• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
22- بَاب الْقَوْلِ عِنْدَ الإِفْطَارِ
۲۲-باب: افطار کے وقت کیا دعا پڑھے؟​


2357- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى [أَبُو مُحَمَّدٍ]، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ، أَخْبَرَنِي الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ -يَعْنِي ابْنَ سَالِمٍ الْمُقَفَّعَ- [قَالَ]: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقْبِضُ عَلَى لِحْيَتِهِ فَيَقْطَعُ مَا زَادَ عَلَى الْكَفِّ، وَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَفْطَرَ قَالَ: < ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۷۴۴۹)، وقد أخرجہ: خ/اللباس ۶۴ (۵۸۹۲) (الشق الأول بسند آخر)، ن/الیوم واللیلۃ (۲۹۹) (حسن)
۲۳۵۷- مروان بن سالم مقفع کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا، وہ اپنی داڑھی کو مٹھی میں پکڑتے اور جو مٹھی سے زائد ہوتی اسے کاٹ دیتے، اور کہتے کہ رسول اللہ ﷺ جب افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے: ''ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ '' ( پیاس ختم ہو گئی، رگیں تر ہو گئیں، اور اگر اللہ نے چاہا تو ثواب مل گیا)۔


2358- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ زُهْرَةَ، أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ إِذَا أَفْطَرَ قَالَ: < اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ > ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۴۴) (ضعیف)
(اس کے راوی ''معاذ'' ایک تو لین الحدیث ہیں، دوسرے ارسال کئے ہوئے ہیں)
۲۳۵۸- معاذ بن زہرہ سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب صیام افطار فرماتے تو یہ دعا پڑھتے : ''اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ'' (اے اللہ! میں نے تیری ہی خاطر صیام رکھا اور تیرے ہی رزق سے افطار کیا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
23- بَاب الْفِطْرِ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ
۲۳-باب: سورج ڈوبنے سے پہلے افطار کر لے اس کے حکم کا بیان​


2359- حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ، الْمَعْنَى، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُوأُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ: أَفْطَرْنَا يَوْمًا فِي رَمَضَانَ فِي غَيْمٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ ، ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ، قَالَ أَبُو أُسَامَةَ: قُلْتُ لِهِشَامٍ: أُمِرُوا بِالْقَضَاءِ؟ قَالَ: وَبُدٌّ مِنْ ذَلِكَ؟!.
* تخريج: خ/الصوم ۴۶ (۱۹۵۹)، ق/الصیام ۱۵ (۱۶۷۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۹)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۴۶) (صحیح)
۲۳۵۹- اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ماہ رمضان میں ایک دن ہم نے بدلی میں صیام کھول لیا اس کے بعد سورج نمودار ہو گیا ۔
راوی ابو اسامہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن عروہ سے سوال کیا کہ پھر تو لوگوں کو صیام کی قضا کا حکم دیا گیا ہو گا؟ کہنے لگے: کیا اس کے بغیر بھی چارہ ہے؟۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
24- بَاب [فِي] الْوِصَالِ
۲۴-باب: صوم وصال ( مسلسل صیام رکھنے) کا بیان​


2360- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ نَهَى عَنِ الْوِصَالِ، قَالُوا: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: < إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقَى >۔
* تخريج: خ/الصوم ۲۰ (۱۹۲۲)، ۴۸ (۱۹۶۲)، م/الصیام ۱۱ (۱۱۰۲)، (تحفۃ الأشراف: ۸۳۵۳)، وقد أخرجہ: ط/الصیام ۱۳ (۳۸)، حم (۲/۱۱۲، ۱۲۸) (صحیح)
۲۳۶۰- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صوم وصال(مسلسل صیام رکھنے) سے منع فرمایا ہے، لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ تو مسلسل صیام رکھتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے تو کھلایا پلایا جاتا ہے''۔


