• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
114-قَتْلُ الْحَيَّةِ فِي الْحَرَمِ
۱۱۴-باب: حرم میں سانپ مارنے کا بیان​


2885- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْحَيَّةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْغُرَابُ الأَبْقَعُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْفَأْرَةُ"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۸۳۲ (صحیح)
۲۸۸۵- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ موذی جانور ہیں جو حرم اور حرم سے باہر دونوں جگ ہوں میں مارے جا سکتے ہیں۔ سانپ، کاٹ کھانے والا کتا، چت کبرا کوّا، چیل اور چوہیا''۔


2886- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْخَيْفِ مِنْ مِنًى، حَتَّى نَزَلَتْ: { وَالْمُرْسَلاتِ عُرْفًا }؛ فَخَرَجَتْ حَيَّةٌ؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْتُلُوهَا " فَابْتَدَرْنَاهَا؛ فَدَخَلَتْ فِي جُحْرِهَا۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۷ (۱۸۳۰)، بدء الخلق۱۶ (۳۳۱۷)، تفسیرالمرسلات۱ (۴۹۳۱)، ۴ (۴۹۳۴)، م/السلام ۳۷ (۲۲۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۶۳)، حم (۱/۳۷۷، ۴۲۲، ۴۲۸) (صحیح)
۲۸۸۶- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ کی مسجد خیف میں تھے یہاں تک کہ سورہ ''والمرسلات عرفاً''نازل ہوئی، اتنے میں ایک سانپ نکلا تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے مارو ''توہم مارنے کے لیے جلدی سے لپکے، لیکن وہ اپنی سوراخ میں گھس گیا۔


2887- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُوالزُّبَيْرِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ عَرَفَةَ الَّتِي قَبْلَ يَوْمِ عَرَفَةَ؛ فَإِذَا حِسُّ الْحَيَّةِ؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اقْتُلُوهَا "؛ فَدَخَلَتْ شَقَّ جُحْرٍ؛ فَأَدْخَلْنَا عُودًا فَقَلَعْنَا بَعْضَ الْجُحْرِ؛ فَأَخَذْنَا سَعَفَةً؛ فَأَضْرَمْنَا فِيهَا نَارًا؛ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَقَاهَا اللَّهُ شَرَّكُمْ، وَوَقَاكُمْ شَرَّهَا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۶۳۰)، حم/۱/۳۸۵ (صحیح)
(اس کے راوی '' ابو عبیدہ '' کا اپنے والد محترم ابن مسعود رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے، مگر پچھلی سند سے یہ حدیث صحیح ہے)
۲۸۸۷- عبد اللہ بن مسعود کہتے رضی الله عنہ ہیں کہ ہم عرفہ کی رات جو عرفہ کے دن سے پہلے ہوتی ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھے، اچانک سانپ کی سرسراہٹ محسوس ہوئی تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اسے مارو'' لیکن وہ ایک سوراخ کے شگاف میں داخل ہو گیا تو ہم نے اس میں ایک لکڑی گھسیڑ دی، اور سوراخ کا کچھ حصہ ہم نے اکھیڑ دیا، پھر ہم نے کھجور کی شاخ لی اور اس میں آگ بھڑکا دی، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ نے اسے تمہارے شر سے اور تمہیں اس کے شر سے بچالیا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
۱۱۵-باب: گرگٹ مارنے کا بیان


2888- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُالْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أُمِّ شَرِيكٍ، قَالَتْ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الأَوْزَاغِ۔
* تخريج: خ/بدء الخلق ۱۵ (۳۳۰۷)، أحادیث الأنبیاء ۸ (۳۳۵۹)، م/السلام ۳۸ (۲۲۳۷)، ق/الصید ۱۲ (۳۲۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۲۹)، حم (۶/۴۲۱، ۴۶۲)، دي/الاضاحي ۲۷ (۲۰۴۳) (صحیح)
۲۸۸۸- ام شریک رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں گرگٹ کو مارنے کا حکم دیا ہے۔


