• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
23- بَاب فِي تَنْزِيلِ النَّاسِ مَنَازِلَهُمْ
۲۳-باب: ہر آدمی کو اس کے مقام ومرتبہ پر رکھنے کا بیان​


4842- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ، أَنَّ يَحْيَى بْنَ الْيَمَانِ أَخْبَرَهُمْ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، أَنَّ عَائِشَةَ مَرَّ بِهَا سَائِلٌ فَأَعْطَتْهُ كِسْرَةً، وَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ عَلَيْهِ ثِيَابٌ وَهَيْئَةٌ فَأَقْعَدَتْهُ فَأَكَلَ، فَقِيلَ لَهَا فِي ذَلِكَ، فَقَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < أَنْزِلُوا النَّاسَ مَنَازِلَهُمْ >.
قَالَ أَبو دَاود: وَحَدِيثُ يَحْيَى مُخْتَصَرٌ.
قَالَ أَبو دَاود: مَيْمُونٌ لَمْ يُدْرِكْ عَائِشَةَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۶۹) (ضعیف)
۴۸۴۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ان کے پاس سے ایک بھکاری گزرا تو انہوں نے اس کو روٹی کا ایک ٹکڑا دے دیا ،پھر ایک شخص کپڑوں میں ملبوس اور معقول صورت میں گزرا تو انہوں نے اسے بٹھا یا اور(اسے کھانا پیش کیا) اور اس نے کھایا، لوگوں نے ان سے اس ( امتیاز ) کی بابت پوچھا تو وہ بولیں : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ہر شخص کو اس کے مرتبے پر رکھو ۱؎ ۔
ابو داود کہتے ہیں: یحییٰ کی حدیث مختصر ہے ، اور میمون نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو نہیں پایا ہے ۔
وضاحت ۱؎ : لوگوں کے ساتھ اس طرح پیش آؤ جیسا کہ ان کے منصب کے شایان شان ہو۔


4843- حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّوَّافُ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ حُمْرَانَ، أَخْبَرَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ، عَنْ أَبِي كِنَانَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنَّ مِنْ إِجْلَالِ اللَّهِ إِكْرَامَ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ، وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَيْرِ الْغَالِي فِيهِ وَالْجَافِي عَنْهُ، وَإِكْرَامَ ذِي السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۵۰) (حسن)
۴۸۴۳- ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''معمر اور سن رسیدہ مسلمان کی اور حا فظ قرآن کی جو نہ اس میں غلو کرنے والا ہو ۱؎ اور نہ اس سے دور پڑجانے والا ہو، اورعادل بادشاہ کی عزت وتکریم دراصل اللہ کے اجلال و تکریم ہی کا ایک حصہ ہے۔
وضاحت ۱؎ : غلو کرنے والے سے مراد ایسا شخص ہے جوقرآن مجید پر عمل کرنے،اس کے متشابہات کے معانیٰ میں کھوج کرنے نیز اس کی قرأت اور اس کے حروف کو مخارج سے ادائیگی میں حد سے تجاوز کرنے والاہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
24- بَاب فِي الرَّجُلِ يَجْلِسُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ بِغَيْرِ إِذْنِهِمَا
۲۴-باب: ایک آدمی بلا اجازت دو آدمی کے درمیان بیٹھے تو کیسا ہے؟​


4844- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، الْمَعْنَى، قَالا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ الأَحْوَلُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ: عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يُجْلَسْ بَيْنَ رَجُلَيْنِ إِلا بِإِذْنِهِمَا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۲۳) (حسن)
۴۸۴۴- عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' دو آدمیوں کے درمیان گھس کر ان کی اجازت کے بغیر نہ بیٹھا جائے۔


