- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
114-قَتْلُ الْحَيَّةِ فِي الْحَرَمِ
۱۱۴-باب: حرم میں سانپ مارنے کا بیان
2885- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْحَيَّةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْغُرَابُ الأَبْقَعُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْفَأْرَةُ"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۸۳۲ (صحیح)
۲۸۸۵- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ موذی جانور ہیں جو حرم اور حرم سے باہر دونوں جگ ہوں میں مارے جا سکتے ہیں۔ سانپ، کاٹ کھانے والا کتا، چت کبرا کوّا، چیل اور چوہیا''۔
2886- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْخَيْفِ مِنْ مِنًى، حَتَّى نَزَلَتْ: { وَالْمُرْسَلاتِ عُرْفًا }؛ فَخَرَجَتْ حَيَّةٌ؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْتُلُوهَا " فَابْتَدَرْنَاهَا؛ فَدَخَلَتْ فِي جُحْرِهَا۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۷ (۱۸۳۰)، بدء الخلق۱۶ (۳۳۱۷)، تفسیرالمرسلات۱ (۴۹۳۱)، ۴ (۴۹۳۴)، م/السلام ۳۷ (۲۲۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۶۳)، حم (۱/۳۷۷، ۴۲۲، ۴۲۸) (صحیح)
۲۸۸۶- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ کی مسجد خیف میں تھے یہاں تک کہ سورہ ''والمرسلات عرفاً''نازل ہوئی، اتنے میں ایک سانپ نکلا تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے مارو ''توہم مارنے کے لیے جلدی سے لپکے، لیکن وہ اپنی سوراخ میں گھس گیا۔
2887- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُوالزُّبَيْرِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ عَرَفَةَ الَّتِي قَبْلَ يَوْمِ عَرَفَةَ؛ فَإِذَا حِسُّ الْحَيَّةِ؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْتُلُوهَا "؛ فَدَخَلَتْ شَقَّ جُحْرٍ؛ فَأَدْخَلْنَا عُودًا فَقَلَعْنَا بَعْضَ الْجُحْرِ؛ فَأَخَذْنَا سَعَفَةً؛ فَأَضْرَمْنَا فِيهَا نَارًا؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَقَاهَا اللَّهُ شَرَّكُمْ، وَوَقَاكُمْ شَرَّهَا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۶۳۰)، حم/۱/۳۸۵ (صحیح)
(اس کے راوی '' ابو عبیدہ '' کا اپنے والد محترم ابن مسعود رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے، مگر پچھلی سند سے یہ حدیث صحیح ہے)
۲۸۸۷- عبد اللہ بن مسعود کہتے رضی الله عنہ ہیں کہ ہم عرفہ کی رات جو عرفہ کے دن سے پہلے ہوتی ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھے، اچانک سانپ کی سرسراہٹ محسوس ہوئی تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے مارو'' لیکن وہ ایک سوراخ کے شگاف میں داخل ہو گیا تو ہم نے اس میں ایک لکڑی گھسیڑ دی، اور سوراخ کا کچھ حصہ ہم نے اکھیڑ دیا، پھر ہم نے کھجور کی شاخ لی اور اس میں آگ بھڑکا دی، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ نے اسے تمہارے شر سے اور تمہیں اس کے شر سے بچالیا''۔