- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
83- بَاب لا يَقُولُ الْمَمْلُوكُ رَبِّي وَرَبَّتِي
۸۳-باب: غلام یا لو نڈی اپنے آقا یا مالکن کے لئے 'رَبِّ' کا لفظ استعمال نہ کریں
4975- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ وَحَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ وَهِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ عَبْدِي وَأَمَتِي، وَلا يَقُولَنَّ الْمَمْلُوكُ رَبِّي وَرَبَّتِي، وَلْيَقُلِ الْمَالِكُ فَتَايَ وَفَتَاتِي، وَلْيَقُلِ الْمَمْلُوكُ سَيِّدِي وَسَيِّدَتِي، فَإِنَّكُمُ الْمَمْلُوكُونَ وَالرَّبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۴۲۹، ۱۴۴۵۹، ۱۴۵۲۳)، وقد أخرجہ: خ/العتق ۱۷ (۲۵۵۲)، م/الألفاظ من الأدب ۳ (۲۲۴۹)، حم (۲/۴۲۳، ۴۶۳، ۴۸۴، ۴۹۱، ۵۰۸) (صحیح)
۴۹۷۵- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' تم میں سے کوئی ( اپنے غلام یا لونڈی کو) 'عَبْدِیْ' (میرا بندہ) اور 'أَمَتِیْ' ( میری بندی) نہ کہے اور نہ کوئی غلام یا لو نڈی ( اپنے آقا کو) 'رَبِّیْ' ( میرے مالک) اور 'رَبَّتِیْ' (میری مالکن) کہے بلکہ مالک یوں کہے : میرے جوان! یا میری جوان!اور غلام اور لو نڈی یوں کہیں: 'سَیِّدِیْ' (میرے آقا) اور 'سَیِّدَتِیْ' (میری مالکن) اس لئے کہ تم سب مملوک ہو اور رب صرف اللہ ہے۔
4976- حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّ أَبَا يُونُسَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذَا الْخَبَرِ، وَلَمْ يَذْكُرِ النَّبِيَّ ﷺ ، قَالَ: < وَلْيَقُلْ سَيِّدِي وَمَوْلايَ >.
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۸۲) (صحیح)
۴۹۷۶- اس سند سے بھی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے: لیکن اس میں انہوں نے نبی اکرمﷺ کا ذکر نہیں کیا ہے اور اس میں یہ ہے فرمایا: اور چا ہیئے کہ وہ 'سَیِّدِیْ' ( میرے آقا) اور 'مَوْلَا یَ' ( میرے مولی) کہے۔
4977- حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لاتَقُولُوا لِلْمُنَافِقِ: سَيِّدٌ، فَإِنَّهُ إِنْ يَكُ سَيِّدًا فَقَدْ أَسْخَطْتُمْ رَبَّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ >۔
* تخريج: ن/الیوم واللیۃ (۲۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۸۲)، وقد أخرجہ: حم (۵/۳۴۶، ۳۴۷) (صحیح)
۴۹۷۷-بر یدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' تم لوگ منا فق کو سید نہ کہو اس لئے کہ اگر وہ سیدہے (یعنی قوم کاسردار ہے یاغلام ولونڈی اور مال والاہے) تو تم نے اپنے رب کو نا راض کیا ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : کیونکہ تم نے اسے 'سید' کہہ کر اس کی تعظیم کی حالانکہ وہ تعظیم کا مستحق نہیں اور اگر وہ ان معانی میں سے کسی بھی اعتبار سے 'سید' نہیں ہے تو تمہارا اُسے 'سید' کہنا کذب ونفاق ہوگا۔