4845- حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يَحِلُّ لِرَجُلٍ [أَنْ] يُفَرِّقَ بَيْنَ اثْنَيْنِ إِلا بِإِذْنِهِمَا >۔
* تخريج: ت/الأدب ۱۲ (۱۷۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۸۶۵۶)، وقد أخرجہ: حم (۲/۲۱۳) (حسن صحیح)
۴۸۴۵- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' کسی شخص کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ دو آدمیوں کے درمیان ان کی اجازت کے بغیر گھس کر دونوں میں جدائی ڈال دے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
25- بَاب فِي جُلُوسِ الرَّجُلِ
۲۵-باب: آدمی کس طرح بیٹھے ؟​


4846- حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِيُّ، عَنْ رُبَيْحِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ إِذَا جَلَسَ احْتَبَى بِيَدِهِ.
قَالَ أَبو دَاود: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ شَيْخٌ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۲۰) (صحیح)
۴۸۴۶- ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب بیٹھتے تھے تو اپنے ہاتھ سے احتباء کرتے تھے ۱؎ ۔
ابو داود کہتے ہیں: عبداللہ بن ابراہیم ایک ایسے شیخ ہیں جو منکر الحدیث ہیں۔
وضاحت ۱؎ : سرین زمین پر لگا کر دونوں پائوں کھڑے کر کے اور دونوں ہاتھوں سے پا ئوں پر حلقہ بنا کر بیٹھنے کو احتبا ء کہتے ہیں۔


4847- أَحْمَد بْن حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ ابْنُ حَسَّانَ الْعَنْبَريُّ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتَايَ صَفِيَّةُ وَدُحَيْبَةُ ابْنَتَا عُلَيْبَةَ، قَالَ مُوسَى: بِنْتِ حَرْمَلَةَ، وَكَانَتَا رَبِيبَتَيْ قَيْلَةَ بِنْتِ مَخْرَمَةَ، وَكَانَتْ جَدَّةَ أَبِيهِمَا أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُمَا أَنَّهَا رَأَتِ النَّبِيَّ ﷺ وَهُوَ قَاعِدٌ الْقُرْفُصَاءَ، فَلَمَّا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ الْمُخْتَشِعَ، وَقَالَ مُوسَى: الْمُتَخَشِّعَ، فِي الْجِلْسَةِ أُرْعِدْتُ مِنَ الْفَرَقِ۔
* تخريج: ت/الإشتذان ۵۰ (۲۸۱۴)، الشمائل (۶۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۴۷) (حسن)
۴۸۴۷- قیلہ بنت مخرمہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی ہے کہ انہوں نے نبی اکرمﷺ کو دیکھا، ا ٓپ دونوں ہاتھ سے احتباء کرنے والے کی طرح بیٹھے ہوئے تھے تو جب میں نے رسول اللہ ﷺ کو بیٹھنے میں مختشع اور موسی کی روایت میں ہے متخشع ۱؎ دیکھا تو میں خوف سے لرز گئی ۲؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ان دونوں لفظوں میں سے پہلا باب افتعال، اور دوسرا باب تفعل سے ہے، دونوں کے معنیٰ عاجزی اور گریہ وزاری کرنے والا ہے۔
وضاحت ۲؎ : یہ نور الٰہی کا اجلال تھا کہ عاجزی کے باوجود رسول اللہ ﷺ کا رعب دل میں اتنا زیادہ سما گیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
26- بَاب فِي الْجِلْسَةِ الْمَكْرُوهَةِ
۲۶-باب: نا پسندیدہ بیٹھک کا بیان​


4848- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ الشَّرِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَأَنَا جَالِسٌ هَكَذَا، وَقَدْ وَضَعْتُ يَدِيَ الْيُسْرَى خَلْفَ ظَهْرِي، وَاتَّكَأْتُ عَلَى أَلْيَةِ يَدِي، فَقَالَ: < أَتَقْعُدُ قِعْدَةَ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ؟!! > .
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۴۱)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۸۸) (صحیح)
۴۸۴۸- شرید بن سو ید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرے پاس سے رسول اللہ ﷺ گز رے اور میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنی پیٹھ کے پیچھے رکھ چھوڑا تھا اور اپنے ایک ہاتھ کی ہتھیلی پر ٹیک لگائے ہوئے تھا ، آپ نے فرمایا : ''کیا تم ان لوگوں کی طرح بیٹھتے ہو جن پر غضب نازل ہوا؟''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
27- بَاب النَّهْيِ عَنِ السَّمَرِ بَعْدَ الْعِشَاءِ
۲۷-باب: عشاء کے بعد بات چیت منع ہے​


