑوں میں ملبوس اور معقول صورت میں گزرا تو انہوں نے اسے بٹھا یا اور(اسے کھانا پیش کیا) اور اس نے کھایا، لوگوں نے ان سے اس ( امتیاز ) کی بابت پوچھا تو وہ بولیں : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ہر شخص کو اس کے مرتبے پر رکھو ۱؎ ۔
ابو داود کہتے ہیں: یحییٰ کی حدیث مختصر ہے ، اور میمون نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو نہیں پایا ہے ۔
وضاحت ۱؎ : لوگوں کے ساتھ اس طرح پیش آؤ جیسا کہ ان کے منصب کے شایان شان ہو۔
4843- حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّوَّافُ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ حُمْرَانَ، أَخْبَرَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ، عَنْ أَبِي كِنَانَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنَّ مِنْ إِجْلَالِ اللَّهِ إِكْرَامَ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ، وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَيْرِ الْغَالِي فِيهِ وَالْجَافِي عَنْهُ، وَإِكْرَامَ ذِي السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۵۰) (حسن)
۴۸۴۳- ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''معمر اور سن رسیدہ مسلمان کی اور حا فظ قرآن کی جو نہ اس میں غلو کرنے والا ہو ۱؎ اور نہ اس سے دور پڑجانے والا ہو، اورعادل بادشاہ کی عزت وتکریم دراصل اللہ کے اجلال و تکریم ہی کا ایک حصہ ہے۔
وضاحت ۱؎ : غلو کرنے والے سے مراد ایسا شخص ہے جوقرآن مجید پر عمل کرنے،اس کے متشابہات کے معانیٰ میں کھوج کرنے نیز اس کی قرأت اور اس کے حروف کو مخارج سے ادائیگی میں حد سے تجاوز کرنے والاہو۔