2361- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ أَنَّ بَكْرَ بْنَ مُضَرَ حَدَّثَهُمْ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: <لاتُوَاصِلُوا، فَأَيُّكُمْ أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرَ >، قَالُوا: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ، قَالَ: < إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنَّ لِي مُطْعِمًا يُطْعِمُنِي وَسَاقِيًا يَسْقِينِي >۔
* تخريج: خ/الصوم ۴۸ (۱۹۶۲)، ۵۰(۱۹۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۴۰۹۵)، وقد أخرجہ: حم (۳/۸، ۸۷)، دي/الصوم ۱۴ (۱۷۴۷) (صحیح)
۲۳۶۱- ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ''تم صوم وصال نہ رکھو، اگر تم میں سے کوئی صوم وصال رکھنا چاہے تو سحری کے وقت تک رکھے''۔
لوگوں نے کہا: آپ تو رکھتے ہیں؟ فرمایا :'' میں تمہاری طرح نہیں ہوں ، کیونکہ مجھے کھلانے پلانے والا کھلاتا پلاتا رہتا ہے'' ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
25- بَاب الْغِيبَةِ لِلصَّائِمِ
۲۵-باب: صیام میں غیبت کی برائی کا بیان​


2362- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ >، وَقَالَ أَحْمَدُ: فَهِمْتُ إِسْنَادَهُ مِنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، وَأَفْهَمَنِي الْحَدِيثَ رَجُلٌ إِلَى جَنْبِهِ أُرَاهُ ابْنَ أَخِيهِ۔
* تخريج: خ/الصوم ۸ (۱۹۰۳)، ت/الصوم ۱۶ (۷۰۷)، ق/الصیام ۲۱ (۱۶۸۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۲۱)، وقد أخرجہ: ن/ الکبری/ الصوم (۳۲۴۶)، حم (۲/۴۵۲، ۵۰۵) (صحیح)
۲۳۶۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جو شخص(صیام کی حالت میں) جھوٹ بولنا، اور برے عمل کرنا نہ چھو ڑے تو اللہ تعالی کوحاجت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھو ڑدے''۔


2363- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: < [الصِّيَامُ جُنَّةٌ] إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ صَائِمًا فَلا يَرْفُثْ وَلا يَجْهَلْ، فَإِنِ امْرُؤٌ قَاتَلَهُ أَوْ شَاتَمَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ، إِنِّي صَائِمٌ >۔
* تخريج: خ/الصوم ۲ (۱۸۹۴)، ۹ (۱۹۰۴)، ن/الصیام ۲۳ (۲۲۱۸)، ق/الصیام ۲۱ (۱۶۹۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۱۷)، وقد أخرجہ: م/الصیام ۳۰ (۱۱۵۱)، ت/الصوم ۵۵ (۷۶۴)، ط/الصیام ۲۲ (۵۷)، حم (۲/۲۳۲)، دي/الصوم ۵۰ (۱۸۱۲) (صحیح)
۲۳۶۳- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: '' صیام ( برائیوں سے بچنے کے لئے) ڈھال ہے ، جب تم میں کوئی صائم ہو تو فحش باتیں نہ کرے، اور نہ نادانی کرے ، اگر کوئی آدمی اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوج کرے تو اس سے کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں، میں صیام سے ہوں''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
26- بَاب السِّوَاكِ لِلصَّائِمِ
۲۶-باب: صائم کے مسواک کرنے کا بیان​


2364- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ (ح) وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَسْتَاكُ وَهُوَ صَائِمٌ، زَادَ مُسَدَّدٌ: مَا لا أَعُدُّ وَلا أُحْصِي۔
* تخريج: ت/الصوم ۲۸ (۷۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۵۰۳۴)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۴۵، ۴۴۶) (ضعیف)
(اس کے راوی ''عاصم'' ضعیف ہیں)
۲۳۶۴- عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو صیام کی حالت میں مسواک کرتے دیکھا، جسے میں نہ گن سکتا ہوں، نہ شمار کر سکتا ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
27- بَاب الصَّائِمِ يَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ مِنَ الْعَطَشِ وَيُبَالِغُ فِي الاسْتِنْشَاقِ
۲۷-باب: صائم پیاس کی وجہ سے اپنے اوپر پانی ڈالے او ر ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرے اس کے حکم کا بیان​


