- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
55-بَاب الْعَزْلِ
۵۵-باب: (جماع کے دوران) شرمگاہ سے باہر منی کے اخراج کا بیان
3329- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَحُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالاَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرِ بْنِ مَسْعُودٍ، وَرَدَّ الْحَدِيثَ حَتَّى رَدَّهُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: ذُكِرَ ذَلِكَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "وَمَا ذَاكُمْ؟ " قُلْنَا الرَّجُلُ تَكُونُ لَهُ الْمَرْأَةُ؛ فَيُصِيبُهَا، وَيَكْرَهُ الْحَمْلَ، وَتَكُونُ لَهُ الأَمَةُ؛ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ مِنْهُ؟ قَالَ: " لاَ عَلَيْكُمْ أَنْ لاَتَفْعَلُوا؛ فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ "۔
* تخريج: م/النکاح ۲۲ (۱۴۳۸)، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۱۳)، حم (۳/۱۱)، دي/النکاح ۳۶ (۲۲۷۰) (صحیح)
۳۳۲۹- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے سامنے اس کا یعنی عزل ۱؎ کا ذکر ہوا، تو آپ نے فرمایا: ''یہ کیا ہے؟ '' (ذرا تفصیل بتاؤ) ہم نے کہا: آدمی کے پاس بیوی ہوتی ہے، اور وہ اس سے صحبت کرتا ہے اور حمل کو نا پسند کرتا ہے، (ایسے ہی) آدمی کے پاس لونڈی ہوتی ہے وہ اس سے صحبت کرتا ہے، اور نہیں چاہتا کہ اس کو اس سے حمل رہ جائے ۲؎، آپ نے فرمایا: ''اگر تم ایسا نہ کرو تو تمہیں نقصان نہیں ہے، یہ تو صرف تقدیر کا معاملہ ہے '' ۳؎۔
وضاحت ۱؎: جماع کے دوران شرمگاہ سے باہر منی خارج کرنا۔
وضاحت ۲؎: اس لیے جماع کے دوران جب انزال کا وقت آتا ہے تو وہ شرم گاہ سے باہر انزال کرتا ہے تاکہ اس کی منی بچہ دانی میں داخل نہ ہو سکے کہ جس سے وہ حاملہ ہو جائے یہ کام کیسا ہے؟۔
وضاحت ۳؎: بچے کی پیدائش یا عدم پیدائش میں عزل یا غیر عزل کا دخل نہیں بلکہ یہ تقدیر کا معاملہ ہے۔ اگر کسی بچے کی پیدائش لکھی جاچکی ہے تو تم اس کے وجود کے لیے موثر نطفے کو باہر ڈال ہی نہ سکو گے، اس کا انزال شرم گاہ کے اندر ہی ہوگا، اور وہ حمل بن کر ہی رہے گا۔
3330- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي الْفَيْضِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُرَّةَ الزُّرَقِيَّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الزُّرَقِيِّ: أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَزْلِ؛ فَقَالَ: إِنَّ امْرَأَتِي تُرْضِعُ، وَأَنَا أَكْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ؛ فَقَالَ النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ مَا قَدْ قُدِّرَ فِي الرَّحِمِ سَيَكُونُ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۴۵)، حم (۳/۴۵۰) (صحیح)
۳۳۳۰- ابوسعید زرقی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے عزل کے بارے میں پوچھا، اس نے کہا: میری بیوی دودھ پلاتی ہے، اور میں نا پسند کرتا ہوں کہ وہ حاملہ ہو تونبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''رحم میں جس کا آنا مقدر ہو چکا ہے وہ ہو کر رہے گا ۱؎ ''۔
وضاحت ۱؎: چاہے تم عزل کرو یا نہ کرو اس لیے عزل کر کے بے مزہ ہونا اچھا نہیں۔