4849- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عَوْفٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْمِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَنْهَى عَنِ النَّوْمِ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثِ بَعْدَهَا۔
* تخريج: خ/ المواقیت ۲۳ (۵۶۸)، ت/الصلاۃ ۱۱ (۱۶۸)، ق/ الصلاۃ ۱۲۵ (۷۰۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۰۵، ۱۱۶۰۶) (صحیح)
۴۸۴۹- ابو برزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء سے پہلے سونے ۱؎ اور اس کے بعد بات کرنے ۲؎ سے منع فرماتے تھے۔
وضاحت ۱؎ : کیونکہ اس میں عشاء چھوٹ جانے کا خطرہ رہتا ہے۔
وضاحت ۲؎ : اور اس صورت میں قیام اللیل (تہجد) اور فجر کے چھوٹنے کاخطرہ رہتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
28- بَاب فِي الرَّجُلِ يَجْلِسُ مُتَرَبِّعًا
۲۸-باب: چار زانو (آلتی پالتی) ہو کر بیٹھنے کا بیان​


4850- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا صَلَّى الْفَجْرَ تَرَبَّعَ فِي مَجْلِسِهِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَسْنَاءَ۔
* تخريج: م/المساجد ۵۲ (۶۷۰)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۶۴)، وقد أخرجہ: حم (۵/۱۰۰، ۱۰۱، ۱۰۷) (صحیح)
۴۸۵۰- جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ جب صلاۃِ فجر پڑھ لیتے تو چار زانو (آلتی پالتی) ہو کر بیٹھتے یہاں تک کہ سورج خوب اچھی طرح نکل آتا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
29- بَاب فِي التَّنَاجِي
۲۹-باب: کانا پھوسی کرنا کیسا ہے؟​


4851- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ (ح) وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ [يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ]، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا يَنْتَجِي اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ فَإِنَّ ذَلِكَ يُحْزِنُهُ >۔
* تخريج: م/السلام ۱۵ (۲۱۸۴)، ت/الأدب ۵۹ (۲۸۲۵)، ق/الأدب ۵۰ (۳۷۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۹۲۵۳)، وقد أخرجہ: خ/الاستئذان ۴۵ (۶۲۸۸)، ۴۷ (۶۲۹۰)، ط/الکلام ۶ (۱۴)، حم (۱/۴۲۵، ۴۶۲، ۴۶۴)، دی/ الاستئذان ۲۸ (۲۶۹۹) (صحیح)
۴۸۵۱- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی نہ کریں، کیونکہ یہ چیز اسے رنجیدہ کردے گی''۔


4852- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ، مِثْلَهُ، قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَقُلْتُ لابْنِ عُمَرَ: فَأَرْبَعَةٌ؟ قَالَ: لايَضُرُّكَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۶۷۱۴)، وقد أخرجہ: حم (۲/۱۸، ۴۳، ۱۴۱) (صحیح)
۴۸۵۲- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اسی کے مثل فرمایا، ابو صالح کہتے ہیں: میں نے ابن عمرسے کہا: اگر چار آدمی ہوں تو ؟ وہ بولے( تو کوئی حرج نہیں) اس لئے کہ یہ چیز تم کو ایذاء نہ دے گی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
30- بَاب إِذَا قَامَ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسٍ ثُمَّ رَجَعَ
۳۰-باب: دوبارہ مجلس میں آنے والا آدمی اپنی جگہ کا زیادہ مستحق ہے​


