61- الْوُضُوءُ مِنَ الإِنَائِ
۶۱-باب: برتن سے وضو کرنے کابیان
76- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ؛ عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -وَحَانَتْ صَلاةُ الْعَصْرِ- فَالْتَمَسَ النَّاسُ الْوَضُوئَ، فَلَمْ يَجِدُوهُ، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضُوئٍ، فَوَضَعَ يَدَهُ فِي ذَلِكَ الإِنَائِ، وَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَتَوَضَّئُوا، فَرَأَيْتُ الْمَائَ يَنْبُعُ مِنْ تَحْتِ أَصَابِعِهِ، حَتَّى تَوَضَّئُوا مِنْ عِنْدِ آخِرِهِمْ .
* تخريج: خ/الوضوء ۳۲ (۱۶۹)، المناقب ۲۵ (۳۵۷۳)، م/الفضائل۳ (۲۲۷۹)، ت/المناقب ۶ (۳۶۳۱)، ط/الطہارۃ ۶ (۳۲)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۰)، حم۳/۱۳۲، ۱۴۷، ۱۷۰، ۲۱۵، ۲۸۹، نحوہ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۷۸ (صحیح)
۷۶- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو ایسی حالت میں دیکھا کہ عصر کا وقت قریب ہو گیا تھا، تو لوگوں نے وضوء کے لیے پانی تلاش کیا مگر وہ پانی نہیں پا سکے، پھر رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں تھوڑا سا وضو کا پانی لایا گیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس برتن میں اپنا ہاتھ رکھا، اور لوگوں کو وضو کرنے کا حکم دیا، تو میں نے دیکھا کہ پانی آپ صلی الله علیہ وسلم کی انگلیوں کے نیچے سے ابل رہا ہے، حتی کہ ان کے آخری آدمی نے بھی وضو کر لیا ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ایک معجزہ تھا، دوسری روایت میں ہے کہ یہ کل تین سو آدمی تھے، ایک روایت میں ہے کہ ایک ہزار پانچ سو آدمی تھے (واللہ اعلم)۔
77- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَن عَبْدِاللَّهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَلَمْ يَجِدُوا مَائً، فَأُتِيَ بِتَوْرٍ فَأَدْخَلَ يَدَهُ، فَلَقَدْ رَأَيْتُ الْمَائَ يَتَفَجَّرُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ، وَيَقُولُ: <حَيَّ عَلَى الطَّهُورِ وَالْبَرَكَةِ مِنَ اللَّهِ -عَزَّ وَجَلّ->، قَالَ الأَعْمَشُ: فَحَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرٍ: كَمْ كُنْتُمْ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: أَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ .
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۴۳۶)، حم۱/۳۹۶، ۴۰۱، دي/المقدمۃ ۵ (۳۰)، وحدیث جابر أخرجہ: خ/المناقب ۲۵ (۳۵۷۶)، المغازي ۳۵ (۴۱۵۲)، الأشربۃ ۳۱ (۵۶۳۹) (صحیح)
۷۷- عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگوں کو پانی نہ ملا تو آپ صلی الله علیہ وسلم کے پاس ایک طشت لایا گیا، آپ نے اس میں اپنا ہاتھ داخل کیا، تو میں نے دیکھا کہ پانی آپ کی انگلیوں کے درمیان سے ابل رہا تھا، اور آپ صلی الله علیہ وسلم فرما رہے تھے: ''پاک کرنے والے پانی اور اللہ کی برکت پرآؤ ''۔
اعمش کہتے ہیں: سالم بن ابی الجعد نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ لوگ اس روز کتنے آدمی تھے؟ تو انہوں نے کہا: ایک ہزار پانچ سو۔