134- ذِكْرُ الاغْتِسَالِ مِنَ الْحَيْضِ
۱۳۴-باب: حیض سے غسل کرنے کا بیان
201- أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ الْعَدَوِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ؛ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ مِنْ بَنِي أَسَدِ قُرَيْشٍ أَنَّهَا أَتَتِ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَذَكَرَتْ أَنَّهَا تُسْتَحَاضُ؛ فَزَعَمَتْ أَنَّهُ قَالَ لَهَا: <إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ، فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ، ثُمَّ صَلَّى >.
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۰۸ (۲۸۰، ۲۸۱) و ۱۱۰ (۲۸۶)، ق/فیہ ۱۱۵ (۶۲۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۱۹)، حم۶/۴۲۰، ۴۶۳، وأعادہ المؤلف بأرقام: ۲۱۲، ۳۵۰، ۳۵۸، ۳۶۲، ۳۵۸۳ (صحیح)
۲۰۱- فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا جو قریش کے قبیلہ بنو اسد کی خاتون ہیں کہتی ہیں کہ وہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس آئیں، اور عرض کیا کہ انہیں استحاضہ کا خون آتا ہے، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، جب حیض کا خون آئے تو صلاۃ ترک کر دو، اور جب ختم ہو جائے تو خون دھولو پھر (غسل کر کے) صلاۃ پڑھ لو''۔
202- أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: < إِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ؛ فَاتْرُكِي الصَّلاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ؛ فَاغْتَسِلِي >.
* تخريج: ق/الطہارۃ ۱۱۶ (۶۲۶) مطولاً، ۲۸ (۳۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۱۶)، وقد أخرجہ: خ/الحیض، ویأتي عند المؤلف برقم: ۲۰۳، ۲۰۴، ۳۵۱ (صحیح)
۲۰۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب حیض کا خون آئے تو صلاۃ چھوڑ دو، اور جب بند ہو جائے تو غسل کر لو''۔
203- أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ؛ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ سَبْعَ سِنِينَ، فَاشْتَكَتْ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، وَلَكِنْ هَذَا عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي ثُمَّ صَلِّي >.
* تخريج: خ/الحیض ۲۶ (۳۲۷)، م/فیہ ۱۴ (۳۳۴)، د/الطھارۃ ۱۱۰ (۲۸۵)، ۱۱۱ (۲۸۸)، ق/۱۱۶ (۶۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۱۶، ۱۷۹۲۲)، حم۶/۸۳، ۱۴۱، ۱۸۷، دي /الطھارۃ ۸۰ (۷۹۵)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۲۰۴، ۲۰۵، ۲۱۱، ۳۵۷ (صحیح)
۲۰۳- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ام حبیبہ بنت جحش کو سات سال تک استحاضہ کا خون آتا رہا، تو انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے اس کی شکایت کی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ حیض نہیں ہے، بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، لہذا غسل کر کے صلاۃ پڑھ لو''۔
204- أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي النُّعْمَانُ وَالأَوْزَاعِيُّ وَأَبُو مُعَيْدٍ ــ وَهُوَ حَفْصُ بْنُ غَيْلانَ ــ عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَعَمْرَةُ بْنْتُ عَبْدِالرَّحْمَنِ؛ عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ امْرَأَةُ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ــ وَهِيَ أُخْتُ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ ــ فَاسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، وَلَكِنْ هَذَا عِرْقٌ، فَإِذَا أَدْبَرَتِ الْحَيْضَةُ، فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي، وَإِذَا أَقْبَلَتْ، فَاتْرُكِي لَهَا الصَّلاةَ > قَالَتْ عَائِشَةُ: فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلاةٍ وَتُصَلِّي، وَكَانَتْ تَغْتَسِلُ أَحْيَانًا فِي مِرْكَنٍ فِي حُجْرَةِ أُخْتِهَا زَيْنَبَ وَهِيَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَنَّ حُمْرَةَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَائَ، وَتَخْرُجُ، فَتُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَمَا يَمْنَعُهَا ذَلِكَ مِنَ الصَّلاةِ.
* تخريج: انظر ما قبلہ، ولکن لا یوجد عند مسلم قولہ: ''وتخرج فتصلی۔۔۔'' (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۲۲) (صحیح)
۲۰۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف کی بیوی ام حبیبہ رضی اللہ عنہا - بنت جحش جو ام المومنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کی بہن ہیں - کو استحاضہ کا خون آیا، تو انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، تو جب حیض بند ہو جائے تو غسل کرو، اور صلاۃ پڑھو، اور جب وہ آ جائے تو اس کی وجہ سے صلاۃ ترک کر دو ''، ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: تو وہ ہر صلاۃ کے لیے غسل کرتیں ۱؎ اور صلاۃ پڑھتی تھیں، اور کبھی کبھی اپنی بہن زینب رضی اللہ عنہا کے کمرے میں ایک ٹب میں غسل کرتیں، اور ام المومنین زینب رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس ہوتیں، یہاں تک کہ خون کی سرخی پانی کے اوپر آ جاتی، پھر وہ نکلتیں، اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ پڑھتیں، اور یہ (خون) انہیں صلاۃ سے نہیں روکتا۔
وضاحت ۱؎: ہر صلاۃ کے لئے ان کا یہ غسل ازراہ احتیاط تھا، نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے انہیں اس کا حکم نہیں دیا تھا، اور جو یہ آیا ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے انہیں اس کا حکم دیا تھا تو اسے استحباب پر محمول کیا گیا ہے۔
205- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ؛ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ خَتَنَةَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ــ وَتَحْتَ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ــ اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ، اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : <إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، وَلَكِنْ هَذَا عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي>.