2889- أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكٌ وَيُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الْوَزَغُ الْفُوَيْسِقُ "۔
* تخريج: خ/جزاء الصید۷ (۱۸۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۹۸)، حم (۶/۸۷، ۱۵۵، ۲۷۱، ۲۷۹، ۲۷۹) (صحیح)
۲۸۸۹- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' گرگٹ چھوٹا فاسق ۱؎ (موذی) ہے''۔
وضاحت ۱؎: فویسق فاسق کی تصغیر ہے تحقیر کے لئے یہ لفظ استعمال کیا گیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
116-بَاب قَتْلِ الْعَقْرَبِ
۱۱۶-باب: بچھو مارنے کا بیان​


2890- أَخْبَرَنِي عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ الرَّقِّيُّ الْقَطَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ كُلُّهُنَّ فَاسِقٌ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۰۱) (صحیح)
۲۸۹۰- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ جانور ہیں جو سب کے سب فاسق (موذی) ہیں حرم اور حرم سے باہر دونوں جگ ہوں میں مارے جا سکتے ہیں: کاٹ کھانے والا کتا، کوّا، چیل، بچھو اور چوہیا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
117-قَتْلُ الْفَأْرَةِ فِي الحَرَمِ
۱۱۷-باب: حرم میں چوہیا مارنے کا بیان​


2891- أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ كُلُّهَا فَاسِقٌ يُقْتَلْنَ فِي الْحَرَمِ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْعَقْرَبُ "۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۷ (۱۸۲۹)، م/الحج ۹ (۱۱۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۹۹) (صحیح)
۲۸۹۱- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جانوروں میں پانچ ایسے ہیں جو سب کے سب فاسق (موذی) ہیں وہ حرم میں (بھی) مارے جا سکتے ہیں: کوّا، چیل، کاٹ کھانے والا کتا، چوہیا اور بچھو''۔


2892- أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ: قَالَتْ حَفْصَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَمْسٌ مِنْ الدَّوَابِّ لا حَرَجَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ: الْعَقْرَبُ، وَالْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ "۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۷ (۱۸۲۸)، م/الحج ۹ (۱۲۰۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۰۴)، حم (۶/۲۸۵، ۳۸۰) (صحیح)
۲۸۹۲- ام المومنین حفصہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ جانور ایسے ہیں جن کے مار نے والے پر کوئی گناہ نہیں: بچھو، کوّا، چیل، چوہیا اور کاٹ کھانے والا کتا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
118-قَتْلُ الْحِدَأَةِ فِي الحَرَمِ
۱۱۸-باب: حرم میں چیل مارنے کا بیان​


2893- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْحِدَأَةُ، وَالْغُرَابُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ ".
٭قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: وَذَكَرَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا أَنَّ مَعْمَرًا كَانَ يَذْكُرُهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ، وَعَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔
* تخريج: خ/بدء الخلق ۱۶ (۳۳۱۴)، م/الحج ۹ (۱۱۹۸)، ت/الحج ۲۱ (۸۳۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۲۹)، حم (۶/۳۳، ۱۶۴، ۲۵۹)، دي/المناسک ۱۹ (۱۸۵۸) (صحیح)
۲۸۹۳- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ فاسق (موذی) جانور ہیں انہیں حرم اور حرم کے باہر دونوں جگ ہوں میں مارا جا سکتا ہے: چیل، کوّا، چوہیا، بچھو اور کاٹ کھانے والا کتا''۔
٭عبدالرزاق کہتے ہیں کہ ہمارے بعض اصحاب نے ذکر کیا ہے کہ معمر اس سند کا ذکر یوں کرتے ہیں: ''عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ، وَعَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
119-قَتْلُ الْغُرَابِ فِي الْحَرَمِ
۱۱۹-باب: حرم میں کوا مارنے کا بیان​


2894- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ - وَهُوَ ابْنُ عُرْوَةَ - عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحَرَمِ: الْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْغُرَابُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْحِدَأَةُ "۔
* تخريج: م/الحج ۹ (۱۱۹۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۸۶۲)، حم (۶/۲۶۱) (صحیح)
۲۸۹۴- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' پانچ جانور فاسق (موذی) ہیں انہیں حرم میں (بھی) مارا جا سکتا ہے (وہ ہیں): بچھو، چوہیا، کوّا، کاٹ کھانے والا کتا اور چیل''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
120-النَّهْيُ أَنْ يُنَفَّرَ صَيْدُ الْحَرَمِ
۱۲۰-باب: حرم کے شکار کو بدکانے کی ممانعت کا بیان​