4853- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي جَالِسًا وَعِنْدَهُ غُلامٌ، فَقَامَ ثُمَّ رَجَعَ، فَحَدَّثَ أَبِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < إِذَا قَامَ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسٍ ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهِ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۶۲۷)، وقد أخرجہ: م/السلام ۱۲ (۲۱۷۹)، ق/الأدب ۲۲ (۳۷۱۷)، حم (۲/۳۴۲، ۵۲۷)، دي/الاستئذان ۲۵ (۲۶۹۶) (صحیح)
۴۸۵۳-سہیل بن ابی صالح کہتے ہیں کہ میں اپنے والد کے پاس بیٹھا ہوا تھا ، ان کے پاس ایک لڑکا تھا ، وہ اٹھ کر گیا پھر واپس آیا ، تو میرے والد نے بیان کیا کہ ابو ہریرہ نبی اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: '' جب آدمی ایک جگہ سے اٹھ کر جائے پھر وہاں لوٹ کر آئے تو وہی اس(اس جگہ بیٹھنے) کا زیادہ مستحق ہے۔


4854- حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا مُبَشِّرٌ الْحَلَبِيُّ، عَنْ تَمَّامِ بْنِ نَجِيحٍ، عَنْ كَعْبٍ الإِيَادِيِّ، قَالَ: كُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا جَلَسَ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ، فَقَامَ فَأَرَادَ الرُّجُوعَ نَزَعَ نَعْلَيْهِ أَوْ بَعْضَ مَا يَكُونُ عَلَيْهِ، فَيَعْرِفُ ذَلِكَ أَصْحَابُهُ، فَيَثْبُتُونَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۹۶۰) (ضعیف)
۴۸۵۴- کعب الایا دی کہتے ہیں کہ میں ابو الدرداء کے پاس آتا جاتا تھا تو ابو الدرداء نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب بیٹھتے اور ہم آپ کے اردگرد بیٹھتے تو آپ(کسی کام سے جانے کے لئے) کھڑے ہوتے اور لوٹنے کا ارادہ ہوتا تو اپنی جوتیاں اتار کر رکھ جاتے یا اور کوئی چیز رکھ جاتے جو آپ کے پاس ہوتی ، اس سے آپ کے اصحاب سمجھ لیتے تو وہ ٹھہرے رہتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
31- بَاب كَرَاهِيَةِ أَنْ يَقُومَ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسِهِ وَلا يَذْكُرَ اللَّهَ
۳۱-باب: اللہ ( کاذکر) کو یاد کئے بغیرمجلس سے اٹھ کر جانے کی کراہت کا بیان​


4855- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : <مَا مِنْ قَوْمٍ يَقُومُونَ مِنْ مَجْلِسٍ لا يَذْكُرُونَ اللَّهَ فِيهِ إِلا قَامُوا عَنْ مِثْلِ جِيفَةِ حِمَارٍ وَكَانَ لَهُمْ حَسْرَةً >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۵۹۱)، وقد أخرجہ: حم (۲/۵۱۵، ۵۲۷) (صحیح)
۴۸۵۵- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' جو لوگ بھی بغیر اللہ کو یاد کئے کسی مجلس سے اٹھ کھڑے ہوتے ہوں تو وہ ایسی مجلس سے اٹھے ہوتے ہیں جو بدبو میں مرے ہوئے گدھے کی لاش کی طرح ہوتی ہے، اور وہ مجلس ان کے لئے(قیامت کے روز) باعث حسرت ہوگی۔


4856- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: < مَنْ قَعَدَ مَقْعَدًا لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ فِيهِ كَانَتْ عَلَيْهِ مِنَ اللَّهِ تِرَةٌ، وَمَنِ اضْطَجَعَ مَضْجَعًا لا يَذْكُرُ اللَّهَ فِيهِ كَانَتْ عَلَيْهِ مِنَ اللَّهِ تِرَةٌ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۰۴۳)، وقد أخرجہ: ت/الدعوات ۸ (۳۳۸۰)، حم (۲/۴۳۲، ۴۵۲، ۴۸۱، ۴۸۴) (حسن صحیح)
۴۸۵۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' جو کسی جگہ بیٹھے اور اس میں وہ اللہ کا ذکر نہ کرے، تو یہ بیٹھک اللہ کی طرف سے اس کے لئے باعث حسرت ونقصان ہوگی اور جو کسی جگہ لیٹے اور اس میں اللہ کو یا د نہ کرے تو یہ لیٹنا اس کے لئے اللہ کی طرف سے باعث حسرت ونقصان ہوگا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
32- بَاب فِي كَفَّارَةِ الْمَجْلِسِ
۳۲-باب: مجلس کے کفارہ کا بیان​


