20-النَّهْيُ أَنْ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ
۲۰-باب: اپنے (کسی دینی) بھائی کے پیام پر پیام دینے کی ممانعت کا بیان
3240- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لاَ يَخْطُبُ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ بَعْضٍ "۔
* تخريج: م/النکاح ۶ (۱۴۱۲)، ت/البیوع ۵۷ (۱۲۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۸۲۸۴)، وقد أخرجہ: خ/النکاح ۴۵ (۵۱۴۲)، د/النکاح ۱۸ (۲۰۸۱)، ق/النکاح ۱۰ (۱۸۶۷)، ط/النکاح ۱ (۲)، حم۲/۱۲۴)، دي/النکاح ۷ (۲۲۲۲) ویأتي برقم: ۳۲۴۵ (صحیح)
۳۲۴۰- عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' کوئی کسی دوسرے کے پیغام پر پیغام نہ دے '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اگر پیغام پر پیغام دینے والے کو پہلے پیغام سے متعلق علم ہے تو اس کا یہ پیغام دینا کسی صورت میں درست نہیں ہو گا، البتہ لاعلمی کی صورت میں معذور سمجھا جائے گا، چونکہ پیغام پر پیغام دینے سے مسلمانوں میں باہمی دشمنی اور عداوت پھیلے گی، اور اسلامی معاشرہ کو اسلام، ان عیوب سے صاف ستھرا رکھنا چاہتا ہے، اسی لئے پیغام پر پیغام دینا اسلام کی نظر میں حرام ٹھہرا تاکہ بغض وعداوت سے اسلامی معاشرہ پاک وصاف رہے۔
3241- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَقَالَ مُحَمَّدٌ: عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: " لا تَنَاجَشُوا وَلايَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَلا يَبِعْ الرَّجُلُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ، وَلايَخْطُبْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ، وَلاَ تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلاَقَ أُخْتِهَا لِتَكْتَفِئَ مَا فِي إِنَائِهَا "۔
* تخريج: خ/البیوع ۵۸ (۲۱۴۰)، الشروط ۸ (۲۷۲۳)، النکاح ۴۵ (۵۱۴۴)، م/النکاح ۶ (۱۴۱۳)، د/النکاح ۱۸ (۲۰۸۰) مختصراً، ت/النکاح ۳۸ (۱۱۳۴) مختصراً، ق/النکاح ۱۰ (۱۸۶۷) مختصراً، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۱۲۳)، حم (۲/۲۳۸، ۲۷۴)، دي/النکاح ۷ (۲۲۲۱) (صحیح)
۳۲۴۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' (دھوکہ دینے کیلئے) چیزوں کی قیمت نہ بڑھاؤ ۱؎، کوئی شہری دیہاتی کا مال نہ بیچے ۲؎، اور کوئی اپنے بھائی کے بیع پر بیع نہ کرے، اور نہ کوئی اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام دے، کوئی عورت اپنی بہن (سوکن) کے طلاق کی طلب گار نہ بنے کہ اس کے برتن میں جو کچھ ہے پلٹ کر خود لے لے '' ۳؎۔
وضاحت ۱؎: '' نجش،، اس بیع کو کہتے ہیں کہ جس میں سامان کی تشہیر اور قیمت میں اضافہ کی غرض سے سامان کی خوب خوب تعریف کی جائے، یا سامان کا بھاؤ اس کی خریداری کی نیت کئے بغیر بڑھایا جائے۔
وضاحت ۲؎: یعنی اس کے سامان کی فروخت کے لئے دلالی نہ کرے، کیونکہ دلالی کی صورت میں دیگر شہریوں کو ضرر لاحق ہو گا، جب کہ دیہاتی اگر خود سے بیچے تو سستی قیمت میں بیچے گا۔
وضاحت ۳؎: یعنی یہ خیال نہ کرے کہ جب سوکن مطلقہ ہو جائے گی، اور شوہر سے محروم ہو جائے گی تو اس کا حصہ خود اسے مل جائے گا، کیونکہ جس کے نصیب میں جو لکھا جا چکا ہے وہی ملے گا، پھر سوکن کے حق میں ناحق طلاق کی درخواست کا کیا فائدہ ہے۔
3242- أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ - قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ - عَنِ ابْنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى ابْنِ حَبَّانَ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لاَيَخْطُبْ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۳۹۶۸)، ط/النکاح ۱ (۱)، حم (۲/۴۶۲) (صحیح)
۳۲۴۲- ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' کوئی اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نہ دے ''۔
3243- أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لاَيَخْطُبْ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ، حَتَّى يَنْكِحَ أَوْ يَتْرُكَ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۳۳۷۲) (صحیح)
۳۲۴۳- ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' کوئی بھائی کہیں نکاح کا پیغام دے چکا ہے، تو کوئی دوسرا مسلمان بھائی اس جگہ جب تک کہ نکاح ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہ ہو جائے (نیا) پیغام نہ دے '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی انتظار کرے، اگر وہ نکاح کر لیتا ہے تو یہ پیغام نکاح ترک کر دے، اور اگر وہ ترک کر دیتا ہے تو پیغام بھیجے۔
3244- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لاَيَخْطُبْ أَحَدُكُمْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۴۵۴۵)، حم (۲/۴۸۹) (صحیح)
۳۲۴۴- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر کوئی دوسرا پیغام نکاح نہ دے ''۔