2895- أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " هَذِهِ مَكَّةُ حَرَّمَهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، لَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ قَبْلِي، وَلا لأَحَدٍ بَعْدِي، وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، وَهِيَ سَاعَتِي هَذِهِ، حَرَامٌ بِحَرَامِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، لا يُخْتَلَى خَلاهَا، وَلا يُعْضَدُ شَجَرُهَا، وَلا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا، وَلا تَحِلُّ لُقَطَتُهَا إِلا لِمُنْشِدٍ "؛ فَقَامَ الْعَبَّاسُ وَكَانَ رَجُلا مُجَرِّبًا فَقَالَ: إِلا الإِذْخِرَ، فَإِنَّهُ لِبُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا، فَقَالَ: " إِلا الإِذْخِرَ "۔
* تخريج: خ/اللقطۃ ۷ (۲۴۳۳)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۶۹)، حم (۱/۳۲۲) (صحیح)
۲۸۹۵- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرما یا: '' یہ مکہ ہے جس کی حرمت اللہ تعالیٰ نے اسی دن قائم کر دی تھی جس دن اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، یہ نہ مجھ سے پہلے کسی کے لئے حلال ہوا، نہ میرے بعد کسی کے لئے حلال ہوگا، صرف میرے لئے دن کے ایک حصہ میں حلال کیا گیا اور وہ یہی گھڑی ہے اور یہ اب اللہ تعالیٰ کے حرام کر دینے کی وجہ سے قیامت تک حرام رہے گا، نہ اس کی تازہ گھاس کاٹی جائے گی، نہ اس کے درخت کاٹے جائیں گے، نہ اس کے شکار بدکائے جائیں گے، نہ اس کی کوئی گری پڑی چیز حلال ہوگی، مگر اس شخص کے لئے جو اس کی تشہیر کرنے والا ہو''، یہ سُنا توا بن عباس رضی الله عنہما اٹھے، وہ ایک تجربہ کار شخص تھے اور کہنے لگے سوائے اذخر کے، کیونکہ وہ ہمارے گھروں اور قبروں میں کام آتی ہے، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''سوائے اذخر کے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
121-اسْتِقْبَالُ الْحَاجِّ
۱۲۱-باب: حاجی کے استقبال کا بیان​


2896- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ زَنْجُويَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ فِي عُمْرَةِ الْقَضَائِ، وَابْنُ رَوَاحَةَ بَيْنَ يَدَيْهِ يَقُولُ:
خَلُّوا بَنِي الْكُفَّارِ عَنْ سَبِيلِهِ
الْيَوْمَ نَضْرِبْكُمْ عَلَى تَأْوِيلِهِ
ضَرَبًا يُزِيلُ الْهَامَ عَنْ مَقِيلِهِ
وَ يُذْهِلُ الْخَلِيلَ عَنْ خَلِيلِهِ
قَالَ عُمَرُ: يَا ابْنَ رَوَاحَةَ! فِي حَرَمِ اللَّهِ وَبَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ هَذَا الشِّعْرَ؟ فَقَالَ: النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "خَلِّ عَنْهُ، فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَكَلامُهُ أَشَدُّ عَلَيْهِمْ مِنْ وَقْعِ النَّبْلِ"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۸۷۶ (صحیح)
۲۸۹۶- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جب عمرہ قضاء کے موقع پر مکہ میں داخل ہوئے اور ابن رواحہ آپ کے آگے تھے اور کہہ رہے تھے:


خَلُّوا بَنِي الْكُفَّارِ عَنْ سَبِيلِهِ
الْيَوْمَ نَضْرِبْكُمْ عَلَى تَأْوِيلِهِ
ضَرَبًا يُزِيلُ الْهَامَ عَنْ مَقِيلِهِ
وَ يُذْهِلُ الْخَلِيلَ عَنْ خَلِيلِهِ
اے کافروں کی اولاد! اِن کے راستے سے ہٹ جاؤ، ۱؎ ان کے اشارے پر آج ہم تمہیں ایسی مار ماریں گے جو تمہارے سروں کو گردنوں سے اڑا دے گی اور دوست کو اس کے دوست سے غافل کر دے گی، عمر رضی الله عنہ نے کہا: ابن رواحہ رضی الله عنہ! تم اللہ کے حرم میں اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے سامنے ایسے شعر پڑھتے ہو؟! رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''چھوڑو انہیں (پڑھنے دو) قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، ان کے یہ اشعار کفار پر تیر لگنے سے بھی زیادہ سخت ہیں ''۔
وضاحت ۱؎: باب پر استدلال ابن رواحہ کے اسی قول ''خلوبنی الکفار'' سے ہے۔


2897- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ - وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ - عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ مَكَّةَ اسْتَقْبَلَهُ أُغَيْلِمَةُ بَنِي هَاشِمٍ: قَالَ: فَحَمَلَ وَاحِدًا بَيْنَ يَدَيْهِ وَآخَرَ خَلْفَهُ۔
* تخريج: خ/العمرۃ ۱۳ (۱۷۹۸)، اللباس ۹۹ (۵۹۶۵)، (تحفۃ الأشراف: ۶۰۵۳)، حم (۱/۲۵۰) (صحیح)
۲۸۹۷- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو بنی ہاشم کے چھوٹے بچوں نے آپ کا استقبال کیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے ایک کو اپنے آگے بٹھا لیا، اور دوسرے کو اپنے پیچھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
122-تَرْكُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الْبَيْتِ
۱۲۲-باب: بیت اللہ کو دیکھ کر ہاتھ نہ اٹھانے کا بیان​


2898- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا قَزَعَةَ الْبَاهِلِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ الْمُهَاجِرِ الْمَكِّيِّ، قَالَ: سُئِلَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ عَنْ الرَّجُلِ يَرَى الْبَيْتَ أَيَرْفَعُ يَدَيْهِ؟ قَالَ: مَاكُنْتُ أَظُنُّ أَحَدًا يَفْعَلُ هَذَا إِلا الْيَهُودَ، حَجَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَلَمْ نَكُنْ نَفْعَلُهُ۔
* تخريج: د/الحج ۴۶ (۱۸۷۰)، ت/الحج ۳۲ (۸۵۵)، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۱۶)، (لکن عندہ بالإثبات أی بلفظ''فکنانفعلہ'' وأثبت صاحب تحفۃ الأحوذی ''أفکنا نفعلہ؟۔۔ '') (ضعیف)
(اس کے راوی'' مہاجر بن عکرمہ مکی'' لین الحدیث ہیں)
۲۸۹۸- مہاجر مکی کہتے ہیں کہ جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جو بیت اللہ کو دیکھے، تو کیا وہ اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے؟ انہوں نے کہا: میں نہیں سمجھتا کہ یہود کے سوا کوئی ایسا کرتا ہے۔ ہم نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا، توہم ایسا نہیں کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
123-الدُّعَائُ عِنْدَ رُؤْيَةِ الْبَيْتِ
۱۲۳-باب: بیت اللہ (کعبہ) کو دیکھ کر دعا کرنے کا بیان​


2899- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ أَنَّ عَبْدَالرَّحْمَنِ بْنَ طَارِقِ بْنِ عَلْقَمَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ أُمِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا جَائَ مَكَانًا فِي دَارِ يَعْلَى اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، وَدَعَا۔
* تخريج: د/الحج۸۶ (۲۰۰۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۷۴)، حم (۶/۴۳۶، ۴۳۷) (ضعیف)
(اس کے راوی '' عبدالرحمن بن طارق'' لین الحدیث ہیں)
۲۸۹۹- عبدالرحمن بن طارق کی والدہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جب دار یعلیٰ کے مکان میں آ جاتے ۱؎ تو قبلہ کی طرف منہ کرتے، اور دعا کرتے۔
وضاحت ۱؎: مکہ کے قریب جہاں سے بیت اللہ نظر آتا ہے۔
 
Top