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۰۳، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۲۲) (صحیح)
۲۰۵- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی سالی ام حبیبہ کو- جو عبدالرحمن بن عوف کے عقد میں تھیں- سات سال تک استحاضہ کا خون آتا رہا، اس سلسلے میں انہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ حیض کا خون نہیں ہے، بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، لہذا تم غسل کر کے صلاۃ پڑھ لیا کرو ''۔
206- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ؛ عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: اسْتَفْتَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنِّي أُسْتَحَاضُ، فَقَالَ: <إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي>، فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلاةٍ.
* تخريج: م/الحیض ۱۴ (۳۳۴)، د/الطھارۃ ۱۱۱ (۲۹۰)، ت/فیہ ۹۶ (۱۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۸۳)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۳۵۲ (صحیح)
۲۰۶- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ام حبیبہ بنت جحش نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے (اس حالت میں کیا کروں؟ ) آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، تم غسل کر کے صلاۃ پڑھ لیا کرو، چنانچہ وہ ہر صلاۃ کے لیے غسل کرتی تھیں ''۔
207- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّمِ؟ قَالَتْ عَائِشَةُ - رَضِي اللَّه عَنْهَا -: رَأَيْتُ مِرْكَنَهَا مَلآنَ دَمًا، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < امْكُثِي قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحْبِسُكِ حَيْضَتُكِ، ثُمَّ اغْتَسِلِي >۔
* تخريج: م/الحیض ۱۴ (۳۳۴)، د/الطھارۃ ۱۰۸ (۲۷۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۳۷۰)، حم۶/۲۲۲، دي/الطہارۃ ۸۴ (۸۰۱)، ویأتي عند المؤلف في الحیض ۳ برقم: ۳۵۳ (صحیح)
۲۰۷- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے (استحاضہ کے) خون کے متعلق پوچھا؟ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے ان کا ٹب خون سے بھرا دیکھا، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''تمہارے حیض کا خون جتنے دن تمھیں (پہلے صوم صلاۃ سے) روکے رکھتا تھا، اسی قدر رکی رہو، پھر غسل کرو۔
208- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ مَرَّةً أُخْرَى وَلَمْ يَذْكُرْ جَعْفَرًا۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۳۷۰) (صحیح)
۲۰۸- امام نسائی کہتے ہیں: ہم سے قتیبہ نے دوسری مرتبہ بیان کیا، اور (اس بار) انہوں نے جعفر کا ذکر نہیں کیا۔
209- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ تَعْنِي أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تُهَرَاقُ الدَّمَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَاسْتَفْتَتْ لَهَا أُمُّ سَلَمَةَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ: < لِتَنْظُرْ عَدَدَ اللَّيَالِي وَالأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُ مِنَ الشَّهْرِ قَبْلَ أَنْ يُصِيبَهَا الَّذِي أَصَابَهَا، فَلْتَتْرُكِ الصَّلاةَ قَدْرَ ذَلِكَ مِنَ الشَّهْرِ، فَإِذَا خَلَّفَتْ ذَلِكَ، فَلْتَغْتَسِلْ، ثُمَّ لِتَسْتَثْفِرْ، ثُمَّ لِتُصَلِّي >.
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۰۸ (۲۷۴، ۲۷۵، ۲۷۶، ۲۷۷، ۲۷۸)، ق/فیہ ۱۱۵ (۶۲۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۵۸)، ط/الطہارۃ ۲۹ (۱۰۵)، حم۶/۲۹۳، ۳۲۰، ۳۲۲، دي/الطہارۃ ۸۴ (۸۰۷)، ویاتي عند المؤلف في الحیض ۳ برقم: ۳۵۴، ۳۵۵ (صحیح)
۲۰۹- ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک عورت کو کثرت سے خون آتا تھا، تو ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اس کے لیے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے فتوی پوچھا تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''وہ مہینہ کے ان دنوں اور راتوں کو شمار کر لے جس میں اس بیماری سے جو اسے لاحق ہوئی ہے پہلے حیض آیا کرتا تھا، پھر ہر مہینہ اسی کے برابر صلاۃ چھوڑ دے، اور جب یہ دن گزر جائیں تو غسل کرے، پھر لنگوٹ باندھے، پھر صلاۃ پڑھے''۔