• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
146- بَابُ ذِكْرِ اغْتِسَالِ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ مِنْ نِسَائِهِ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ
۱۴۶-باب: شوہر اور بیوی کے ایک برتن سے غسل کرنے کا بیان​


233- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ. ح وَأَنْبَأَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَغْتَسِلُ وَأَنَا مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ، نَغْتَرِفُ مِنْهُ جَمِيعًا.
* تخريج: تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۹۷۶، ۱۷۱۷۴)، ط/الطہارۃ ۱۷ (۲۸) (صحیح)
۲۳۳- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اور میں (دونوں) ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، ہم دونوں اس سے لپ سے ایک ساتھ پانی لیتے۔


234- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ مِنْ الْجَنَابَةِ .
* تخريج: خ/الغسل ۹ (۲۶۳)، (تحفۃ الأشراف: ۷۱۴۹۳)، حم۶/۱۷۲ (صحیح)
۲۳۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے غسل جنابت کرتے تھے۔


235- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: لَقَدْ رَأَيْتُنِي أُنَازِعُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الإِنَائَ أَغْتَسِلُ، أَنَا وَهُوَ مِنْه.
* تخريج: خ/الحیض ۵ (۲۹۹) مطولاً، د/الطہارۃ ۳۹ (۷۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۸۳)، حم۶/۱۸۹، ۱۹۱، ۱۹۲، ۲۱۰ (صحیح)
۲۳۵- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے خود کو دیکھا کہ میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے (پانی کے) برتن کے سلسلہ میں جھگڑ رہی ہوں (میں اپنی طرف برتن کھینچ رہی ہوں اور آپ اپنی طرف کھینچ رہے ہیں) میں اور آپ (ہم دونوں) اسی سے غسل کرتے تھے۔


236- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ؛ عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ.
* تخريج: أنظر ماقبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۸۳) (صحیح)
۲۳۶- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم (دونوں) ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے۔


237- أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ؛ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَخْبَرَتْنِي خَالَتِي مَيْمُونَةُ أَنَّهَا كَانَتْ تَغْتَسِلُ وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ .
* تخريج: م/الحیض۱۰ (۳۲۲)، ت/الطھارۃ ۴۶ (۶۲)، ق/فیہ ۳۵ (۳۷۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۷)، حم۶/۳۲۹ (صحیح)
۲۳۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میری خالہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا نے مجھے خبر دی ہے کہ وہ اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے۔


238- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَالرَّحْمَنِ ابْنَ هُرْمُزَ الأَعْرَجَ يَقُولُ: حَدَّثَنِي نَاعِمٌ مَوْلَى أُمِّ سَلَمَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا- أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ سُئِلَتْ: أَتَغْتَسِلُ الْمَرْأَةُ مَعَ الرَّجُلِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، إِذَا كَانَتْ كَيِّسَةً، رَأَيْتُنِي وَرَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَغْتَسِلُ مِنْ مِرْكَنٍ وَاحِدٍ، نُفِيضُ عَلَى أَيْدِينَا حَتَّى نُنْقِيَهُمَا، ثُمَّ نُفِيضَ عَلَيْهَا الْمَائَ، قَالَ الأَعْرَجُ: لا تَذْكُرُ فَرْجًا وَلا تَبَالَهُ .
* تخريج: تفردبہ النسائی، (تحفۃ الأشراف ۱۸۲۱۵)، حم۶/۳۲۳ (صحیح الاسناد)
۲۳۸- ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے مولیٰ ناعم نے بیان کیا کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا گیا کہ کیا بیوی شوہر کے ساتھ غسل کر سکتی ہے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، جب سلیقہ مند ہو، میں نے اپنے آپ کو اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ ہم ایک لگن سے غسل کرتے تھے، ہم اپنے ہاتھوں پر پانی بہاتے یہاں تک کہ انہیں صاف کر لیتے، پھر اپنے بدن پر پانی بہاتے۔ اعرج (كيّسة کی تفسیر کرتے ہوئے) کہتے ہیں کہ سلیقہ مند وہ ہے جو نہ تو شوہر کے ساتھ غسل کرتے وقت شرمگاہ کا خیال ذہن میں لائے، اور نہ بےوقوفی (پھو ہڑپن) کا مظاہرہ کرے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
147- بَابُ ذِكْرِ النَّهْيِ عَنْ الاغْتِسَالِ بِفَضْلِ الْجُنُبِ
۱۴۷-باب: جنبی کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کی ممانعت کا بیان​


239- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ دَاوُدَ الأَوْدِيِّ؛ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ: لَقِيتُ رَجُلا صَحِبَ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا صَحِبَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - أَرْبَعَ سِنِينَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَمْتَشِطَ أَحَدُنَا كُلَّ يَوْمٍ، أَوْ يَبُولَ فِي مُغْتَسَلِهِ، أَوْ يَغْتَسِلَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ الْمَرْأَةِ، وَالْمَرْأَةُ بِفَضْلِ الرَّجُلِ، وَلْيَغْتَرِفَا جَمِيعًا.
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۵ (۲۸)، ۴۰ (۸۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۵۵۴، ۱۵۵۵۵)، حم۴/۱۱۰، ۱۱۱، ۵/۳۶۹ و یأتي عند المؤلف برقم: ۵۰۵۷ (صحیح)
۲۳۹- حمید بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں ایک ایسے آدمی سے ملا جو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرح چار سال رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صحبت میں رہا تھا، اس نے کہا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ ہم میں سے کوئی ہر روز کنگھی کرے، یا اپنے غسل خانہ میں پیشاب کرے ۱؎، یا شوہر بیوی کے بچے ہوئے پانی سے یا بیوی شوہر کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرے ۲؎، دونوں کو چاہیے کہ ایک ساتھ لپ سے پانی لیں۔
وضاحت ۱؎: یہ نہی تنزیہی ہے تحریمی نہیں، مطلب یہ ہے کہ یہ چیزیں ترفّہ اور تنعم کے قبیل کی ہیں، اس لیے ان سے بچنا چاہئے اور اگر ضرورت اس کی متقاضی ہو تو یہ جائز ہے جیسا کہ ابو قتادہ کی روایت ہے کہ ان کے بال بہت گھنے تھے، تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے انہوں نے پوچھا، تو انہیں روزانہ اپنے بالوں کو سنوارنے اور کنگھی کرنے کا حکم دیا۔
وضاحت ۲؎: یہ نہی تحریمی نہیں بلکہ تنزیہی ہے کیونکہ خود نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے بچے ہوئے پانی سے غسل کیا ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں ابن عباس رضی اللہ عنہم سے مروی ہے، نیز دیکھیں حدیث ما بعد۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
148- بَاب الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
۱۴۸-باب: جنبی کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کی رخصت کا بیان​


240- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ .ح وأَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُعَاذَةَ؛ عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَائِ وَاحِدٍ، يُبَادِرُنِي وَأُبَادِرُهُ، حَتَّى يَقُولَ: "دَعِي لِي"، وَأَقُولُ أَنَا: دَعْ لِي، قَالَ سُوَيْدٌ: يُبَادِرُنِي وَأُبَادِرُهُ، فَأَقُولُ: دَعْ لِي دَعْ لِي.
* تخريج: م/الحیض ۱۰ (۳۲۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۶۹)، حم۶/۹۱، ۱۰۳، ۱۱۸، ۱۲۳، ۱۶۱، ۱۷۱، ۱۷۲، ۱۹۳، ۲۳۵، ۲۶۵، ویأتي عند المؤلف برقم: ۴۱۴ (صحیح)
۲۴۰- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، (کبھی) آپ مجھ سے سبقت کر جاتے، اور کبھی میں آپ سے سبقت کر جاتی، یہاں تک کہ آپ صلی الله علیہ وسلم فرماتے: ''میرے لیے چھوڑ دو''، اور میں کہتی: میرے لیے چھوڑ دیجئے۔
سوید کی روایت میں ہے: (کبھی) آپ صلی الله علیہ وسلم مجھ سے سبقت کر جاتے، اور (کبھی) میں آپ صلی الله علیہ وسلم سے سبقت کر جاتی ۱ ؎ تو میں کہتی: میرے لیے چھوڑ دیجئے میرے لیے چھوڑ دیجئے۔
وضاحت ۱؎: ہم دونوں میں سے ہر ایک دوسرے سے سبقت کرنا چاہتا، اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ غسل سے بچے ہوئے پانی کا استعمال جائز ہے کیوں کہ اگر جائز نہ ہوتا تو آپ صلی الله علیہ وسلم سبقت کر کے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے پانی کو فاسد نہ کرتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
149- بَابُ ذِكْرِ الاغْتِسَالِ فِي الْقَصْعَةِ الَّتِي يُعْجَنُ فِيهَا
۱۴۹-باب: آٹا گوندھنے کے برتن سے غسل کرنے کا بیان​


241- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ هُوَ وَمَيْمُونَةُ مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ فِي قَصْعَةٍ فِيهَا أَثَرُ الْعَجِينِ.
* تخريج: ق/الطھارۃ ۳۵ (۳۷۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۱۲)، حم۶/۳۴۲ (صحیح)
۲۴۱- ام ہانی رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اور ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا دونوں نے ایک ہی برتن سے غسل کیا، ایک ٹب سے جس میں گندھے ہوئے آٹے کا اثر تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
150- بَاب ذِكْرِ تَرْكِ الْمَرْأَةِ نَقْضَ ضَفْرِ رَأْسِهَا عِنْدَ اغْتِسَالِهَا مِنَ الْجَنَابَةِ
۱۵۰-باب: غسل جنابت کے وقت عورت کا اپنی چوٹیاں نہ کھولنے کا بیان​


242- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ ؛ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ- رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُول اللَّهِ! إِنِّي امْرَأَةٌ أَشُدُّ ضَفْرَ رَأْسِي، أَفَأَنْقُضُهَا عِنْدَ غَسْلِهَا مِنْ الْجَنَابَةِ؟ قَالَ: < إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِي عَلَى رَأْسِكِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ مِنْ مَائٍ، ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَى جَسَدِكِ >.
* تخريج: م/الحیض ۱۲ (۳۳۰)، د/الطھارۃ ۱۰۰ (۲۵۱)، ت/فیہ ۷۷ (۱۰۵)، ق/فیہ ۱۰۸ (۶۰۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۷۲)، حم۶/۲۸۹، ۳۱۵، دي/الطھارۃ ۱۱۵ (۱۱۹۶) (صحیح)
۲۴۲- ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں ایک ایسی عورت ہوں کہ اپنے سر کی چوٹی مضبوط باندھتی ہوں، تو کیا اسے غسل جنابت کے وقت کھولوں؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''تمھارے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے سر پر تین لپ پانی ڈال لو، پھر اپنے پورے جسم پر پانی بہا لو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
151- بَاب ذِكْرِ الأَمْرِ بِذَلِكَ لِلْحَائِضِ عِنْدَ الاغْتِسَالِ لِلإِحْرَامِ
۱۵۱-باب: حائضہ کو احرام کے غسل کے وقت چوٹی کھولنے کا حکم​


243- أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَشْهَبُ، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ وَهِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ حَدَّثَاهُ عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَأَهْلَلْتُ بِالْعُمْرَةِ، فَقَدِمْتُ مَكَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ، فَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ وَلا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: <انْقُضِي رَأْسَكِ، وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ وَدَعِي الْعُمْرَةَ >، فَفَعَلْتُ، فَلَمَّا قَضَيْنَا الْحَجَّ أَرْسَلَنِي مَعَ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ إِلَى التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرْتُ، فَقَالَ: <هَذِهِ مَكَانُ عُمْرَتِكِ >.
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ لَمْ يَرْوِهِ أَحَدٌ إِلا أَشْهَبُ.
* تخريج: حدیث مالک عن بن شہاب أخرجہ، خ/۱۸ (۳۱۹)، الحج ۳۱ (۱۵۵۶)، ۷۷ (۱۶۳۸)، المغازي ۷۷ (۴۳۹۵)، م/الحج ۱۷ (۱۲۱۱)، د/فیہ ۲۳ (۱۷۸۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۵۹۱)، وقد أخرجہ: ق/المناسک ۳۸ (۳۰۰۰)، ط/ الحج ۷۴ (۲۲۳)، حم۶/ ۸۶، ۱۶۴، ۱۶۸، ۱۶۹، ۷۷ا، ۱۹۱، ۲۴۶، وحدیث مالک عن ہشام بن عروۃ، تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۱۷۵)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۲۷۶۵ (صحیح)
۲۴۳- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کے سال نکلے تومیں نے عمرہ کا احرام باندھا، پھر میں مکہ پہنچی تو حائضہ ہو گئی، تو میں نہ خانہ کعبہ کا طواف کر سکی، نہ صفا ومروہ کے بیچ سعی، تو میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے اس کی شکایت کی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنا سر کھول لو، کنگھی کر لو، حج کا احرام باندھ لو، اور عمرہ چھوڑ دو''، چنانچہ میں نے (ایسا ہی) کیا، تو جب ہم نے حج پورا کر لیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے عبدالرحمن بن ابو بکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ تنعیم بھیجا (وہاں سے میں عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ آئی اور) میں نے عمرہ کیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ تیرے اس عمرہ کی جگہ ہے '' (جو حیض کی وجہ سے تجھ سے چھوٹ گیا تھا)۔ ٭ابو عبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: ہشام بن عروہ کے واسطے سے مالک کی یہ حدیث غریب ہے، مالک سے یہ حدیث صرف اشہب نے ہی روایت کی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
152- ذِكْرُ غَسْلِ الْجُنُبِ يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا الإِنَائَ
۱۵۲-باب: برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے جنبی کے اپنے دونوں ہاتھ دھونے کا بیان​


244- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ، وُضِعَ لَهُ الإِنَائُ، فَيَصُبُّ عَلَى يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا الإِنَائَ، حَتَّى إِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِي الإِنَائِ، ثُمَّ صَبَّ بِالْيُمْنَى وَغَسَلَ فَرْجَهُ بِالْيُسْرَى، حَتَّى إِذَا فَرَغَ، صَبَّ بِالْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاثًا، ثُمَّ يَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ مِلْئَ كَفَّيْهِ ثَلاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى جَسَدِهِ .
* تخريج: تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۳۷)، وقد أخرجہ: خ/الغسل ۱ (۲۴۸)، ۱۵ (۲۷۲)، م/الحیض ۹ (۳۱۶)، د/الطھارۃ ۹۸ (۲۴۲)، ت/الطھارۃ ۷۶ (۱۰۳)، حم۶/ ۹۶، ۱۱۵، ۱۴۳، ۱۶۱، ۱۷۳، ط/الطھارۃ ۱۷ (۶۷)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۲۴۵، ۲۴۶، ۲۴۷ (صحیح)
۲۴۴- ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری کہتے ہیں کہ مجھ سے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب غسل جنابت کا ارادہ کرتے تو آپ کے لیے پانی کا برتن رکھا جاتا، آپ برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالتے، یہاں تک کہ جب اپنے ہاتھ دھو لیتے تو اپنا داہنا ہاتھ برتن میں داخل کرتے، پھر اپنے داہنے ہاتھ سے پانی ڈالتے اور بائیں سے اپنی شرم گاہ دھوتے، یہاں تک کہ جب فارغ ہو جاتے تو داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالتے اور دونوں ہاتھ دھوتے، پھر تین بار کلی کرتے، اور ناک میں پانی ڈالتے، پھر اپنے لپ بھر بھر کر تین بار اپنے سر پر پانی ڈالتے، پھر اپنے پورے جسم پر (پانی) بہاتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
153- بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ غَسْلِ الْيَدَيْنِِ قَبْلَ إِدْخَالِهِمَا الإِنَائَ
۱۵۳-باب: دونوں ہاتھ برتن میں ڈالنے سے پہلے انہیں کتنی بار دھویا جائے؟​


245- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - عَنْ غُسْلِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْرِغُ عَلَى يَدَيْهِ ثَلاثًا، ثُمَّ يَغْسِلُ فَرْجَهُ، ثُمَّ يَغْسِلُ يَدَيْهِ، ثُمَّ يُمَضْمِضُ وَيَسْتَنْشِقُ، ثُمَّ يُفْرِغُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثًا، ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ.
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۳۷) (صحیح الإسناد)
۲۴۵- ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری مدنی کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے غسل جنابت کے متعلق پوچھا؟ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں پر تین دفعہ پانی ڈالتے، پھر اپنی شرم گاہ دھوتے، پھر اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، پھر کلی کرتے اور ناک میں پانی ڈالتے، پھر اپنے سرپر تین بار پانی ڈالتے، پھر اپنے پورے جسم پر پانی بہاتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
154- إِزَالَةُ الْجُنُبِ الأَذَى عَنْ جَسَدِهِ بَعْدَ غَسْلِ يَدَيْهِ
۱۵۴-باب: دونوں ہاتھ دھونے کے بعد جنبی کا اپنے جسم سے نجاست دور کرنے کا بیان​


246- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، أَنْبَأَنَا النَّضْرُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -؛ فَسَأَلَهَا عَنْ غُسْلِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالإِنَائِ، فَيَصُبُّ عَلَى يَدَيْهِ ثَلاثًا، فَيَغْسِلُهُمَا، ثُمَّ يَصُبُّ بِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ مَا عَلَى فَخِذَيْهِ، ثُمَّ يَغْسِلُ يَدَيْهِ وَيَتَمَضْمَضُ وَيَسْتَنْشِقُ، وَيَصُبُّ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثًا، ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ.
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۴۴، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۳۷) (صحیح الإسناد)
۲۴۶- ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری کہتے ہیں کہ وہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے غسل جنابت کے متعلق ان سے پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس (پانی کا) برتن لایا جاتا تو آپ اپنے دونوں ہاتھوں پر تین بار پانی ڈالتے، اور انہیں دھوتے، پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی دونوں رانوں کی نجاست دھوتے، پھر اپنے دونوں ہاتھ دھوتے، کلی کرتے، پھر ناک میں پانی ڈالتے، اور اپنے سرپر تین بار پانی ڈالتے، پھر اپنے باقی جسم پر پانی بہاتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
155- بَابُ إِعَادَةِ الْجُنُبِ غَسْلَ يَدَيْهِ بَعْدَ إِزَالَةِ الأَذَى عَنْ جَسَدِهِ
۱۵۵-باب: جنبی کا اپنے جسم کی نجاست دور کرنے کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں کو پھر سے دھونے کا بیان​


247- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ: وَصَفَتْ عَائِشَةُ غُسْلَ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْجَنَابَةِ قَالَتْ: كَانَ يَغْسِلُ يَدَيْهِ ثَلاثًا، ثُمَّ يُفِيضُ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى، فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ وَمَا أَصَابَهُ، قَالَ عُمَرُ: وَلا أَعْلَمُهُ إِلا قَالَ: يُفِيضُ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى ثَلاثَ مَرَّاتٍ، ثُمَّ يَتَمَضْمَضُ ثَلاثًا، وَيَسْتَنْشِقُ ثَلاثًا، وَيَغْسِلُ وَجْهَهُ ثَلاثًا، ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاثًا، ثُمَّ يَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَائَ.
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۴۴، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۳۷) (صحیح الاسناد)
۲۴۷- ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف زہری کہتے ہیں کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے غسل جنابت کا طریقہ بیان کیا، کہتی ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھ تین بار دھوتے، پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ اور اس پر لگی ہوئی نجاست دھوتے، عمر بن عبید کہتے ہیں: میں یہی جانتا ہوں کہ انہوں نے (عطا بن سائب) کہا: آپ اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر تین بار پانی ڈالتے، پھر تین بار کلی کرتے، تین بار ناک میں پانی ڈالتے، اور تین بار اپنا چہرہ دھوتے، پھر تین بار اپنے سر پر پانی بہاتے، پھر اپنے او پر پانی ڈالتے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اس حدیث سے اور اوپر کی حدیث سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ہاتھ دو بار دھوئے، ایک تو شروع میں دوسرے نجاست صاف کرنے کے بعد۔
 
Top