- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
13- بَاب فِي الْجُلُوسِ فِي الطُّرُقَاتِ
۱۳-باب: راستوں میں بیٹھنے کے حقوق وآداب کا بیان
4815- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ -يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ- عَنْ زَيْدٍ -يَعْنِي ابْنَ أَسْلَمَ- عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < إِيَّاكُمْ وَالْجُلُوسَ بِالطُّرُقَاتِ > قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا بُدَّ لَنَا مِنْ مَجَالِسِنَا نَتَحَدَّثُ فِيهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < إِنْ أَبَيْتُمْ فَأَعْطُوا الطَّرِيقَ حَقَّهُ > قَالُوا: وَمَا حَقُّ الطَّرِيقِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: < غَضُّ الْبَصَرِ، وَكَفُّ الأَذَى، وَرَدُّ السَّلامِ، وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ، وَالنَّهْيُ عَنِ الْمُنْكَرِ >۔
* تخريج: خ/المظالم ۲۲ (۲۴۶۵)، الاستئذان ۲ (۶۲۲۹)، م/اللباس ۳۲ (۲۱۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۶۴)، وقد أخرجہ: حم (۳/۳۶، ۴۷) (صحیح)
۴۸۱۵- ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:''تم لوگ راستوں میں بیٹھنے سے بچو ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول!ہمیں اپنی مجالس سے مفرنہیں ہم ان میں(ضروری امور پر) گفتگو کرتے ہیں،آپ نے فرمایا: ''پھر اگر تم نہیں مانتے تو راستے کا حق ادا کرو''، لوگوں نے عرض کیا:راستے کا حق کیا ہے؟ اللہ کے رسول!آپ نے فرمایا: ''نگاہ نیچی رکھنا، ایذاء نہ دینا ، سلام کا جواب دینا ، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا''۔
4816- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ -يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ- حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: <وَإِرْشَادُ السَّبِيلِ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود ، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۹۷۵) (حسن صحیح)
۴۸۱۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی قصہ مرفوعاً مروی ہے ، اس میں یہ بھی ہے آپ نے فرمایا: '' اور(بھولے بھٹکوں کو) راستہ بتانا''۔
4817- حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِيسَى النَّيْسَابُورِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنِ ابْنِ حُجَيْرٍ الْعَدَوِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ ، فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: < وَتُغِيثُوا الْمَلْهُوفَ، وَتَهْدُوا الضَّالَّ>۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۷۳) (صحیح)
۴۸۱۷- ابن حجیرعدوی کہتے ہیں کہ میں نے اس قصے میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو نبی اکرمﷺ سے یہ بھی روایت کرتے ہوئے سنا ، آپ نے فرمایا: ''اور تم آفت زدہ لوگوں کی مدد کرو اور بھٹکے ہووں کو راستہ بتائو''۔
4818- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى [بِنِ الطَّبَّاعِ] وَكَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، قَالَ ابْنُ عِيسَى: قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: جَائَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي إِلَيْكَ حَاجَةً، فَقَالَ لَهَا: < يَا أُمَّ فُلانٍ، اجْلِسِي فِي أَيِّ نَوَاحِي السِّكَكِ شِئْتِ حَتَّى أَجْلِسَ إِلَيْكِ> قَالَ: فَجَلَسَتْ فَجَلَسَ النَّبِيُّ ﷺ [إِلَيْهَا] حَتَّى قَضَتْ حَاجَتَهَا .
لَمْ يَذْكُرُ ابْنُ عِيسَى < حَتَّى قَضَتْ حَاجَتَهَا > و قَالَ كَثِيرٌ: عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۷۷۱)، وقد أخرجہ: حم (۳/۲۱۴) (صحیح)
۴۸۱۸- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی ، اور بولی : اللہ کے رسول! مجھے آپ سے ایک ضرورت ہے ، آپ نے اس سے فرمایا: ''اے فلاں کی ماں! جہاں چاہو گلی کے کسی کو نے میں بیٹھ جاؤ ، یہاں تک کہ میں تمہارے پاس آکر ملوں''، چنانچہ وہ بیٹھ گئی، پھر نبی اکرمﷺ اس سے آکر ملے، یہاں تک کہ اس نے آپ سے اپنی ضرورت کی بات کی۔
4819- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ امْرَأَةً كَانَ فِي عَقْلِهَا شَيْئٌ، بِمَعْنَاهُ۔
* تخريج: م/ الفضائل ۲۳ (۲۳۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۳۲۶)، وقد أخرجہ: حم (۳/۲۸۵) (صحیح)
۴۸۱۹- انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت تھی جس کی عقل میں کچھ فتورتھا پھر انہوں نے اسی مفہوم کی حدیث بیان کی۔