2365- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ [ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ ]، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَمَرَ النَّاسَ فِي سَفَرِهِ عَامَ الْفَتْحِ بِالْفِطْرِ، وَقَالَ: <تَقَوَّوْا لِعَدُوِّكُمْ> وَصَامَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ .
قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَالَ الَّذِي حَدَّثَنِي: لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ بِالْعَرْجِ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ الْمَاءَ وَهُوَ صَائِمٌ مِنَ الْعَطَشِ، أَوْ مِنَ الْحَرِّ ۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۶۸۸)، وقد أخرجہ: ط/الصیام ۷ (۲)، حم (۳/۴۷۵، ۴/۶۳، ۵/۳۷۶، ۳۸۰، ۴۰۸، ۴۳۰) (صحیح)
۲۳۶۵- ابو بکر بن عبدالرحمن ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ نے فتح مکہ کے سال اپنے سفرمیں لوگوں کو صیام توڑ دینے کا حکم دیا، اور فرمایا:''اپنے دشمن (سے لڑنے) کے لئے طاقت حاصل کرو'' اور رسول اللہ ﷺ نے خود صیام رکھا ۔
ابو بکر کہتے ہیں :مجھ سے بیان کرنے والے نے کہا کہ میں نے مقام عرج میں رسول اللہ ﷺ کو اپنے سر پر پیاس سے یا گرمی کی وجہ سے پا نی ڈالتے ہوئے دیکھا اور آپ ﷺ صیام سے تھے۔


2366- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : <بَالِغْ فِي الاسْتِنْشَاقِ، إِلا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا >۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۱۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۷۲) (صحیح)
۲۳۶۶- لقیط بن صبرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کرو سوائے اس کے کہ تم صیام سے ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
28- بَاب فِي الصَّائِمِ يَحْتَجِمُ
۲۸-باب: صائم سینگی (پچھنا) لگوائے تو کیسا ہے؟​


2367- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ (ح) وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا حَسَنُ ابْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ -يَعْنِي الرَّحَبِيَّ- عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ >.
قَالَ شَيْبَانُ: أَخْبَرَنِي أَبُو قِلابَةَ أَنَّ أَبَا أَسْمَاءَ الرَّحَبِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ ﷺ ۔
* تخريج: ق/الصیام ۱۸ (۱۶۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۰۴)، وقد أخرجہ: ن/ الکبری (۳۱۳۵)، حم (۵/۲۷۶، ۲۷۷،۲۸۰، ۲۸۲، ۲۸۳)، دي/الصوم ۳۶ (۱۷۷۴) (صحیح)
۲۳۶۷- ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:'' پچھنا لگانے اور لگوانے والے دونوں کا صیام ٹوٹ گیا''۔


2368- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو قِلابَةَ الْجَرْمِيُّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ شَدَّادَ بْنَ أَوْسٍ بَيْنَمَا هُوَ يَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَذَكَرَ نَحْوَهُ ۔
* تخريج: ق/الصیام ۱۸ (۱۶۸۱)، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۲۳)، وقد أخرجہ: ن/ الکبری (۳۱۴۴)، حم (۴/۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۵)، دي/الصوم ۲۶ (۱۷۷۱) (صحیح)
۲۳۶۸- ابو قلابہ جرمی نے خبر دی ہے کہ شداد بن اوس رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ کے ساتھ چل رہے تھے کہ اسی دوران (آپ نے فرمایا)، آگے راوی نے اس سے پہلی والی حدیث کی طرح بیان کیا۔


2369- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ، عَنْ أَبِي الأَشْعَثِ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَتَى عَلَى رَجُلٍ بِالْبَقِيعِ، وَهُوَ يَحْتَجِمُ، وَهُوَآخِذٌ بِيَدِي لِثَمَانِ عَشْرَةَ خَلَتْ مِنْ رَمَضَانَ، فَقَالَ: < أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ >.
قَالَ أَبودَاود: وَرَوَى خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي قِلابَةَ بِإِسْنَادِ أَيُّوبَ مِثْلَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۱۸)، وقد أخرجہ: ن/الکبری (۳۱۴۱)، حم (۴/۱۲۲، ۱۲۲۴) (صحیح)
۲۳۶۹- شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بقیع میں ایک شخص کے پاس آئے جو کہ سینگی لگا رہا تھا ، آپ میرا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے ، یہ رمضان کی اٹھارہ تاریخ کا واقعہ ہے، اور آپ ﷺ نے فرمایا:'' سینگی (پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا صیام ٹو ٹ گیا''۔
ابوداود کہتے ہیں:خالد الحذاء نے ابو قلابہ سے ایوب کی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔


2370- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ وَعَبْدُالرَّزَّاقِ (ح) وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ -يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ- عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي مَكْحُولٌ أَنَّ شَيْخًا مِنَ الْحَيِّ قَالَ عُثْمَانُ فِي حَدِيثِهِ: مُصَدَّقٌ، أَخْبَرَهُ أَنَّ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: < أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ > ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۲۳۶۸)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۰۴) (صحیح)
۲۳۷۰- نبی اکرم ﷺ کے مولیٰ ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:'' سینگی( پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا صیام ٹوٹ گیا''۔


2371- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنَا الْعَلاءُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ >.
قَالَ أَبودَاود: وَرَوَاهُ ابْنُ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَكْحُولٍ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۲۳۶۸)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۰۴) (صحیح)
۲۳۷۱- ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:''سینگی( پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا صیام ٹوٹ گیا''۔
ابو داود کہتے ہیں:اسے ابن ثوبان نے اپنے والد سے اور انہوں نے مکحول سے اسی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
29- [بَاب] فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
۲۹-باب: صیام کی حالت میں سینگی( پچھنا) لگوانے کی اجازت کا بیان​


2372- حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُاللَّهِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ احْتَجَمَ وَهُوَ صَائِمٌ.
قَالَ أَبودَاود: رَوَاهُ وُهَيْبُ ابْنُ خَالِدٍ عَنْ أَيُّوبَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَجَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ وَهِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ۔
* تخريج: خ/الصوم ۳۲ (۱۹۳۸)، الطب ۱۲ (۵۶۹۴)، ت/الصوم ۶۱ (۷۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۵۹۸۹)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۵۱) (صحیح)
۲۳۷۲- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سینگی (پچھنا) لگوایا اور آپ صیام سے تھے۔
ابوداود کہتے ہیں:اسے وہیب بن خالد نے ایوب سے اسی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے، اور جعفر بن ربیعہ اور ہشام بن حسان نے عکرمہ سے انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔


2373- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مِقْسَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ احْتَجَمَ وَهُوَ صَائِمٌ مُحْرِمٌ۔
* تخريج: ت/الصیام ۶۱ (۷۷۷)، ق/الصیام ۱۸ (۱۶۸۲)، (تحفۃ الأشراف: ۶۴۹۵)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۱۵، ۲۲۲، ۲۸۶) (ضعیف)
(اس کے راوی ''یزید'' ضعیف ہیں)
۲۳۷۳- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سینگی( پچھنا) لگوایا، آپ صیام سے تھے اور احرام باندھے ہوئے تھے ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : حالتِ احرام میں آپ ﷺ صیام سے ہوں ، یہ بات بعید از قیاس ہے ، یہی یزید بن ابی زیاد کے ضعیف ہونے کی دلیل ہے ، ہاں کبھی صیام کی حالت میں، اور کبھی احرام کی حالت میں بچھنا لگوانا آپ ﷺ سے ثابت ہے ، صحیح بخاری کے الفاظ ہیں''احتجم وهو صائم، واحتجم وهو محرم'' (آپ ﷺ نے سینگی( پچھنا) لگوائی جبکہ آپ صیام تھے ، آپ ﷺ نے سینگی لگوائی جبکہ آپ محرم تھے)


2374- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ ابْنِ عَابِسٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ نَهَى عَنِ الْحِجَامَةِ وَالْمُوَاصَلَةِ، وَلَمْ يُحَرِّمْهُمَا إِبْقَائً عَلَى أَصْحَابِهِ، فَقِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّكَ تُوَاصِلُ إِلَى السَّحَرِ، فَقَالَ: < إِنِّي أُوَاصِلُ إِلَى السَّحَرِ، وَرَبِّي يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِي >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۶۲۶)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۱۴، ۳۱۵، ۵/۳۶۳، ۳۶۴) (صحیح)
۲۳۷۴- عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ مجھ سے نبی اکرم ﷺ کے اصحاب میں سے ایک شخص نے بیان کیا کہ رسول ﷺ نے( حالت صیام میں) سینگی لگوانے اور مسلسل صیام رکھنے سے منع فرمایا، لیکن اپنے اصحاب کی رعایت کرتے ہوئے اسے حرام قرار نہیں دیا، آپ سے کہا گیا:اللہ کے رسول! آپ تو بغیر کھائے پیئے سحر تک صیام رکھتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ''میں سحرتک صیام کو جاری رکھتا ہوں اور مجھے میرا رب کھلاتا پلاتا ہے''۔