4857- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي هِلالٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيَّ حَدَّثَهُ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّهُ قَالَ: كَلِمَاتٌ لا يَتَكَلَّمُ بِهِنَّ أَحَدٌ فِي مَجْلِسِهِ عِنْدَ قِيَامِهِ ثَلاثَ مَرَّاتٍ إِلا كُفِّرَ بِهِنَّ عَنْهُ، وَلا يَقُولُهُنَّ فِي مَجْلِسِ خَيْرٍ وَمَجْلِسِ ذِكْرٍ إِلا خُتِمَ لَهُ بِهِنَّ عَلَيْهِ، كَمَا يُخْتَمُ بِالْخَاتَمِ عَلَى الصَّحِيفَةِ: سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۹۸۱)، وقد أخرجہ: ت/الدعوات ۳۹ (۳۴۲۹)، حم (۲/۴۹۴) (صحیح) دون قولہ : '' ثلاث مرات''
۴۸۵۷- عبداللہ بن عمرو بن عا ص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ تین کلمے ایسے ہیں جنہیں کوئی بھی مجلس سے اٹھتے وقت تین مرتبہ پڑھے تو یہ اس کے لئے(ان گناہوں کا جو اس مجلس میں اس سے ہوئے) کفارہ بن جاتے ہیں، اور اگر انہیں نیکی یا ذکر الٰہی کی مجلس میں کہے گا تو وہ مانند مہر کے ہوں گے جیسے کسی تحریر یا دستاویز پر اخیرمیں مہر ہوتی ہے اور وہ کلمات یہ ہیں''سبحانك اللهم وبحمدك، لا إله إلا أنت، أستغفرك وأتوب إليك'' (اے اللہ!تو پاک ہے ، اور تو اپنی ساری تعریفوں کے ساتھ ہے، نہیں ہے معبود برحق مگر تو ہی اور میں تجھی سے مغفرت طلب کرتا ہوں اور تیری ہی طرف رجو ع کرتا ہوں)۔


4858- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: قَالَ عَمْرٌو: و حَدَّثَنِي بِنَحْوِ ذَلِكَ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرٍو، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ، مِثْلَهُ۔
* تخريج: انظر ماقبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۹۸۱) (صحیح)
۴۸۵۸- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بھی نبی اکرم ﷺ سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں ۔


4859- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْجَرْجَرَائِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، أَنَّ عَبْدَةَ بْنَ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَهُمْ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ ديِنَارٍ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةَ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ بِأَخَرَةٍ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَقُومَ مِنَ الْمَجْلِسِ: < سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ > فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ لَتَقُولُ قَوْلا مَا كُنْتَ تَقُولُهُ فِيمَا مَضَى، يَا رَسُوْلَ اللَّه، فَقَالَ: < كَفَّارَةٌ لِمَا يَكُونُ فِي الْمَجْلِسِ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۰۳)، وقد أخرجہ: حم (۴/۴۲۵)، دي/الاستئذان ۲۹ (۲۷۰۰) (حسن صحیح)
۴۸۵۹- ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب مجلس سے اٹھنے کا ارا دہ کرتے ، تو آخر میں فرماتے: ''سبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ'' تو ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ اب ایک ایسا کلمہ کہتے ہیں جو پہلے نہیں کہا کرتے تھے ، آپ نے فرمایا: ''یہ کفارہ ہے ان (لغزشوں) کا جو مجلس میں ہو جاتی ہیں''۔
 
Top