2375- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ -يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ- عَنْ ثَابِتٍ، قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: مَا كُنَّا نَدَعُ الْحِجَامَةَ لِلصَّائِمِ إِلا كَرَاهِيَةَ الْجَهْدِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۴۲۶)، وقد أخرجہ: خ/الصوم ۳۲ (۱۹۴۰) (صحیح)
۲۳۷۵- ثابت کہتے ہیں کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم صائم کو صرف مشقت کے پیش نظر سینگی(پچھنا) نہیں لگانے دیتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
30- [بَاب] فِي الصَّائِمِ يَحْتَلِمُ نَهَارًا فِي [شَهْرِ] رَمَضَانَ
۳۰-باب: رمضان میں صائم کو دن میں احتلام ہو جائے تو کیا کرے؟​


2376- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِهِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا يُفْطِرُ مَنْ قَاءَ، وَلا مَنِ احْتَلَمَ، وَلا مَنِ احْتَجَمَ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۰۱) (ضعیف)
(اس کے ایک راوی ''رجل'' مبہم ہے)
۲۳۷۶- نبی اکرم ﷺ کے اصحاب میں سے ایک شخص سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جس نے قے کی اس کا صیام نہیں ٹو ٹتا، اور نہ اس شخص کا جس کو احتلام ہو گیا، اور نہ اس شخص کا جس نے پچھنا لگایا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
31- بَاب فِي الْكُحْلِ عِنْدَ النَّوْمِ لِلصَّائِمِ
۳۱-باب: صائم کے سوتے وقت سر مہ لگانے کا بیان​


2377- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ النُّعْمَانِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ هَوْذَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ أَمَرَ بِالإِثْمِدِ الْمُرَوَّحِ عِنْدَ النَّوْمِ وَقَالَ: < لِيَتَّقِهِ الصَّائِمُ >.
قَالَ أَبودَاود: قَالَ لِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ: هُوَ حَدِيثٌ مُنْكَرٌ، يَعْنِي حَدِيثَ الْكُحْلِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۶۰)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۷۶، ۴۹۹، ۵۰۰)، دي/الصوم ۲۸ (۱۷۷۴) (ضعیف)
(اس کے راوی ''نعمان بن معبد''مجہول ہیں)
۲۳۷۷- معبد بن ہوذہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے مشک ملا ہوا سرمہ سوتے وقت لگانے کا حکم دیا اور فرمایا:'' صائم اس سے پرہیز کرے''۔
ابوداود کہتے ہیں:مجھ سے یحییٰ بن معین نے کہا کہ یہ یعنی سرمہ والی حدیث منکر ہے۔


2378- حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ عُتْبَةَ أَبِي مُعَاذٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ ابْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ كَانَ يَكْتَحِلُ وَهُوَ صَائِمٌ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۸۵) (حسن موقوف)
۲۳۷۸- عبیداللہ بن ابی بکر بن انس کہتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سرمہ لگاتے تھے اور صیام سے ہوتے تھے۔


2379- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ وَيَحْيَى بْنُ مُوسَى الْبَلْخِيُّ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى ابْنُ عِيسَى، عَنِ الأَعْمَشِ قَالَ: مَا رَأَيْتُ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِنَا يَكْرَهُ الْكُحْلَ لِلصَّائِمِ، وَكَانَ إِبْرَاهِيمُ يُرَخِّصُ أَنْ يَكْتَحِلَ الصَّائِمُ بِالصَّبِرِ.
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۴۰۰، ۱۸۷۸۶) (حسن)
۲۳۷۹- اعمش کہتے ہیں کہ میں نے اپنے ساتھیوں میں سے کسی کو بھی صائم کے سرمہ لگانے کو ناپسند کرتے نہیں دیکھا اور ابراہیم نخعی صائم کو صبر (ایک قسم کا سرمہ ہے )کے سرمے کی اجازت دیتے تھے۔
 
Top